مختلف نام :
مشہور نام بلی لوٹن ، بادر نجبویہ (badranjboya)- فارسی بادر نجبویہ ، ترنگاں – عربی بادر نجبویہ (nepeta) اور ہندی میں بلی لوٹن کہتے ہیں۔
چونکہ بلی اسے دیکھتے ہی لوٹنے لگتی ہے اور اس پر عاشق ہو جاتی ہے جب اسے دیکھتی ہے یا سونگھتی ہے تو مارے خوشی کے مست ہو کر لوٹنے لگتے ہے کہ اسے اگر پکڑ بھی لیا جائے تو اسے خبر تک نہیں ہوتی۔ اس لئے یہ بلی لوٹن (nepeta) کے نام سے معروف ہے۔
شناخت :
یہ (badranjboya) ایک خوشبودار گھاس ہے جو دو قسم کی ہوتی ہے ۔ایک چھوٹی اور دوسری بڑی ۔ چھوٹی کے پتے چھوٹے اور بڑی کے پتے چھوٹے اور لمبوترے ،کنارے آری کے دندانوں کی طرح ،پھول سرخی مائل نیلا اور بنفشی ، بیج اس سے ملتے جلتے لیکن قدرے چھوٹے خاکی رنگت لئے ، جڑ سے دارچینی کی طرح خوشبو آتی ہے ۔ بڑی قسم میں خوشبو چھوٹی سے بدر جہا زیادہ ہوتی ہے ۔اس (nepeta) کے پتے گولائی لئے ہوئے ،رنگت میں سبز رنگ لئے ہوئے ہوتے ہیں ۔دیکھنے میں تلسی کے پتوں کی طرح لیکن سرے سے گول ،کھردرے اور چوڑے ہوتے ہیں ۔ایک جڑ میں بہت سی شاخیں نکلتی ہیں ۔ پھول (nepeta) برنگ سفید بنفشئ ، بیج کم ہوتے ہیں ۔
ذائقہ :
کسی حد تک کڑوا ہوتا ہے۔
مزاج:
دوسرے درجہ میں گرم و خشک ،بعض کے نزدیک پہلے درجہ میں گرم اور دوسرے میں خشک ہے ۔طب آیوروید والے اسے گرم و خشک مانتے ہیں ۔گرم مزاجوں کے جگر کے لئے نقصان دہ ہے ۔ انار کے دانوں کے چوسنے سے اس کا مضر اثر دور ہو جاتا ہے ۔
مقدار خوراک:
بیج سے 6گرام 9 تک اور ہری پتیوں کا رس 50گرام تک دیا جا سکتا ہے ۔
یونانی نظریہ کے مطابق مفرح دل و دماغ ،جگر ،مصفئ خون اور مقوی ہے ۔کھانے و سونگھنے سے کابوس کے لئے فائدہ مند ہے۔
آیورویدک نظریہ سے بلی لوٹن (بادر نجبویہ )حرارت معدہ حرارت غریزی کو بڑھاتی ہے ۔ ریحی امراض ،کمزوری دل ،کھانسی ،فساد خون ،خارش ،پیٹ کے کیڑوں اور زہر کے لئے مفید ہے ۔مندرجہ ذیل امراض میں اس (nepeta) کا استعمال مفید ہے ۔
نیند نہ آنا :
اس (badranjboya) کے پتوں کا سونگھنا نیند لاتا ہے۔
آنکھ کا ورم :
اس (badranjboya) کے پتوں کو پیس کر پانی کے ساتھ آنکھ کے باہر سوجن پر لیپ کرنے سے ورم دور ہو جاتا ہے۔
شراب کی بدبو :
اس (badranjboya) کے پتوں کو چبانے سے شراب کی بدبو اور منہ کی بدبو دور ہو جاتی ہے اور دانتوں کے درد کو آرام ملتا ہے۔
کھانسی و دمہ :
اس (badranjboya) کا سفوف دو گرام شہد کے ہمراہ چاٹنا کھانسی و دمہ کے لئے مفید ہے۔
جوڑوں کا درد :
اس (badranjboya) کے پتوں کو پیس کر جوڑوں کے درد والی جگہ پر لیپ کرنے سے آرام آ جاتا ہے ۔
چوٹ کا علاج :
اس (badranjboya) کی جڑ کو عرق گلاب میں جوش دے کر پلانا ہر قسم کی چوٹ اور پٹھوں کی چوٹ میں ازحد مفید ہے ۔ایسی چوٹ جس کا پتہ نہ چلے ،اس کو بھی اس سے فائدہ ہوتا ہے۔
بادر نجبویہ (badranjboya) کے آسان طبی مجربات
شربت احمد شاہی:
بادر نجبویہ (badranjboya)،پھول نیلوفر، بیج فرنجمشک ، ہرڑ کالی ، افتیمون ، بسفائج فستقی ، فرنجمشک کے پتے، اسطوخودوس ، سناء مکی ، ہر ایک 9گرام ، گل بنفشہ 6گرام ،پھول گلاب (2/1)4گرام ، گاوؤزبان 20گرام۔
سب دواؤں کو ایک رات پانی میں بھگو دیں اور صبح کو جوش دے کر مل چھان کر مصری 250گرام ،عرق گلاب 250 گرامکا اضافہ کر کے شربت کا قوام تیار کریں۔
خوراک :
20 سے 40گرام تک پانی ملا کر استعمال کریں ۔
سوداوی امراض بالخصوص مالیخولیا اور دائمی قبض میں مفید ہے۔
نوٹ:
یہ شربت احمد شاہ کے لئے تیار کیا گیا تھا اس لئے اسی نام سے اب تک مشہور ہے ۔
(حکیم ڈاکٹر ہری چند ملتانی)
شربت بادر نجبویہ :
سوداوی اور بلغمی مواد کو نکالتا ہے ۔ دماغ کا تنقیہ کرتا ہے اور دماغی طاقت کو بڑھاتا ہے ۔ پٹھوں کو بھی قوت دیتا ہے ۔
بادر نجبویہ (badranjboya) ، بسفائج ، گاوؤ زبان ہر ایک 15گرام ، اسطوخودوس 80گرام ، سب دواؤں کو 250گرام پانی میں جوش دے کر اور مل چھان کر چینی 500گرام شامل کر کے شربت کا قوام بنائیں ۔
خوراک :
20گرام ہمراہ گاو ؤ زبان 25گرام میں شامل کر دیں۔
دیگر:
گاؤ زبان ، پھول گاؤ زبان ہر ایک 40گرام، بادر نجبویہ ، صندل سفید ہر ایک دس گرام ، عرق گلاب ، عرق بید مشک ،عرق گاؤ زبان ہر ایک 500گرام ، چینی سفید ایک کلو ۔ پہلی چاروں دواؤں کو چار پہر تک عرقوں میں بھگوئیں ۔ پھر دو جوش دے کر مل چھان کر چینی سفید ملا کر شربت بنا لیں ۔ 30گرام صبح ، 30گرام شام کو دو گنا پانی ملا کر استعمال کریں۔
دل کی تقویت و مالیخولیا مراقی کے لئے مفید ہے ۔ خاص طور پر منفج و مسہل کے بعد دیا جائے تو جلد فائدہ ہوتا ہے۔
کشتہ جات میں بلی لوٹن کا استعمال
کشتہ جست:
جست مصفٰی کو ایک لوہے کی کڑاہی میں ڈال کر چولہے پر چڑھائیں اور تھوہر کے ڈنڈے سے ہلاتے رہیں اور بلی لوٹن (بادرنجبویہ) کے پتوں کو سفوف کر کے تھوڑا تھوڑا کر کے جست پر چھڑکتے رہیں ۔ جب جست کشتہ ہو جائے تو بلی لوٹن کے پانی کے ساتھ کھرل کر کے رکھ لیں ۔
ایک رتی یہ کشتہ بالائی میں دینے سے پھوڑے پھنسیاں اور خارش وغیرہ جلدی امراض دور ہو جاتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بادرنجبویہ(NepataPuderalis)
فیملی:
Labiatae (تلسی کے خاندان سے)
لاطینی میں:
NeptaHindostana
دیگرنام:
ہندی میں بلیلوٹن ،فارسی میں بادرنگ بویہ ، عربی میں مفرح القلب
ماہیت :
یہ (nepeta) گھاس کی طرح ایک بوٹی ہے لیکن خوشبودار اور سبز سیاہی مائل قدرے تلخ ایک بوٹی ہے جس کی خوشبو پربلی عاشق ہوتی ہے۔ جب اس کو دیکھ لیتی ہے تو خوشی سے اس پر لوٹنے لگتی ہے اور عجیب و غریب حرکات کرنے لگتی ہے۔ اس لئے ہندی میں اس کو بلی لوٹن کہتےہیں۔
بادر نجبویہ کی اقسام:
اس کی دو اقسام ہیں
ایک چھوٹی جس کے پتے چھوٹے ، نرم ، لمبے اور کنارے ابھرے ہوئے دندانہ دار ہوتے ہیں۔شاخیں بہت ہوتی ہیں۔پھول (nepeta) نیلا ،سرخی مائل ہوتاہے۔ اس کو ساگ کی طرح پکا کر کھایا جاتا ہے۔یہ موسم ربیع میں پیدا ہوتی ہے۔ تخم خاکی رنگ کے اور اس کے بیج بوئے جاتے ہیں ۔دوسری قسم بڑی خوشبودار ہوتی ہے لیکن خوشبو چھوٹی کی طرح اور اس سے تیز ہوتی ہے۔ پتے گول ہلکے سبز رنگ کے ہوتے ہیں۔ کنارے تھوڑے تھوڑے کٹے ہوئے۔اس کی جڑ ہر سال پودنیے کی طرح ہری ہوجاتی ہے جس سے شاخیں پھوٹتی ہیں۔پھول اس کے سفید ہوتے ہیں۔
نوٹ:
اس (nepeta) کے پتوں سے بادرنج یعنی ترنج کی مانند خوشبو آتی ہے جو کہ بطور دواء استعمال کی جاتی ہے۔
رنگ:
سبز سیاہی مائل ۔
مزہ:
قدرے تلخ بدمزہ
مقام پیدائش:
سفید پھولوں والی گڑ ھو وال سے سکم تک پہاڑوں میں اور کھاسیا کی پہاڑیوں میں پیدا ہوتی ہے۔ نیلے پھول والی افغانستان ،پنجاب، بنگلہ دیش(بنگال)، مدھیہ بھارت میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج:
گرم خشک درجہ دوم
افعال:
مفرح ،مقوی قلب، منضج سودا ، مصفیٰ خون، مطیب دہن ، محلل،مسکن درد ،دافع بخار،مقوی معدہ کادسرریاح
استعمال:
بادرنجبویہ (nepeta) کو عموماً بلغمی و سودادی امراض مثلاً صرع، فالج،لقوہ میں استعمال کرتے ہیں ۔اس کاجوشاندہ دیگر ادویہ کے ہمراہ تقویت جگر و معدہ اور ہضم کے لئے اور ریاح کو خارج کرنے کے لئے استعمال کرواتے ہیں۔
اختلاج القلب و ضعف قلب ،نیند کے نہ آنے میں مفید ہے ۔خنازیر کے علاوہ ایسے پھوڑے جن میں پیپ بھر گئی ہو ۔ اس کو باندھنے سے ورم تحلیل ہوتا ہے اور پیپ خارج ہو جاتی ہے۔
وجع المفاصل ورم پستان اور دیگر ورموں ، دردوں میں ضماد اً مفید ہے۔ بادر نجبویہ کا سفوف بخار کو ٹھیک کرتاہے اور منہ میں چباتے سے منہ کی بدبو کی دور کرتی ہے ۔تریاق سگ گزیدہ کے بطور اس کے پتوں کا لیپ ، باولے کتے کاٹنے کے علاوہ بچھو، بھڑ ، لکڑی کے زہر کو دورکرتا ہے۔ دماغی امراض خصوصاً غم ، وسواس اور خفقان میں مفید ہے اوردماغی سدہ کو کھولتا ہے۔سانس پھولنے کو شہد کے ساتھ نافع ہے۔ درد پست و سینہ کے لئے بادرنجبونہ( 7گرام) پانی میں جوش دے کر پلانا مجرب مفید ہے۔
نفع خاص:
تفریح و تقویت قلب کےلئے ۔
مصلح :
کند رد گوندببول۔
بدل:
ابریشم
کیمیاوی اجزاء:
کوے رن (Coumarin)کلکوسائیڈ،ٹے نین ، تیز مادہ ، اڑنے والا تیل جس کا رنگ کچھ زرد سا ہوتا ہے۔
مقدار خوراک:
پانچ سے سات گرام(ماشے)
مشہور مرکبات:
خمیرہ ابریشم،دوالمسک معتدل جواہر والی ،خمیرہ ابریشم سادہ،جوارش شاہی عنبری،جوارش مصطلگی بہ نسخہ کلاں اس سے عرق اور شربت بھی بنایا جاتا ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق