مختلف نام:
اردو باجرہ (millet benefits)۔ فارسی کمادرُو۔ عربی جا درس۔ مراٹھی باجری۔ سنسکرت بجرری۔ گجراتی باجرو۔ بنگالی باجرہ،دھاریا۔ انگریزی بُلرش کاٹیئل سپائی کڈ(Bull Rush Cattail Spiked)یاپرل ملیٹ(Peral Millet)او لاطینی میں پینی سٹیم سپینےسپیکٹم(Spennise Tum Spicutam) کہتے ہیں۔
شناخت (millet benefits)
ہریانہ، پنجاب اور یو پی میں کئی جگہوں پر بویا جاتا ہے۔ مزدور طبقہ کی ایک دل پسند خوراک ہے۔ بڑے لوگ بھی موسم سرما میں اسے استعمال کرتے ہیں۔ اس کی روٹی، کھچڑی اور چورما وغیر ہ شوق سے کھاتے ہیں۔ اور اس کے ہرے، تازہ بھٹوں کو بھون کردانے نکال کر بھی کھائے جاتے ہیں۔
اس کا پودا جوار کے پودے جیسا مگر ایک دم سید ابڑھتا ہے۔ ڈنڈیاں پتلی ہوتی ہیں۔ اس میں ایک لمبا بھٹہ لگتا ہےجس کے چاروں طرف چھوٹے چھوٹے گول دانے لگتے ہیں۔ ان دانوں کو ہی باجرا کہتے ہیں۔ پکنے پر ان دانوں کو بھٹوں سے الگ کر لیا جاتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات:
اس دانوں میں ایتھر، ایکسٹریکٹ %0.4ڈس(جس میں نائیٹروجن 0.21 )% 1.3 فیصد جلد ہضم ہونے والی کاربوہائیڈریٹس% 20 لگ بھگ دس فیصدی،پروٹی ڈس% 70 سٹارچ،کاشٹ تلتو18.8 فیصدی دکھار% 25 پائی جاتی ہے۔
مزاج:
گرم و خشک۔
خوراک:
غذا کی صورت میں جتنا ہضم ہو سکے اتنا ہی اس کا استعمال مفید(millet benefits) ہے۔ اس کے زیادہ استعمال سے یہ دات،پت پیدا کرنے والا ہے اور قبض وخشکی پیدا کرتا ہے۔حاملہ عورت کا حمل گر سکتا ہے۔ اس کی روٹی یا کھچڑی وغیرہ کھاتے وقت اس میں گھی، گڑیا شکر ملا کر کھائیں اور اسے لگاتار استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
باجرہ کے آسان مجربات درج ذیل ہیں۔
صفراوی قے:
باجرہ کا حریرہ بنا کر پلانے سے آرام آجاتا ہے۔
سوجن:
پیٹ درد، بواسیر، ریاحی دردوں میں اس کی پلٹس بنا کر باندھنے سے فائدہ ہوجاتا ہے۔
کمر درد:
اس کی کھچڑی یا روٹی گھی میں بنا کر کھانے سے کمر دردکو آرام آجاتا ہے۔
مردانہ کمزوری:
باجرہ کی روٹی کو گھی کے ساتھ استعمال کرنا مفید (millet benefits) ہے۔
صفراوی دست:
باجرہ کی کھچڑی کا استعمال صفراوی دستوں کو روکنے میں کامیاب ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
باجرہ (millet benefits)
دیگر نام:
عربی میں جادرس ،فارسی میں گادرس ،گجراتی میں باجرہ، سندھی میں باجھری،سنسکرت میں ساجک کہتے ہیں۔
ماہیت:
مشہور غلہ ہے اس کی روٹی پکا کر کھائی جاتی ہے اور جانورں کو بھی کھلایا جاتا ہے۔
رنگ :
بھورا ۔ ذائقہ: پھیکا۔
مزاج:
گرم و خشک درجہ دوم بعض کے نزدیک معتدل یا سرد خشک درجہ دوم افعال:قابض،مجفف۔
استعمال:
باجرہ کی روٹیاں اور کھچڑی پکا کر کھلائی جاتی ہے۔ یہ قابض اور دیر ہضم ہے۔ پیاس لگاتا اور ثقیل ہونے کی ساتھ ساتھ تغذیہ کم بخشتا ہے۔ باجرہ کی پوٹلی باندھ کر توے پر باربار گرم کر کے نفع شکم ،درد شکم اور تحلیل ریاح کے لئے تکمید کرتے ہیں۔
رطوبت زائد کو خشک کرتاہے۔ موتی جھرا کے مریض کو باجرہ کی روٹی کھلائی جاتی ہے اور لونگ کا پانی پلاتے ہیں تاکہ قبض رہے اور دانے جلد نکل آ ئیں ۔قبض اور خشکی پیدا کرتاہے۔ سرکہ کے ہمراہ اس کا لیپ ورم سرد کو تحلیل کرتا ہے۔ باجرہ کو اگر دودھ میں پکا کر کھلائیں تو اس کا ضرر کم ہو جاتا ہے۔
نفع خاص:
سکائی سے تحلیل ریاح۔ مضر:دیر ہضم۔
مصلح:
روغنیات،دودھ۔بدل :کاکن
مقدارخوراک:
بقدر ہضم
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق