مختلف نام:
مشہور نام بال چھڑ۔ فارسی سنبل ۔عربی سنبل الطیب۔ ہندی جٹا بانسی۔ سنسکرت کتوچر، بالک ہیری ہیتر۔ بنگالی جٹابانس۔ گجراتی بال چھڑ۔کرناٹکی بہل گنڈہ،جٹابانسی۔تلنگی چنابانس اورانگریزی میں ولیرین (Valerian) کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:
یہ بوٹی ہمالیہ پہاڑ، کشمیر اورگڑھوال،سکم میں پیدا ہوتی ہے۔یورپ بالخصوص انگلستان میں بھی ملتی ہے۔
شناخت:
یہ خشک گرہ دار جڑی ہوتی ہیں جن میں 3 سے 4 انچ لمبے ریشے لگے ہوتے ہیں۔ سب سے بہتر جڑیں وہ ہوتی ہیں جو کالی، خوشبودار اور سخت ہوں۔ بالچھڑ کی بو تیز اور خوشبودار ہوتی ہے، ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔اس میں پھول وپھل نہیں لگتے۔
اقسام:
رنگ (valerian) کے اعتبار سے دو قسم کی ہوتی ہے۔ ایک کالی جسے زیادتی خوشبو کے باعث عطریات و خوشبویات میں داخل کرتے ہیں۔
دوسری سرخی مائل سیاہ جو معجونوں میں استعمال ہوتی ہے۔ بہتر وہ ہے جو زیادہ سیاہی مائل خوشبودار اور ملائم ہو۔جڑ سخت،بالیں باہم الجھی ہوئی ہوں اور ذرا سا ہلانے سے غبار کی مانند جھڑنے لگے۔
مزاج:
شیخ الرئیس و جالینوس کی نزدیک پہلے درجہ میں گرم اور دوسرے درجہ میں خشک اور بعض کے نزدیک درجہ سوم میں گرم و خشک ہے۔
مقدار خوراک:
ایک سے ساڑھے چار گرام۔ عام طور پر 1-1/4گرام خوراک استعمال کی جاتی ہے۔
فوائد:
بلغمی رطوبات کو جذب کرتا ہے۔گاڑھے اورچیک دار مادے کو تحلیل کرتا ہے۔ جسم کو طاقت (valerian benefits) پہنچاتا ہے۔ سردی کے امراض میں مفید ہے اس لئے اسے گرم معجونوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ جسم پر اس کا ملنا پسینے کی بو کو دور کرتا ہے۔ دل کے سرد امراض کو دور کرکے اس کو فرحت و طاقت پہنچاتا ہے۔ معدہ اور جگر کے ورم کو تحلیل کرتا ہے۔ ایام و پیشاب کی بندش کو مفید ہے۔ نہایت مقوی اعصاب اور مسکن اعصاب ودافع تشنج ہےاس لئے اس کا استعمال اختناق الرحم (ہسٹریا) کے لئےنہایت مفید ہے۔سن یاس کی خرابیوں کو دور کرتا ہے۔ منہ کی بدبو کے لئے مفید (valerian benefits) ہے۔
بیرونی استعمال کرنے پر بالوں کو بڑھاتا ہے اور ان کو گرنے سے روکتا ہے۔ منہ کے داغوں اورجھائیوں کو دور کرتا ہے۔
بالچھڑ کے آسان طبی مجربات
جھائیاں:
اس کا بالکل باریک سفوف بنا کر دودھ گائے میں بھگوکر چہرے پر ملنے سے چہرے کی جھائیاں اور داغ دور (valerian benefits) ہو جاتے ہیں۔
بد بوئے بدن:
اسےپیس کر جسم پر ملنے سے پسینہ کم آتا ہے،بدبو دور ہوتی ہے اور بدن میں خوشبو پیدا ہوتی ہے۔
تشنج:
ایک گرام سفوف ہمراہ تازہ پانی استعمال کرنے سے تشنج(اینٹھن)کو آرام آجاتا کو آرام (valerian benefits) آجاتا ہےہے۔
درد سر:
اس کا سفوف پانی کے ساتھ پیشانی پرضماد کرنے سے دردسر دور ہو جاتا ہے۔
دانت کا درد:
اسے پیس کر دانتوں پر بطور منجن ملنا، درد دانت، پائیوریا اور منہ کی بدبو کو آرام ملتا ہے۔
دل کی دھڑکن:
مقام دل پر اس کے سفوف کا لیپ کرنا دل کی دھڑکن میں مفید (valerian benefits) ہے۔
چہرے کے داغ:
سفوف بالچھڑ گرام،جوَ کا آٹا 20گرام۔ دونوں کو ملا کر رکھ لیں۔ حسب ضرورت لے کر پانی میں گوند کرچہرے پر لگائیں۔ ایک گھنٹہ کے بعد لکس صابن سے منہ دھو کر ناریل کا تیل لگا ئیں۔ اس کے استعمال سے چہرے کی جھائیاں اور داغ دور ہو جاتے ہیں۔
بالچھڑ آئل:
بالچھڑ (valerian)، آملہ خشک ہر ایک دس دس گرام کوٹ کاتلی کے تیل300گرام میں بھگو دیں۔ پھر بوتل کا منہ بند کر کے 40 روز دھوپ میں رکھیں۔ پھر چھان لیں۔ بالوں میں اس تیل کو لگائیں۔ استعمال (valerian benefits) سے بال خوب پڑھتے ہیں اور بالوں کا گرنا بند ہو جاتا ہے۔
بالچھڑ ابٹن:
بالچھڑ (valerian) اور کیکر کی پتیاں برابر لے کر پانی میں پیس کر چہرہ پر ملیں پھر نیم گرم پانی و لکس صابن سے دھو کر تیل ناریل میں مل لیں۔ اس سے چہرہ خوبصورت ہو جاتا ہے۔
پلکوں کے بالوں کا گرنا:
بالچھڑ کو مثل سرمہ سفوف کرکے بحفاظت رکھ لیں۔ صبح اور رات کو سوتے وقت ہلکی سلائی سے آنکھ میں لگائیں۔ اس کے استعمال سے پلکوں کے گرے ہوئے بال دوبارہ پیدا ہو جاتے ہیں وہ ان کا گرنا بند ہو جاتا ہے۔
ڈھلکا:
بالچھڑ (valerian)،مازوسبز بے سوراخ ہم وزن لے کر مثل سرمہ کے سفوف تیار کریں۔ صبح اور رات کو سوتے وقت ہلکی سلائی سے آنکھوں میں لگائیں۔ یہ دوا ڈھلکا کی شکایت کو دور (valerian benefits) کرتی ہے۔
سرخی چشم:
پہلے دھنیا کی سبز پتیوں کا پانی نکالیں۔ پھر اس میں ضرورت کے مطابق بالچھڑ کو بھگو دیں۔ پانی اتنا رہے کہ بالچھڑ اس میں ڈوب جائے۔ اس کو سایہ میں رکھیں۔ جب پانی خشک ہوجائے تو بالچھڑ کو خشک کرکے مثل سرمہ کے سفوف بنائیں اور رات کو سوتے وقت آنکھ میں ہلکی سلائی سے لگائیں۔اس کے استعمال سے آنکھ کی پرانی سرخی دور ہوجاتی ہے۔
پلکوں کے بالوں کا گرنا:
بالچھڑ (valerian) 6 گرام،چھوہارے کی گھٹلی کو جلا کر کوئلہ بنا لیں 9گرام۔دونوں کو کھرل کرکے سرمہ تیار کریں اور رات کو سوتے وقت ہلکی سلائی سے آنکھ میں لگائیں۔ اس کے استعمال سے پلکوں کے بالوں کا گرنا موقوف ہو جاتا ہے. اور جھڑے ہوئے بال پھر مضبوطی سے اُگ آتے ہیں۔
پیٹ کی گیس:
بالچھڑ، مصطگی اصلی ہر ایک 3 گرام، پودینہ خشک 6 گرام، تینوں دواؤں کو مثل میدہ کے سفوف بنائیں اور ہم وزن شکر سفید ملا کررکھ لیں۔ ڈیڑھ گرام سے تین گرام تک پانی کے ہمراہ صبح اور شام کھلا دیں۔ اس کا استعمال بلغم،قے اور دست، کثرت رطوبت معدہ، منہ سے تھوک زیادہ نکلنا، ریاحوں کی کثرت، پیٹ کے ریاحی درد، نفخ شکم اور ضعف معدہ اور ضعف ہضم کے لئے نہایت مفید (valerian benefits) ہے۔
استسقاء:
سفوف بالچھڑ (valerian) ڈیڑھ گرام، صبح کو کھلا کر شربت دینار 25 گرام نیم گرم پانی میں گھول کر پلائیں۔ استسقائےلحمی کے لئے مفید ہے۔
پرانا بخار:
گل سرخ 20گرام، ملیٹھی، بالچھڑ ہر ایک 3 گرام،بنسلوچن( طباشیر) اصلی، افسنتین رومی ہر ایک 2 گرام۔ سب کو کوٹ چھان کر مثل میدہ کے سفوف بنائیں۔ پھر ترنجبین خراسانی 6 گرام کو پانی میں گھول کر اس میں سفوف کو گوندھ کرتین تین گرام کی ٹکیاں بنا کر رکھ لیں۔
ترکیب استعمال:
ایک ٹکیہ صبح اور ایک شام کو کھلا کر اوپر سے عرق کاسنی، عرق مکو، عرق سونف ہر ایک 50 گرام میں شربت بزوری معتدل 25گرام گھول کر نیم گرم پلائیں، پرانے بخاروں کے لئے یہ نسخہ نہایت مفید ہے۔ اس کے استعمال سے معدے اور جگر کی اصلاح ہوتی ہے اور بخار کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
قرص غافث:
پھول گلاب 12 گرام،عصارہ غافث6 گرام، طباشیر اصلی، بالچھڑ ہر ایک 3 گرام۔ سب کو کوٹ چھان کر بالکل باریک سفوف بنا ئیں اور پانی میں گوند کا تین تین گرام کی ٹکیاں بنائیں۔ ایک ٹکیہ صبح اور شام کو مذکورہ بالا بدر قہ کے ساتھ استعمال کرائیں۔
اگر جگر زیادہ خراب ہو تو شربت دیناربجائےشربت بزوری کے ملائیں۔ ورم جگر،ورم معدہ،جگراورمعدہ کی خرابی کے سبب سے پرانا بخار او استسقاء اسکے استعمال سے دور (valerian benefits) ہوجاتا ہے۔
شربت بالچھڑ:
بالچھڑ (valerian)، پودینہ خشک، دار چینی، الائچی خورد، عود خام( کچی)، دانہ الائچی کلاں، جائفل ہر ایک 4 گرام، لونگ 2 گرام، ان سب دواؤں کو نیم کوب کرکے رات کو گرم پانی میں بھگو دیں۔ صبح کو جوش دے کر خوب مل چھان کر شہد خالص 250 گرام ملا کر شربت تیار کریں۔
12 گرام یہ شربت صبح اور شام کو استعمال کرائیں۔ معدہ اور آنتوں کے ڈھیلاپن اور کثرت رطوبت کے لئے یہ شربت نہایت مفید(valerian benefits) ہے۔ خصوصاً بوڑھوں اور بلغمی مزاج والوں کے مزاج کےعین مطابق ہے۔
بالوں کے لئے تیل:
تازہ آملہ لے کر اس کو کچل کار اور نچوڑ کر 250 گرام پانی حاصل کریں اور بالچھڑ پرشیاؤشاں ہر ایک 25 گرام کو نیم کوب کرکے رات کو 250 گرام پانی میں بھگو کر صبح جوش دے کر چھان لیں۔ اب آملہ کے پانی میں اس جوشاندہ کو شامل کردیں۔پھر آدھ کلو سفید تلی کا تیل ملا کر آگ پر پکائیں۔ جب خالص تیل رہ جائے تو کوئی تیل والی خوشبو ملا کر بحفاظت رکھ لیں۔
سر اور بالوں پر روزانہ دو بار لگائیں۔ یہ تیل بالوں کو بڑھاتا اور ان کو گرنے سے بچاتا اور دماغ کو قوت پہنچاتا ہے اور گرے ہوئے بالوں کو ازسر نو پیدا کرتا ہے۔
نوٹ:
بالچھڑ (valerian) نہایت مقوی معدہ اور مقوی جگر اور ہاضم ہونے کے سبب سے تقریباً تمام جوارشات اور بہت سی معجونوں میں شامل کیا جاتا ہے۔
حب اختناق الرحم:
بالچھڑ، ہینگ، کافور،اساروں ہر ایک دوگرام، مشک خالص ایک رتی۔ باریک پیس کر چنے کے برابر گولیاں بنائیں۔ ایک گولی صبح اور ایک شام ہمراہ تازہ پانی دیں۔
جوارش جالینوس:
بالچھڑ (valerian)، الائچی خورد،تج، دار چینی، جڑپان، لونگ، ناگر موتھا، مرچ سیاہ، سونٹھ، پپلی، میٹھی، عود بلساں،اساروں،حب الآس،چرائتہ میٹھا، کیسر اصلی، ہر ایک دس گرام، مصطگی رومی 125 گرام، شہد 250 گرام کا قوام بنا کر دواؤں کو کوٹ چھان کر ملالیں۔
نوٹ:
مصطگی رومی کو علیحدہ پیس کر کوئی چھانی ہوئی ادویات میں ملا دیا جائے ۔قوام کو انگیٹھی سے اتار کر اس میں کیسرکو عرق گلاب میں خوب کھرل کرکے ملا دیں۔ پھر خشک دوا تھوڑی تھوڑی ڈال کر معجون تیار کریں۔ جب تک سرد نہ ہو چمچہ سے ہلاتے رہیں۔( حکیم ڈاکٹر ہری چندملتانی)
خوراک:
6 گرام سے 9گرام تک غذا کے بعد عرق سونف یا تازہ پانی استعمال کرائیں۔ ریاح کے لئے ازحد مفید ہے۔ جگر کو طاقت دیتی ہے، بھوک لگاتی ہے اورزیادتی پیشاب کے لئے مفید ہے۔ اگر اسے لگاتا استعمال کیا جائے تو ہالوں کی سیاہی کو قائم رکھتی ہے۔
معجون سونٹھ:
یہ معجون سیلان، بے قاعدگی ایام اور وضع حمل کے بعد کی کمزوری کے لئے مفید ہے۔ تمام زنانہ امراض کا آزمودہ علاج ہے۔
سونٹھ، کی گائے خالص ہر ایک 100۔ 100 گرام، گائے کا دودھ3/4 کلو، چینی سفید ایک کلو، مغز بیج خربوزہ، مغز چرونجی، نشاستہ، اسگندھ ناگوری، سنگھاڑا کی گری، موصلی سفید، موچرس، گوند کیکر، الائچی بڑی، ستاور ہر ایک 20 گرام،ساذج ہندی، برادہ صندل سفید،تج، پھول دھاوا ہر ایک 20 گرام، بھکڑا خشک،پپلی، مرچ سیاہ، بالچھڑ، سعد کوفی، گری بیج کونچ، گوند چینا ہر ایک 6گرام۔ سونٹھ کو کوٹ کر چھان لیں اور دودھ میں پکائیں۔ جب دودھ کا کھویا بن جائے تو اس کو گھی میں بھونیں۔ اب چینی کا قوام بنا کر کھویا ملائیں۔ خوراک دس گرام ہمراہ دودھ گائے نیم گرم استعمال کریں۔
دوائے اختناق الرحم:
بالچھڑ دوڈرام لے کر دس اونس پانی میں ایک گھنٹہ تک ہلکی آگ پر پکائیں پھر چھان لیں۔
خوراک:
20 گرام صبح اور 20گرام شام کو دیں۔
دیگر:
بالچھڑ دوگرام ،پودینہ چار گرام،انیسوں چار گرام، جوش دے کر چھان کر پہلے دواءالمسک معتدل جواہروالی 3 گرام کھلا کر یہ دوا اوپر سے بطور جوشاندہ پلائیں۔
دیگر:
اسرول( چھوٹی چندن) 1/2گرام، بالچھڑ ایک گرام، مرچ کالی 8 گرین، اجوائن خراسانی 4 گرین۔ سفوف بنا کر ایسی ایک خوراک صبح اور ایک خوراک شام کو دیں
رشک قمر:
چھلکا آم،چھلکا ہرڑ ہر ایک دس دس گرام، چھلکا جامن، صندل سرخ، بالچھڑ، کچور، ناگر موتھا، آنبہ ہلدی، چھلکا سنگترہ ہر ایک 20 گرام۔ جملہ اشیاء کو کوٹ پیس کر عرق گلاب یا عرق کیوڑا میں پیس کر ٹکیاں بنالیں۔ ضرورت کے وقت قدرے لے کر پانی میں ملا کر جسم اور چہرہ پر ملیں۔ ایک گھنٹہ بعد غسل کریں اور نرم کپڑے سے جسم کو پونچھیں اور قدرے تیل ناریل چہرہ پر ملیں۔ چہرہ مثل بدرمنیر چمک اٹھے گا۔ تجربہ شرط ہے۔
خوشبودار بال کالا تیل:
آملہ خشک بغیر گٹھلی 100 گرام، برہمی 100 گرام، ناگرموتھا 15 گرام، بالچھڑ 15 گرام، دھنیہ خشک 100گرام، مہندی کے پتے 100گرام، پانڑی 100 گرام ،پان کی جڑ100 گرام،خس 50گرام ،بھنگرہ کالا 100 گرام، برادہ صندل سفید 100 گرام۔
تمام اشیاء کو 5 کلو پانی میں بھگو دیں۔پہلے تمام اشیاء کو تھوڑا تھوڑا کوٹ لیں۔ ایک رات دن ویسا پڑا رہنے دیں۔ دوسرے دن اس میں خالص دھلی تلی کا صاف شدہ تیل 5 کلو ملا کر کسی بڑے برتن میں آگ پر رکھ دیں۔ ورنہ تیل ابال (جوش) کھا کر باہر آ جائے گا۔ جب پانی بخارات بن کر اڑ جائے تو تیل کو آگ سے اتار لیں اور چھان کر رنگ دار کرلیں اور ان میں حسب پسند تیلوں میں حل ہونے والا رنگ ملا کر چھان کر شامل کرلیں یا رتن جوت ملالیں۔ نہایت اعلی درجہ کا تیل تیار ہو گا۔ اس میں حسب پسند خوشبو ملا کررکھ لیں اوراستعمال (valerian) کریں۔
حب اختناق الرحم:
ہینگ ایک گرام، پھول بابونہ ایک گرام، بالچھڑ ایک گرام، ملیٹھی چھلی ہوئی 10 گرام، سب کو پیس کر چنے کے برابر گولیاں بنا لیں۔ ایک گولی صبح اور ایک شام تازہ پانی سے دیں۔
بالچھڑ(ولیرین) سے بنی ماڈرن ایلوپیتھک ادویات
ہسٹریا یا مکسچر:
ٹنکچر ولیرین ایمونی ایٹا 45منم، سپرٹ ایمونیا ایرومیٹک 15 منم، ایکواایک اونس۔ ایک خوراک دن میں دو سے تین بار دیں۔ یہ لندن فارموکوپیا کا نسخہ ہے جو برطانیہ کے ہسپتالوں میں مروج ہے۔ ہسٹریا کے لئے مفید (valerian benefits) ہے۔
مکسچر ولیرین:
ٹنکچرولیرین ایمونی ایٹا 30منم، ٹنکچرکارڈکو 30منم، سپرٹ کلوروفارم، 1/2ڈرام،پوٹاسی بروما ئیڈ15 گرین،ایکواایک اونس۔ دن میں دو بار دیں۔ہسٹریا کے لئے مفید ہے۔ بمبئی سٹیٹ کے سرکاری ہسپتالوں میں مروج فارماکوپیا کا نسخہ ہے۔
الکسربرومائیڈ ولیرین:
یہ ولیرین(بالچھڑ) برومائیڈ کلورل کانیندآورگھول ہے۔یہ مارکیٹ میں مختلف کمپنیوں کے تیارکردہ یہ الیگزر اسی نام سے ملتے ہیں۔ آدھے سے ایک ڈرام تک دن میں دو تین بار دیں۔ بے خوابی،ہسٹریا، پاگل پن کے لئے مفید (valerian benefits) ہیں۔
ولیرین(Valerin) :
یہ بالچھڑ(valerian) (جٹابانسی) سے مرکب ٹیکے ہیں جو درد شقیقہ اور دماغی خرابی کے لئے مفید ہے۔ ایک سی سی عضلاتی طورپر دیے جاتے ہیں۔ اس انجکشن سے ٹے ٹے نسکا خطرہ بھی ہو سکتا ہے اس لئے اسے با احتیاط لگائیں۔
تھری ولیرین(Three Valerin):
ایک ایک گولی دن میں تین بار تازہ پانی سے دیں۔ہسٹریاکےلئے مفید ہے۔
ٹنکچر ولیرین ایمونی ایٹ (TR, Valerain Ammoniate):
اس کی مقدار 30بوند تازہ پانی میں ملا کر دیں۔ہسٹریا کے لئے مفید (valerian benefits) ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بالچھڑ(سنبل الطیب) (Aherian)
فیملی:
Velerianeae
لاطینی میں:
ValerianaOfficianalis
دیگر نام:
عربی میں سنبل الطیب ،بنگالی میں جٹا مانسی، سندھی میں سرہی مر ،ہندی میں بالچھڑ
ماہیت:
اس کا پودا (valerian) پانچ انچ سے دو دھائی فٹ تک بلند ہوتا ہے۔ جس پر کھردرے روئیں ہوتے ہیں ۔جڑ کے پاس پانچ چھ شاخیں سادھو لوگ کی جٹاؤں جیسی(بالوں جیسی) نکلتی ہیں۔پتے تعداد میں تھوڑے چھ یا سات انچ لمبے ڈیڑھ انچ چوتے لیکن سروں پر نوکدار اور چکنے سے ہوتے ہیں۔
پھول گلابی یا نیلے رنگ کے لیکن گچھوں میں ہوتے ہیں۔ جڑ انگلی کے برابر موٹی ، سرخی مئل بھوری ،جس پر روئیں ہوتے ہیں لیکن خوشبودار ہوتی ہیں۔
بالچھڑ کی دوسری قسم:
جو کہ ( Valeriana – Officianalis) کہلاتی ہے۔
مقام پیدائش:
بالچھڑ (valerian) عموماً سات ہزار فٹ سے سولہ ہزار فٹ تک اونچائی پر پیدا ہوتی ہے۔ شمالی کشمیر کے علاوہ ہندوستان کے ضلع کمیاوں، کانگڑہ، نیپال ، بھوٹان جہاں برف گرتی ہے پیدا ہوتی ہے جبکہ دوسری قسم آٹھ ہزار فٹ کی اونچائی تک پیدا ہوتی ہے۔ یہ کلو کشمیر ، برما، سیلون اور یورپ میں پیدا ہوتی ہے۔ اس کے خواص بھی پہلی قسم کی طرح ہی ہیں ۔
مزاج:
گرم اول خشک درجہ دوم
افعال:
محلل ،مسخن، مفتح،جالی ، مطیب دہن و عرق، کاسر ریاح /مدرحیض،مقوی معدہ و جگر۔
استعمال:
کاسرریاح، منقح ،مقوی جگر و معدہ ہونے کے علاوہ یہ اندرونی طور پر حرکت دوویہ کو تیز کر کے معدہ آنتوں کے ہضم کے فعل کو تیز کرتا اور اور نفع شکم دور کرتی ہے۔ بعض اطبائ اس کو قاتل دیدان کے طور پر کیڑوں کو مارنے کے لئے بطور جشاندہ استعمال کرتے ہیں۔ مطیب دہن ہونے کی وجہ سے منہ میں چباتے ہیں اور پان وغیرہ میں ڈال کر کھاتے ہیں۔
مسکن و مقوی دماغ ہونے کی وجہ سے ہسٹریا اور صرع (مرگی) کے علاوہ عورتوں کے ایام حیض ، احتلاج القلب ، درد سر ،دوران سر کو دور کرتاہے۔ دردسر عصبی شقیقہ میں مفید ہے۔مدرحیض ہونے کی وجہ سے اکثر معجونوں میں استعمال کرتے ہیں۔ اورام رحم و مثانہ میں کھلایا جاتا ہے۔ یرقان، اورام جگر و رحم کے لئے بھی نافع ہے۔ استسقائ لحمی اور دماغی کو تقویت دینے کے لئے بھی مستعمل (valerian benefits) ہے۔
بیرونی استعمال:
مطیب عرق و جالی و محسن لون ہونے کی وجہ سے ضماد چہرے اور بدن کے داغ دھبے دور کے چہرے کو با رونق بناتا ہے نیز ابٹنوں میں شامل کرتے /پسینہ و بغل کی بد بو کو دور کرنے کے علاوہ پسینہ کی کثرت کو دور کرتا ہے۔محلل ہونے کی وجہ سے اورام پر ضماد اً مفید (valerian benefits) ہے۔ لیکن خالص جلد پر مخرش اثر کرتا ہے۔
نوٹ:
طب جدید میں اسے سن یاس کے عوارضات میں برو مائیڈ کے ہمراہ بشکل مکسشچر بہت مفید تصور کیا جاتا ہے اور یہ یرقان ، اورام جگر ورحم کے لئے بھی نافع ہے۔
نفع خاص:
مقوی جگر و دماغ۔ مضر : گردے کے لئے ۔ مصلح: روغن گل ۔ بدل : اذ خر مکی
مزیدتحقیقات:
اس میں ایک ہلکا روغن اڑنے والا ہوتا ہوتا ہے ۔اس میں روغن ویلیری، اے ٹک ایسڈ ، پانی ، نین ٹک ٹرپین اور بورنیوال کے ساتھ ملی ہوئی حالت میں پایا جاتا ہے جبکہ ایک فیصدی رال جیسا کالا مواد ، چھ سات فیصدی کافور، گوند ، خوشبو والا مواد اور دیگر اشیائ۔
اہم بات:
اس کی جڑ (valerian)، تنا اور تیل استعمال کیا جاتا ہے۔اسکی خوشبو پر بلی لوٹتی ہے۔اس لئے بعض لوگوں نے اس کا نام بلی لوٹن رکھا لے ۔مگر بلی لوٹن بالکل الگ چیز ہے۔ جس کو بادرنجبویہ کیا جاتا ہے۔
مقدار خوراک :
تین سے پانچ گرام (ماشے)
مشہور مرکبات:
حب اریاج ،انوشددارو، برشعشا، جوارش جالینوس، معجون دبیدالورد، دوالمک معتدل، خمیرہ ابریشم حکیم ارشد دالا ،مفرح یا قوتی ـــــ”تریاق بطن (طب نبوی دواخانہ)”
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق