مختلف نام:
ہندی برنا،برن۔ پنجابی برنا۔ سنسکرت ورن۔ گجراتی ورنو۔ بنگالی ورن گاچھ،بودھ برکش،سادھوبرکش اور انگریزی میں کریٹواریلجیوسا(crateva religiosa) کہتے ہیں۔
شناخت:
ہندوستان و پڑوسی ممالک کے ہر ایک حصہ میں پایا جاتا ہے لیکن مالابار، بنگال، آسام اور پنجاب میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔
برنا ایک بڑا ہندوستانی درخت (crateva religiosa) ہے۔ اس کا پتہ تین پتیوں والا ہوتا ہے۔ چونکہ یہ بل کے پتہ سے بہت کچھ ملتا جلتا ہے۔ اس لئے دکاندار عموما اس کی جگہ دوسرے درخت کے پتے یا چھال فروخت کرتے ہیں۔ دہلی کے گردونواح میں بھی برنا کے درخت عام ملتے ہیں۔
برنا (crateva religiosa benefits) کا پھل گول، لیموں کی شکل کا لیکن قدمیں ذرا چھوٹا ہوتا ہے۔ کئی جگہوں پر اسے کھایا بھی جاتا ہے۔ اس درخت کی چھال کھردری، بھورے رنگ کی ہوتی ہے اور اس پر چھوٹے چھوٹے داغ ہوتے ہیں۔ یہ چھال اندر کی طرف سے سبز ہوتی ہے۔ ماہ اپریل مئی میں اسے خوبصورت پھول لگتے ہیں۔ ذائقہ میں پتے، پھول اور پھل کڑوے ہوتے ہیں لیکن پھل پک جانے پر قدر ےمیٹھا ہوجاتا ہے۔
مزاج:
تیسرے درجہ میں گرم و خشک۔
مقدار خوراک:
3 گرام سے 5 گرام تک۔
فوائد:
برنا (crateva religiosa) کی چھال یا پتوں کا جوشاندہ گڑ ملا کر دینے سے پیشاب کی بندش، گردہ اور مثانہ کی پتھری میں مفید ہے۔ چھال یا پتوں کو پانی میں پیس کر ورم کو دور کرنے کے لئے لیپ کرتے ہیں۔ اس کالیپ پندرہ منٹ میں جلد کو لال کر دیتا ہے۔ اگر زیادہ دیر تک جلد پر لگا رہے تو جلد پر چھالا ہو جاتا ہے۔
برنا (crateva religiosa) کے آسان مجربات درج ذیل ہیں:
موٹاپا:
برنا کے پتوں کا ساگ بنا کر کچھ عرصہ تک کھانا موٹاپا کو دور (crateva religiosa benefits) کردیتا ہے۔
درد ریح:
برناکے پتوں اور چھال کو برابر برابر لے کر پوٹلی بنا کر سینک کرنے سے ریح کے درد (crateva religiosa benefits) کو آرام آجاتا ہے۔
بواسیر:
برنا کے پتوں کے نیم گرم جوشاندہ میں اگر کمر تک بیٹھ کر غسل کیا جائے تو بواسیر (crateva religiosa benefits) کو آرام آجاتا ہے۔
خرابئ خون:
برنا کی چھال 3 گرام، پانی 50گرام میں 6 گھنٹے بھگو کر پھر جوش دے کر چھان کر نمک کی چٹکی ملا کر استعمال کرنے سے پھوڑے پھنسیوں کو آرام آجاتا ہے اور زبردست مصفئ خون ہے۔
درد سوجن:
برنا (crateva religiosa) کی چھال کا رس 100 گرام، تلی کا تیل 250 گرام۔ تلی کے تیل میں جب رس جل جائےتو چھان کر درد والی جگہ پر نیم گرم مالش کریں اور اوپر سے روئی باندھ دیں۔
کھانسی:
برناکی تازہ چھال25گرام لے کر ایک کلو پانی میں جو کوب کرکے ملائیں اور آگ پر جوش دیں۔ جب پانی 250گرام رہ جائے تو 25گرام چینی ملا کر پلائیں۔ کھانسی کے لئے مفید (crateva religiosa benefits) ہے۔
دیگر:
برنا (crateva religiosa) کے پتوں کی راکھ باریک پیس کر کپڑ چھان کر لیں اور برابر چینی ملا کر 6 گرام صبح اور 6 گرام شام کو نیم گرم پانی سے دیں۔ آرام آجائے گا۔
دیگر:
برنا کے تازہ پھلوں کا رس 200 گرام میں 100 گرام چینی ملا کر آگ پر قوام کریں۔ جب شہد کی طرح گاڑھا ہوجائے تو یہ لعوق 25 گرام سے 50 گرام نیم گرم پانی میں صبح و شام مریض کو پلائیں۔کھانسی ودمہ کے لئے مفید (crateva religiosa benefits) ہے۔
دیگر:
برنا کہ تازہ پتے 10گرام کو 100 گرام پانی میں جوش دیں۔ جب 75 گرام پانی باقی رہ جائے تو اتار کر سرد کرلیں بکری کے دودھ میں چینی ملا کر دن میں تین بار ایک ایک خوراک پلانے سے تپ دق کو آرام آجاتا ہے۔
چھاتی کا درد:
برنا (crateva religiosa) کے تازہ پتے 10 گرام کو 100 گرام پانی میں جوش دیں۔ جب 75 گرام پانی باقی رہے۔ چھان کر 5 گرین سیندھا نمک ملاکر ایسی ایک ایک خوراک دن میں دو سے تین بار دینے سے چھاتی کا درد دور ہو جاتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
برنا (Crateya Religiosa )
دیگر نام:
ہندی میں برن ٗ گجراتی میں ورنو ٗ بنگالی میں درن باچھ یا گاچھ
ماہیت:
ایک بڑا درخت ہے۔ جس کے پتے برچھی نما بیل کے پتوں کی مانند ایک شاخ میں تین تین لگے ہوتے ہیں۔ شکل میں پیپل کے پتوں سے مشابہ لیکن ان سے چھوٹے ہوتے ہیں۔ اس کو اپریل ٗمئی میں خوبصورت پھول لگتے ہیں۔ پھل گول لیموں سے ذرا چھوٹا جو کہ خام حالت میں سبز اور پکنے کے بعد سرخ ہوتا ہے۔ چھال کا رنگ باہر کی طرف سے بھورا ٗاندر کی طرف سے سبز پھول سفید ٗپتے کی رنگت اوپر کی طرف سے گہری سبز اور نیچے کی طرف ہلکی سبز ۔
ذائقہ:
برگ ٗپھل اور پھول تلخ جبکہ پھل پختہ ہونے کے بعد قدرے شیریں ہو جاتا ہے ۔
مقام پیدائش: پاکستان میں خصوصا ًدریائے راوی کا مشرقی علاقہ مالابار ٗ ہندوستان میں آسام اور بنگال کے گرم حصوں میں پایا جاتا ہے ۔
مزاج :
گرم تین خشک درجہ دوم
افعال:
مدربول ٗ مفتت سنگ ٗ محلل و منضج اورام
استعمال :
پوست درخت برنا (crateva religiosa) کو عسربول کو دور کرنے اور گردہ مثانہ کی پتھری (crateva religiosa benefits) اور ریگ کو نکالنے کے لئے پانی میں جوش دے کر پلاتے ہیں۔ پوست یا پتوں کو پانی میں پکا کر اورام کی تحلیل کے لئے باندھتے ہیں یا لیموں کے رس یا سرکہ میں پیس کر ضماد کرتے ہیں ۔ اس کا ضماد پندرہ منٹ میں جلد کو لال کر دیتا ہے اور اگر زیادہ دیر جلد پر لگا رہے تو آبلہ پیدا کرتا ہے ۔ سمن مفرط کے لئے اس کے پتوں کا ساگ بنا کر کھایا جاتا ہے ۔ کون کن میں برنا کے پتوں کا پانی نصف تولہ سے تین تولہ تک ناریل کے پانی اور گھی کے ساتھ ملا کر امراض بلغمی و ریاحی میں استعمال کرتے ہیں۔ بعض وئید برنا کے تازہ پتے دو تولہ ٗنصف سیر پانی میں جوش دے کر جب نصف پاؤ رہ جائے تو بکری کا دودھ دس تولہ اور کھانڈ (چینی) بقدر ذائقہ ملا کر دن میں تین بار تپ دق کے مریضوں کو استعمال کراتے ہیں ۔
نفع خاص:
پیشاب کو جاری کرنے کے لئے اور سنگ گردہ کے لئے
مقدار خوراک:
تین سے پانچ گرام (ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق