مختلف نام:
مشہور نام بہی دانہ۔ عربی حب السفرجل۔ فارسی تخم سفرجل اور انگریزی میں کوئنس سیڈ (Quince seeds) کہتے ہیں۔
شناخت:
بہی کے لعاب دار بیج ہیں۔ رنگ سیاہ و لال، ذائقہ لیسدار پھیکا ہوتا ہے۔
مقدار خوراک:
3 گرام سے 5 گرام تک۔
مزاج:
سردتر درجہ دوم۔
فوائد:(quince seeds benefits)
بہی (quince seeds) کا لعاب گرم بخاروں، نزلہ زکام، زبان کی سوزش گرم کھانسی میں زیادہ تر استعمال ہوتا ہے۔ حلق کی خشکی دور کرکے انتڑیوں کی سوجن و پیچش کو مفید ہے. لہسوڑوں کے ساتھ جوش دے کر نمونیہ میں پلاتے ہیں. بہی دانہ میں نزلہ کو بہانے کی (quince seeds benefits) طاقت ہے۔ بہی دانہ سل و دق کے علاوہ پیشاب کی نالی کی سوجن میں بھی استعمال کرایا جاتا ہے.
10گرام بہی دانہ کو 25 گرام پانی میں بھگو کر اس کا لعاب حاصل کر کے چینی ملاکر استعمال کرانے سے مندرجہ بالا تمام عوارضات میں مفید ہے. خشک کھانسی میں بیجوں کالعاب پلاتے ہیں. منہ پکنے پر اس کے لعاب کے کُلے کرانا بھی مفید (quince seeds benefits) ہے۔ پیشاب کی جلن وجریان میں بہی دانہ 5 گرام رات کے وقت 25 گرام پانی میں بھگو کر صبح اس میں 10 گرام چینی ملا کر پلانے سے آرام آجاتا ہے.
بہی دانہ کے آزمودہ مجربات درج ذیل ہیں:
شربت اعجاز:
عناب بڑھیا 20 دانہ،لسوڑیاں 60 دانہ ، کتیرا گوند کیکر ہر ایک 10گرام، بہی دانہ 18 گرام،ملیٹھی (چھلی ہوئی)تخم خبازی،تخم خطمی، پھول نیلوفر، گل بنفشہ ہر ایک 24 گرام، بانسہ کے پتے 1/2 کلو، گوند کتیرا گوند کیکر کے علاوہ سب دوائیں پانی3/4 کلو میں جوش دے کر مل چھان لیں اور آگ پر جوش دیں۔ جب آدھا کلو رہے، چینی ایک کلو شامل کرکے شربت کا قوام پر لے آئیں۔بعدازاں گندے خوب باریک پیس کر شامل کردیں۔ 20 گرام سے 25 گرام شربت ملا کر پئیں۔ خشک کھانسی اور سل،دل کے لئے مفید ہے۔
لعوق کھانسی:
لسوڑیاں 50 دانہ،عناب 20دانہ، پوست خشخاش 24 گرام، ملیٹھی(چھلی ہوئی) 12گرام، بیج خطمی، بیج خبازی ہر ایک 4 گرام، بہی دانہ 3 گرام۔
سب کو دو کلو پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور چینی سفید بریاں ہر ایک 12 گرام، گوند کیکر، کتیرا،ست ملیٹھی ہر ایک تین تین گرام۔ سفوف کرکے تھوڑا تھوڑا چمچہ سے ملا دیں۔ خوراک 5 گرام سے 10گرام تک عرق گاؤزبان 100 گرام یا پانی سے دیں۔
لعوق نزلہ:
ملیٹھی چھلی ہوئی 15 گرام، بیج خطمی، بہی دانہ (quince seeds) ہر ایک 20گرام، سب ادویات رات کو 200 گرام پانی میں بھگوئیں۔ صبح جوش دے کر مل کر چھان لیں پھر اس میں 750 گرام چینی سفید ملا کر قوام بنائیں۔ بعد میں مغز بہی دانہ، گوند کیکر ہر ایک 10گرام، کتیرا 121 گرام، خشخاش سفید و سیاہ ہر ایک 15گرام۔ باریک سفوف کرکے اس قوام میں شامل کریں۔
خوراک:
6 گرام سے 12 گرام تک ہمراہ تازہ پانی دیں۔ نزلہ زکام کی وجہ سے کھانسی کے لئے مفید(quince seeds benefits) ہے.
لعوق بہی دانہ:
بہی دانہ(quince seeds) ، اسپغول، بیج خطمی ہر ایک15 گرام کالعاب نکالیں اور اس میں انار شیریں،گھیا اورککڑی کا پانی،آب خرفہ مروق ہر ایک 100 گرام، اور چینی سفید آدھا کلو ملا کر قوام بنائیں۔ بعد میں گوند کیکر،کتیرا،گری بادام شیریں چھلے ہوئے، تخم خشخاش ہر ایک 10گرام،ست ملیٹھی،شکرتیغال ہر ایک 5 گرام، سفوف کرکے ڈال دیں۔ پانچ پانچ گرام دن میں تین چار بار چٹائیں، پھیپھڑوں کے زخم اور خشک کھانسی کے لئے فائدہ مند(quince seeds benefits) ہے.
قرض کافور(ازتاج الحکمت(پریکٹس آف میڈیسن):
مغز بیج کھیرا، مغز بیج خربوزہ، مغز بیج کدو میٹھا، مغز بہی دانہ ہر ایک 50 گرام، پھول گلاب،ست ملیٹھی، طباشیر اصلی ہر ایک 30 گرام، گوند کیکر،کتیرا، نشاستہ، صندل سفید ہر ایک 20 گرام، بیج کا ہو( صاف شدہ)10گرام، کافور اصل 7 گرام۔
سب ادویات کو کوٹ پیس کر چھلکا اسپغول کی مدد سے قرص( گولیاں) بنائیں۔ خوراک 6 گرام، ہمراہ مناسب عرق استعمال کریں ۔سل اور دق کے لئےمفید ہے.
شربت صدر:
پھول گاؤزبان 36 گرام، گاؤزبان، بیج السی، ابریشم خام(شدھ)،پرسیاؤشاں،ملیٹھی چھلی ہوئی،اجوائن دیسی، سونف ہر ایک 15 گرام،عناب 47 گرام،پوست خشخاش، بیج خطمی ہر ایک28 گرام،لسوڑیاں 40 گرام، بہی دانہ 12گرام.
سب کو آٹھ گنا ہ پانی میں جوش دیں۔ جب پانی 3/1حصہ رہ جائے تو اس کو مل کر چھان لیں اور تین گناہ چینی ملا کر شربت کا قوام بنا لیں.
خوراک:
25 گرام شربت، عرق گاؤزبان60 گرام گائے کا دودھ 60گرام میں ملا کر صبح و شام خالی پیٹ نیم گرم کر کے پئیں۔ قبض نہ ہونے دیں.
یہ شربت سینے کے اکثر امراض جیسے کھانسی، دائمی نزلہ، دم،سل ودق کے لئے مجرب ہے.
یہ شربت زیادہ عرصہ تک رکھنے سے خراب ہوجاتا ہے اس لئے گرمی کے موسم میں شربت کی بوتلوں کو سرد پانی یا فریج میں رکھنا چاہیے اس کے باوجود شربت ترش ہو جائے تو اس کو استعمال میں نہیں لانا چاہئے.( ہری چند ملتانی)
شربت سونف:
جڑ سونف، جڑ کاسنی، جڑ کرفس،جراذخر(روساگھاس) انجیر زرد ہر ایک3/4 کلو۔ بہی دانہ،عناب گاؤزبان، ملیٹھی(چھلی ہوئی)مویزمنقیٰ، پھول گلاب، سنا ءمکی، تمرہندی ہر ایک 4/1 1 کلو، سونف،لسوڑیاں،پرسیاؤشاں ہر ایک 2 1/4 کلو، ریشہ خطمی 250 گرام.
تمام ادویات کو 8 گھنٹے پانی میں جوش دیں۔ جب1/3 حصہ رہ جائے تو چھان کر 40 کلو گڑ ملا کر قوام بنائیں اور بقدر 25 گرام پانی میں ملا کر صبح و شام استعمال کرائیں۔ معدہ، جگر و آنتوں کے امراض میں مفید(quince seeds benefits) ہے.
تمام بخاروں کے لئے جو پیٹ کی خرابی سے پیدا ہوتے ہیں، میں مجرب ہے۔ جگر کمزور یا بڑھ گیا ہو، وہ بھی اس کے استعمال سے اصلی حالت میں آجاتا ہے۔ قبض، پیٹ کی گیس، درد پیٹ اور بدہضمی میں بھی فائدہ مند ہے.
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
بہی دانہ (quince seeds)
دیگر نام :
عربی میں حب السفرجل ،فارسی میں تخم سفرجل اور عام زبان میں بہی دانہ(quince seeds) کہتے ہیں.
ماہیت :
یہ بہی کے لعاب دار تخم ہیں ۔ جو لمبے گول چپٹے سرخی مائل بھورے ہوتے ہیں.
مزاج :
سردو تر درجہ دوم جبکہ حکیم کبیر الدین صاحب نے مخزن المفردات میں اس کا مزاج سرد تر لکھا ہے.
افعال و استعمال :
مسکن حرارت ،مزلق، مغری، مخرج بلغم
بہی دانہ کا لعاب گرم نزلہ زکام /کھانسیحار /حلقکی خشونت،زبان کیسوزش، سل ود ق پیچش اور بخاروں میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے.
مسکن حرارت ہونے کی وجہ سے دھوپیا آگ سے چھالے پڑ جائیں تو اس کا لعاب لگانے سے ٹھنڈک پڑ جاتی ہے اور اسکا لعاب پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے.
بہی دانہ(quince seeds) سوزش امعاء میں مفید ہے۔ سپتان کے ہمراہ جوش دے کر نمونیا میں پلاتےہیں۔ بہی دانہ میں نزلہ کورقیق کرکےبہانے کی قوت ہے اور گاؤزبان میں روکنے کی.
خسرہ سے آرام ہونے پر اکثر بچوں کو گرمی کے دستآنے لگتے ہیں۔ ایسی صورت میں بہدانہ کا لعاب+ اسپغول کا سبوس +عرق کیوڑہ اور شربت صندل ملا کر پلاتے ہیں.
نفع خاص:
نزلہ اور اسہال کے لئے
مضر:
مجفف اور مرخی معدہ
مصلح:
شکراوربادیان
بدل :
اسبغول
کیمیاوی اجزا:
Sydoninنامی لعاب دار مادہ ، زرد رنگ کا گاڑھا تیل لیکن جلدی خراب اور بدبودار ہوجاتا ہے۔
بہی دانہ کو جلا کر اس سے ساڑھے تین فیصد یراکھ حاصل ہوتی ہے۔ اس میں جو کھار سات فیصد ،سجی کھارتین فیصد ،مگنیشیم تیرا فیصد، سونا ساڑھے سات فیصد، آئرن (لوہا) ایک فیصد، فاسفورس اکتالیس فیصدی، سلفیورک ایسڈ پونے تین فیصد۔
لعاب کے مواد میں کیلشیم سالٹ ،پروٹین، اوزیلک ایسڈ کے علاوہ بیجوں میں گلوبوین پائی جاتی ہیں۔ بیجوں کو پیس کر اگر ان کا جوہر ایتھر کےسا تھ نکالا جائے تو ان سے زرد رنگ کا ایک فرازی تیل برآمد ہوتا ہے جسے ایک ماشہ کی مقدار میں اگر کسی کو خالص پلایا جائے تو اسہال ہو جاتے ہیں.
مقدار خوراک :
تین سے پانچ گرام تک
ذاتی تجربہ:
بہ دانہ (quince seeds) کھانسی، گلے کی خراش اور آواز بیٹھ جانے میں انتہائی مفید (quince seeds benefits) ہے خاص طور پر لیکچرار، پروفیسر اور گلوکاروں کے لئے جن کو زیادہ بولنا پڑتا ہے.
بہدانہ کے چند دانے منہ میں رکھ کر چوس لیں۔ جب ان کالعاب ختم ہوجائے تو پھینک دیں نئے یا دوبارہ اور چند دانے منہ میں رکھیں۔ اس عمل کو بار بار کرنے سے مذکورہ امراض(quince seeds benefits) جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق