خشک میوہ جات میں کاجو بھی انتہائی مزیدار اور غذائیت سے بھر پور میوہ ہے۔اس کے فوائد بے شمار ہیں ۔کاجو کی افادیت خوش ذائقہ کاجو نہ صرف مختلف کھانوں میں بلکہ سلاد ، کیک، آئس کریموں اور مٹھائیوں میں بھی استعمال ہوتے ہیں۔ کاجو کا دودھ تازہ دودھ سے زیادہ صحت بخش اور مفید ہے۔ کاجو کچے یا بھنے ہوئے ، اور نمکین یا بغیر نمکین دونوں طرح استعمال کئے جاتے ہیں۔
قُدرتی غذائی اجزاء
کاجو غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اور اس سے پروٹین اور معدنیات وافر مقدار میں حا صل ہوتی ہیں۔ اس کےعلاوہ اس کے قُدرتی غذائی اجزاء میں کاربو ہائیڈریٹ ، فیٹی ایسڈز، شکر ، فولک ایسڈ، وٹامن سی ، ای اور بی، فاسفورس، تانبا، فا ئبر، کیلشیم، سوڈیم پوٹاشیم، فولیٹ، آئرن، میگنیشیم، زنک اورایینٹی آکسیڈینٹس شامل ہیں ۔۔جو انسانی صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔
کاجو کا درخت
کاجو ایک قسم کا خشک میوہ ہے۔ جس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے۔ کاجو کے درخت کا قد 30 سے 40 فٹ یعنی تقریباً 10 میٹر سے 12 میٹر تک اونچا ہوتا ہے۔ کا جو کے پھل کی شکل ناشپاتی سے ملتی جلتی گول ہوتی ہے۔ اسے کاجو ایپل کہتے ہیں ۔اس کا جوس نکال کر بھی پیا جاتا ہے۔ یہ نرم اور کافی رسدار ہوتا ہے۔ کاجو ایپل کا رنگ پیلا یا سرخ ہوتا ہے۔ پھل کا چھلکا بہت ہلکا ہوتا ہے۔ اور اس کے پھل کے پچھلے حصے سے کاجو منسلک ہوتا ہے۔ کاجو کےچھلکے کا رنگ بھورا یا سرخی مائل ہوتا ہے۔ کا جو کی شکل گردے کی طرح ہوتی ہے۔ اور چھیلے کے بعد کاجو اندر سے سفید رنگ کا نکلتا ہے۔ کاجو کا شمار مہنگے میوہ جات میں ہوتا ہے۔
کاجو کےفوائد
زیادہ ترنباتات پر مشتمل خوراک کا استعمال کرنا ایسا طرز زندگی ہے جو انسانی صحت کو تندرست و توانا اور کئی بیماریوں کے خطرات سے محفوظ رکھتا ہے۔ بچوں کی نشوونما کے لئے بہترین غذا ہے۔کاجو انسانی جسم کو ایسے قیمتی اجزاء فراہم کرتا ہے جو صحت مندی کو برقرار رکھنےکے لئے ضروری ہیں ۔
دل کی صحت کےلئے مفید
کاجو میں صحت مند اعلی درجے کی چکنائی ہوتی ہے ۔ کاجو میں پائے جانے والی فیٹی ا یسیڈزٖ میں مونو سنسریٹڈ اور پولی سنسریٹڈ ایسے فیٹی ایسڈز ہیں جو کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے امراض قلب ، فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ اور دل کے دورے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔ یہ کولیسٹرول کی سطح کو بھی کم کرتا ہے اسکے علاوہ کاجو ہائی بلڈ پریشر کو بھی کم یا نارمل کرتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق دل کی بیماری کا خطرہ ان لوگوں کو کم ہوتا ہے جو اپنی خوراک میں ہفتے میں چار بار سے زیادہ گری دار میوے استعمال کرتے ہیں بہ نسبت انکے جو کبھی بھی یا کبھی کبھار گری دار میوے کا استعمال کرتے ہیں۔
ہڈیوں کی صحت تندرستی کے لئے
کاجو میں تانبے کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق 19سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے ، روزانہ 900 مائیکرو گرام تانبے کی خوراک ضروری ہوتی ہے۔ کیونکہ تانبے کی شدید کمی سے ہڈیوں کی کمزوری اور آسٹیوپوروسس کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تانبہ انسانی جسم کے اہم ساختی اجزاء ایلسٹن اور کولیجن کی کارکردگی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جسم میں تانبے کی کمی سے کنیکٹیو ٹشو یا کولیجن کو نقصان پہنچتاہےاور ٹشوز ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں ۔اور تانبے کی کمی سے نئے ٹشوز خراب ٹشوز کی جگہ بھی نہیں لےپا تے ہیں ۔ تانبا جسم کی تیزابیت کو بھی دور کرتاہے اور توانائی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے . زیابطیس کی بیماری یمیں بھی تانبا مفید ہے ۔
مینگنیج بھی کیلشیم اور تانبے کے ساتھ مل کر آسٹیوپوروسس کو روکتا ہے۔کیلشیم اور میگنیشیم ہڈیوں اور عضلات کی تعمیر میں معاون ثابت ہوتےہیں، جس طرح کیلشیم ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے اِسی طرح کاجو میں پائے جانے والے اجزاء تانبا اور میگنیشیم بھی مضبوط ہڈیوں کے لیے بےحد مفید ہے، اس سے ہڈیوں کی بہت سی بیماریوں سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
وزن میں کمی
محققین کے نزدیک گری دار میوے جیسے کاجو ،بادام اخروٹ اور پستہ وغیرہ کھانے سے وزن نہیں بڑھتا ، اور یہ صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
آنکھوں کےلئے بہترین
کاجو میں اینٹی آکسیڈینٹس اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں جو آنکھوں کی صحت کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
ذہنی دباؤ
کاجو میں شامل ایک جذ ٹریپٹو فان سے ذہنی دباﺅ یعنی ٹینشن اور ڈپریشن کم ہوجاتا ہے اچھی پر سکون اور خوشگوار نیند کے لئے بھی کاجو بہترین ہیں.
خون کی کمی کو دور کرتا ہے
کاجو میں شامل جذ آئرن انسانی جسم میں اینیمیا ( خون کی کمی ) کو دور کرتا ہے مدافعتی نظام کومضبوط رکھتا جسمانی تھکاوٹ اور ذہنی تناؤ کو دور کرتا ہے۔
پتے کی پتھری میں مفید
ایک تحقیق کے مطابق ، اکثرخوراک میں گری دار میووں کا استعمال پتہ کی پتھری سرجری کی خطرے کو کم کرتا ہے۔
میگنیشیم
میگنیشیم پٹھوں کو نرمی اور اعصاب کو قوت بخشتا ہے۔ میگنیشیم کی کمی ،خاص طور پر بڑی عمر کے افراد میں انسولین، دل کی بیماریوں اور آسٹیوپوروسس کے خطروں میں اضافہ کرتی ہے۔ متعدد تحقیقات سے یہ ثابت ہے کہ مناسب میگنیشیم کے بغیر کیلشیم کا زیادہ استعمال صحت کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ میگنیشیم ہڈیوں کی نشو نما کرتا ہے۔
سردی سے بچاو کے لیے
کاجو موسم سر ما کےاثرات سے بھی محفوظ رکھتاہے۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
کاجو میں شکر کی بہت کم مقدار ہوتی ہے اس لئے ذیابیطس کے مریضوں کے لئے کاجو نقصان دہ ثابت نہیں ہوتا ہے اس لئے ذیابطیس جیسے امراض کے لئے بھی مفید ہے۔
جلد کے لئے صحت بخش
یہ جلد کے لیے بھی بہترین ہوتا ہے۔ اور سورج کی نقصان دہ شعاعوں سے جلد کو محفوظ رکھتاہے ۔ یہ جلد کی خوبصورتی اوربالوں کی مضبوطی ، نشوونما ، چمکدار اور صحت مندی کے لئے بھی مدد فراہم کرتااہے .
کینسر سے بچاؤ
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کاجو میں ایسے اینٹی آکسیڈینٹ اجذاء پائے جاتے ہیں جو کئی خطرناک بیماریوں جیسے کینسر، فالج ، ٹیومر سے بھی محفوظ رکھتے ہیں اور خطرناک بیماریوں کے علاج میں مدد بھی فراہم کرتے ہیں ۔
کاجو سے منسلک خطرات
کچے کاجو کھانا صحت کے لئے زیادہ محفوظ نہیں ہیں ، کیونکہ ان میں یورشول نامی مادہ ہوتا ہے ، جو ایک قسم کا زہر ہے جو جلد کے لئے نقصان کا باعث ہو سکتا ہے۔بھنے یوئے یا ابلے ہوئے کاجو سے زہریلے مادے ختم ہوجاتے ہیں اور یہ صحت بخش ہوتے ہیں ۔
کاجو ان لوگوں کے لئے بھی نقصان دہ ہے جن افراد کو گری دار میووں سے الرجی ہو اس لئے الرجی والوں کو کاجو کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے ، کیونکہ کاجو میں طاقتور الرجین مادے ہوتے ہیں جو صحت کےلئے نقصان دہ بلکہ جان کے لئے بھی خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں۔ کاجو خشک میوہ ہے، اسے اعتدال کے ساتھ کھا نا ہی صحت کے لئے مفید ہے ۔ ہائی بلڈپریشر میں نمکین کاجو کھانے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ کیونکہ اس میں شامل نمک کی وجہ سے بلڈ پریشر ہائی ہونےکاخطرہ بڑھ جاتاہے۔
مضمون نگار : فرح فاطمہ