خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: سرخ مرچ
سالن میں لازمی استعمال ہونے والا مصالحہ سرخ مرچ کی افادیت ۔ اس کے بغیر سالن میں نہ رونق آتی ہے نہ ذائقہ اٹھتا ہے۔ یہ ہندوستانی اور پاکستانی روایتی کھانوں کی جان ہے۔ مرچوں کی کئی اقسام ہیں جیسے ،لال مرچ، کالی مرچ، ہری مرچ اور شملہ مرچ وغیرہ
سرخ مرچ بنیادی طور پر ایک مصالحہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے اور اس کا پاؤڈربھی بنایا جاتا ہے جسے پیپریکا کہا جاتا ہے۔ اسے خشک بھی کیا جاتا ہے۔ کئی صدیوں سے مرچ کا استعمال انسان کی خوراک میں شامل ہےاور غذا کو ہضم کرنے کے لیے مرچوں کا استعمال مختلف طریقوں سے ہوتا چلا آرہا ہے۔ سرخ مرچ ہزاروں سالوں سے بیماریوں کے علاج کے طور پر استعمال ہوتی رہی ہیں۔ کیونکہ اس میں نہ صرف دواؤں کی خصوصیات ہوتی ہیں ، بلکہ لال مرچ کھانا پکانے کے لیے بھی بہترین ہوتی ہے اور اس میں کئی مفید غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں۔ مزاجاس کا مزاج گرم خشک ہے۔
سرخ مرچ کے غذا ئی اجذاء
کیلوری، چربی، کاربوہائیڈریٹ، فائبر، فولاد ، پروٹین، وٹامن اے، وٹامن ای، وٹامن سی، وٹامن بی 6 ، وٹامن K ، مینگنیج، پوٹاشیم اور ریبو فلاون Riboflavin وغیرہ اس کے غذائی اجزاء ہیں۔ سرخ مرچیں زیادہ غذائیت بخش ہوتی ہیں اور خالص سرخ مرچ پاؤڈرانتہائی صحت بخش ہوتا ہے ۔سرخ مرچ میں وٹامن اے بیٹا کیروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جسےانسانی جسم وٹامن اے میں تبدیل کر دیتا ہے۔ سرخ مرچ میں مختلف قسم کے اینٹی آکسیڈینٹس شامل ہیں جو انسان کی صحت کے لیے بے حد مفید ہیں۔وبائی زہروں کا مرچ سب سے بڑا تریاق بھی ہے۔
اس کا سب سے اہم جز کیپسین ہے ، جو انہیں دواؤں کی خصوصیات کا حامل بناتا ہے۔ یہ جسمانی حرارت کی مقدار کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے ، جس سے روزانہ جسمانی کیلوریز جلتی ہیں۔لال مرچ گرم مزاج ہے اس کا انحصار اس کے کیپسائسن مواد کی کوالٹی اور مقدار پر منحصر ہوتا ہے۔
سرخ مرچ کے صحت بخش فوائد
یہ انسانی صحت کے لئے بہت مفید ہے، کیونکہ اس میں کئی بیماریوں کا علاج بھی ہے۔
1۔ وٹامن سی کا بھرپور ذریعہ
سرخ مرچیں وٹامن سی حاصل کرنے کا بھرپور ذریعہ ہوتی ہیں یہ مدافعتی نظام میں اضافہ اور دائمی بیماریوں سے لڑنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ دل کی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ تیز مرچوں والے کھانے بلند فشار خون( بلڈ پریشر) کو کم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
2۔ کیپسیکین (capsaicin) کے فوائد
سرخ مرچ انسانی صحت کے لئے بہت زیادہ فوائد کی حامل ہوتی ہے۔ سرخ مرچوں میں پایا جانے والا ایک جذ کیپسیکین (capsaicin) ہوتا ہے۔ جو کافی مقدار میں ان میں پایا جاتا ۔ یہ ایک ایسا مرکب ہے جو جسمانی چربی یا کیلوریز جلانے اور میٹابولزم میں اضافہ کرنے کی خصوصیات کے طور پر جانا جاتا ہے۔
اسلئے اس کےفوائد کی اصل وجہ اس میں شامل جز کیپسیکن ہی ہے۔ اس کا انسان کی صحت پر مجموعی طور پر کافی مثبت اثر پڑتا ہے۔ کیونکہ کیپسیکن جسم کی اضافی کیلوریز جلانے میں مدد کرتا ہے اور میٹابولزم کے نظام کو بڑھاتا ہے۔ میٹا بولزم کیمیائی عملوں کا ایک پیچیدہ سلسلہ ہے جو خوراک کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے۔ ایک تیز میٹابولزم کا مطلب خوراک کویعنی جسم میں موجود ذخیرہ شدہ غذائی اجزاء کو مؤثر طریقے سے کم وقت میں توانائی میں تبدیل کرنا ہے۔ ایک اعلی میٹابولک کی شرح جب غذائی اجذاء کو توانائی میں تبدیل کرتی ہے تو جسم صحت مند اور تندرست وتوانا رہتا ہے۔ اور انسان خود کو صحت مند، تازہ دم اور متحرک محسوس کرتا ہے۔کیپسیکن پٹھوں کے درد ، جوڑوں کے درد اور سوزش کو کم کرنے میں بھی بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
3۔ ہاضمے کو درست رکھتی ہے
سرخ مرچوں کی کئی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات بھی ہوتی ہیں جو نظام انہضام کے نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرتی ہیں اور آنتوں کو صحت مند رکھتی ہیں۔ یہ معدے کے لیے مفید بھی ہیں۔ یہ پیٹ کے انفیکشن کے خلاف دفاعی نظام میں اضافہ کرتی ہے۔ عمل انہضام میں مدد دیتی ہے اور ہا ضمے کے مسائل اور قبض، اپھارہ ، بدہضمی اور گیس سے نجات دلاتی ہے۔
4۔ جسمانی وزن میں کمی لاتی ہے
سرخ مرچیں میٹابولزم کی شرح میں اضافہ کرتی ہیں اس وجہ سے جسم کی اضافی کیلوریز جلنے میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور کھانا کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے جس کا اثر جسمانی وزن پر پڑتا ہے یعنی جب کم کھائیں گے تو وزن بھی نہیں بڑھے گا ۔
5۔ دماغی صحت کے لئے بہترین
سرخ مرچ میں شامل آئرن دماغ میں خون کے بہاؤ کو مؤثر بناتا اور دماغی صلاحیتوں کو بہتر کرتا اور خون میں ہیموگلوبن میں اضافہ کرتا ہے۔
6۔ کولیسٹرول کی صحت کو کم کرتی ہے
ایک تحقیق کے مطابق جسم میں موجود خراب کولیسٹرول (ایچ ڈی ایل)اور ٹرائگلیسیرائڈ کی سطح کو کم کرتا ہے ۔سرخ مرچ پاؤڈر سانس کی نالی سے بلغم بھی صاف کرتاہےاور ناک کے دائمی انفیکشن کا علاج بھی ہے۔
7۔ عمر میں اضافہ کا سبب
ماہرین کے مطابق سرخ مرچ انسان کی عمر میں اضافے کا سبب بھی ہے۔ کیونکہ اس میں درد مسدود کرنے کی صلاحیت ہے۔۔ یہ اعصابی نظام کو دماغ کو درد کا پیغام پہنچانے سے روکتاجس سے انسان کی عمرمیں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک محقق اینڈریو ڈلن کے مطابق کہ مرکزی اعصابی نظام کی طرف پیغامات لے جانے والے اعصابی سرے جو دماغ میں درد کا احساس پیدا کرتے ہیں جب ان کےپیغام رسانی میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے، درد کے سگنل دماغ تک نہیں پہنچ پاتے تواس سے انسانی صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے، جس سے درد کا احساس بھی کم ہوتاہے۔
8۔ بھوک کم کرنے میں مدد کر سکتی ہے
لال مرچ بھوک کو کم کر سکتی ہے۔ اس کو خوراک میں شامل کرنے سے زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہو محسوس ہوتا ہے، اور غذائی خوراک کی مقدار یعنی بھوک بھی کم ہوجاتی ہے۔
9۔ ہائی بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے
دنیا بھر میں صحت کے لئےایک بڑا خطرہ ہائی بلڈ پریشرہے۔ جانوروں پر کی گئی تحقیق کے مطابق لال مرچ میں موجود کیپسائسن ہائی بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے۔سب سے پہلے جانوروں پر تجربات اسی لئے کیئے جاتے ہیں تاکہ ان کے مضر اثرات اور فوائد کا مکمل علم ہوسکے ۔ تاکہ پھر انسان ان کی روشنی میں فائدہ اٹھا سکے۔ اس لئے سرخ مرچیں ہائی بلڈ پریشر کی سطح کوبھی کم کرتی ہیں ۔
10۔ درد کم کرنے والی کریموں میں استعمال
سرخ مرچوں میں پایا جانے والا کیپیسیکین اتنا مفید جز ہے کہ میڈیکل سائنس کے تحت اسے درد کم کرنے والی کریموں میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اور یہ جلد کی کریم کے طور پر عام دستیاب ہوتا ہے۔جیسے کمر کے نچلے حصے کا درد،جوڑوں اور پٹھوں میں درد۔ اعصابی در د،سرجری کے بعد درد۔ وغیرہ میں یہ کریمیں معالج تجویز کرتا ہے۔ لیکن اس بات کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے کہ ان کریموں کا استعمال جسم کےکسی کھلےزخم یا ہڈی ٹوٹنے کی جگہ پر نہیں کرنا چاہئے۔
مضر اثرات
سرخ مر چیں مفید ہیں لیکن اسکے ضرورت سے یا اعتدال سے زیادہ استعمال سےصحت پربرا اثربھی پڑسکتا ہے۔ سرخ مرچ اگرچہ محلل ورم کی خاصیت رکھتی ہے، مگر، صحت مند گرم مزاج کے افراد اگر اسےزیادہ استعمال کریں تو وہ نہایت تکلیف دہ عوارض جیسےِ معدہ کا ورم ، آنتوں کی سوزش ، گیس ، اسہال اور قے اُپھارہ ، آنتوں میں زخم)کا شکار ہو سکتے ہیں ۔اگرچہ کچھ کا خیال ہے کہ مسالہ دار کھانا پیٹ کے السر کا سبب بن سکتا ہے کیونکہ یہ گرم خاصیت رکھتی ہیں تو اگر جن کے ساتھ معدے کے مسائل ہیں تو ان کے لئے یہ مضر صحت ہو سکتی ہیں ۔ ان کا زیادہ استعمال بینائی پر بھی مضر اثر ڈالتا ہے۔