خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: اجوائن کرفس
مختلف نام:فارسی کرفس۔ پنجابی وَل جوین۔ ہندی اجمود۔ سندھی بن جانڑ۔ گجراتی بوڑی ا جمود۔ ملیالم اجمود۔ مرہٹی اجمود سنسکرت اجمودا۔ اگر گندھا۔ لاطینی اپیم گریولولینس(GraveolensApium) تخم کواپیائی فرکٹس(ApiiFructus)۔ انگریزی میں پودے کو سیلری تخم کو سیلری فروٹ(Celery Fruit) اور سیلری سیڈ(Celery Seeds) کہتے ہیں۔
شناخت:اجمود و اجوائن ایک ہی قسم ہیں۔ پودا بھی ملتا جلتا ہوتا ہے۔ اس کا پودا تین فٹ لمبا، اتنا پتلا، پتے آمنے سامنے اور کٹاؤ والے لگتے ہیں۔ اجوائن کی طرح اس کے بھی بڑے بڑےگچھے لگتے ہیں۔ جب پھول گرجاتے ہیں تو ان میں بیج پیدا ہوتے ہیں انہیں ہی اجمود کہتے ہیں۔ذائقہ تیز، چر پرہ اور قدرے خوشبودار (celery seeds benefits) ہوتا ہے۔ شکل و شباہت میں اجمود کے دانے اجوائن کے دانوں بالکل ملتے جلتے ہیں لیکن اجمود کے دانے تقریبا ًگول اور اجوائن کے دانے بیضوی ہوتے ہیں۔ا جمود کے دانے اجوائن کے دانوں کے مقابلے میں کم تلخ و کم تیز ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں تخم اجوائن (celery seeds) کی نسبت ان میں خوشبو بھی کم ہوتی ہے۔ عام طور پر اجمود کے دانے ہی استعمال میں آتے ہیں۔ کبھی کبھی جڑ بھی استعمال لائی جاتی ہے۔
مزاج:گرم ہے، جلن پیدا کرتی ہے۔ یعنی مزاج تلخ و گرم ہے۔
فوائد:اجمود محرک اور کاسرریاح ہے۔ تخم اجمود کا جوشاندہ گنٹھیا کے لئے بہت مفید ہے۔ پیٹ درد (celery seeds benefits) کو دور کرتی ہے۔کف اوروات کو نافع ہے۔ حرارت ہاضمہ کو تیز کرتی ہے۔
ماڈرن ریسرچ:جوڑوں کے درد کے لئے اور نقرس کے لئے اجمود بطور حفظ ماتقدم کام کرتی ہے۔جلودھر کے لئے بہت مفید ہے۔ مقوی اور محرک قلب کے طور پر اس کے بیج استعمال کئے جاتے ہیں۔ دافع تشنج ہونے کی وجہ سے دمہ و کھانسی میں فائدہ دیتی ہے۔( انڈین میٹریامیڈیکا)
اجمود (celery seeds) خوشبودار، مشتہی، کاسر ریاح اور محرک ہے۔ اسےا جوائن کی طرح استعمال کرتے ہیں۔ ہچکی،قے، بدہضمی اور درد مثانہ میں مفید ہے پیشاب اور ایام (celery seeds benefits) لانے کے لئے بھی اچھا کام کرتی ہے۔(انڈیجنس ڈرگز آف انڈیا)
مقدار خوراک:ایک گرام سے چار گرام تک۔
اجمود کے آزمودہ مرکبات درج ذیل ہیں:
چھپاکی:اجمود(وَل اجوائن) 3 گرام، گڑ6 گرام پانی سے استعمال کرائیں اور بیرونی طور پر اجمود تین گرام، سرکہ انگوری 6 گرام، روغن گل 25گرام، جسم پر ملیں۔ چھپاکی کے لئے مفید (celery seeds benefits) ہے۔
قے:اجمودتین گرام، لونگ 1/2گرام، شہد کے ہمراہ چاٹ لیں۔قے رُک جائے گی۔
سامدُرآدی چو رن:اجمود (celery seeds)، اجوائن، پپلی، سونٹھ، شیطرج ہندی، ہینگ بریاں،واؤوڑنگ، سمندر نمک، سونچل نمک، جوکھار، سیندھا نمک، ہر ایک دس گرام، سفوف بنا لیں۔
ایک سے دو گرام کی مقدار خوراک میں تازہ پانی سے دیں۔
اجمود آدی چورن:اجمود، بابڑنگ، سیندھا نمک، برادہ دیودار، چھلکاجڑ چترک، پیلا مول،بیج سویہ، پپلی مرچ سیاہ ہر ایک دس گرام، چھلکا ہرڑ زرد 50گرام، بیج بدھارا، سونٹھ ہر ایک 100 گرام۔
سب کا چورن بنائیں۔ ایک سے تین گرام تازہ یا گرم پانی سے دیں۔ درد کمر، گنٹھیا اور نقرس کے لئے مفید ہے۔
علاوہ ازیں اگنی ماکھ چورن، یوگراج گوگل، مہا یوگ راج گوگل، اجمود آدی وٹی وغیرہ اجمود کے خاص آیورویدک مجربات ہیں۔ ان مجربات کے لئے’’ تاج الحکمت‘‘( پریکٹس آف میڈیسن) دیکھیں۔ نیا اضافہ شدہ ڈی لکس ایڈیشن ملک بکڈپو اردو بازار لاہور سے منگوا سکتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
_______________________________________________________
اجمود (کرفس ) (Celery Seeds)
فیملی:No. Umbelliferae
دیگرنام:لاطینی میں اپی ایم گر ے وی یولینس ،عربی میں فطراسالہو ں یا بزالکرفس،فارسی میں کرفس ، سندھی میں دل وجان، سنسکرت میں میوری ، بنگلہ میں اجمود کہتے ہیں ۔
ماہیت:اس کا پودا اجوائن کی طرح کا ہو تاہے۔ دراصل یہ اجوائن (celery seeds) ہی کی قسم ہے یعنی چاروں اجوائن میں سے ایک کرفس، یہ ایک سے تین فٹ تک اونچا ہوتا ہے ۔ پتے بہت سے حصوں میں بٹے ہوئے ہوتے ہیں۔ تخم انیسوں کے مشابہ ہو تے ہیں ۔
اجوائن کی طرح شاخوں پر بڑے بڑے چھتے لگتے ہیں ۔ جن پرسفیدرنگ کے چھو ٹے چھوٹے پھول ہو تے ہیں ۔جن کے نیچے دانے لگنے شروع ہو جا تے ہیں ۔ جو پکنے کے بعد تخم کرفس(اجمود) کہلاتے ہیں ۔ اس کے زیا دہ ترتخم اورجڑ بطوردواء (celery seeds benefits) استعمال کی جا تی ہے ۔
نوٹ:بعض کے نز دیک اجمود کرفس کے علاوہ ہے کیو نکہ اجمود (celery seeds) کا دانہ کرفس سے دگنا ہو تا ہے ۔ میرے خیا ل میں اجمود الگ دواء ہے ۔(حکیم نصیراحمد)
رنگ:زرد سبزی مائل ۔ذائقہ :تخم کا مزہ میٹھا لیکن کڑواہٹ لئے ہو ئے ۔بو:سونف سے ملتی جلتی ۔
مقام پیدائش:یہ پودا (celery seeds) پاکستان اور ہندوستان میں تقریباً ہر جگہ پا یا جا تاہے ۔خصو صاً پنجا پ کے پہاڑی علاقو ں میں بکثرت اور بنگال میں عمو ماً پیدا ہو تی ہے۔
مزاج:گرم و خشک درجہ دوم ۔
افعال:مفت حصات ،مدر بول و حیض ،مفتح سدہ،معرق، کا سر یاح ،مشتہی ،قابض،قاتل ، کرم شکم،
استعمال:خاص طور پر سنگ گردہ ومثانہ میں اس کو تو ڑنے اور خارج کرنے کیلئے استعمال کیا جاتاہے ۔ اس کے علا وہ بھوک لگانے ، قے روکنے اور پیٹ کے کیڑوں کو مارنے، ہجکی کو روکنے کے علاوہ بلغمی امراض مثلاً کھانسی، ذات الجنب ،ذات الر یہ،عرق النساء، کمر کا درد ، نیز جگر کے دردوں کو کھولنے اور ریا ح کو خارج کر نے میں مدد (celery seeds benefits) دیتا ہے ۔ استستاء ،احتبا س ،بو ل و حیض میں عموماً استعما ل کرتے ہیں ۔ اس کی جڑؑ اور تخم کو باریک پیس کر گڑ میں بتی بنا کر رکھی جائے تو حمل گر جا تا ہے۔
نفع خاص :مفنت حصات ، تمام بلغمی اور سرد امراض میں ۔مضر:حاملہ عورتوں ،گرم مزاج اور مرگی کے مریضو ں کے لئے ۔
مصلح:انیسو ں ، مصطگی ۔بدل :اجوائن خراسانی ۔
کیمیاوی اجزاء:اتیس میں تھو ڑا کا فور کی طرح (A Poil)جو معمولی زہر یلا ہو تا ہے ۔ سلفر اور اڑانے والا تیل ، ایلو من اور لعا ب کے علا وہ کچھ نمکیا ت ۔
مقدار خوراک :تین سے پانچ ما شہ یا گرام بیخ کرفس پانچ سے سا ت گرام (ما شہ ) ۔
مرکبات:جوارش حب آلا س ، سفوف نمک ، سلیمانی اور عرق قر نفل وغیر ہ ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق