مختلف نام:
مشہور نام چلغوزہ (pinus gerardiana) ہے جو پستہ کی قسم کا ایک میوہ ہے.
شناخت:
اس پیڑ کی اونچائی 20 سے 50فٹ ہوتی ہے ،اس کا تنا چھوٹا اور سیدھا ہوتا ہے ۔یہ پیڑ پڑوسی ممالک کے علاوہ ہندوستان میں بھی پیدا ہوتا ہے بلکہ ہند کا چلغوزہ ہر جگہ سے بہتر ہے ۔اس کے پیڑ ہمالیہ میں گڑھوال کے غربی جانب میں ہوتے ہیں ۔چلغوزہ کے درختوں میں ماہ جیٹھ اور اساڑھ میں پھول آتے ہیں ۔پھلوں کے نکھونٹے گولے دوسرے سال بھادوں اور اسوج میں پکتے ہیں۔ بہتر وہ چلغوزہ ہے جو تازہ اور بڑا ہو ،گری جس کی سفید اور چکنی ہو ۔اس کی قوت ایک سال تک باقی رہتی ہے ۔پرانا چلغوزہ بہت دیر میں ہضم ہوتا ہے.
چلغوزے (pinus gerardiana) کے مینگوں میں سے ایک قسم کا تیل نکالا جاتا ہے. اس کے درخت میں رال کی طرح ایک چیز لگتی ہے ،اس سے بھی ایک قسم کا تیل نکلتا ہے.
مزاج:
گرم و تر ۔
خوراک:
بقدر ہضم ۔
فوائد: (pinus gerardiana benefits)
کھجور کے علاوہ تمام میوہ جات میں چلغوزہ پوٹاشیم کلورائیڈ کے ساتھ اپنی غذائی اہمیت میں سب سے زیادہ بہتر ہے ۔
میوہ جات میں بادام ،پستہ اور کھجور کے بعد یہ پوٹاشیم کا خزانہ ہے۔ موسم سرما میں لوگ چلغوزہ کا استعمال قدرت کی ایک خصوصی نعمت کے طور پر کرتے ہیں ۔یہ اپنی گرم تاثیر کے سبب موسم سرما کی کپکپا دینے والی سردی سے انسانی جسم کے اندرونی نظام کو محفوظ (pinus gerardiana benefits) رکھتا ہے.
بیشتر افراد چلغوزہ کو مقدار یا تعداد کے صحیح تعین کے بغیر صرف فیشن کے طور پر استعمال کرتے ہیں بلکہ چلغوزہ کھاتے وقت ان کا یہاں وقت کی بھی کوئی قید نہیں ہوتی ۔حالانکہ یہ ایک ایسا میوہ ہے کہ اگر اسے مناسب وقت اور مقدار کے اعتبار سے استعمال کیا جائے تو اس کے بے شمار فوائد ہیں.
اپنے غذائی فائدوں میں یہ میوہ دل اور جسمانی پٹھوں کو خاص طور سے تقویت پہنچاتا ہے لیکن چلغوزہ کے بارے میں یہ بات جان لینی ضروری ہے کہ کچا چلغوزہ ہرگز استعمال نہیں کرنا چاہئے بلکہ ہمیشہ بھنا ہوا چلغوزہ کھانا چاہئے۔ اسی طرح کھانا کھانے سے پہلے کبھی چلغوزہ نہیں کھانا چاہئے کیونکہ چلغوزہ بھوک بند کرنے کا سبب بن جاتا ہے.
چلغوزہ گردوں کو طاقت دیتا ہے اور جگر کی بیماری میں اس کا استعمال بے حد مفید ہے ۔یہ دل کو قوت بخشنے کے ساتھ رگوں اور پٹھوں کو مضبوط کرتا ہے۔ بلڈ پریشر کے مریضوں کو فالج کے اثر سے محفوظ رکھتا ہے اور مثانے کی کمزوریوں کو دور کرنے کی صلاحیت (pinus gerardiana benefits) رکھتا ہے.
واضح رہے کہ چلغوزہ دیر ہضم ہے اس لئے زیادہ مقدار میں اس کا کھانا نقصان دہ بھی ہے.
چلغوزہ (pinus gerardiana) کی غذائیت اخروٹ سے بھی بہتر ہے مگر ہضم دیر سے ہوتا ہے ۔آنتوں کی رطوبت فاسد کی اصلاح کرتا ہے ۔نفخ بھی پیدا کرتا ہے ۔جیسا کی ماہرین طب نے کہا ہے کہ اس کی غذائیت غلیظ تو ہے مگر ردی نہیں ۔گرمی پورے طور پر پیدا کرتا ہے ۔یہاں تک کہ مفلوج کے لئے مناسب ہے ،ملین اور محلل ہے ۔اس میں کچھ لذع بھی ہے جو گرم پانی میں بھگو دینے سے جاتا رہتا ہے۔ حذر کزاز اور لقوے میں بھی نافع (pinus gerardiana benefits) ہے.
سردی کے جوڑوں کے درد میں بھی مفید ہے ،استسقاء اور پتھری مثانہ کو دور کرتا ہے۔ اس کے کھانے سے بدن کا ضعف اور ڈھیلا پن، کمر ،پٹھوں کا درد ،رعشہ اور عرق النساء جاتے رہتے ہیں اور سینے و پھپھڑے سے رطوبات متعفن اور پیپ کو نکالتا ہے۔ پرانی کھانسی کو نافع ہے۔ معدے کے لئے نہایت مناسب ہے ،یہ ریاح دور کرتا ہے.
یہ گردے اور مثانے کو اتنی قوت پہنچاتا ہے جس سے ان کو پیشاب کو روکنا بارنہیں معلوم ہوتا ۔قطرہ قطرہ پیشاب آنے کا عارضہ جاتا رہتا ہے ۔تخم خیارین کے ساتھ پیشاب زیادہ لاتا ہے ۔گردے اور مثانے کے زخم کو فائدہ پہنچاتا ہے ۔بدن کو فربہ کرتا ہے۔ دل اور پٹھوں کو قوت بخشتا ہے ۔سدہ کھولتا ہے ،منی کو بڑھاتا ہے ۔مردانہ صحت کے لئے نہایت مقوی (pinus gerardiana benefits) ہے.
خون کے فساد اور صفراء کی حدت دور کرتا ہے ۔اس کو بھگو لینے سے لذع دور ہو کر غذائیت بڑھ جاتی ہے ۔گرم مزاج کے لئے بغیر اصلاح موافق نہیں۔البتہ سرد مزاج کے موافق ہے مگر یہاں بھی اس کی دیر ہضمی کی اصلاح کی ضرورت ہے اور وہ شہد کے ساتھ ہو جاتی ہے اور گرم مزاج والوں کو اس وقت کھانا چاہئے کہ ایک روز گرم پانی میں بھگو دیں اور بعد اس کے مصری یا بتاشے کے ساتھ کھائیں ۔اس طرح کھانے سے تغذیہ اس سے اچھا ہوتا ہے اور پانی میں اس کی تیزی نکل آتی ہے اور غذائیت بڑھ جاتی ہے اور ترش میوے اور پھل بھی گرم مزاج والے کے لئے اس کی درستی کر دیتے ہیں اور سرد مزاج والے کو اس بات کی ضرورت نہیں ہے.
چلغوزوں (pinus gerardiana) کے کھانے سے بھوک بھی کھل جاتی ہے اور اس کے کھانے سے دست رُک جاتے ہیں ۔یہ نزلات اور کھانسی کو نافع ہے۔ ہاضم ہے ،رطوبت سے دست آتے ہوں تو بند کر دیتی ہے ۔سدے کھولتی ہے۔ پیشاب زیادہ لاتی ہے ۔استسقاء کو زائل کرتی ہے.
چلغوزہ ہضم ہونے میں بھاری چکنا ،منی زیادہ کرنے والا گرم اور مقوی ہے ۔میٹھا اور طاقت بڑھانے والا ہے ۔اس کی مینگ کو پانی میں پیس کر لیپ کر کے سینکنے سے بادی کا درد رفع ہوتا ہے ۔اس کی مینگ کھانے سے بدن کی سستی دفع ہوتی ہے اور پھرتی بڑھتی ہے.
چلغوزہ کے تیل کو چھوٹی چیچک یعنی خسرہ اور پھوڑے پر لگانے سے وہ بآسانی بھر جاتے ہیں ۔اس کا تیل لگانے سے درد سر رفع ہو جاتا ہے ۔اس کی مینگیں اور مویز منقٰی ایک دن رات پانی میں بھگو کر تھوڑی سی کھانڈ ملا کر کھانے سے بدن کی کمزوری دفع ہو جاتی ہے۔ اس کی مینگوں کو آٹے میں ملا کر روٹی پکا کر کھاتے ہیں ۔ایک آدمی ایک درخت کے پھلوں سے پورے جاڑے ختم کر سکتا ہے۔ چلغوزہ گرم مزاج کو مضر ہے ،ترش میوے اور خرفہ مصلح ہیں سر کو مضر ہے۔ دیر ہضم ہے ۔شہد مصلح ہے ۔زیادہ کھانے سے پیٹ میں مروڑ پیدا ہوتا ہے ۔کھٹ میٹھے انار کے دانے مصلح ہیں۔ اس کا بدل ڈیوڑھا مغز بادام کا استعمال ہے.
نوٹ:
چلغوزہ (pinus gerardiana) زیادہ کھانے سے مروڑ پیدا ہو جاتا ہے۔ ترش پھل ،ترش انار اس کے مضر اثر کو دور کرتے ہیں.
چلغوزہ کے مشہور یونانی مجربات
معجون فلک سیر:
مردانہ صحت کے لئے مفید ہے ۔سرعت کا کامیاب علاج (pinus gerardiana benefits) ہے ۔جریان کو بھی دور کرتی ہے خوراک ایک گرام سے تین گرام تک ہمراہ دودھ نیم گرم استعمال کرائیں.
معجون مغلظ:
رقت کو دور کرتی ہے اور مادہ تولید کی اصلاح کرتی ہے ۔خوراک 6گرام سے 10گرام ہمراہ نیم گرم دودھ دیں.
طب یونانی کی یہ پیٹنٹ ادویات انہی ناموں سے مارکیٹ میں دستیاب ہیں.
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
چلغوزہ: (pinus gerardiana)
دیگر نام:
فارسی میں حب صنوبر ‘سندھی میں نیزا جبکہ نگریزی میں (pinus gerardiana) کہتے ہیں.
ماہیت:
درخت صنوبر کا پھل ہے جو کہ کھرنی کے برابر ہوتا ہے۔ اس کے اوپر سخت پتلا چھلکا ہوتا ہے ۔ جو انگلیوں سے دبانے پر ٹوٹ جاتا ہے اندر سے سفید رنگ کا لذیذ شیریں مغز نکلتا ہے.
مقام پیدائش:
پاکستان میں بنوں‘ پشاور‘ کو ہمالیہ کے دامن‘ کا بل اور شملہ۔
مزاج:
مقوی باہ‘ مولدمنی‘ مسمن بدن‘ مسخن‘ منفث بلغم
استعمال:
چلغوزا (pinus gerardiana) بطور غذابکثرت استعمال میں آتا ہے اس سے بدن کو غذائیت حاصل ہوتی ہے لیکن دیر ہاضم ہے۔ بھوک بڑھاتا ہے دل اور پٹھوں کو قوت بخشتا ہے.
چلغوزا کو دوسری مناسب ادویہ کے ہمراہ معالجین بناکر تقویت باہ‘ تولید منیاورتقویت تسمین بدن کے لیے کھلاتے ہیں۔فالج‘ لقوہ ‘دردکمر اور اوجاع مفاصل میں استعمال کرتے ہیں۔ کھانسی‘ دمہ میں تنہایا مناسب ادویہ کے ہمراہ شہد میں ملا کر چٹاتے ہیں یا گولیاں بنا کر کھلاتے ہیں یا اس کے مغز کا شیرہ بنا کر قدرے شہد ملا کر چاٹنا بلغمی کھانسی کو مفید (pinus gerardiana benefits) ہے.
نفع خاص:
مقوی باہ اور مسمن بدن۔
مضر:
دیرہضم۔
مصلح:
سکنجبین اور انار ترش
بدل:
شقاقل اور حب الفار۔
مقدار خوراک :سات سےدس گرام تک( ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق