مختلف نام:
مشہور نام چھوہارہ۔ عربی خرمائے یا بس۔ فارسی خرمائے خشک ۔ بنگالی عزر کھجور ۔ سنسکرت نر ملی پھلا ۔ ہندی چھوہارہ اور انگریزی میں(chuara)کہتے ہیں۔
شناخت:
مشہور میوہ (chuara) ہے۔ یہ کھجور جیسے درخت کا پھل ہے۔ رنگ سرخ ، ذائقہ میٹھا ہوتا ہے۔ ہندوستان و پڑوسی ملکوں کے علاوہ مصر اور عرب ممالک میں زیادہ پیدا ہوتا ہے۔
مزاج:
گرم درجہ دوم، تر درجہ اول۔
مقدار خوراک:
5 عدد سے 7 عدد تک۔
فوائد: (chuara benefits)
کثیر الغذا ہے۔ بدن کو موٹا کرتا ہے۔ گردوں و کمر کو طاقت بخشتا ہے۔ دھڑ کے مارے جا نے اور منہ ٹیڑحا ہو جانے کو نافع ہے۔ سینہ و پھیپھڑوں کے لئے بھی مفید (chuara benefits) ہے۔ خون پیدا کرتا ہے۔ مردانہ طاقت بڑھاتا ہے۔ چھوہارے کی گٹھلی پانی میں گھس کر گوہا نجنی ہر لگاتے ہیں ۔ گٹھلیوں کو بھون کر پیس کر کافی کی صورت میں بھی استعمال کرتے ہیں۔
چھوہارہ کے مجربات درج ذیل ہیں:
مردانہ طاقت:
6 عدد چھوہاروں کو پانی سے دھو کر دودھ یں جوش دیں۔ جب وہ نرم ہو جائیں تو آگ سے اتار لیں۔ چھوہاروں کو کھائیں اور دودھ میں شہد ملا کرپئیں۔ ان کے کچھ دنوں کے استعمال سے جسم میں طاقت پیدا ہو گی اور مردانہ طاقت (chuara benefits) بڑھے کی۔
دیگر:
گری چلغوزہ 25 عدد، چھوہارہ 2 عدد، گری بادام شیریں 10عدد ، چھوٹی الائچی 5 عدد۔ ان سب کو 400 گرام دودھ میں جوش دے کر استعمال کریں، چھوہارہ کی گٹھلی نکال کر بمعہ دودھ استعمال کریں ۔ موسم سرما میں صبح و شام استعمال کریں۔
بلغمی کھانسی:
چھوہارہ (chuara) گٹھلی نکال کر ایک عدد، ادرک چھیل کر آدھا گرام پان میں رکھ کر کھانے سے بلغمی کھانسی و دمہ میں مفید (chuara benefits) ہے۔
مقوی چھوہارے:
چالیس عدد چھوہاروں کو دودھ گائے میں رات کو تر کریں اور صبح گٹھلی نکال کر ہر ایک چھوہارہ (chuara) میں ایک گرام لونگ کا سفوف اور ایک گرام مصطلگی رومی اصلی بھر کر اوپر سے سنگھاڑوں کا آٹا لگا کر علیحدہ علیحدہ غلولہ بنائیں اور گھی خالص میں بریاں کر لیں۔ ہر صبح ایک چھوہارہ دودھ میں ملا کر پکائیں یا ایک چھوہارہ 5 گرام چینی لگا کر رات کو کھائیں اور اوپر سے آدھا کلو نیم گرم دودھ استعمال (chuara benefits) کریں۔
موسم سرما کے لئے بے نظیر تحفہ ہے۔ مردانہ چاقت پیدا کر کے کھوئی ہوئی طاقت کو بحال کرنےکے لئے آسان و بے ضرر علاج ہے ۔ بعض طبیعتوں میں تو صرف سات آٹھ چھوہارے کھانے سے غیر معمولی طاقت پیدا ہوتی ہے۔) تاج الحکمت پریکٹس آف میڈیسن
معجون آرد خرما:
مشہور قرابا دینی نسخہ ہے، جو مردانہ طاقت بڑھاتا ہے اور سرعت کے لئے بھی مفید (chuara benefits) پے۔
گوند کیکر بریاں، چھوہارے کا آٹا، سنگھاڑا خشک ہر ایک آدھا کلو ، کوٹ چھان کر اور گری بادام شیریں، گری چلغوزہ ، گری فندق ہر ایک 60۔60 گرام علیحدہ علیحدہ پیس کر تر نجبین و شہد خالص ہر ایک اڑھائی کلو کا قوام کر کے مذکورہ دوائیں شامل کریں اور آخر میں مغز پنبہ دانہ 12 گرام، لونگ 6 گرام، جاوتری 3 گرام اور جائفل 3 گرام۔
کوٹ چھان کر ملائیں، 12 گرام معجون کو دودھ گائے نیم گرم سے کھائیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
چھوہارا (chuara)
لاطینی میں:
(Phoenix Dactylifera) فنکس ڈیکٹ لیفرا
خاندان:
(Palae) نارجیل کے خاندان سے۔
دیگر نام:
عربی میں خرمائے یا بس یا تمر ٗ فارسی میں خرمائے خشک ٗ بنگالی میں غرر کھجور ٗہندی میں چھوہارا ٗسنسکرت نرملی پھلا کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا درخت نارجیل یا تاڑ کی طرح ہوتا ہے ۔ اس سے تاڑی یا نراکارس نکلتا ہے جو جسم میں طاقت اور چستی اور طاقت دیتا ہے لیکن اگر یہ رس پڑا رہے تو اس میں نشہ پیدا ہو جاتا ہے ۔ اس کے پتے بڑے بڑے لمبے معمولی چوڑے ٗآگے کو کانٹےدار لگ بھگ نو دس انچ لمبے جو ایک ہی شاخ پر بہت سے ہوتے ہیں ۔ پھل ٗگول لمبوترا اور آبریشم کی طرح بادامی رنگ کے جس میں ایک گٹھلی (کھجور کی طرح) ہوتی ہے اور اس میں ایک گہری درز سی ہوتی ہے ۔ اس کا درخت بہت اونچا سیدھا اور آخری سرے پر پتے اور پھل لگتے ہیں ۔ پھل بڑے بڑے گچھوں میں لگتے ہیں جو سوکھنے کے بعد چھوہارے بن جاتے ہیں ۔
مقام پیدائش:
اس کے درخت پاکستان میں صوبہ سندھ ٗضلع رحیم یار خان اور ضلع ملتان میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایران عراق ٗ عرب اور مصر وغیرہ میں ہوتے ہیں ۔
خاص بات:
مادہ پھل میں درخت لگتے ہیں لیکن نر میں صرف بور ہوتا ہے ۔ چھوہارے (chuara) کے درخت پر پھل آنے سے پہلے جو پھول ہوتا ہے ۔ اسے فارسی میں خش خرما یا بہار خرما اور عربی میں طلع کہتے ہیں ۔
مزاج:
گرم تر ٗبقول حکیم کبیر الدین ٗجبکہ حکیم مظفر اعوان صاحب کے بقول گرم دوسرے درجہ میں اور تر درجہ اول ۔ بقول بعض گرم تر درجہ دوم ۔
افعال:
کثیرالغذا ٗمولد خون ٗ مقوی باہ ٗ مولد منی ٗ مسخن و مسمن بدن ٗ مقوی اعصاب
استعمال:
خرما کو بطور غذا کھانے سے غذائیت بہت حاصل ہوتی ہے ۔ “خیال کیاجاتا ہے جو خون خرما کھانے سے پیدا ہوتا ہے۔ وہ غلیظ ہوتا ہے ۔اس وجہ سے یہ جگر و طحال کے لئے مضر ہے ۔”خرما کو بطور دواء زیادہ تر تقویت بدنٗ تقویت باہ اور لاغری بدن کے لئے دودھ میں جوش دے کر استعمال کرتے ہیں یا اس کی معجون بنا کر ضعف باہ کے لئے کھلاتے ہیں ۔مسخن و مقوی اعصاب ہونے کے باعث بعض بلغمی امراض مثلا ًدرد کمر ٗ درد ورک (Coxalgia) وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں اور سینے کو بلغم سے پاک کرتا ہے اور مسخن ہونے ہی کی وجہ سے سرد مزاجوں کے لئے مفید اور گرم مزاجوں کو لئے مضر ہے .
کھانسی خشک میں اگر چھوہارے (chuara) کو بھون کر استعمال کیا جائے تو فائدہ کرتا ہے اگر اس کے ساتھ پیپل +گوکھرو کو پیس کر شہد کے ساتھ دیں تو زیادہ مفید (chuara benefits) ہے ۔
چھوہارے کی گٹھلی گھس کر گوہانجنی پر لگاتے ہیں ۔
اگر ایک پاؤ چھوہاروں کی گٹھلی نکال کر اس میں چھ ماشہ افیون داخل کریں اور اپلوں کی گرم راکھ میں بھون لیں ۔ پھر کوٹ کر دانہ مسور کے برابر گولیاں بنا لیں تو یہ کھانسی کے لئے چوسیں تو مفید ہے ۔دو گولی ہمراہ دودھ امسناک وباہ کو بڑھاتی ہے ۔
چھوہارے (chuara) کا اچار بھی بہت عمدہ ہوتا ہے اگر موٹے موٹے چھوہارے صاف کر کے آم کے اچار میں ڈال دیں تو کچھ دنوں کے بعد بہت فائدہ مند (chuara benefits) اور لذیذ ہو جاتے ہیں۔
نفع خاص:
مقوی باہ و مسمن بدن ۔
مضر:
قبض پیدا کرتا ہے ۔
مصلح:
کاہو و سکنجبین۔
بدل:
کھجور۔
کیمیاوی اجزاء:
شکر سب سے زیادہ (60 سے 70 فیصد )سوڈیم کلورائیڈ ٗفاسفورس فولاد پروٹین ٗٹے نین ٗ وٹامن اے ٗبی اور سی پائے جاتے ہیں ۔
مقدار خوراک:
پانچ سے سات عدد تک ۔
مشہور مرکب:
معجون آرد خرما ٗ(طب نبوی دواخانہ کا معجون خاص جوکہ میں ذاتی طور پر تیار کرتا ہوں. مقوی باہ کے علاوہ یہ سرعت انزال اور مسمن بدن ہے.
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق