خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: ناریل گری
ناریل قدرتی اجزاء سے بھرپور پھل ہے۔ اس کا پانی اور پھل دونوں ہی انسانی صحت کے لئے بے حد مفید ہیں ۔ ناریل صحت بخش پھل
غذائی اجذاء
اس کے غذائی اجذاء میں آئرن، تانبا، فاسفورس، لوہا، پوٹاشیم میگنیشیم، سیلینیم، سوڈیم، کیلشیم، فائبر چربی، پروٹین، وٹامن اور کاربوہائیڈریٹ وغیرہ شامل ہیں ۔
تعارف
ناریل کا استعمال قدیم زمانے سے ہوتا چلا آرہا ہے۔اس کے باغات عام طور پر ساحل سمندر کی سطح سے بالکل نیچے والے علاقوں میں واقع ہوتے ہیں یعنی اس کی پیداوار کے لئے ساحلی علاقے زیادہ موزوں ہیں ۔ اس کےدرخت کافی لمبے ہوتے ہیں ، ان کی اونچائی تقریبا ً 30 میٹر تک پہنچ جاتی ہے، ناریل کے درخت کے تنے کافی لمبے پتلے اور اکثر ٹیڑھے یعنی مڑے ہوئے ہوتے ہیں اور ان کی گولائی ڈیڑھ سے 2 فٹ تک ہوتی ہے ۔ اسکے درخت میں پھل چھ سال بعد آنا شروع ہوتا ہے۔ کچھ لوگ ناریل کو ایک پھل گردانتے ہیں اور کچھ لوگ اسےایک نٹ سمجھتے ہیں یا بیج سمجھتے ہیں ۔ ناریل کوپھل ، نٹ اور بیج کچھ بھی سمجھیں لیکن اس ک افادیت سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتا ہے۔
ناریل کی بیرونی پرت سبز رنگ کی ہوتی ہے۔ اور جب اس کی بیرونی سطح کو چھیلا جائے تو اس بیرونی سبزپرت کے بالکل پیچھے بھوسی ہوتی ہے جس کے ریشے بالوں کی طرح کے ہوتے ہیں یعنی یہ ریشوں سے ڈھکا ہوتا ہے جنکا رنگ کتھئے یا بھورا ہوتا ہے۔اس کے ریشے نما بالوں کو ہٹانے سے اس کے اندر سے ایک بہت سخت خول کا بیج نمودار ہوتا ہے۔ اسی میں ناریل اور اس کا پانی موجود ہوتا ہے۔
ناریل کی مصنوعات کی اقسام
کچا ناریل جو ناریل کا مغز کہلاتا ہے ۔ اسے کچا یعنی تازہ یا خشک بھی کھایا جاتا ہے۔ اس لئے اسے خشک کر کے کھوپرا بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کی ساخت مضبوط اور یہ مزیدار ، اور ذائقے میں قدرے میٹھا ہوتا ہے۔ ناریل کو خشک کرکے بطور کھوپرا ثابت یا اس کی قا شیں کاٹ کر یا اسے پیس کر یا کوٹ کر بھی استعمال کیا جاتاہے۔ اور اسے مزید پروسیس کرکے اسے آٹا یعنی پاؤڈر بھی بنا لیاجاتا ہے۔ ناریل سے ناریل کا دودھ اور کریم بھی حا صل کی جاتی ہے جو کچے ، کٹے ہوئے ناریل کے مغز کو دبا کر بنائی جاتی ہے۔ ناریل کے مغز سے تیل بھی نکالا جاتا ہے۔ناریل کا پانی بھی صحت کےلئے بہت مفید ہے۔ ناریل کے مختلف استعمالات ہیں ۔ نمکین اور میٹھے کھانوں میں ، مٹھایوں میں ، بیکری کی اشیاء میں اسے کچا یا خشک کرکے کھوپرا بنا کر یا پکا کر بھی استعمال کیاجاتا ہے۔یہ کچا بھی لذیز اور پکانے کے بعد بھی مزیدار اور صحت بخش فوائد رکھتا ہے۔
ناریل کے فوائد
ناریل کے فوائد بے شمار ہیں جیسےیہ فائبر حاصل کرنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ۔ جو عمل انہضام کی کارکردگی کو بہتر بنانےکے لئے بہت مفید ہے۔اس کے علاوہ اس سے وٹامن بی 6 ، آئرن اور معدنیات میں جیسے تانبا، میگنیشیم ، مینگنیج، زنک اور سیلینیم وغیرہ بھی حاصل ہوتےہیں ۔ناریل ایچ ڈی ایل (“اچھا”) کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ کرتاہے۔ لیکن یہ نقصان دہ ایل ڈی ایل (“خراب”) کولیسٹرول میں بھی اضافہ کر تا ہے۔ یہ خون کو صاف کرتا اور بدن کو فربہ کرتاہے۔جسمانی سوزش کو کوکم کرتا ہے۔یہ اعصاب کو تقویت دیتا ہے۔ یہ توانائی بخش ہے۔ دل ودماغ کو طاقت دیتا ہے ناریل مدافعتی نظام میں بھی اضافہ کرتا ہے۔
یہ کثرت حیض اور خونی بواسیر کا علاج بھی ہے ۔ یہ کرم شکم یعنی پیٹ کے کیڑوں کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔ دوران حمل ناریل کھانے سے بچے خوبصورت پیدا ہوتے ہیں ۔ ناریل کا پانی ناریل کا پانی ایک بہترین مشروب ہے۔ یہ پوٹاشیم حا صل کرنے کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہے۔ یہ جسم میں سوڈیم کی سطح کو متوازن کرنے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ناریل کا پانی سادہ پانی سے زیادہ ہائیڈریٹنگ ہوتا ہے یعنی یہ جسم کو سادے پانی کی بہ نسبت زیادہ جلدی ہائیڈریٹ کرتا ہے اس لئے اگر کسی کو ڈی ہائیڈریشن کی شکایت ہو جائے تو ناریل کے پانی کے دو چار گھونٹ اس شکایت کو فوری طور پر دور کرنے کے لئے کافی ہیں ۔
ناریل کا تیل
ناریل کا تیل مختلف طریقوں سے استعمال کیاجاتاہے۔ بنیادی طور پر ناریل کا تیل درجہ حرارت میں 350 ڈگری فارن ہائیٹ (F )تک کھانا پکانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن اسے 400 ڈگری فارن ہائیٹ (F ) تک کھانا پکانے کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ناریل کاتیل ، پیٹ کی چربی کو کم کر سکتا ہے کیونکہ پیٹ کی اضافی چربی امرض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ میں اضافہ کرتی ہے۔
ناریل کا تیل مقوی دماغ ہے۔اس کے علاوہ بالوں کو لمبا ، نرم ملائم کرنے اور ان کی مضبوطی اور نگہداشت اور جلد کی خشکی کو دور کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔ جسمانی اعضاء کے دردوں کو آرام پہنچانےکے لئے اس کے تیل کی بیرونی طور پر مالش کی جاتی ہے ۔
غذائیت سے بھرپور
ناریل غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔ ناریل میں چربی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ۔ لیکن اس میں پروٹین ، کئی اہم معدنیات اور بی وٹامنز بھی ہوتی ہیں۔ناریل میں موجود معدنیات جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ خاص طور پر مینگنیج ، جو ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے اور کاربوہائیڈریٹ ، پروٹین اور کولیسٹرول کی سطح کو متوازن رکھنے کے میٹابولزم کے لیے ضروری ہے۔ اس میں تانبے اور آئرن کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے ، اور یہ اجزاء سرخ خون کے خلیوں کی نشو ونما میں مدد کرتے ہیں ۔نیز ناریل میں شامل جز سیلینیم ، اینٹی آکسیڈینٹ کا کام انجام دیتا ہے جو جسمانی خلیوں کی نگہداشت کرتا ہے۔
دل کے لئے مفید
جو لوگ کثرت سے ناریل کھاتے ہیں ان میں دل کی بیماری کی شرح ان لوگوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہے جو اسے کم استعمال کرتے ہیں ۔ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ ناریل کا تیل زیادہ کھا نے والے افراد میں نہ صرف ایچ ڈی ایل (اچھے) کولیسٹرول کی سطح زیادہ ہوتی ہے بلکہ ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کی سطح بھی زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن ناریل میں شامل اینٹی آکسیڈینٹ اجزاء خراب کولیسٹرول کو بڑھنے سے روکتے ہیں اس لئے ناریل کھانے سے کولیسٹرول کی سطح بہتر ہو سکتی ہے۔
بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے
ناریل میں فائبر اور چربی زیادہ مقدار میں ہوتی ہے اور کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کم ہوتی ہے ، لہذا یہ بلڈ شوگر کو متوازن رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق یہ خون میں شوگر کی سطح کو منظم کرنے کے لیے ہارمون انسولین جاری کرتا ہے۔ذیابیطس کے افراد کے لئے ناریل مفید ہے کیونکہ یہ بلڈ شوگر، گلوکوز ، انسولین لیول اور میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے۔ ناریل میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کم ہوتی ہے اور امینو ایسڈ ، صحت مند چربی اور فائبر کی مقدار بھرپور ہوتی ہے ، جو بلڈ شوگر لیول کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہے۔
طاقتور اینٹی آکسیڈینٹس
ناریل میں فینولک مرکبات بھی شامل ہوتے ہیں ، جو اینٹی آکسیڈینٹ اجزاء ہیں۔ یہ خلیوں کو آکسیڈیٹیو نقصان سے بچا تے ہیں ۔ ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول سے دل کی بیماری کے خطرے میں اضافے کا امکان بڑھ سکتا ہے ۔ اس میں شامل پولیفینول ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کے خلاف مزاحمت کرتا ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ ناریل میں پولیفینول اینٹی آکسیڈنٹس اجذاء خلیوں کو نقصان سے بچاتے ہیں ، اور بیماریوں کے خطرات کو کم کر سکتے ہیں۔