روز مرّہ کی غذا دوا اور علاج اور خوراک جو ہم کھاتے ہیں اس کاہماری مجموعی صحت پربہت گہرا اثر پڑتا ہے۔ متوازن غذا بیماریوں کے خطرے کو کم کر سکتی ہے جبکہ غیر صحتمندانہ غذا بیماریوں کے خطرے کو بڑھا سکتی ہے ۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جسطرح ہماری غذائی عادات اور ناقص غذا بیماری کے خطرے کو دعوت دیتی یا متاثر کرتی ہیں اسی طرح یہ بات بھی درست ہے کہ روز مرّہ کی غذا بطوردوا اوربطور علاج کام کر سکتی ہے ۔سوائے بیماری کی تشویشناک صورتحال میں جہاں کسی طبی معالج کی مدد کے بغیر علاج مشکل ہے۔پھر بھی ، صرف غذا ہر مرض یا ہر حالت میں دوا کی جگہ نہیں لے سکتی ہے اور نہ ہی کرنی چاہئے۔کیونکہ انسانی صحت سے متعلق دوسرے عوامل کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جو صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں مثلا آلودگی ،بڑھتی عمر کے مسائل ، جینیات ، تناؤ ، پیشہ ورانہ خطرات، انفیکشن اور طرز زندگی کے انتخاب – جیسے ورزش کی کمی ، رات دیر تک جاگنا ، تمباکو نوشی اور شراب نوشی کرنا یا موبائل کا ہر وقت استعمال وغیرہ، کا بھی صحت پر اثر پڑتا ہے۔ اس لئے صرف غذا بطور دوا کام نہیں کر سکتی جب تک ان عوامل کا سدّباب نہ کیا جائے اور صرف غذا ان عوامل کی تلافی نہیں کرسکتی۔
اگرچہ روز مرّہ کی غذا اور طرز زندگی میں تبدیلیوں سے بہت سی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے اور ان کا علاج کیا جاسکتا ہے لیکن ہر بیماری کے علاج میں یہ طریقہ کامیاب نہیں ہے۔ بے شک یہ بات درست ہے کہ مناسب اور متوازن غذا میں شامل غذائی اجزا انسان کی نشو نما کے لئے ضروری ہیں اور انسانی جسم کو صحت مند رکھتے ہیں اور جسمانئ بیماریوں سے بچاتے ہیں۔
غذا سے علاج دیگر تھیراپیز کی طرح ایک تھراپی ہے۔
ہم اپنی خوراک میں روزانہ کئی قسم کی غذائیں استعمال کرتے ہیں پھل ، سبزیاں ،گوشت، اناج اور دالیں وغیرہ لیکن اکثر لوگ اس بات کی آگاہی نہیں رکھتے کہ متوازن غذا کیا ہے؟ اور کس قسم کی صحت مند غذاؤں کی اُن کے جسم کو ضرورت ہے ۔عام طور پر متوازن یا صحت بخش غذا سے ہم زیادہ کیلوریز والی یا غذائیت سے بھرپور غذائیں مراد لیتے ہیں ۔
اصل میں ہماری جسمانی صحت کو برقرار رکھنے اور تندرست و توانا رکھنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ متوازن غذا اور صحت بخش غذائیں کون کون سی ہیں اور ان میں سے کون سی ہماری صحت و تندرستی کے لئے بہتر اور کن سے اجتناب ضروری ہے ۔ اس کے بعد یہ کہ ہمیں کتنی مقدار میں یہ غذائیں لینا ہیں اور عمر ، محنت اور جسمانی ساخت کے مطابق کتنی کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے۔
سب سے اہم بات یہ کہ ہمیں غذائیں اپنی ضرورت اور مزاج کے مطابق لینا چاہئے کیونکہ ہر انسان کی جسمانی صحت کے مطابق ہی غذا کادرست استعمال اُس کی صحت و تندرستی میں اضافہ کرتا ہے ۔ مثلا پھلوں کی افدیت، غذائیت اور صحت بخش ہونے سے کسی کو انکار نہیں لیکن اگر کسی کو ذیابطیس کی شکایت ہے تو کیا میٹھے پھل اُس کے لئے صحت بخش غذا ہو سکتے ہیں؟اسی طرح صرف چند پسندیدہ غذاؤں کو ہی اپنی روز مرّہ کی خوراک کا حصہ نہ بنائیں بلکہ اللہ کی عطا کردہ ہر جائز غذائی نعمت کو اپنی روز مرّہ خوراک میں بدل بدل کر شامل رکھیں۔تاکہ ہر قسم کی غذائیت یعنی غذائی اجزاء سے صحت و تندرستی حاصل ہو اور بیماریاں پیدا ہی نہ ہو سکیں۔ کیونکہ کسی بھی چیز کی کمی یا زیادتی جسمانی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔ اس لئےاعتدال کے ساتھ ہر غذا کو اپنی خوراک کا حصّہ بنائیں۔ اسی طرح کچھ جسمانی ضرورت اور حالت کے مطابق کچھ غذاؤں سے پرہیز بھی ضروری ہو جاتا ہے مثلا اگر گلہ خراب ہے یا سردی سے نزلہ زکام یا بخار ہے تو ٹھنڈی اشیاء سے پرہیز لازمی ہے جیسے کیلا ، کینو اور چاول وغیرہ
بیماری کی حا لت میں معالجین بھی کچھ غذاؤں سے پرہیز بتاتے ہیں ۔
فاسٹ فوڈ ،شوگر کے مشروبات ، زیادہ صحت بخش غذائیں جو پروٹین یا چکنائی سے بھرپور ہوں انسانی صحت کے لئے خطرہ ہیں۔
بہر صورت ہر غذا یں مختلف غذائی اجذاء شامل ہوتے ہیں جو بیماریوں کا علاج بھی ہیں اور جسم کی نشو نما اور صحت و تندرستی کے لئے ضروری بھی ہیں۔ غذا میں شامل غذائی اجزاء وٹامنز، پروٹینز ، معدنیات، فائبر اور یہاں تک کہ چکنائی وغیرہ بھی انسانی صحت کی تندرستی کے لئے ضروری ہیں اور بیماریوں کا علاج بھی۔
وٹامنز اور معدنیات
انسانی جسم کی نشو نما اور صحت کو برقرار رکھنے کے لئے کو وٹامنز اور معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے، جنک فوڈ یا فاسٹ فوڈ اور پروسیسر شدہ کھانے میں عام طور پر وٹامنز اور معدنیات کی مقدار کی کمی ہوتی ہے۔ جب وہ مناسب مقدار میں انسانی جسم کے لئے وٹامنز اور معدنیات کی ضرورت کو پورا نہیں کر پاتے تو انسانی جسم بیماریوں کے لئے آماجگاہ بن جاتا ہے
مثال کے طور پر ، وٹامن سی ، وٹامن ڈی ، اور فولیٹ کی کمی یا ناکافی غذائیں ذیابطیس کے مرض، قوت مدافعت میں کمی کا سبب بن سکتی ہیں یا دل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور خدا نخواستہ کینسر کے خطرہ کو بڑھا سکتی ہیں۔
لیکن روز مرّہ کی غذا میں شامل اناج سبزیاں ، پھلیاں، پھل اور متوازن غذا انسان کو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہیں کیوبکہ یہ اینٹی آکسیڈینٹ خاصیت رکھتی ہیں اور جن لوگوں کی خوراک میں اینٹی آکسیڈینٹ غذائیں شامل ہوتی ہیں ان میں ذیابیطس ڈیمینشیا ، افسردگی اور دل کی بیماریوں کی شرح بہت کم ہوتی ہےاور بہت سی بیماریوں سے ان کی زندگی محفوظ ہوتی ہے۔
فا ئبر
روز مرّہ غذاؤں میں شامل فائبر انسانی صحت کے لئے ایک لازمی جز ہے یہ اعلی ریشہ دار کھانوں جیسے سبزیاں ، پھلیاں ، دانے اور پھلوں میں پایا جاتا ہے نظام ہاضمہ کو درست رکھتا ہے ، ہر قسم کی سوزش میں فائدہ مند اور مدافعتی نظام کوبڑھاتا ہے اورانسانی صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے اس کےمتعدد فائدے ہیں۔ اگر انسانی جسم کو مناسب مقدار یں فائبر نہ ملے تو کئی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں جیسے فالج یا بڑی آنت کا کینسر وغیرہ
پروٹین اور صحت مند چکنائی یا چربی
متوازن غذا میں شامل پروٹین اور صحت مند چکنائی یا چربی انسانی جسم میں مختلف اہم کردار ادا کرتی ہیں روز مرّہ کی غذا دوا اور علاج ،پروٹین کی کمی بال، جلد اور ناخنوں پر اثر انداز ہوتی ہے اور وہ خراب ہو جاتے ہیں اور بھی مختلیف بیماریاں پروٹین کی کمی سے پیدا ہوتی ہیں۔چکنائی انسانی جسم کو توانائی مہیا کرتی ہے اور غذائی اجزاء کو جذب کرنے میں مدد کرتی ہے۔
۔ اللہ تعالیٰ نے مختلف قسم کی سبزیوں ،پھلوں،خشک میوہ جات اور اناج میں بے شمار بیماریوں کا علاج رکھا ہے۔ مثلا شہد، کھجور ، تازہ سر سبز سبزیاں، لہسن، پیاز، مختلیف اقسام کے تیل، کلونجی، ، ہلدی ، لونگ، کالی مرچ، انجیر وغیرہ غرض اللہ کی نعمتیں لا تعداد ہیں اُن کا اور اُن کے فوائد کا احاطہ کرنا مشکل ہے۔
حتمی نتائج سےیہ بات سو فیصد درست ہے کہ کہ متوازن یا صحتمندانہ غذا، انسانی صحت کے لئے دواؤں کا بہترین نعم البدل ہےیہ بیماریوں کی روک تھام کرنے والی دواؤں کے طور پر کام کرتی ہے۔عمر کو لمبا اور معیار زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے
مضمون نگار: فرح فاطمہ