مختلف نام:
اردو دھتورہ ۔ عربی جوز ماثل ۔بنگالی دھوتورا۔ سنسکرت دھستورہ۔ سندھی دھاتوروچریو۔ لاطینی میں ڈیٹورا (datura stramonium) اور انگریزی میں تھارن ایپل (Thorm Apple) کہتے ہیں.
شناخت:
اس کے پودے (datura stramonium) کی لمبائی 4/3 فٹ سے پانچ چھ فٹ تک ہوتی ہے. اور یہ عام طور پر جھاڑی کی طرح پھیلا ہوتا ہے. شاخوں کے سرے پر ایک پتہ اور پھول پیدا ہوتا ہے. پھول لگ بھگ پانچ انچ ہوتا ہے. اور اس کی شکل گراموفون کےہارن کی طرح ہوتی ہے۔ پھول کا رنگ سفید یا اودا ہوتا ہے۔ پھول کے خشک ہونے پر پھل کی تیاری شروع ہو جاتی ہے۔ یہ قد میں بڑے اخروٹ کے برابر اور شکل میں جنگلی چوہے سے ملتا ہے ۔ اس کی سطح پر بے شمار نوکیلے کانٹے ہوتے ہیں. پھل پک کر پھٹ جاتا ہے تو اس میں سے بیج بر آمد ہوتے ہیں ۔ بیجوں کا رنگ نسواری اور گہرا بادامی ہوتا ہے. اور شکل کے اعتبار سے وہ لال مرچ کے بیج سے ملتے جلتے ہوتے ہیں ۔ یہ ذائقہ میں معمولی کڑوے ہوتے ہیں. اور جب انہیں کچلا جائے تو ان میں سے ایک خاص قسم کی ناگوار قسم کی بُو نکلتی ہے۔ پتے با اعتبار جسامت مختلف اقسام پر مشتمل ہوتے ہیں. پتوں کا رنگ گہرا سیاہی مائل ہوتا ہے. اور ان پر روغن دار روآں اور بال بھی ہوتے ہیں. پھول کے لحاظ سے اس کی کئی اقسام ہیں، لیکن سیاہ اور سفید پھول والی زیادہ مشہور ہیں. بہر کیف پانچ اقسام مشہور ہیں.
ماڈرن ریسرچ:
اس میں دو الکلائیڈ ہوتے ہیں جو ہایپو سائمس اور ایٹروپین کہلاتے ہیں. ان دونوں کو ڈیٹورین یا نالورین بھی کہتے ہیں۔ ان اجزاء کے علاوہ اس میں کسی قدر گوند ، رطوبت بیضہ (البیومن) اور 17 فیصدی خشمی مواد ہوتا ہے. اس مواد میں 25 فیصدی قلمی شورہ قلمی نکلتا ہے.
مزاج:
سرد وخشک چوتھے درجہ میں ، بعض تیسرے یا دوسرے درجہ میں سرد وخشک مانتے ہیں. وید اس کو گرم اور خشک مانتے ہیں اور یہی زیادہ تر مروج ہے.
مقدار خوراک:
بعض معالجین نے دھتورہ کی مقدر خوراک چھ رتی تک لکھ دی ہے۔ جو کہ غلط ہے. اس کے پتوں کے سفوف کی خوراک 4/1 رتی سے 2/1 رتی اور بیجوں کا سفوف 4/1 رتی سے ایک رتی کافی ہے۔ چھوٹے بچوں کو اس کا استعمال (uses of datura stramonium) نہیں کرانا چاہیے.
فوائد:
دھتورہ (datura stramonium) اور اس کے اجزاء طب یونانی آیورو یدک وایلو پیتھک اور ہو میو پیتھک میں مختلف امراض کے لیے بکثرت مستعمل ہیں۔ دھتورہ نیند آور ہے. زکام اور نزلہ کو بند کرتا ہے. لیکن کمزور آدمیوں کو اس کا استعمال مناسب نہیں ہے دمہ میں اس کے پتوں کو حقہ میں تمباکو کی جگہ پلانے سے فائدہ (uses of datura stramonium) ہوتا ہے۔ جوڑوں کے درد کے لیے دھتورے کے تیل کی مالش بہت مفید ہے. اس کے رس کو تیل میں ملا کر سر میں لگانے سے سر کی جوئیں مر جاتی ہیں ۔ اس کے بیج چھ رتی سے زیادہ کھانا بشرطیکہ وہ افیون یا چرس کا عادی نہ ہوتو زہریلا اثر پیدا کرتا ہے۔ ایسی حالت میں آلہ قے آور سے معدے کو دھو ڈالیں یا قے کرائیں. کپاس کا پُودا اس کے زہر کا تریاق ہے۔ پتوں کے مقابلے میں پتے اور بیج کے مقابلے میں بیج استعمال (uses of datura stramonium) کریں۔ اس سلسلہ میں زہر کو دور کرنے کے لیے دھتورہ کے اجزاء کے مطابق بیج پنبہ دانہ یا کپاس (روئی) کے پتے یا جڑ پنبہ پانی میں گھس کر ایک پیالہ پلائیں۔ دس گرام ملیٹھی چھیل کر پانی میں جوش دے کر پلائیں. دم گھٹنے لگے تو مصنوعی سانس جاری کرائیں. بازوؤں اور ٹانگوں پر مالش کریں۔ غذا چرب و مقوی دیں.
دھتورہ کے آسان وآزمودہ مجربات درج ذیل ہیں :
نزلہ وزکام :بیج دھتورہ 6 گرام ، ریوند چینی 4 گرام ، گوند کیکر ، سونٹھ ہر ایک دو گرام ۔ پیس کر گولیاں بقدر دانہ ماش بنائیں ۔ ان گولیوں کو طب یونانی میں “حب شفا”کہتے ہیں نزلہ وزکام کے لئے مفید ہے. افیون کی عادت چھوٹ جاتی ہے.
پرانے دمہ کے لئے دو گولیاں صبح اور دو گولیاں شام ہمراہ پانی دیں.
دیگر:
دھتورہ (datura stramonium) کے پتے آک کے پتے ، تمباکو کے پتے ہر ایک 40 گرام نمک سنگ 10 گرام ، کوٹ کر گولیاں بقدر دانہ ماش تیار کریں۔ ملیریائی بخاروں کے لئے مفید ہے۔بخار سے پہلے دو گولیاں ہمراہ پانی لیں.
درد شقیقہ:بیج دھتورہ سیاہ ددس گرام ، ریوند خطائی 40 گرام، سونٹھ 20 گرام ،ہمراہ گوند کیکر گولیاں بقدر سیاہ مرچ بنائیں ایک گولی پانی کے ساتھ رات کو سوتے وقت دیں ۔ ایک گولی صبح سورج نکلنے سے پہلے دیں ۔ دائمی نزلہ، زکام ، درداعصابہ اور دردِ شقیقہ کےلئے مفید (uses of datura stramonium) ہے.
نمک دھتورہ:
دھتورہ کا تمام پودامع پھول، پھل، جڑ، پتے ،اور لکڑی لے کر مٹی سے صاف کر کے سایہ میں خشک کریں۔ پھر اس کو جلا کر اس کی خاکستر کو تین روز پانی میں تر کریں۔ ہر روز دو چار بار کسی لکڑی سے ہلا دیا کریں۔تین روز کے اُوپر سے صاف پانی نتھار کر کڑاہی میں پکائیں۔ پانی خشک ہونے پر نمک تیار ہے۔ یہ نمک دمہ اور کھانسی کے لئے بہت مفید ہے، بقدر آدھی رتی دن میں دو بارمنقٰی میں ڈال کر استعمال کریں ۔ نہایت مفید ومجرب (uses of datura stramonium) ہے.
روغن دھتورہ:
دھتورہ (datura stramonium) کے پتوں کو رگڑ کر ان کا خالص پانی نکالیں۔ اس پانی کے ہمراہ تلوں کا تیل ملا کر آگ پر پکائیں تاکہ پانی جذب ہو کر تیل باقی رہ جائے۔ اس تیل کو صاف کرکے شیشی میں رکھیں۔ یہ تیل ہر قسم کے جوڑوں کے دردوسوجن کے لئے مفید ہے۔ مقام درد پر نیم گرم مالش کرکے اُوپر دھتورہ کے پتے گرم کر کے باندھ دیں ۔ اس تیل کی ایک دو بوندیں کان میں گرم کر کے ڈالیں تو کان درد کے لئے مفید ہے ۔خارش پر اس تیل کی مالش کرنے سےخارش کو فائدہ (uses of datura stramonium) ہوتا ہے.
خاکستر دھتورہ:
دھتورہ کے بڑے بڑے پھل پکے ہوئےاور سبز رنگ کے اندر سے خالی کرکے اس میں جس قدر سما سکے نمک سیاہ کا باریک سفوف بھر دیں۔ اوپر دھاگہ لپیٹ کر برابر کریں. اس طرح جس قدر پھل میسر ہوں ان میں نمک سیاہ بھر کر دھاگہ لپیٹ دیں۔ پھر ان سب کو مٹی کے نئے برتن میں بھرکر اوپر سر پوش لگا دیں اور مضبوطی سے گل حکمت کریں ۔ پھر بحساب فی پھل ایک سیر اپلوں کی آگ دیں ۔ جب آگ سرد ہو جائے ، نکال کر خاکستر کو پیس کر رکھ دیں ۔ دمہ اور پرانی کھانسی کے لیے مفید ہے ۔ پیٹ کی گیس کو بھی فائدہ مند (uses of datura stramonium) ہے.
خوراک:
دو رتی سے چار رتی تک شہد میں دیں.
دمہ:جڑ دھتورہ پانچ گرام باریک کر کے ایک بوتل شراب برانڈی میں رکھیں اور روزانہ ہلا دیا کریں۔ اس کے بعد چھان کر صاف بوتل میں رکھ دیں.
بلغمی کھانسی اور دمہ کے لئے 10 سے 25 بوند پانی میں ملا کر پلائیں. (مسلمانوں کےلئے شراب حرام ہے)
جوڑوں کا درد:
روغن دھتورہ ، روغن مال گنگنی، روغن تار پین ہر ایک دس گرام ملائیں۔ درد چوٹ اور جوڑوں کے درد میں اس تیل کی مالش کریں، آرام آجائےگا.
ترک افیون:
کچلہ شدھ (دودھ گائے سے شدھ کیاہوا)، بیج دھتورہ (datura stramonium) شدھ، حرمل، جاوتری ہر ایک دس گرام، اجوائن خراسانی ، قاقلہ صغار ہر ایک سات گرام ، جائفل دو گرام ۔ پہلے ہرسہ اجزاء کو گائے کے شدھ گھی میں بریاں کریں ، بعد باقی اجزاء شہد کے قوام میں ملا کر گولیاں بقدر چھوٹے نخود کے بنائیں ۔ ایک سے دو گولی ہمراہ دودھ نیم گرم روزانہ کھلاتے رہیں اور بتدریج افیون کم کرتے جائیں ۔
دیگر:
بیج دھتورہ (datura stramonium) سیاہ 30 گرام ، سونٹھ نے ریشہ20 گرام ۔ سب کو باریک پیس کر سفوف بنا لیں پھر ببول کے گوند دس گرام میں پانی اس قدر ملائیں کہ سفوف گولی بنانے کے قابل ہو جائے افیون کھانے کے وقت ایک گولی نیم گرم دودھ سے کھلائیں ۔ چند روز میں افیون کھانے کی عادت نہیں رہے گی ۔ اس نسخہ کے استعمال (uses of datura stramonium) سے افیون فوری چھوٹ جاتی ہے اور کوئی نقصان بھی نہیں ہوتا۔ گولی بقدر نخود وخورد بنائیں.
دھتورہ سے تیار ہونے والے کشتہ جات
کشتہ شنگرف:
دھتورہ (datura stramonium) کے سبز ڈوڈوں کو پتھر کے ہاون دستہ میں کوٹ کر آدھا کلو پانی نکالیں ۔ پھر اس پانی سے شنگرف اعلیٰ قسم کا 20 گرام ایک ہفتہ تک کھرل کرکے ٹیکہ بنا لیں۔ جب خشک ہو، تب دھتورہ سبز کے پتوں کے 4/1 کلو نغدہ کے درمیان کوزہ گلی میں رکھیں اور اس کو گل حکمت کر کے پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں ۔ کشتہ شنگرف سفید رنگ کا برآمد ہوگا۔ اگر احتیاط سے آگ نہ لگا دی جائے تو شنگرف اُڑ جاتا ہے اس لیے آگ دینے میں خاص احتیاط عمل میں لائیں. شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے ۔ دمہ کے لئے ازحد مفید (uses of datura stramonium) ہے.
خوراک:
2/1 رتی ہمراہ منقیٰ (دانے نکال کر ) یا بالائی دیں۔
دیگر:
شنگرف رومی دس گرام کی سالم ڈلی لے کر دھتورہ کے پھل میں داخل کریں ۔ اوپر گندم کا آٹا لپیٹ دیں اوراس کو گھی خالص میں بریاں کریں۔ جب آٹے کا رنگ سرخی مائل ہوجائے تو شنگرف کو نکال کر دھتورے کے دوسرے پھل میں یہی عمل کریں ۔ اس طرح 100 عدد پھل میں تشویہ دیں ۔ اس کے بعد پیس کر شیشی میں رکھ لیں ۔ خوراک ایک چاول مکھن میں لپیٹ کر دیں ۔ جریان ، نزلہ ، زکام اور شادی سے پہلے اور و بعد کی کمزوری میں مفید (uses of datura stramonium) ہے.
دھتورہ
آج میں”خزائن الادویہ” دیکھ رہا تھا۔دھتورہ کے افعل اور خواص پر نظر پڑ گئی۔جناب مولوی محمد نجم الغنی صاحب رام پوری نے نہایت عمدہ طریقے سے دھتورہ کے افعال و خواص تحریر فرمائے ہیں۔ بے اختیار جی چاہا کہ وہ میں آپ کو بھی سنا دوں کیونکہ طبیہ کالج کے مطب میں دھتورہ (datura stramonium) کی راکھ کو میں سفوف گلو کے ساتھ دیا کرتا تھا ۔ ست گلو کے سفوف کی تو تین گرام ہے ۔ ایک رتی یہ ایک گرام ست گلو میں ملا کر بخار کی باری روکنے کے لیے دیا کرتا تھا۔ بہت سے مریضوں کو نفع ہو جاتا تھا ۔ اس لئے اس کی قدر دل میں تھی مگر حضرت حکیم نجم الغنی صاحب کی تحقیقات سے تو بہت فائدوں کا علم ہو گیا۔ دھتورہ کے پتے، دھتورہ کے بیج ، دھتورہ کے پھل ، دھتورہ کا مسلم درخت ۔ اس کے خواص بال تفصیل آپ نے تحریر فرمائےہیں بڑی طبیعت خوش ہوتی۔آمدم برسرمطلب دھتورہ کے چند مرکبات تحریر فرمائے ہیں ، وہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں
1 ۔ برگ دھتورہ خشک کر کے پیس کر پانی میں حل کر کے نخودی گولیاں تیار کرلو۔ جو لوگ کمزوری کی شاکی ہیں اُن کو ہدایت کرو کہ ایک گولی دودھ کے ساتھ روزانہ کھائیں ، کمزوری کے لئے مفید (uses of datura stramonium) ہے.
2 ۔ تخم دھتورہ چھ حصہ ، ریوند چینی چار حصہ، صمغ عربی ایک حصہ، سونٹھ چار حصہ، سب کو پیس کر موٹھ کے برابر گولیاں تیار کریں۔ ایک گولی صبح کو دودھ کے ساتھ کھلائیں۔ کمزوری کے لیے مفید ہے.
3۔صاحب مفتاح کا طریقہ یہ ہے کہ تخم دھتورہ (datura stramonium) ایک گرام، ریوند چینی ایک گرام،سونٹھ تین گرام، رس ادرک میں تین بہر کھرل کر یں اور گولیاں بقدر دانہ ماش بنائیں.
4۔تخم دھتورہ،عقر قرحا،لونگ۔ ان سب کو پیس کر بقدر مونگ گولیاں تیار کریں۔ کمزوری کے لیے خاص طور پر مفید (uses of datura stramonium) ہیں.
5۔روغن جوز ماثل:
15 عدد پھلوں کے بیج لے کر 10 کلو دودھ میں ڈال کر حسب دستور دہی جما کر روغن نکال لیں۔ یہ مکھن شیشی میں محفوظ رکھیں ۔ اس کی مالش عضو پر کرتے رہے۔ نیز دو رتی مکھن پان میں رکھ کر ایک بار کھائیں ۔اس ترکیب سے کمزوری دور ہو گی ۔
6 ۔ بخار کے لئے برگ دھتورہ ایک عدد ، برگ پان ایک عدد، مرچ سیاہ ایک عدد ۔ تینوں کو باریک پیس کر اُڑد کے برابر گولیاں تیار کریں۔ دن میں دو بار دیں ۔
7 ۔ دھتورہ (datura stramonium) کے بیجوں کی راکھ ایک گرام روزانہ کھلانے سے جن لوگوں کوزیادہ پسینہ آنے کی شکایت ہو،وہ رفع ہو جائے گی اور رتی بھر سفوف ست گلو میں ملا کر دورہ سے ایک گھنٹہ پیشتر کھلانے سے دُورہ رُک جاتاہے۔ طبیہ کالج دہلی کے مطب میں میرا یہی طریقہ تھا۔
8۔ دھتورہ کے پھولوں کا سفوف بنائیں ۔ ایک گرام روغن زرد ، شہد میں ملا کر چٹانے سے عورت کےحمل رہنے کی اعانت ہوتی ہے۔
9۔ پاؤں اور ہتھیلی کے پسینہ سے جو تکلیف ہوتی ہے۔اس کےلئے دھتورہ کے بیج کا سفوف نصف رتی سے دورتی تک کھلانے سے یہ تکلیف دور ہو جاتی ہے۔ کم از کم ایک ہفتہ میں آرام آ جاتا ہے ۔
10۔ ست دھتورہ بنانے کی ترکیب یہ ہے کہ دھتورہ کے بیج 50 گرام لے کر کھولتے ہوئے پانی میں جو تقریباً آدھا کلو ہو، ڈال کر آگ پر چار گھنٹہ تک رکھیں ۔ پھر پانی سے نکال کر پتھر کے کھرل میں باریک کر کے پھر اسی پانی میں ڈال کر پکائیں۔ جب پانی آدھا رہ جائے تب چھان کر رکھ لیں ۔ خشک ہونے پر یہی ست کہلاتا ہے. اس کی خوراک ایک چاول سے چار چاول تک ہے.
11۔ روغن دھتورہ:
دھتورہ کا پھل چھیل کر ایک ہانڈی جس کے پیندے میں سوراخ ہوں، رکھ کر گل حکمت کرکے نیچے پیالہ رکھ دیں ، اوپر سے آنچ دیں ۔ روغن نکل کر پیالہ میں جمع ہو گا ۔ جب طبیہ کالج میں کریر کا روغن نکالا جاتا تھا جو روغن میر صاحب کے نام سے مشہور تھا اور جس سے بواسیر کے مسے جلد تحلیل ہو جاتے تھے ۔اسی طریقہ سے اس کا تیل نکالا جائے، یہ روغن عجیب تاثیر رکھتا ہے۔ جن لوگوں کو سرعت کی شکایت ہواس کو اس کے پیر کے تلوؤں پر لگا کر اس کو چکنا کر لیں۔ آج کل بہت مریض تمہارے پاس آئیں گے۔ جو جریان اور سرعت کے شاکی ہوں گے ۔ ان کے لئے یہ خاص ترکیب میں بتاتا ہوں۔یہ ہمارے مطب خاص کی دوا (uses of datura stramonium) ہے ۔ اسے تیار کر لیں.
دھتورہ (datura stramonium) کے بیج اور مرچ سیاہ ہم وزن لے کر خوب باریک پیس کر بقدر مرچ سیاہ گولیاں تیار کرلیں اور چاندی کے ورق لگا کر محفوظ رکھو ۔ ایک گولی صبح کو شیرہ بادیان کے ساتھ کھلائیں ۔ سونف 12 گرام لے کر پانی میں خوب پیس کر جس قدر تم حل کر سکو اچھی طرح شیرہ نکال کر کم از کم 250 گرام یہ ملا دو۔ حکیم نجم الغنی فرماتے ہیں ، سات روز میں شفا ہو جائے گی اور 21 روز کھلانے سے مرض کتنا ہی پرانا ہو، دور ہو جائے گا۔ ترشی وبادی اشیاء سے پرہیز ضروری ہے ۔ اس کے بیجوں کا تریاق کپاس کے پھول ہیں ، پتوں اور جڑ کا تریاق کپاس کے پتے اور جڑہیں ۔ نیزمصلح اس کا دودھ مکھن ، سونف ، کالی مرچ اور شہدہے چونکہ یہ ایک زہریلی چیز ہے ، زیادہ مقدار تنفس پر اثر ڈالتی ہے ۔ آنکھوں کی پتلیاں پھیل جاتی ہیں ، آدمی دیوانہ ہو جاتا ہے ، بہت احتیاط سے بہت کم مقدار میں استعمال (uses of datura stramonium) کریں ۔ بیج ہمیشہ شدھ کرکے لیں.
(از جناب امام طب حکیم مولوی فرید احمد عباسی)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
دھتورہ (datura stramonium) جو زماثل ،تخم جو زما ثل
انگریزی میں :
(Thorn Apple)
لاطینی میں:
(datura stramonium)
دیگر نام:
ہندی میں دھتورہ ،سندھی میں چر یودا تورد،جو زماثل ،فارسی میں گوز ما ثل کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا پودا دو سے چار فٹ اونچا اور خودرو ہے۔پتے بیگن کے پتوں کی طرح ہوتے ہیں یا اجوائن خراسانی کے پتوں کی طرح اور رواں ہوتا ہے۔پتے لگ بھگ چھ سات انچ لمبے ،چار انچ چوڑے ،گہرے سبز کسی قدر بیضوی کنارے کٹے ہوئے نوک دار ،بالائی سطح گہری سبز اور جھری دار جبکہ زیر سطح ہلکے رنگ کی ،بو خفیف نشیلی ،ذائقہ تلخ قدرے نمکین ہوتا ہے۔پھول شہنائی کی شکل کا چھ سات انچ لمبا آگے سے کھلا اور پانچ انچ لمبی لائنوں کے ذریعہ تقسیم اور پیچھے سے تنگ سفید یا نیلا ہوتا ہے۔
دھتورے کی دو اقسام:
مشہورہیں سفید اور نیلے پھول والا۔سفید قسم کے پتے کنارے سے کٹے ہوئے نہیں ہوتے ،ویسے دھتورہ کی چار اقسام ہیں۔
پھل:
لگ بھگ اخروٹ سے بڑا یا انڈے کے برابر گول جس پرارنڈ کے ڈوڈے کی طرح نرم کانٹے ،یہ پھل چار حصوں میں تقسیم ہوتا ہے۔جس میں تخم بھرے ہوتے ہیں۔شروع میں پھل گہرا سبز بعد میں سفیدی مائل سبز ہوجاتا ہے اور جب پک جاتا ہے تو اس کے اندر سے بھورے یا سیاہ رنگ کے تخم نکلتے ہیں۔دھتورے کا پودا عموما موسم بہار میں پھولتا ہے اور جیٹھ اور اساڑھ میں پھل پک کر پھوٹ جاتے ہیں۔
مقام پیدائش:
دھتورہ (datura stramonium) پاکستان ،ہندوستان،ایران اور افغانستان میں بکثرت پایا جاتا ہے۔یہ خودرو پودا عموما سڑکوں کے کنارے،کھنڈرات قبرستانوں اور ویرانوں میں ہوتے ہے۔
مزاج:
سرد خشک درجہ چہارم(زہر قاتل)
افعال:
مسکن و محذر،دافع تشنج عروقی خشنہ،دافع بخار، منوم مجفف، مولد سکر و ہذیان
استعمال:(uses of datura stramonium)
مسکن و محذر ہونے کی وجہ سے مختلف روغنوں میں شامل کر کے وجع المفاصل،نقرس ،درد سر ،درد پہلو میں مالش کرتے ہیں۔ دافع تشنج عروق خشنہ ہونے کی وجہ سے دمہ،(تنگی نفس) کے دورے کو روکنے کے لئے پتوں کی دھونی یا پتوں کو چلم میں تمباکو کی جگہ (حقہ) پلاتے ہیں اور مناسب ادویہ کے ہمراہ اندونی طور پر کھلاتے ہیں۔دفع بخار و مسکن ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام اور بخار مناسب ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔ پھوڑے پھنسیوں کو پھاڑنے کے لئے دھتورہ کے پتے کو تیل سے چپڑ کر گرم کر کے باندھتے ہیں۔محرک دماغ ہونے کی وجہ سے بوڑھے آدمیوں کے عصبی دردوں اور نزلات میں مفید ہے۔مناسب ادویہ کے ساتھ اس کے پتوں کو بشکل گولی (حب) دمہ،نزلہ،کھانسی،جریان ،سرعت انزال میں استعمال (uses of datura stramonium) کرتے ہیں
مولد سکر و ہذیان ہونے کی وجہ سے اگر زیادہ کھا لیا جائے تو نشہ کرتا ہے اور ہذیان پیدا کرنے کے علاوہ سمی علامات بھی پیدا ہوجاتی ہیں۔
دھتورہ کے سمی اثرات اور ان کا علاج
دھتورہ (datura stramonium) کے تخم سمی مقدار میں کھلانے سے مسموم کے حواس پرا گندہ ہوجاتے ہیں اور عقل زائل ہوجاتی ہے ۔زبان اور حلق خشک ہوجاتے ہیں۔آنکھیں سرخ اورپتلیاں پھیل جاتی ہیں،آواز بھرا جاتی ہے ہذیان ہونے لگتا ہے۔مسموم بعض اوقات اٹھ کر بھاگنے کی خواہش کرتا ہے لیکن چلتے وقت شرا بیوں کی طرح مست ،پا وَں ادھرادھررکھتا ہے ،گا ہے وہمی چیزیں نظر آتی ہیں اور مریض ان کو پکڑنے کی کوشش کرتا ہے۔کبھی اپنے کپڑے کو چننے لگتا اور بستر ،دیوار وغیرہ سے وہمی چیزوں کو پکڑتا ہے۔ایک دو دن کے بعد یہ حالت رہ کر مسموم تند رست ہوجاتا ہے اور اگر غفلت یعنی غنودگی پیدا ہوجائے تو مسموم کا تنفس اور قلب کی حرکات بند ہوکر موت واقع ہوجاتی ہے۔
مسموم کا علاج:
مریض کو کوئی قے لانے والی دوا مثلا مین کا پھل کا جوشاندہ یا رائی کا سفوف چھ ماشہ پاوَبھر پانی میں ملا کر قے کرائیں۔اس کے بعد تخم پنبہ (بنولہ) کا شیرہ پلائیں یا انوبیہ (اسٹامک ٹیوب) کا استعمال (uses of datura stramonium) کر کے معدہ کو دھتورہ (datura stramonium) سے پاک کریں۔جسم سرد ہوتو بغلوں اور رانوں میں گرم بوتل رکھیں۔اس کے بعد گھی، مکھن، یا گائے کا تازہ دودھ پلائیں اگر ضعف زیادہ ہوتو شہد چٹائیں۔
نفع خاص:
خارجا مسکن مخدر ،
مضر:
ہذیان اور جنون پیدا کرتا ہے۔
بدل:
افیون ،سیکران۔مصلح: مرچ سیاہ،ہادیان،شہد،گھی ،دودھ
کیمیاوی اجزاء:
دھتورہ (datura stramonium) سیاہ و سفید کے پتوں اور پھلوں می Daturine دھتورین الکا ئیڈ اور اس میں ہا ئیو سا عین،ایٹرو پین کے علاوہ ہا ئیو سین ،کلو رو جینک ایسڈ اور گہرے رنگ کا اڑنے والا تیل ہوتا ہے۔
دونوں کے تخموں میں:
دھتوریں0.22 فیصد اس میں دو حصے ہا ئیو سا عین ایک حصہ ہا یو سین ،تھوڑی مقدار میں ایٹرو پین جبکہ زیادہ ہا ئیوسین ہوتی ہے۔
خاص بات:
اس کے ٹنکچر اور دیگر مرکبات برٹش فارما کو پیا میں بھی ہیں اور ہو میو پیتھی میں یہ سٹرا مونیم کے نام سے استعمال (uses of datura stramonium) ہوتی ہے جو کہ ہذیان کے علاوہ پاگل پن کی بہترین دوا ہے۔
مقدار خوراک بطور دوا:
ایک چاول سے چار چاول تک۔
مہلک مقدار خوراک:
ایک سے ڈیڑھ گرام۔
مشہور مرکب:
حب شفا،روغن ہفت برگ وغیرہ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق