اگر آپ کا دن سستی سے گزرتا ہے دل کسی کام میں نہیں لگتا اور آپ بلا وجہ کے بوجھل پن کا شکار ہیں اس پہ مستزادیہ کہ آپ کو اپنی بے چینی و پریشانی کا کوئی سرا کوئی وجہ نہیں ملتی کسی حل تک نہیں پہنچ پاتے تو اسکا مطلب ہے کہ آپ ڈپریشن کی بیماری کا شکار ہیں۔یہ یاد رہے کہ ڈپریشن(depression treatment) سے مراد موڈ کا فوری فوری بدلنا نہیں بلکہ لمبے عرصے تک ایک ہی حالت (depression symptoms)میں رہنا ہے مثال کے طور پر اگر آپ چھ سے آٹھ ہفتوں تک مستقل ایک ہی کیفیت یعنی اداسی یا ملال میں سے نہیں نکلتے تو اسے ڈپریشن کہیں گے۔
ڈپریشن کی علامات(depression symtoms):
جہا ں تک ڈپریشن کی مزید علامات کی بات کریں تو ان میں الجھا ہوا پریشان رویہ،کھیل کود اور ہنسی مزاق میں عدم دلچسپی جن میں آپ ڈپریشن کا شکار (solution of depression) ہونے سے پہلے لطف لیتے تھے ،وزن میں کمی یا بھوک میں کمی بلکل نہیں یا بہت زیادہ بے چینی مستقل حرکت میں رہنا ،نیند کی کمی یا بہت زیادہ سونا،بات کرنے میں دیر لگانا یا بہت دیر سے جواب دینا،تھکن محسوس کرنا،سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے میں دِقّت کا سامنا ہر وقت الجھاؤ اور موت یا خودکشی کے بارے میں سوچتے رہنا وغیرہ ہیں۔
عالمی تحقیق کے مطابق:(world health organization depression)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (world health organization depression)کے مطابق ڈپریشن دنیا میں پائی جانے والی سب سے عام بیماری ہے جو کہ ذہنی معذوری کی سب سے بڑی وجہ بن جاتی ہے۔ایک اندازے کے مطابق تین سو پچاس ملین کے لگ بھگ لوگ دنیا میں ڈپریشن کی بیماری میں مبتلا ہیں۔
ڈپریشن کے مرض کا شکار مردوں کے مقابلے میں عورتیں زیادہ ہیں۔زندگی کے نشیب و فراز یا شدید دکھ ڈپریشن میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ڈپریشن کا مرض موروثی پیچیدگیوں کے باعث وجود میں آتا ہے۔بہر حال اسکےعوامل ماحولیاتی یا سماجی و نفسیاتی نوعیت کے بھی ہوتے ہیں ۔
ڈپریشن کا علاج(depression treatment)اور تشخیص:
ڈپریشن کا علاج(depression treatment)*- اور تشخیصحتمی طور پر ڈاکٹر یا ذہنی معالج ہی کی مدد سے ممکن ہے۔درست طریقے سے ڈپریشن کی تشخیص اور محفوظ و پُر اثر علاج ایک سند یافتہ ڈاکٹر ہی بہتر طور پر کر سکتا ہے۔جب ڈاکٹر کے پاس جایا جاتا ہے تو وہ ڈپریشن کی جسمانی و نفسیاتی وجوہات کو موجودہ حالت کے پس منظر میں دیکھتا ہے اور سوالنامے انٹرویو اور مریض کے ماضی کے حالات واقعات سے رہنمائی(solution of depression) حاصل کرتا ہے۔اس ضمن میں ہیملٹن ڈپریشن ریٹنگ سکیل سوالنامہ مستند مانا جاتا ہے جو کہ 21 سوالوں کے جوابی سکور پر مبنی نتائج دے کر مرض کی پیچیدگی اور شدت سے آگاہ کرتا ہے۔یہ سوالنامہ بڑے پیمانے پر نفسیاتی ماہرین دورِ جدیدمیں استعمال کررہےہیں۔
دیگر ڈپریشن ماپنے کے پیمانو ں میں ڈپریشن سیلف اسیسمنٹ ٹولز، پیشنٹ ہیلتھ سوالنامہ (پی اچ کیو-9) ،پی اچ کیو -2 سکرین وغیرہ آجکل نفسیاتی پریکٹیشنرز کے استعمال میں ہیں۔ایک حالیہ امریکی تشخیصی ریسرچ کے مطابق (solution of depression)ڈپریشن کا شکار ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 10۔3 ملین کے لگ بھگ تھی جو کے تفکر کے مرض میں بھی مبتلا پائے گئے اور ایک اندازے کے مطابق 15 فیصدامریکی نوجوان اوپر دئیے گئے اعدادو شمارسے ہٹ کراپنی زندگی کے آنے والے وقت میں ڈپریشن کے عارضے میں مبتلا ہونے کے واضح امکان رکھتے ہیں۔جو کےپیچیدہ ذہنی معذوریوں کا باعث بن سکتا ہے۔اس لیئے اس مسئلے سے نمٹنے کی عالمی سطح پر(world health organization depression) بہت ضرورت ہے تا کہ آنے والی نسلوں کو برے نتائج سے بچایا جا سکے۔