مقام پیدائش:
دوب (elymus repens) کو بھلا کون نہیں جانتا۔ کھیتوں کے آس پاس، لان میں، سڑکوں کے کنارے،دوب دیکھنے کو مل جاتی ہے۔ یہ ایک بہت ہی قیمتی دوا ہے۔ اسے بہت ہی کم لوگ جانتے ہیں۔ یہ ہندوستان و پڑوسی ممالک میں پیدا ہوتی ہے۔ دوب اورگھاس میں ایک فرق ہوتا ہے۔ گھاس تو اونچا ہوجاتا ہے لیکن دوب اونچی نہیں اٹھتی۔ زمین پر ہی پھیلی رہتی ہے۔ طب آیوروید (couch grass benefits) میں اس کا بیان گڑوچی آدی ورگ کےتحت’’دوروا‘‘ نام سے ملتا ہے۔کئی اسے ہری دوب کہ نام سے جانتے ہیں۔
مختلف نام:
مشہور نام دوب۔ سنسکرت دوروا۔ فارسی مرگ۔ ہندی دوب۔ گجراتی دھرو۔ مراٹھی ہرلی۔بنگالی دوروا۔ تامل اروگم۔تیلگو گھوریچا،کنڈ، گری کائی ہلو۔لاطینی سنوڈون ڈیکے ٹیلن (Cynodon Dacetylon) انگریزی میں کونچ گراس(Conch Grass)کہتے ہیں۔
شناخت:
دوب (elymus repens) پارکوں اور بنگلوں کے لان میں دیکھی جاسکتی ہے۔یہ دوب جہاں زمین کی کشش بڑھانے والی ہوتی ہے وہیں دوا کی صورت میں کئی تکالیف کو دور کرنے کے لئے بھی مفید (couch grass benefits) ہے۔دوب کو پوجا کے کام میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مزاج:
سردتر۔
ماڈرن تحقیقات:
اس میں پروٹین10.47،سوتر 28.17 اورراکھ 11.75 ہوتی ہے۔ راگ میں کیلشیم 0.77، فاسفورس0.59، میگنیشیم 0.34، پوٹاشیم 2.08 ہوتا ہے۔خشک دوب میں ہر 400 گرام میں پروٹین 6.4 اور کاربوہائیڈریٹ 36.16 فیصد ہوتا ہے۔
فوائد:(couch grass benefits)
کہیں چوٹ لگ جائے اور زخم سے خون بہہ رہا ہو تو فورا ًتھوڑی سی دوب لے کر اچھی طرح پیس کر اسے زخم پر رکھ کر باندھنے سے خون فورا ًرک جاتا ہے اور زخم بھی جلدی بھر جاتا ہے۔ اگر کسی کے منہ، کان، ناک سے خون بہنے لگے تو ہری دوب کو پانی میں پیس کر چھان کر چینی ملاکر پلائیں۔
دُوب (ہری دُوب) کے آسان طبی مجربات
جلدی امراض:
ہری دوب (elymus repens) کارس 200 گرام لے کر 200 گرام تلوں کے تیل میں ملا کر دھیمی دھیمی آنچ پر گرم کرتے کرتے جب رس جل جائے اور تیل رہ جائے تواسے ٹھنڈا ہونے پر کپڑے سے چھان لیں۔ اس تیل کی مالش سے جلدی امراض دور ہوجاتے ہیں۔(تیل قلعی دار لوہے کے برتن میں تیار کریں۔المونیم کا برتن استعمال نہ کریں)
نکسیر:
ہری دوب تازہ اکھاڑ کرصاف پانی سے دھو کر اس کا رس نکال کر ایک سے دو بوند ناک میں ٹپکائیں۔نکیسر رک جائے گی۔
ایام کی زیادتی:
جب ایام کی زیادتی کا عارضہ ہوتو ہری دوب کو مناسب چینی ڈال کر گھوٹ پیس کر پانی میں گھول کر چھان لیں 5سے 10گرام پلائیں۔ فائدہ نہ ہونے پر روزانہ پلاتے رہیں۔ اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے اور ایام کی زیادتی کو بھی آرام آجاتا ہے۔آیوروید گرنتھ چرک سنگھتا کے مطابق دوب کارس گرتے حمل کو بھی روکتا ہے۔ شاید اسی لئے شادی بیاہ جیسے موقعوں پر دوب گھاس کی پوجا کی تھالی میں ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے تاکہ شوہر بیوی کی ازدواجی زندگی خوشگوار بنی رہے۔
منہ کے چھالے:
دوب کا جوشاندہ بنا کر کلیاں کرنے سے منہ کے چھالے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔ پائیوریا کو بھی آرام آجاتا ہے۔
موسمی بخار:
دوب (elymus repens) کے رس کا آدھا چمچہ میں اتیس کا سفوف اڑھائی گرام ملا کر چاٹنے سے ملیریا بخار کو آرام آجاتا ہے۔
خونی بواسیر:
دوب کارس آدھا چمچہ، دودھ گرم کرکے ٹھنڈا کیا ہوا 250 گرام میں ملا کر ایک خوراک روزانہ لینے سے خونی بواسیر (couch grass benefits) کو آرام آجاتا ہے۔
ویسے تو دوب گھاس ہمیشہ ملتی ہے مگر برسات کے موسم میں یہ زیادہ اگتی ہے۔ آپ چاہیں تو اسے سکھا کر محفوظ بھی رکھ سکتے ہیں
دیگر:
دوب کو پیس کر دہی میں ملا کر استعمال کریں۔
اسہال:
آدھا گلاس پانی میں آدھا چمچہ سفوف سونٹھ، آدھا چمچہ سونف اور10گرام دھوئی ہوئی دوب ڈال کر ابال کر چھان لیں۔ جب اچھی طرح جوشاندہ بن جائے تو چھان کر آدھا آدھا چمچہ صبح اور شام پلائیں۔ اس سے دست بند ہو جائیں گے۔
قے:
دوب (elymus repens) گھاس کارس قے کو بھی روکتا ہے۔ دھوئی ہوئی دوب کارس آدھا سے ایک چمچہ دن میں دو سے تین بار دیں یا اس کا جوشاندہ دیں۔ اس سے بھی قے کو آرام آجاتا ہے۔
دوب کا مزاج ٹھنڈا ہے اگر اس سے مریض کو سردی لگنے لگے تو اس کی مقدار مریض کے مزاج کے مطابق آدھی کردینی چاہئے۔( حکیم ڈاکٹر ہری چند ملتانی،پانی پت)
پتھری:
اگر کسی کو مثانے یا گردے کی پتھری ہو تو مریض کے مزاج کے مطابق دوب کارس آدھا آدھا چمچہ صبح شام پلانے اور دودھ اور پتے والی سبزیاں و ٹماٹر سے پرہیز کرنے سے پتھری آہستہ آہستہ گھل کر نکل جاتی ہے۔
جلودر:
دوب کارس آدھا چمچہ، کالی مرچ چار عدد کا سفوف پانی میں ملا کر پینے سے جلودرو جسم کی سوجن کو بھی آرام آجاتا ہے۔
داد:
ہر قسم کے درد پر دوب کے رس میں سفوف ہلدی ملا کر لیپ کرنے سے داد کوبھی آرام آجاتا ہے۔
دیگر:
دوروا(دوب)، سیندھا نمک اورہڑتال کو گئوموتر( گائے کے پیشاب) میں پیس کر لیپ کرنے سے داد، خارش میں آرام آجاتا ہے۔
پیشاب میں خون آنا:
اگر پیشاب میں خون آتا ہو تو دوروا(دوب) میں ناگ کیسر ملا کر استعمال کریں اس سے خون بند ہو جائے گا۔
امراض چشم:
امراض چشم میں ڈھلی ہوئی دوروا(دوب) کو پیس کر آنکھ میں ڈالنے یا سورس ڈالنے سے آنکھوں کو کھجلی، نیند آنا یا جلن کو روکتی ہے۔
آبلے(چھالے):
اس کی پلٹس باندھنے سے آبلے ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
سفلس:
سفلس(اُپدنش)سے سارے جسم میں چٹے پڑ جاتے ہیں۔ اس کا کواتھ پلانے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔ سارے جسم میں کھجلی ہونے پر بھی فائدہ (couch grass benefits) ہوتا ہے۔
دیگر:
دوروا (elymus repens) (دوب) کی جڑ کو دودھ میں پیس کر استعمال کرائیں۔
جریان:
اس کا سُورس بنا کر ضرورت کی منی کو باہر آنے سے روکتا ہے۔ یعنی منی کو گاڑھا کرتا ہے۔ پیشاب کی نالی کی جلن میں آرام ملتا ہے۔
دیگر:
دوروا(دوب) کو دہی میں پیس کر استعمال کریں۔
پاگل پن:
پاگل پن، غشی یا ہسٹیریااور ہائی بلڈ پریشر میں اس کو مصری کے ساتھ استعمال (couch grass benefits) کیا جاتا ہے۔
سر درد:
سر درد کو دور کرنے کے لئےدوروا کو ٹھنڈے پانی میں پیس کر لیپ کریں۔ زیادہ فائدہ کے لئے اس کے ساتھ جو بھی پیس لیں اور لیپ کریں۔
کھرنڈاتارنا:
زخموں کے کھرنڈ اتارنے کے لئےدوب کو چاول و ہلدی کے ساتھ پیس کر چنبیلی کا تیل ملا کر لیپ کیا جاتا ہے۔
نوٹ:
دوروا (elymus repens) (دوب) کو ہمیشہ صاف کر کے پانی سے دھوکر استعمال کریں۔(حکیم ڈاکٹر پریم ناتھ، ملتانی)
دُوب(دُوروا) کے آزمودہ مجربات
رکت پت:
دوب (elymus repens) دس گرام،اُومبر کے پتے دس گرام، دونوں کو پیس کر مصری ملا کر شربت بنا کر استعمال کرنے سے رکت پت دور ہوجاتی ہے۔
ایام کی زیادتی:
دوروا(دوب)سُورس میں مصری ملا کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے ایام کی زیادتی میں فائدہ (couch grass benefits) ہوتا ہے۔
دیگر:
دوروا(دوب)سُورس میں صندل سفید کابورا مصری ملا کر پلایا جائے تو ایام کی زیادتی کو فائدہ مند ہے۔
گرمی:
دوروا (دوب)سورَس اوردودھ کو ملا کر زیادتی ایام میں پلانا مفید ہے۔
دنوں کی بندش:
کنول گٹہ،تگر،کُٹھ، ملٹی و سفید چندن برابر برابر لے کر سفوف بنائیں۔ 3 گرام سفوف کو دورواسَورس کے ساتھ استعمال (couch grass benefits) کرنے سے دنوں کی بندش دور ہوجاتی ہے۔
خون تھوکنا:
دُوروا(دوب) سفوف کرکے 1/2 حصہ شکر ملا کر بکری کے دودھ کے ساتھ استعمال کریں۔ اس سے خون تھوکنا میں فائدہ ہوتا ہے۔
پیشاب کی بندش:
دوب (elymus repens) کی جڑ کا کواتھ (کاڑھا)بنا کر اس میں شہد اور مصری ملا کر بکری کے دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔
ہیضہ:
دوب کے برابر دھلے ہوئے چاول لے کر انہیں پیس کر مصری ملا کر استعمال کرانے سے حافظہ میں فائدہ (couch grass benefits) ہوتا ہے۔
مرگی:
دُوب کا پنچانگ سَورس مرگی کے مریض کو پلائیں۔ اس سے مرگی کو آرام ملتا ہے۔
دُوب(دُوروا) کے آسان آیورویدک مجربات
دورواآرشٹ:
اچھی صاف جگہ کی دوب جڑ سمیت پانچ کلولے کر پانی سے دھوکر کاٹ لیں۔ اس کے بعد جامن کی چھال، نیم کی چھال،گولر کی چھال، آم کی چھال( یہ ساری تازہ چھال ہوں) ہر ایک 125 گرام۔ اگر سوکھی ہو تو ہر ایک 60 گرام،خس،کش،پھانس کی جڑ( ہری ہو تو) ہر ایک 60 گرام،(سوکھی) ہو تو ہر ایک 30گرام) انہیں کوٹ کر دوب کے ساتھ 32 کلو پانی میں پکائیں۔ جب آٹھ کلو باقی رہے تو اسے چھان لیں۔ اب اس میں تین کلو 125 گرام چینی یا گڑ ڈال کر چکنی مٹی کے برتن میں بھر کر اس میں سفید دوب، ناگر موتھا،خس، چھوٹی الائچی کے بیج، برادہ صندل سفید، دیودار، سفید زیرہ، دھنیا، نیلوفر، پھول گلاب ہر ایک 30 گرام، سفوف بناکر ملائیں۔ گیارہ دن تک برتن کا منہ بند رکھیں اس کے بعد چھان کر بوتلوں میں بھر لیں. یہ سنگرہنی اور جریان کے لئے مفید (couch grass benefits) ہے۔
دُوروا آدی گھرت:
دوروا (elymus repens)، پھول انار، مجیٹھ،کنول کا کیسر،پھل گولر،خس، ناگر موتھا، صندل سفید،پدماکھ، پھول اڑوسہ،کیسر،گیرو،ناگ کیسر ہر ایک 12۔ 12 گرام۔ سب ادویات کو کوٹ کر کپڑ چھان کرکے پانی میں پیسیں اور اس میں گھی بکری ایک کلو ملا کر بکری کا دودھ،پیٹھے کاسَورس، آیا پان کا سورس اور چاول بھگویا ہوا پانی ہر ایک ایک کلو ملا کردھیمی آگ پر پکائیں۔جب گھرت شدھ ہو جائے تب نیچے اتار کر کپڑے سے چھان کر شیشی میں بھرلیں۔
مقدار خوراک:
سات گرام سے بارہ گرام تک برابر وزن مصری کا سفوف ملا کر دیں۔
فوائد:(couch grass benefits)
اگر منہ سے خون آتا ہو تو اس گھرت کو پلائیں۔
2۔ اگر ناک سے خون آتا ہو تو اس کی نسوار سونگھائیں۔
3۔ اگر کان یا آنکھ سے خون آئے تو کان یا آنکھ میں ڈالیں۔
دیگر:
دوروا سورس ایک کلو، پانی ایک کلو، اور گھی 250 گرام لے کر ملالیں۔پھر اسے دھیمی آگ پر پکائیں۔ جب صرف گھی باقی رہ جائے اسے چھان کرشیشی میں بھرلیں اور محفوظ رکھیں۔ اس کو زخموں پر لگانے سے زخم بہت جلد بھر جاتے ہیں۔
دورواآدی تیل:
سفید دوب کارس 48 گرام، مولی کا رس 36 گرام، نمک سیندھا 6 گرام، تلوں کا تیل 125 گرام۔سب ادویات کو پکائیں، ٹھنڈا ہونے پر شیشی میں بھرلیں۔ دو تین قطرے کان میں ڈالیں۔ اس سے کان میں پیپ اور کم سنائی دینے کے امراض دورہو جایئں گے۔
دُوروا کے آسان و آزمودہ دیگر مجربات
کمزوری:
ہری دوب 12 گرام بادام 10 عدد ،کالی مرچ 10عدد لے کر تینوں کو سل بٹہ پر باریک پیسیں اور اس میں چینی ملا کر پانی میں گھول کر ٹھنڈائی کی طرح شربت بنا کر صبح پی لیں۔ اس سے جسم تازہ رہتا ہے اور جسم کی کمزوری (couch grass benefits) دور ہوجاتی ہے۔
خرابئ خون:
دُوب اور آملہ دونوں چیزیں تازہ لے کر پانی میں دھو کر کوٹ کر رس نکالیں، اس میں تھوڑا سا شہد ملا کر شیشی میں بھرلیں۔ پانچ پانچ گرام صبح، دوپہر اور شام استعمال کرائیں۔
فوائد:
ہر قسم کے منی کے نقائص، پیشاب کی جلن، کھجلی ،خون کی ہر قسم کی خرابیاں ٹھیک ہو جاتی ہیں۔ یہ بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کو ایک جیسا فائدہ کرتا ہے۔سوکھے بچے اس کے استعمال سے خوبصورت اور طاقتور ہو جاتے ہیں۔
عام کمزوری:
دُوروا (elymus repens) (دوب) میں ہر قسم کے وٹامن ہوتے ہیں۔ اس کا تجربہ ہم نے کیا۔ میں اور میری بیوی دونوں کمزور تھے۔ میں ایک باغ سے اچھی ہری ہری دوب لاتا اور اسے صاف کر کے ٹماٹر اور پیاز کے سلاد کے ساتھ ہم کھانے لگے۔پھر ہم دوب کو دال اور سبزی میں بھی ڈال کر کھانے لگے۔دوروا کے چورن کو آٹے میں ملا کر بھی کھانے لگے۔ ہمارا تو یہ خیال ہے کہ ایسی کوئی بھی کھانے کی چیز نہیں ہے جس میں اسے نہ ملایا جا سکے اور اس کا ذائقہ اور خوبیاں نہ بڑھائی جا سکیں۔ اس طرح تین چار ہفتے استعمال کرنے سے میری بیوی کی اور میری صحت میں اضافہ ہونے لگا۔ جسم میں چستی توآئی ہی اس کے ساتھ سر درد، پیٹ درد اور قبض تو دوب استعمال (couch grass benefits) کرتے ہی آہستہ آہستہ دور ہو گئے۔ میری جسم کی تکان دور ہوگئی اور پہلی کی طرح تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی۔(گیان اودے شرما)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
دُوب (elymus repens)
دیگر نام :
عربی میں عثب‘ فارسی میں مرغ‘ بنگالی میں دربہ‘ پنجابی دب‘تامل میں اردگو‘ تلنگو گوبکی‘ سندھی میں چھبرڈبھ اور انگریزی میں کاؤچ گراس کہتے ہیں۔
ماہیت :
سخت پتی والا مشہور کھاس ہے۔ ننگے پاؤں اس کے اوپر سے گزریں تو پتیاں پاؤں میں چبھ جاتی ہیں۔ اس کا رنگ سبز سفیدی مائل ‘ ذائقہ قدرے تلخ وکسیلا ہوتا ہے۔ اس گھاس کو گھوڑے بڑی رغبت سے کھاتے ہیں۔
مقام پیدائش:
ویران جگہ کے علاوہ قبرستانوں ‘ دریا اور اور جھیل کے کنارے پایا جاتا ہے۔
مزاج:
معتدل مائل بہ سردی
افعال :
مسکن حرارت ‘ محلل‘ قابض ‘ حابس الدم ‘ دافع فساد بلغم و صفراء‘ مدربول
استعمال :
گرمی کے ورموںکو تحلیل کرتی ہے۔ پیشانی پر اس کا لیپ نکسیرکو بند کرتا ہے۔ اس کے (elymus repens) جوشاندہ سے غرغرے کرانا منه آنے (قلاع) کو نافع ہیں روغن کنجد (تل کے تیل) میں جلا کر سائیدہ کرکےگرمی دانوں پر ملنا مفید ہے۔ اس کو تنہا پیس کر گرم ورموں ‘ سرخبار اور پتی (شریٰ) کے زائل کرنے کے لئے لگاتے ہیں ۔ چاول اور ہلدی کے ہمراہ روغن چنبیلی میں پیس کر چیچک کے کھرنڈ جلد اتارنے کے لئے ضماد کرتے ہیں۔ تنہا پیس کر جمرہ (کاربنکل) پر لگانا بہت مفید (couch grass benefits) ہے۔ دُوب میں ایک قسم کیتریاقیتپائی جاتی ہے۔ خوانی بواسیراور بول الدم‘سوزش بولمیں مثل بھنگ (سردائی) پیس کر دودھ ملا کردیتے ہیں۔مارگذیدہ اور مریض ‘ ہیضهکو چند عدد مرچ سیاہ کے ہمراہ پیس کر پلاتے ہیں۔
نفع خاص:
محلل اورام ‘ دافع زہر ۔
مضر:
سر اور معدہ کے لئے۔
مصلح:
محلل اورام ‘ دافع زہر۔
بدل :
دھنیے کی پتی۔
مقدار خوراک :
ساتماشه سے ایک تولہ (سات سے دس گرام)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق