نظام انہضام سے مراد نظام ہا ضمہ ہے ۔اور یہ نظام ہاضمہ انسانی صحت کو درست رکھنے کا ضامن ہے ۔ نظام انہضام کو انگریزی میںdigestive system کہتے ہیں۔ ہمجو بھی غذا کھاتے ہیں وہ مختلف قدرتی کیمائی مراحل سے گذر کر ہمارے جسم کا حصہ بنتی ہے۔ اور اس کے غذائی اجذاء جسم میں مختلف کام انجام دیتے ہیں۔
نظام انہضام کیا ہے؟
انسانی جسم میں غذا کی نالی اور معدہ کے علاوہ بھی وہ اعضاء اور غدود جو غذا کو ہضم کرنے کا کام انجام دیتے ہیں ہا ضمہ کا پورا ایک نظام کہلاتے ہیں۔ اور اسے ہی نظام انہضام یا digestive system کہتے ہیں ۔ یہ نظام ہا ضمہ غذا کو چھوٹے چھوٹے اجزاء یامادوں میں توڑ دیتا ہے۔ اور یہ اجزاء جسم کے مختلف حصوں میں جذب ہو جاتے ہیں اور ان مادوں یا اجزاء سے جسم کو توانائی حاصل ہوتی ہے ، جسم کی نشوو نما اور ٹوٹ پھوٹ کی مرمت ہوتی ہےاور جسم کے تمام خلیات استعمال کرتے ہیں ۔
نظام انہضام کی خرابی کے نقصانات
اگر نظام انہضام بہتر یا ٹھیک نہ ہو تو متلی، گیس ، پیٹ خراب، معدہ میں جلن ، بھاری پن اور دیگر معدے کے مسائل, تیزابیت، قبض یا اسہال جیسی تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ یہ سب عام شکایات ہیں اور ان سے اکثر واسطہ پڑتا بھی رہتا ہے لیکن یہ بڑی بیماریوں کا پیش خیمہ بھی ثابت ہو سکتی ہیں ۔ اور آنتوں کی بیماریوں میں بھی مبتلا کر سکتی ہیں۔نظام انہضام کی خرابی سے آنتوں کی سوزش ، السر یہاں تک کے کینسر جیسی بیماریوں تک کا خطرہ لاحق ہو جاتا ہے ۔
نظام انہضام کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے
خوراک میں تبدیلی کی عادات ، ورزش ، حفظان صحت کے اصولوں کو اپنا کر اور طرز زندگی میں تبدیلی لاکر نظام انہضام کو بہتر کیا جا سکتا ہے اور نظام انہضام کی خرابی سے ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے ۔
زیادہ مصالحہ جات ، پروسیسڈ فوڈز، مصنوعی مٹھاس ، چربی کیمیکل یا آرٹیفیشل مصنوعی ذائقوں اور خوشبویات والی غذاؤں ، نمک یا شکر کا زیادہ استعمال ، جنک فوڈ کا استعمال اور کچھ غذائی اجزاء سے گریز کرکے ہاضمہ کی خرابی، آنتوں کی سوزش اور اس سے ہونے والی مختلف بیماریوں سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔ متوازن غذا یا بھر پو ر غذائیت والی غذا ہاضمے کی بیماریوں سے حفاظت کرتی ہے ۔
. کچھ غذائی اجزاء نظام ہاضمہ کو درست رکھنے میں کافی مفید ثابت ہو ئے ہیں۔ جیسے پروبائیوٹکس یعنی صحت مند یا مفید بیکٹیریا ، فائبر اور زنک وغیرہ ہا ضمے کے عمل کو بہتر بنا تے ہیں ۔
فا ئبر
خوراک میں زیا دہ سے زیادہ فائبر کااستعمال نظام ہاضمہ کو درست رکھتاہے۔ اعلیٰ فائبر اورزیادہ سے زیادہ فائبر والی غذائیں آنتوں کے افعال (نقل و حرکت)کو درست رکھتی ہیں اور ہاضمے کی خرابی اور قبض کی شکایت کو دور کرتی ہیں ۔
پری بائیوٹکس
فائبر پری بائیوٹکس صحت مند آنتوں کے بیکٹیریا کو پروان چڑھاتاہے۔ پری بائیوٹکس یعنی مفید بیکٹریا ہا ضمے کے عمل کو بہتر کرتے ہیں ۔
زنک
زنک بھی ہا ضمے کے عمل کو بہتر کرتا ہے ۔
صحتمند یا معیاری چربی
خوراک میں اچھی یا معیاری چربی کا استعمال بھی ضروری ہے یہ بھی ہاحمے کے نظام کیودرست رکھتی ہے۔ تحقیق سے ثابت ہو ا ہے کہ معیاری چربی غذائیت کو جزب کرتی ہے اور آنتوں کی سوزش، آنتوں کی بیماریوں سے محفوظاور افعال کو درست رکھتی ہے جیسے ومیگا 3 فیٹی ایسڈ وغیرہ
ہائیڈریٹڈ یعنی سیال ء کا زیادہ استعمال
قبض سے بچنے کے لیے 2 سے ڈہڑھ لہٹر پانی روزانہ پئیں اور ایسے پھل اور سبزیاں استعمال کریں جس سے جسم کو پانی کی وافر مقدار حاصل ہو۔ جیسے ککڑی، تربوز، خربوزہ ، سردا ، گرما ، کھیرا ، انگور ، اور اسٹرا بری وغیرہ اس کے علاوہ صحت مند مشروبات کا استعمال بھی اپنی خوراک میں لازمی شامل رکھیں ۔ کیفین والی چیزوں سے پر ہیز کریں ۔۔ اپنے پانی کی مقدار میں اضافہ کریں
یعنی مائع سیال چیزوں کا استعمال کریں کیوںکہ سیال کی کم مقدار قبض کی وجہ بنتی ہے۔
تناؤ سے بچیں
ٹیبشن یا ذہنی تناؤ بھی عمل انہضام کو براہ راست متاثر کرتا ہے ۔ تناؤ کے دوران تناؤ کے ہارمونز کی وجہ سے خون اور توانائی نظام انہضام سے دور ہو جاتے ہیں۔ اس لئے تنا ؤ نظام انہضام پر منفی اثر ڈالتا ہے۔تناؤ کو دور کرنے والی تکنیکیں جیسے مراقبہ، آرام اور سکون حا صل کرنے والی تر بیتیں، ایکیوپنکچر اور یوگا ہا ضمے کی خرابی کو دور کرنے میں کار آمدثابت ہوئے ہیں ۔ او ر عمل انہضام پر اچھا اثر مرتب کیا ہے ۔
کھانے پر توجہ
کھانا توجہ سے آہستہ اہستہ اور پر سکون انداز میں کھائیں ۔ ٹینشن میں ، بے چینی میں یا جلدی جلدی کھا نا کھانا معدے پر برا اثر ڈالتاہے۔ ا ور نظام انہضام کو بھی متاثر کرتا ہے۔اس سے بد ہضمی ، گیس ، متلی ،اپھارہ ، آنتوں کی غیر فعال کارکردگی جنم لیتی ہے۔
کھانا منہ کے اندر جاتے ہی ہاضمے کا عمل شروع ہوجاتا ہے ۔ کھانا جتنا اچھی طرح چبا کر کھائیں گے ہاضمے کےعمل پر اچھا اثر پڑے گا ۔ دانتوں کے ذریعے چبا کر کھانا کھانے سے نظام انہضام کا کام آسان ہو جاتا ہے کیونکہ جب چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں غذا نظام انہضام تک پہنچتی ہے تو اس میں موجود انزائمزاس کو مذید چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں توڑتے ہیں کہ وہ جسم میں آسانی سے جذب ہو سکیں اس لئےہا ضمے کا کام اچھا ہوجاتا ہے۔ غذا چبانے میں جو لعاب منہ میں بنتا ہے وہ کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد کرتاہے۔ رات کا کھانا دیر سے کھانا اور پھر لییٹ جانا یا سوجانا بد ہضمی کاسبب بنتا ہے ۔
ورزش
یہاں ورزش سے مراد ہلکی پھلکی نقل و حرکت یا معمولی سی ورزش یعنی چہل قدمی بھی کھانا ہضم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس لئے کھانا کھانے کے فوراً بعد آرام کرنے یا لیٹنے کے بجائے تھوڑا سا ٹہل لینا نظام انہضام کی کارکردگی کو درست رکھتا ہے۔ ورزش کرنے سے نظام انہضام بہتر طریقے سے کام کرتا ہے۔ اگر ہا ضمہ درست نہیں ہوگا تو غذائی اجزاء کو جسم میں جذب ہونے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
چکنائی سے پرہیز
زیادہ چکنا ئی والی غذاؤں سے پر ہیز کریں۔ کیونکہ چکنائی یا چربی سے معدے پر وزن پڑتا ہے یا بھاری پن محسوس ہوتاہے اور کھانا دیر سے ہضم ہوتا ہے۔
مضمون نگار: فرح فاطمہ