وٹامنز کی تعریف
ہم اکثر غذاؤں میں شامل جب غذائیت یا غذائی اجزاء کی بات کرتے ہیں تو وٹامنز بھی ان غذا ئی اجزاء کا حصہ ہوتے ہیں ۔ وٹامنز نامیاتی مرکبات یا مادے ہیں۔ جو قدرتی غذائی اشیاء میں مختلف مقدار سے شامل ہوتے ہیں۔ اور ہر جاندار کو جسمانی صحت و تندرستی برقرار رکھنے کے لئے وٹآمنز کی بھی ٖضرورت ہوتی ہے۔ ہرجاندار کی وٹامنز کی ضرورت جسمانی اعتبار سے مختلف ہوتی ہے وٹامنز کی چند اقسام ۔ وٹامنز کی جسمانی ضرورت کے لئے ان کو غذاؤں میں موجود وٹا منز سےحاصل کرکےاسے پورا کرنا پڑتا ہے۔ کیونکہ یہ جسمانی صحت کو بہتررکھتی ہیں انسانی جسم کو وٹامنز کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ تاکہ جسم میں توانائی کی کمی پوری ہوسکے۔ اور جسم تندرست و توانا رہ سکے۔
وٹامنز کی اقسام
وٹامنز کی مختلف اقسام انسانی جسم میں مختلف کام انجام دیتی ہیں ۔اور جسم کو تندرست و توانارکھتی ہیں. اور ہر انسان کو صحت مند رہنے کے لیے مختلف مقدار میں ہر قسم کے وٹامن کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسے کسی میں وٹامن ڈی کی کمی ہوجاتی ہے تو اسے وٹامن ڈی کی زیادہ ضروت ہوتی ہے۔ کسی انسان میں وٹامن سی کی کمی ہوتی ہے تو اس کو مختلف ذرائع سے وٹامن سی کی کمی کو دور کرنا ہوتا ہے۔ ماہرین طب یا میڈیکل سائنس نے وٹامن کی کئی اقسام بیان کی ہیں ۔ لیکن ہم یہاں چند خا ص وٹامنز کا ذکر کریں گے ۔
وٹامن اے
وٹا من اے کےکیمیائی نام ریٹینول ، ،ریٹنا ، اور بیٹا کیروٹین ہیں۔ وٹامن اےچکنائی یعنی روغنیات( فیٹی ایسیڈ ) پرمشتمل وٹامن کا نام ہے۔ یہ دودھ ، گاجر ، ساگ ، میٹھے آلو ، چقندر تیل(آئل) ،انڈے کلیجی ، مکھن، کدو، پالک، خوبانی اور خربوزہ وغیرہ میں پا یا جاتاہے۔ وٹامن اے قوت مدافعت میں اضافہ کرتاہےاور اینٹی آکسیڈیٹ جز ہے۔ یہ آنکھوں کے لئے بہت اہم ہے اگر وٹامن اے لہ کمی ہوجائے تو انسان رات کو دیکھ نہیں پا تا اور یہ اندھے پن کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر جسم میں وٹامن اے کی کمی ہوجائے تو آنتوں کے امراض ، جلد کی خشکی ، گردے اور مثانے کی پتھری اور مثانے کے امراض ، گردوں کے امراض اور پائیوریا وغیرہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو جاتا ہے۔
وٹامن بی کی کئی اقسام ہیں۔
وٹامن بی 1
وٹامن بی 1 کا کیمیائی نام تھامین ہے۔ یہ جسم میں مختلف انزائمز بناتا ہےجو کھانا ہضم کرنے، اور بلڈ شوگر کو توڑنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اناج کے دانوں ، پھول گوبھی ، آلو ، شکر قندی ، سورج مکھی کے بیج ، بیگن ، لوبیا ،مٹر ، جگر اور انڈے وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔
وٹامن بی 2
اس کا کیمیائی نام ربوفلاوین ہے۔ یہ جسمانی خلیوں کی نشوونما کے لیےبہت ضروری ہےاور غذا کو میٹابولائز بھی کرتاہے۔ اس کمی سے سوزش ، آنتوں اور معدے کی کمزوری، اور جسم پر پھوڑے پھنیساں پیدا ہوتے ہیں ۔ بھنڈی ،اناج ، دودھ ، دہی بند گوبھی ، شکر قندی ، گوشت ، انڈے ، مچھلی اور ہری پھلیوں سے حاصل ہوتا ہے۔
وٹامن بی 3
اس کا کیمیائی نام نیاسین یا نیاسینامائڈ ہے۔ جسمانی خلیوں کی نشوونما اور درست کارکردگی کے لئے وٹامن بی 3 بہت ضروری ہے۔ اس کی کمی آنتوں کی خرابی ، اسہال اور جلد کی خرابی پیدا کرتی ہے۔ یہ گائے کا گوشت ، سالمن مچھلی ، دودھ ، انڈے ، ، پتوں والی سبزیاں ، ٹماٹر ، پالک ، بینگن ، گاجر ، گری دار میووں اور بیجوں اور دالوں کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔
وٹامن بی 5
اس کا کیمیائی نام پینٹوتینک ایسڈ ہے ۔ یہ جسم میں توانا ئی اور ہارمون پیداکرتا ہے۔ یہ ان غذاؤں میں پایا جاتا ہے جیسے گوشت ، ہر قسم کے اناج ، گوبھی ، شلغم اور دہی وغیرہ
وٹامن بی 6
اسکا کیمیائی نام پائریڈوکسین یا پیریڈوکسامین ہے۔ یہ جسم میں سرخ خلیوں کی تشکیل کرتا ہے۔کمی: اگر جسم میں وٹامن بی 6 کی کمی ہوجائے انیمیا کی بیماری کا خطرہ لاحق ہوجاتا ہے۔ یہ چنے ، کیلے،لوبیا، اناج ، گائے کےجگر ، آلو، اور گری دار میووں وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے۔
وٹامن بی 7
اس کا کیمیائی نام بایوٹین ہے۔ یہ جسم کو غذا ؤں سے حاصل ہونے والے پروٹین ، چکنائی اور کاربوہائیڈریٹ کو میٹابولائز کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ کیریٹن ، بالوں ، جلد ، اور ناخنوں کو صحت مند رکھنے کے لئے ساختی پروٹین کا کام بھی انجام دیتا ہے۔جسم میں اس کی کمی آنتوں کی سوزش کا سبب بن سکتی ہے۔ یہ پالک، پنیر ،بینگن ، کدو ، جگر ، اور انڈے کی زردی میں غذائی جز کے طور پر شامل ہوتا ہے ۔
وٹامن بی 9
اس کا کیمیائی نام: فولک ایسڈ یافولینک ایسڈ ہے۔یہ جسم میں ڈی این اے (DNA)اور آر این اے (RNA) بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔وٹامن بی 9 کی کمی دوران حمل جنین کے اعصابی نظام کو متاثر کرسکتا ہے۔ یہ ہرے پتوں والی سبزیاں ، مٹر ، پھلیوں ، جگر ، اناج اور سورج مکھی کے بیجوں سے حاصل یوتا ہے۔ کئی قسم کے پھلوں میں بھی اس کی کم مقدار شامل ہوتی ہے۔
وٹامن بی 12
کیمیائی نام ہا ئیڈراوکسو بلامن ، hydroxocobalamin ، ہے۔ یہ اعصاب کو مضبوط کرتا ہےاو ایک مضبوط اور صحت مند اعصابی نظام کے لیے یہ وٹامن بہت ضروری ہے۔اس وٹامن کی کمی سے اعصاب کم زور اور اعصابی بیماریا ں پیدا ہوتی ہیں۔ اور اس کی کمی جسم میں خون کی کمی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ یہ وٹامن گوشت، مچھلی ، پولٹری ، اناج ،انڈے ، دودھ اور دودھ سے بنی دیگر مصنوعات کے غذائی اجزاء میں شامل ہوتا ہے۔
وٹامن سی
اس کا کیمیائی نام ایسکوربک ایسڈ ascorbic acid ہے۔ یہ جسم میں ایک نہایت قیمتی جذ کولیجن کی ، ٹشوزاور ہڈیوں کی نشو ونما کرتا ہے اور زخموں کوجلد مندمل کرتا ہے۔ یہ خون کی شریانوں کو مضبوط بناتا اور قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ یہ بطور اینٹی آکسیڈینٹ جسم میں کام انجام دیتا ہے۔ اور جسم میں غذا ؤں سے حاصل ہونے والے اجزء خاص طور پر آئرن کو جسم میں جذب کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتاہے۔ متعدی امراض اور بدہضمی سے محفوظ رکھتا ہے۔ کھانسی سے بھی حفاظت کرتا ہے۔
اس کی کمی سے زخم دیر سے ٹھیک ہوتے ہیں ، دانت کمزور اور مسوڑوھو ں سے خون نکلتا ہے۔مسوڑھے سوجنا ، دانت گرنا ،جوڑوں کے درد ، سوجن ، کھجلی اور قوت مدافعت میں کمی واقع ہوتی ہے۔وٹامن سی تمام کھٹے پھلوں( سنگترہ ، لیموں ، آملہ اور چکوترہ وغیرہ ) اور مختلف اقسام کی سبزیوں گوبھی، پالک ، ٹماٹر ، لوبیا ، بھنڈی وغیرہ میں شامل ہوتا ہے۔
وٹامن ڈی
اس کا کیمیائی نام Cholecalciferol ہے۔ وٹامن ڈی میں ہر قسم کی روغنیات شامل ہیں ۔وٹامن ڈی انسانی جسم کی تعمیر اور ہڈیوں کی مضبوطی اور صحت کے لئے مفید ہے ۔اس کی کمی دانتوں کی بیماریاں اور ہڈیاں کمزور اور نرم ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔سورج کی روشنی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا اچھا ذریعہ ہےیا دیگر ذرائع سے UVB شعاعوں کے سامنے آنے سے بھی جسم وٹامن ڈی پیدا کرتا ہے۔اس کے علاوہ لوبیا ، شکرقندی ، مٹر ،آلو اور پھول گوبھی وغیرہ میں اس کی کم مقدار شامل ہوتی ہے۔
وٹامن ای
اس کے کیمیائی نام ٹوکوفیرول یا ٹوکوٹرینول ہے۔ یہ جسمانی طاقت و قوت میں اضافہ کرتا ہے۔ سوزش اور تناؤ کو روکنے میں مدد کرتا ہے ۔ وٹامن ای کی کمی بہت سی بیماریوں کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔ وٹامن ای بالوں کی صحت کے لئے بھی بہت مفید ہے۔ آلو ،مٹر، انڈے، دودھ ، بادام ، ، گری دار میووں ، تلوں ، سبزپتوں والی سبزیوں اور سبزیوں کے تیل میں اس کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے۔
وٹامن ایچ
یہ بہت اہم وٹامن ہےاور جسم کی نشوونما کےلئے ضروری ہے ۔ اس کی کمی سے انسان میں کمزوری پیدا ہو جاتی ہے اور ہمت جواب دےجاتی ہے۔ اس کی کمی سے سوزش اور جلد خراب ہوتی ہے۔ گوشت ، مکئی ، پیاز ، مچھلی اور گڑ اسے حاصل کرنے کے اچھے ذرائع ہیں ۔
وٹامن کے (K)
اس کے کیمیائی نام فیلوکوینون ، میناکوینون ہیں ۔یہ زخم لگنے ، چوٹ لگنے یا کٹ جانے کی صورت میں جسم سے بہنے ولے خون کو روکنے اور جمنے کے لیے ضروری ہے۔ اس وٹامن کی کمی سے خون جسم سے غیر معمولی رفتار اور مقدار سے بہ سکتاہے جس کے نتیجے میں جسم میں خون کی کمی پیدا ہو سکتی ہے ۔ یہ وٹامن امرود میں سب سے زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے اس کے علاوہ ،سبز پتوں والی سبزیوں ، ہری سبزیوں جیسے کدو ، لوکی وغیرہ انجیر اور گوشت میں بھی موجود ہوتا ہے۔