مختلف نام:مشہور نام گندم۔ہندی گیہوں۔ سنسکرت گوہوم۔ مرہٹی گہو،گاٹھے، لال نگاچ،پوٹے گلاہووے۔ بنگالی گم۔ گجرات گہوں۔ کرنا ٹکی گودہی۔تلنگی گودمو۔ پنجابی کنک۔ فارسی گندم۔ لاطینی میں ٹری کم سٹائیوم(Triticum Stivum) پر انگریزی میں(Wheat) کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:لگ بھگ سردممالک میں ہوتا ہے۔ستمبر،اکتوبر میں بویا جاتا ہے اور اپریل میں{بساکھی کے موقع پر}پختہ ہو جاتا ہے تو کاٹ لیتے ہیں۔
شناخت:ایک مشہور اونچے قد کا پودا ہے۔ پتے باریک اور ڈیڑھ دو فٹ لمبے۔ درمیانی ٹہنی میں جسے ناڑی کہتے ہیں، بالیاں لگتی ہیں۔ان بالیوں میں غلاف میں لپٹے ہوئے دانےپر دانےکے غلاف کے سرے پر ایک لمبی نوک نکلی ہوئی۔ دانے کا رنگ ہلکا بادامی اور اس کے پیٹ پر ایک لکیر پائی جاتی ہے۔
ماڈرن ریسرچ:دوسرے غلہ جات کی طرح گندم میں نہ صرف خوراکی مادہ زیادہ پایا جاتا ہے بلکہ بعض معدنی مادّے جیسے کیلشیم فاسفیٹ، مگنیشیم فاسفیٹ، پوٹاش وغیرہ بھی ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ روغنی مادے بھی پائے جاتے ہیں۔
مزاج:درجہ اول میں گرم اور رطوبت و یبوست میں معتدل، تازہ جو خشک نہ ہوا ہو دوسرے درجہ میں تر ہے۔
مقدار خوراک:بکثرت مستعمل ہے۔ حسب قوت کھانا چاہئے۔
گندم کثیر الغذا،مسمن بدن،ورموں کی سوجن ہٹانے، قبض دور کرنے کے علاوہ مردانہ کمزوری میں مفید ہے۔
گندم کا مفرد استعمال
پھوڑا:اس کے آٹے کا لیپ نمک ملا کر پکا کر لگانا پھوڑے کو پکاتا ہے اور پُلٹس کا کام کرتا ہے۔
کھانسی: اس کا حریرہ کھانسی، پھیپھڑے سے خون آنے اور درد سینہ میں مفید ہے۔
افزائش دودھ:اس کا نشاستہ عرق سونف میں پکا کر عورتوں کو کھلانے سے دودھ میں زیادتی ہوتی ہے۔
داد ،چنبل:گندم کو نم دے کر بذریعہ پتال جنتر نکالا ہوا تیل داد،چنبل پر لگانے سے داد،چنبل کو آرام دیتا ہے۔
کھانسی: گندم کو250 گرام پانی میں جوش دے کر ⅓ حصہ رہے تو ایک گرام نمک ملاکر چھان کر پلائیں۔ ہر قسم کی کھانسی کو دور کرتا ہے۔
پھنسیاں:وہ پھنسیاں جن سے رطوبت خارج ہوتی ہو{ ایگزیما} کو خشک کرنے کے لئے نشاستہ تنہایا بورک ایسڈ کے ساتھ ملا کر چھڑکنا مفید ہے۔
خارش اطفال: گندم کانشاستہ بچوں کی جلد کی رگڑ یا خارش روکنے کے لئے مستعمل ہے۔
سائنٹیفک آزمودہ طبی مجربات
روغن گندم:دانہ گندم پرانا، چھلکا ناریل{ناریل کے اوپر جو سخت لکڑی سی ہوتی ہے}شیشم کی لکڑی، اونٹ کی مینگنی سب ہم وزن لے کر ٹکڑے ٹکڑے کرکے بزریعہ پتال جنتر تیل نکالیں۔ بدستور دونوں وقت چنبل وداد پر لگائیں۔چند دن میں آرام آجائے گا۔
دوائےکھانسی:گندم 25 گرام،گڑ 25 گرام، نمک 12 گرام۔ تینوں کو کورے کوزے میں بند کر کے دس کلو اپلوں کی آگ دیں اور سرد ہونے پر نکال لیں۔
خوراک ایک ایک گرام صبح شام شہد میں ملا کر دیں۔ کھانسی کے لئے مفید ہے۔
مرہم نشاستہ:سفوف نشاستہ{سٹار چ پوڈر}2ڈرام،زنک اوکسائیڈ2ڈرام۔ویزلین ½ اونس۔سب کو آپس میں ملا کر رکھ لیں اور بقدرضرورت مقام ماؤف پر لگائیں۔ جلد کی پرانی پھنسیوں اور دیگر امراض جلد میں مفید ہے۔
حریرہ مقوی دماغ:نشاستہ،خشخاش،مغز کدو، مغز تخم تربوز،مغز کھیرا،مغز خربوزہ ہرایک3گرام،مغز بادام 8عدد۔
تمام ادویہ کو تھوڑے پانی میں خوب پیس لیں،بعد ازاں 250گرام دودھ میں ملا کر دوتین جوش دیں۔ نیم گرم صبح سویرے نہار منہ استعمال کریں۔ دماغ کی خشکی،نیند کی کمی۔ دائمی نزلہ اور کمزوری دماغ کے لئے مفید ہے۔
پھوڑا پشتان : میدہ گندم میں زردی بیضہ مرغ ملا کر تین بار لگانے سے پھوڑا پھوٹ جاتا ہے۔ پھوٹ جانے پر مندرجہ ذیل پلٹس لگائیں۔ زخم بھر جائے گا۔
پلٹس پھوڑا:السی،میتھی ہر ایک 12 گرام، پیاز سفید ایک عدد، ریوند چینی، نمک خوردنی، نیم کے پتے ہر ایک 6گرام،گندم کا آٹا 60 گرام، بدستور پلٹس پکا کر گرم گرم پھوڑے پر باندھیں۔ ایک دو بار باندھنے سے آرام آ جائے گا۔
دیگر:السی، آٹا گندم، نیم کے پتے ہر ایک30گرام۔ تینوں کو پانی میں پیس کر اور پلٹس پکا کر باندھیں۔پھوڑا پھوٹ کر صاف ہوجائے گا۔
کشتہ جات میں گندم کا استعمال
کشتہ شنگرف:شنگرف 20 گرام کی دوڈ لیا ں لے کر ایک کورسکورے میں 750 گرام گندم{جو وغیرہ سے صاف کردہ}کے درمیان میں رکھ کر اس پر خالص گھی، پیاز کا پانی، برانڈی ہر ایک 150 گرام ڈال دیں۔ پھر اسے گل حکمت کر کے 15 کلو اپلوں کی آگ دیں۔ گلابی رنگ کا کشتہ تیار ہوگا۔ جو مردانہ کمزوری میں مفید ہے اور ریاحی امراض کو دور کرتا ہے۔
خوراک آدھی رتی سے ایک رتی مکھن میں حسب مزاج کھلائیں۔
چہرے کے داغ اور چھائیں:ہلدی اور گیہوں کا آٹا برابر برابر لے کر گائے کے تازہ اور کچے دودھ میں ملاکر ملیں اور اس کے بعد چہرہ صابن سے دھو لیں۔ پھر اس کے بعد ناریل کا بنا خوشبو والا تیل چہرے پر ملیں۔اس سے چہرے کا رنگ صاف ہو جاتا ہے اور چھائیاں مٹ جاتی ہیں اورداغ دور ہو جاتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
گہیوں ’’گندم‘‘ (Wheat)
دیگرنام: عربی میں حنط ، فارسی میں گندم ، بنگالی میں کم ، سندھی اور پنجابی میں کنک جبکہ انگریزی میں وہیٹ کہتے ہیں ۔
ماہیت:پاکستان و ہندوستان کامشہور غلہ ہے۔گندم کے دانوں کا رنگ زرد مائل سرخ اور ذائقہ قدرے شیریں ہوتاہے۔
مزاج: گرم اول و مائل بہ اعتدال۔
افعال و استعمال: گہیوں کوصاف کرکے پیس کر اس کی روٹی پکائی جاتی ہے اور اس کی علیحدہ کی ہوئی بھوسی سے شوگر کے مریض کیلئے ڈبل روٹی تیار کی جاتی ہے۔لیکن قبض کے مریضوں میں بھوسی کو آٹا سے الگ نہ کیاجائے ۔گندم کو سب غذاؤں سےا فضل اور بہتر تصورکیاجاتاہے۔یہ کثیرالغذا اور صالح خون تصور کیاجاتاہے۔گندم مقوی باہ ہے۔بدن کو موٹا ( زیادہ مقدار میں کھانے سے ) کرتی ہے۔گندم کے میدے کی روٹی قابض اور دیر ہضم ہوتی ہے۔مغز بادام کے ہمراہ گیہوں کا حریرہ تیار کرکے کھانسی ، نفث الدم ،ضعف باہ و دما غ اور ضعف بدن کے دورکرنے کیلئے استعمال کیاجاتاہے۔اس کانشاستہ بھی حریرہ میں شامل کرکے پلایاجاتاہے۔اس کی بھوسی منفث بلغم اور منضج بلغم ہونے کی وجہ سے نزلہ زکام اور کھانسی میں تنہا یا مناسب ادویہ کے ہمراہ اس کا جوشاندہ بناکر پلایاجاتاہے۔گندم سے میدے کی خمیری روٹی نفخ اور سدے پیداکرتی ہے۔خمیری روٹی بھی طاقت دینے والی غذاہے۔
بیرونی استعمال: گہیوں میں قوت جلاقوت تحلیل اور قوت انضاج بھی ہے لہذا گیہوں کو منہ میں چباکردمل (بال توڑ) اور دوسرے پھوڑے پھنسیوں پرلگاتے ہیں ۔اور اس کے آٹے کی پلٹس بناکر اورام پر باندھتے ہیں ۔گیہوں میں ایک خاص قسم کی چکنائی بھی پائی جاتی ہے۔جس کو پتال جنتر کے ذریعہ نکال کر دار ،گنج اور جھائیں پرلگاتے ہیں ۔
نفع خاص: محلل اورام ،مسمن بدن۔ مضر: نفاخ۔ مصلح: سرکہ۔
گہیوں جنگلی
دیگرنام:عربی میں دوسرفارسی میں گندم دشتی ۔
ماہیت: یہ پوداگیہوں سے مشابہ ہوتاہے۔اس کا رنگ سبز جبکہ دانہ سیاہ اور ذائقہ میں قدرے تلخ ہوتاہے۔
مزاج: گرم تر۔
افعال و استعمال: مسہل ،محلل ،قاتل کرم شکم ،خشک خارش اور بال خورہ کو اس کا لیپ مفید ہے۔مادہ کو پختہ کرتی ہے۔خشکی لاتی ہے۔چاکسو اورمصری کے ساتھ سرمے میں ملاکرامراض چشم کو نافع ہے۔
مقدارخوراک: تین گرام یاماشے ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق