مختلف نام:فارسی ،عربی لِسان الثورـہندی،بنگالی گاؤزبانـسنسکرت گوزی داـلاطینی اوعیسمابریکٹ ایٹم(Onosima Bracteatam)اور انگریزی میں ایکی ام (Echium) کہتے ہیں۔
شناخت:ایک بوٹی ہے جو ربیع کے موسم میں پیدا ہوتی ہے،اس کے تمام اجزاء کھردرے اور روئیں دار ہوتےہیں۔پتے بڑےبڑے گائے کی زبان کی طرح سبز سفیدی مائل ہوتے ہیں۔اور ان پر سفید سفید نقطے قدرے اونچے چبھنے والے ہوتے ہیں۔پھول انار کے پھول کی طرح لیکن اس سے چھوٹا ہوتا ہے۔اس کے پتے و پھول ہی زیادہ تر ادویات میں کام آتے ہیں ۔گاؤزبان کا استعمال طب یونانی و آیور وید میں بہت زیادہ کام میں لایا جاتا ہے۔بازار میں پنساریوں سے گاؤزبان کے خشک پتے “برگ گاؤزبان”اور خشک پھول”گل گاؤ زبان” کے نام سے دستیاب ہوتےہیں۔ذائقہ قدرے پھیکا ،کڑواوکسیلا ہوتا ہے۔
یہ ہمالیہ میں کشمیر سے کمایوں تک 10سے11ہزار فٹ کی بلندی پر پایا جاتا ہے۔ایران و افغانستان میں بھی پیدا ہوتا ہے
مزاج:گرم تر درجہ اوّل میں۔
مقدار خوراک:گاؤ زبان 5گرام سے 6گرام تک اور پھول گاؤ زبان 3گرام سے4گرام تک۔
فوائد:مفرح و مقوی اعضائے ریئسہ و بلغم نکالنے والا اور پیاس بجھاتا ہے۔اس کے پھول مقوی دماغ و مقوی قلب ہیں ۔گاؤزبان یا گل گاؤزبان کا جوشاندہ تنہا یا مناسب ادویات کے ساتھ نزلہ و زکام ،کھانسی دمہ و سینہ کی خشکی کے لئے پلاتے ہیں۔نزلہ کو اس سے آرام ملتا ہے۔برگ گاؤزبان کو جلا کر اسے چھالوں پر چھڑکتے ہیں۔بلغمی امراض میں بہت ہی مفید ہے اور زبر دست مصفئ خون ہے۔
گاؤزبان کے آسان و مفید مجربات
نزلہ و زکام: گاؤزبان کے پتے 6گرام کو 30گرام پانی میں بھگو کر جوش دیں ۔پھر چھان کر اس کا لعاب چینی ملا کر استعمال کریں۔
عرق گاؤ زبان :گاؤ زبان کے پتے 250گرام لے کر ڈھیلی پوٹلی میں باندھ کر 5کلو پانی میں رات کو بھگو دیں۔صبح ہلکی آگ پر 3بوتل عرق کشید کریں۔
خوراک 100گرام عرق میں شربت گل بنفشہ 25گرام ملا کر پئیں۔
فوائد:خفقان، گھبراہٹ، بخار نزلہ ،کھانسی اور امراض سوداوی میں مفید ہے۔حرارت کو تسکین دیتا ہے۔ بخار میں بھی مفید ہے۔
کھانسی:گاؤزبان کے پتے3گرام ،ملیٹھی(چھلی ہوئی)3گرام،زوفہ 3گرام،گل بنفشہ5گرام لسوڑیاں 9دانے،رات کو 50گرام پانی میں بھگو رکھیں۔صبح جوش دے کر چھان کر 4گرام شہد ملا کر پلائیں۔
جوشاندہ دمہ:گاؤزبان،اصل السوس،زوفہ،پرسیاؤشاں ہر ایک 3گرام ،عناب 7دانہ لسوڑیاں 9دانہ ،انجیر3عدد،جوشاندہ بنا کر صاف کر کے 30گرام خمیرہ بنفشہ ملا کر دیں۔خمیرہ گاؤ زبان ، خمیرہ گاؤ زبان عنبری جواہر والا،دواالمسک معتدل جواہر والی اس کے مشہور مرکبات ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Echium) گاؤ زبان
عربی اور ، فارسی میں لثان الثور کہتے ہیں۔
ما ہیت : گاؤ زبان کا پودا دو سے تین فٹ کے قریب اونچا ہوتاہے۔ پتے کھدرے گائے کی زبان کی طر ح سبز پیلے اور چھوٹے ابھرے ہوئے دانےاور بہت چھوٹے چھوٹےکانٹے ہوتے ہیں ۔اگر ان کو پانی میں بھگو دیا ائے تو ان سے لعاب نکلنے لگتا ہے۔جو قدرے کھارا ہوتا ہے۔ پھول نیلے گچھوں میں لگتے ہیں ۔اور اگر پرانے ہو جائیں تو سرخی مائل ہوجاتے ہیں ۔ تخم سفید قرطم کی طرح اور ا ن سے قدرے چھوٹے، مزہ میں پھیکے اور کچھ روغنی سے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے اور پھول گاجر زیادہ تر دواً مستعمل ہیں۔ اقسام :گاؤ زبان کی دو یاتین اقسام ہیں۔ جو افعال میں برابر ہیں۔
مقام پیدائش : پاکستان میں ہزارہ ، مالاکنڈ ، خیبر، کورم ایجنسی کے علا وہ کشمیر سے کمایوں تک ہمالیہ پرآٹھ سے دس ہزار فٹ بلندی پر پیدا ہوتاہے۔
مزاج : تازہ گاؤ زبان گرم تر درجہ اول ۔۔۔۔۔خشک گاؤ زبان گرم خشک
افعال : مفرح و مقوی اعضاءرئیسہ ، ملین طبع ، ، منفث بلغم جبکہ گاؤ زبان سوختہ قابض اور مجفف ہے ۔
استعمال :گاؤ زبان اور گل گاؤ زبان مالیخولیا، جنون ، خفقان سوداوی جیسے امراض میں تفریح و تقویت قلب کے لیے استعمال کی جاتی ہے ۔ تنہا یا مناسب ادویہ کے ساتھ گاؤ زبان کا جوشاندہ تیار کرکے نزلہ و زکام بارد ، کھانسی ،ضیق النفس اور سینہ کی خشونت کو زائل کرنے کے لیے پلایا جاتاہے۔ گاؤ زبان و جلا کر بچوں کے مرض قلاع میں باریک پیس کر سوزش کو تسیکن دینے اور زخموں کو خشک کرنے کے لیے چھڑکتے ہیں ۔
نفع خاص : مفرح و مقوی قلب مضر : طحال ۔
مصلح: صندل سفید بدل : پوست اترج
کیمیاوی اجزاء: لعاب دار مادہ ، سوڈیم ، کیلیم ، پوٹا شیم ، آئرن اور تھوڑا میگنیشیم ہوتاہے۔
مقدار خوراک : برگ گاؤزبان ۔۔۔۔۔۔ پانچ سے سات گرام یا ماشے
گل گاؤزبان ۔۔۔۔۔تین سے پانچ ماشے تک ۔
مشہور مرکب۔۔۔۔۔ خمیرہ گاؤ زبان عنبری جواہردار
یہ دماغ اور حافظہ کو قوی کرتا ہے ۔نسیان( بھول جانا) کے مرض میں مفیدتر ہے۔ بینائی کوقوت دیتا ہے ۔ جواہرات کے سبب تمام اعضاء رئیسہ کے لیے بے حد مقوی ہے۔دائمی نزلہ و زکام اور اعضاء کی تکان کو رفع کرتا ہے۔
مقدار خوراک : پانچ پانچ گرام خمیرہ صبح اور رات کو سونے سے قبل کھلائیں ۔
خمیرہ گاؤ زبان جددار عود صلیب والا ، اعصاب اور دماغ کی کمزوری کی وجہ سے اگر نزلہ و زکام کی شکایت رہتی ہو تو اس کے استعمال سے دور ہوجاتی ہے ۔ فالج ، لقوہ ، مرگی ، رعشہ ، ام الصبیان اور اختناق الرحم کی شکایت میں مفید ہے۔
مقدار خوراک : پانچ گرام خمیرہ صبح نہار منہ پانی سے کھلائیں۔
عرق گاؤ زبان: مفرح ہے۔ دل کو طاقت د یتا ہے۔ پیاس کو بجھاتا ہے اور بخاروں کی شدت کو کم کرتا ہےمگر ” میں ذاتی طور پر عرق گاؤ زبان کو مدر بول ، مخرج سنک گردہ کے استعمال کرتا ہوںاور دن میں کم از کم مریض ایک سے دو بوتل پی لے “( حکیم نصیر احمد طارق)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق