مختلف نام :
مشہور نام انگور ۔عربی انب ۔ گجراتی دہراکھ ۔ بنگالی داکھ اور انگریزی میں گریپ کہتے ہیں۔
شناخت :
انگور زمانہ قدیم سے ہی لذیذ میو ہ مانا جاتا رہا ہے۔ یہ خوبیوں (remedies of grapes) سے بھر پور پھل ہے۔اس کے متواتر استعمال سے خون پیدا ہونے میں اضافہ (health benefits of grapes) ہوتا ہے ۔دنیا کے اکثر ممالک میں اس کی کاشت کی جاتی ہے۔ہندوستان میں بھی انگور کی بیل کی بکثرت کاشت کی جاتی ہے۔آندھراپردیش میں خاص طور پر کاشت کی جاتی ہے۔چنانچہ آندھراپردیش کے انگور ٌعنب شاہیٌ کہلاتے ہیں۔انگور کئی قسم کے ہوتے ہیں اس کی ایک چھوٹی قسم ا فغانستان سے درآمد کی جاتی ہے جو بہت زیادہ شیریں اور لذیذ ہوتی ہے۔
انگوروں کی کل پیداوارکا 80فیصد شراب بنا نے کے کام آتا ہے۔سات فیصدی کو سکھا کر کشمش بنائی جاتی ہے۔ باقی 13 فیصد کو میو ہ کے طور پر پکا یا جاتا ہے۔انگور کو مختلف طریقوں سے خشک کیا جاتا ہے۔یہی خشک انگور کشمش کے علاوہ مویز کہلاتے ہیں۔لیکن عام طور پر یہ منقی کے طور پر مشہور ہے۔فرق صرف یہ ہے کہ چھوٹی قسم کشمش اور بڑی مویز یا منقیٰ کہلاتی ہے۔ انگور کی ہر شکل تازہ و خشک شدہ دواً مستعمل ہے۔اس کا مزاج گرم و تر ہوتا ہے۔دوسرے پھلوں کی طرح انگور معدہ میں فاسد نہیں ہوتا بلکہ جلدی ہضم (health benefits of grapes) ہو کر جز وبدن بن جاتا ہے۔اسی وجہ سے تقویت بدن کے لئے اس کی بہت اہمیت ہے۔ رس دار انگور پیاس بھجانے والا نمک و معدنیات اور وٹامن (remedies of grapes) سے بھر پور ہوتا ہے۔
ما ڈرن تحقیقات :
100 گرام تازہ انگوروں میں 1.9 گرام پرو ٹین 1.5 گرام شحمین(فیٹ)، 83 گرام کاربو ہائیڈ ریٹ، 84 ملی گرام کیلشیم 18ملی گرام فا سفورس 25 ملی گرام وٹامن سی ، 150 یو نٹ وٹامن اے اور قلیل مقدار میں وٹامن بی 2،بی 1 حاصل ہوتے ہیں۔ اسی لئے یہ بدن کو غذائیت پہچانے اور قوت بڑھانے کے لئے بہترین (health benefits of grapes) چیز ہے۔ جس سے بدن فربہ ہو جاتا ہے۔
مزاج :
پکا گرم تر درجہ اول ۔ کچا سردو خشک درجہ اول ۔
مقدار خوراک۔:
بقدر ہضم
۔فوائد :
اس کے استعمال سے بال اور آنکھیں چمکدار رہتی ہیں۔جلد صحت مند اور نرم رہتی ہے۔اس کا رس جلد کے لئے ایک اچھا ٹا نک ثابت ہوتا ہے۔لہذا اس کا استعمال (Skin Pilling) کے لئے کیا جاتا ہے۔روغنی جلد کو صاف کرنے کے لئے انگور کے دو ٹکرے کر کے جلد پر ملنا مفید (health benefits of grapes) ہے۔ انگور بے جان جلد کے لئے فائدہ مند ہیں پانچ دس انگور کے دانوں کا رس نکال کر تھوڑی ملتانی مٹی اور عرق گلاب ملا کر چہرے پر لیپ کریں۔پندہ منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں اور بعد میں چہرہ دھو لیں۔یہ لیپ ہفتہ میں دو یا تیں بار لگا ئیں، بے حد اثر انداز (remedies of grapes) ہوتا ہے۔
انگور کا رس اس کی پتیووں اور ٹہنیوں کا عرق جلد کے روگوں کے لئے بہت مفید (health benefits of grapes) ہے ۔ یہ پیپ بھرے مہا سے,پھوڑے پھنسیوں کو سکھانے میں مدد کرتا ہے۔انگور کے رس سے غرارے کرنے سے منہ کے زخموں و چھالوں اور سوجے گلے کو راحت ملتی ہے ۔
چھوٹے بچوں کو قبض ہونے پر رات کو سونے سے پہلے تقریبا 25گرام انگور کے دانے گرم دودھ کے ساتھ کھلائیں تو قبض (remedies of grapes) دور ہو جاتی ہے۔
قریبا 20-25 انگور کے دانوں کو رات کو بھگو کر صبح انہیں مل کر نچوڑ کر اس رس میں تھوڑی چینی ملا کر پینے سے آدھاسیسی کےدرد(مائیگرین)اور دوسرےقسم کے سر درد (remedies of grapes) کے لئے صبح ایک ایک گھونٹ کر کے پینے سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔
الٹی و متلی ہونے پر انگور کے دانوں پر تھوڑا نمک اور کالی مرچ چھڑک کر کھانے سے فا ئدہ (health benefits of grapes) ہوتا ہے ۔ کشمش ملین شکم قوت دیتی ہے۔مفرح و مقوی قلب ہونے کے باعث خفقان اور ضعف قلب میں مستعمل ہے۔کھانسی میں اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔مویز کو اخلاط ِغلیظ کو نفع دینے کے لئے امراض باردہ بلغمی و سوداوی میں دیگر ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں۔قبض کشا ہونے کی وجہ سے قبض کو دور (remedies of grapes) کرنے کے لئے بکثرت استعمال ہوتا ہے۔
انگور کے آسان و آزمودہ مجربات
تپ صفرا وی:
انگور کا رس کھٹا ،میٹھا انار کے ساتھ کھانا تپ صفراوی کو رفع کرتا ہے۔
شربت انگور:
پتھری کو توڑتا ہے۔ریگ گردہ مثانہ کو خارج کرتاہے۔کلتھی 45 گرام،گوکھر 30 گرام،پر سیا ؤ شاں 20 گرام ،تخم خربوزہ نیم کوب 15 گرام،سونف نیم کوفتہ 8 گرام،انگور کے پتے 25گرام ،سب کو ایک دن پانی میں تر کر کے جو شائیں اور تین گنا چینی کے ساتھ قوام درست کرلیں۔
دیگر :
انگور مقوی ہے اور مقوی قلب و مفرح بھی ہے۔ آب انگور ایک کلو میں شکر سفید کلو شامل کر کے قوام بنائیں۔ثعلب مصری 25 گرام ،تخم شلجم ،بہمن سفید ،اندر جو شریں ،تخم گاجر ہر ایک 12 گرام۔باریک پیس کر عرق کیوڑہ میں حل کردیں۔
مقدار خوراک:
25 گرام دیں۔
دیگر :
کھانسی کو فائدہ کرتا ہے۔زہریلے جانوروں کے کاٹے کو نافع ہے۔درخت کہنہ انگور سے اتار کر دھو لیں اور جس قدر ضروت ہو ان کا پانی نکال کر جو شائیں۔یہاں تک کہ تہائی باقی رہ جائے۔شکر ملا کر قوام کر لیں۔
تھوک میں خون آنا:
برگ انگور پیس کر بقدر سات گرام کھانا تھوک میں خون آتا ہو تو نافع ہے۔نیز مقوی معدہ ہے اور قا بض اور مدر ہے (حکیم حا جی شمس الحق خاں )۔
تپ دق:
تپ دق کے مریضوں کے لئے انگور کا رس آب حیات کی مانند ہے۔ان کی کم ہورہی قوت انہیں پھر حاصل ہونے لگ جاتی ہے۔ٹا ئیفا ئیڈ بخار میں بھی انگور کا رس دیتے رہنے سے مریض کی قوت بحال رہتی ہے۔
تندست آدمی اگر 250 گرام انگور اور ایک قندھاری انار کا مشین کے ذ ریعے سےا کھٹا رس نکال کر ہر روز ایک دو مہینے تک لگا تار پیتا رہے تواس کے اندر خاص قسم کی چستی پیدا ہوگی۔جسم میں خون کا اضا فہ اور دورہ تیز رفتار سے ہوگا۔گالوں پر ہلکی ہلکی سر خی آنے لگے گی۔اس کے استعمال سے قوت حافضہ میں خوب اضافہ ہوتا ہے۔
منقیٰ اور کشمش:
منقیٰ میں پیاس کو روکنے کی حیرت انگیز طاقت ہے۔مختلف امراض (remedies of grapes) میں شدت کی پیاس لگنے پر اگر منقی چوسنے کے لئے جائے تو فائدہ ہوتا ہے۔خشک کھانسی میں منقی کو راکھ میں گرم کر کے چوسنے کے لئے دیا جائے تو مفید ہوتاہے۔بچہ پیدا ہوتے وقت درد زِہ سے عورت کا دل بیٹھنے لگ جاتا ہے اور اسے ٹھنڈے پسینے آنے لگ جاتے ہیں ۔اس وقت بیج نکال کر منقی ٰکو چاندی کے ورق میں لپیٹ کر کھلا نا چاہئے ۔اس سے جسم میں فورا طاقت آجائے گی ۔دل بیٹھنا ٹھیک ہو جائے گا اور پسینہ بھی بند ہو جائے گا۔ٹا ئیفا ئیڈ بخار میں منقیٰ اور خوب کلاں کا پانی ابال کر پلایا جاتا ہے جس سے جسم میں طاقت رہتی ہے اور بخار کا زہر بھی سفید سفید چھوٹے چھوٹے دانوں کی شکل میں باہر نکل آتا ہے۔اگر کوئی رکا ہوا دانہ اندر رہ جائے تو منقی اور خوب کلاں کے استعمال سے باہر نکل آتا ہے۔
کشمش کا استعمال مختلف اقسام کی کھانے والی اشیا اور کھٹ میٹھی چٹنیوں میں کیا جاتا ہے۔یہ ان اشیا میں مل کرا نہیں اور بھی خوش ذا ئقہ لذیذ اور مقوی بنا دیتا ہے۔جن عوتوں کے پساتانوں پر بچے کے سر اور کہنی مار دینے سے یا دیگر کسی طرح سے سوزش آجاتی ہے۔دودھ آنا بند ہو جاتا ہے اور ساتھ ہی بخار ہو جاتا ہے۔ انہیں 12 گرام کشمش کو پانچ چھ گری بادام کے ساتھ سل پر پانی کے ساتھ پیس کر لیپ کرنا چا ہئے اور تین گھنٹے کے بعد گرم پانی سے دھو کر پھر تازہ لیپ کر دینا چا ہئے۔اس طرح تین چار لیپ کرنے سے سوزش بھی ہٹ جا ئےگی اور بخار (remedies of grapes) کو بھی آرام آ جائے گا۔
یو نانی معالج عموما تمام ایسے کا ڑھوں میں منقی ٰکا استعمال کرتے ہیں جس سے بلغم پتلا ہو کر باہر نکل جائے اور پھیپھڑے صاف ہو جائیں ۔سردیوں میں منقیٰ کو دودھ میں ابال کر کھانا چاہئے۔اس سے جسم توانا ہوجاتا ہے۔ساتھ ہی ساتھ منی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
انگور کے پتے :
انگور کے پتوں کو سل پر پیس کر ان کی ٹکیہ بنا کر بواسیر کے مسوں پر باندھ دینا چا ہئے جس سے شدت کا درد (remedies of grapes) بھی تھو ڑے ہی عرصہ میں دور ہو نے لگ جاتا ہے۔
فوطوں پر سوزش آجانے پر انگور کے پتوں کو تِل کے تیل میں چپڑ کر اور گرم کر کے فوطوں پر باندھ دینا چا ہئے ۔اس سے سوزش بھی اتر جائے گی اور درد بھی دور ہو جا ئے گا۔
چٹنی کھانسی :
کشمش 100 گرام پانی سے صاف کر کے گھوٹ کر ایک سو گرام چینی ملا کر پکا لیں ۔جب چٹنی کی طرح ہو جائے ،محفوظ رکھیں اور مریض کو ہدایت کردیں کہ وہ 20 گرام روزانہ سوتے وقت چاٹ لیا کرے۔
کھانسی :
بڑی کشمش گرم کر کے گرم گرم کھانا کھانسی (remedies of grapes) میں مفید ہے۔
خفقان:
کشمش سبز لیکر 35 دانے شمار کر کے کسی چینی کی پیالی میں ڈال دیں اور عرق گلاب 20 گرام ڈال کر ڈھانپ دیں۔تمام رات پڑا رہنے دیں۔صبح کے وقت کشمش کے دانے کھلائیں اور عرق گلاب میں قدرے چینی ملا کر پلا دیں۔21 دن میں مرض دور ہو جائے گا۔انگور خفقان کے لئے بہترین دوا ہے۔
مربہ انگور :
آدھے پکے انگور ایک کلو لیں اور ایک کلو کھانڈ کے شربت میں پکا کر تیار کریں۔نہایت مقوی مربہ انگور تیار ہے جو شادی سے پہلے و شادی کے بعد کمزوری میں مفید (health benefits of grapes) ہے۔
سردی کا علاج:
جن لوگوں کو سردی (remedies of grapes) ہمیشہ لگتی رہتی ہو انہیں 30۔35 دانے کشمش پانی میں دھو کر دودھ میں ابال کر انہیں کشمش کھا کر اوپر سے دہی دودھ پی لینا چا ہئے۔
انگور آسو:
تازہ انگوروں کا رس 16 کلو میںکلو چینی کلو شہد شامل کر کے ازاں بعد پھول دھاوا ایک کلو ،لونگ ،جا ئفل ،سرد چینی ،مرچ کالی ،دار چینی ،الا ٓئچی خورد ،تیزپات ،مگھاں ،ناگ کیسر چھال جڑ چترک ،چویہ ،پیلا مول،رینو کا ہر ایک 50۔50 گرام ملا کر آسو تیار کریں۔
خوراک:
غذا کے بعد 10 گرام آسو میں برابر کا پانی ملا کر پلائیں۔
پرانی کھا نسی :پھیپھڑوں کی کمزوری ،دمہ،گلے کے امراض عام جسمانی کمزوری،کمی خون،اپھارہ وغیرہ کے لئے مفید (health benefits of grapes) ہے۔اس کے استعمال سے جسم میں تازہ اور نیا خون پیدا ہوتا ہے۔قبض رفع ہوتی ہے۔علا وہ ازیں پھیپھڑوں کی جھلی سے چپکی ہوئی بلغم (کف) کو دور (remedies of grapes) کرتا ہے۔
نوٹ:
آیو رو یدک شاستروں میں انگور آسو نام کا کوئی آسو درج نہیں ہے۔
( حکیم ڈاکڑ ہری چندی ملتانی ،پانی پت)
درا کھشا سو
(شار نگدھر ) مویز منقیٰ پانچ کلو کو پچاس کلو پانی میں پکائیں۔جب 15 کلو پانی رہ جائے تب چھان کر سرد کر کے مٹکے میں ڈال دیں اور مندرجہ ذیل ادویات کا سفوف بنا کر شامل کریں۔
سرد چینی ،لونگ ،جائفل،مرچ سیاہ ،دار چینی ،الائچی ،خورد،ناگ کیسر پیپل،چترا،چویہ ،رینو کا ہر ایک پچاس پچاس گرام ،پھول دھاوا ،64 گرام ،شہد پانچ کلو چینی پانچ کلو۔
نوٹ:
چکنے مٹکے کو اگر صندل سفیداور کا فور کی دھونی دے کر پھر حسب معمول آرشٹ تیار کریں۔
خوراک:
12 گرام سے 25 گرام برابر چینی ملا کر دونوں وقت بعد از غذا دیں-
فوائد:
کھانسی ،دمہ امراض سینہ و گلو ،دا ئمی قبض اور خرابی ہا ضمہ میں مفید (health benefits of grapes) ہے۔آنتوں کے کیڑے ہلاک کرتا ہے۔سنگر ہٹی ،باؤ گولہ ،بواسیر اور آنکھوں کے امراض (remedies of grapes) میں فائدہ کرتا ہے ۔خون پیدا کر کے وزن بڑھاتا ہے۔بھوک لگانے کے علاوہ قبض کشا ہے۔جسمانی کمزوری اور پھیپھڑوں کی کمزوری میں مفید ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Grape)انگور
دیگرنام:
عربی میں عنب ‘ گجراتی میں دہراکھ ‘بنگالی میں دراکھیا یا داکھ اور انگریزی میں گریپ کہتے ہیں۔
ماہیت:
مشہورپھل ہے۔جس کی بیل ہوتی ہے۔جو آس پاس کی چیزوں‘چھتوں یارسیوں پر چڑھ جاتی ہے۔اس کے پتے کٹے ہوے اور نوکدار بڑے ہوتے ہیں۔
چھوٹے انگورکوجس میں دانہ (تخم)نہیں ہوتا ہے انگورکہلاتا ہے۔جب خشک ہوجائے یاکرلیاجائے تو اس کوکشمش کہتے ہیں۔
پھل بے دانہ گول یا لمبوترے گچھوں میں لگتے ہیں یہ سفید ‘ کالا ‘ چھوٹا اور بڑے دانے والا جس میں بیج ہوتا ہے۔کچی حالت میں سبز اور کھٹا ‘ بعد میں کھٹ مٹھا اور پکنے پر شیریں ہو جاتا ہے۔ موٹا انگور سوکھنے پر (منقی)مویز کہا جاتا ہے۔
مقام پیدائش:
اعلیٰ قسم کا انگور افغانستان‘ پاکستان کے صوبہ بلوچستان‘ صوبہ سرحد‘ سندھ‘ کشمیر اور ایران میں پیدا ہوتا ہے۔ویسے تو اس کی بیل پاکستان کے صوبہ بلوچستان صوبہ سرحد سندھ کشمیر اور ایران میں پیدا ہوتاہے۔ان کاذائقہ ایک جیسا نہیں ہوتا ہے جبکہ بھارت میں ہماچل پردیش‘پنجاب اور یوپی کے پہاڑی علاقوں میں کاشت ہونے لگی ہے۔
مزاج:
انگور پختہ وگرم و تر درجہ اول ،انگور خام سرد وخشک درجہ اول ۔
افعال:
منفج ملین ،مقوی بدن مولد خون صالح‘ مدربول‘انگور خام قابض۔
استعمال:
شیریں پختہ انگور بطور پھل (میوہ)بہت زیادہ کھایا جاتا ہے۔یہ بہت جلد ہضم (health benefits of grapes) ہوجاتا ہے۔کثیر ال غذا یعنی کافی تغذیہ بخشتا ہے۔خون صالح پیدا کرتا ہے۔بدن کو قوی اورفربہ بناتا ہے۔قبض دور (remedies of grapes) کرتا ہے۔ایسی صورت میں انگور کے اوپر والا چھلکا نہیں کھانا چاہیے۔انگور شیریں سینہ کی خشونت کو دور کرتاہے۔مصفیٰ خون بھی ہے۔سوداوی اور احتراتی مودا کودفع کرتا ہے۔اس کا رس تقویت وتفر یح کے علا وہ پیشاب آور بھی ہے۔
انگور خام
قابض ہوتا ہے۔اور اسہال کوفائدہ (health benefits of grapes) دیتا ہے۔انگور کا پانی نچوڑ کر شربت بھی بنایا جاتاہے۔جو تقویت وتفریح کیلئے مستعمل ہے۔
نوٹ:
کشمش اور موویز کاذکر اپنی ردیف میں آئے گا ۔
نفع خاص:
زورہضم۔مضر:نفاخ ہے۔مصلح:کاسرریاح ادویہ۔بدل:مویز منقےٰ
کیمیاوی اجزاء:
کاربوہائیڈریٹس16.7 فیصد ‘ پروٹین.8 فیصد ‘ وٹامن اے(80انٹرنیشنل یونٹ)وٹامن سی چار ملی گرام‘ کیلیشم19 ملی گرام اور آئرن3 ملی گرام فی سو گرام کے علاوہ ٹارٹرک ایسڈ ‘ گوند ‘ میلک ایسڈ پایا جاتا ہے۔
مقدار خوراک:
بقدرہضم۔
نوٹ:
جیسا کہ استعمال میں لکھا ہے کہ انگور بدن کو فربہ کرتے ہیں۔یہ بات غلط ہے کیونکہ جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہےکہ اس میں نیگیٹو کلوریز ہوتی ہیں جو کہ بدن کے موٹاپے کو کم کرتی ہیں‘ زیادہ نہیں ۔ اس لئے موٹے افراد کو انگور (health benefits of grapes) زیادہ استعمال کرنا چاہئے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق