گُڑ مشہور چیز ہے۔گنے کے رس کو پکا کر جما لیا جاتا ہے۔جب قوام کو سخت بنا کر اور ہاتھوں سے مل کر سفوف بنا لیتے ہیں تو اسے شکر سرخ کہتے ہیں۔اس کے مختلف نام درج ذیل ہیں:
مختلف نام:ہندی گُڑـسنسکرت گڑک،رسالـاردو گڑ-پنجابی گڑـفارسی قند سیاہـبنگالی گڑ اور انگریزی میں جیگری(Jeggery)کہتے ہیں۔
ماڈرن تحقیقات:اس میں کیروٹین،نکوٹین،ایسڈ،وٹامن بی 1،بی2،وٹامن سی ،وٹامن اے اور آئرن و فاسفورس پائے جاتے ہیں۔
مزاج:گرم دوسرے درجے میں پرانا گُڑ گرم و خشک۔
فوائد:نیا گڑ کف،دمہ،کھانسی،پیٹ کے کیڑے وغیرہ امراض میں مفید ہے۔سبھی آسو،آرشٹ گڑ سے ہی تیار کئے جاتے ہیں۔
گڑ کے آسان و مفید مجربات
درد سر،زکام:زکام اور درد سر ہونے کی صورت میں تھوڑاسا گڑ اور بھنا ہو ادرک گرم پانی سے سونے سے پہلے استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
پیلیا:پیلیا میں 50گرام گڑکے ساتھ تھوڑے سے مولی کے پتے کھانے سے فائدہ ہوتا ہے۔
دیگر:سفوف ہرڑ10گرام،نسوت10گرام،سفوف اندرائن ایک گرام،اس میں30گرام گڑملا کر دس گرام کی مقدار میں صبح،دوپہر اور شام استعمال کریں۔اس کے ساتھ ہی پیاز کا رس گڑ اور ہلدی کے ساتھ گھوٹ کر سونگھنا چاہئے۔
پت اُچھلنا:اگر کسی کی پتی اچھل رہی ہواور انگریزی ادویات سے فائدہ نہ ہو رہا ہوتو گڑ کے ساتھ زیرہ ملا کر دینے سے فائدہ ہوتا ہے۔
بواسیر:نیم کی پکی نمولی پرانے گڑ کے ساتھ دن میں تین بار کھلانے سے بواسیر سے نجات ملتی ہے ۔
ملیریا:اگر ملیریا بخار نہ اُتر رہا ہوتو گڑوکالے زیرے کا سفوف ملا کر کھلائیں اس سے فائدہ ہو گا۔ملیریا آنے سےپہلےدودو گھنٹہ کے وقفے سے بھی دیا جاسکتا ہے۔
کھانسی:گڑ50گرام،انار دانہ25گرام، کالی مرچ 5 سے 7 گرام،پیپل کے پتے 4گرام،جوکھار 4گرام۔
ان سب ادویات کاسفوف بنا لیں،5گرام سفوف گرم پانی کے ساتھ صبح و شام دینے سے فائدہ ہوتا ہے۔
پتھری:گڑ جوکھار برابر برابر وزن لیں،صبح اورشام کھلائیں۔اس سے پیشاب کا رک رک کر آنا درست ہو جاتا ہے۔ مثانے کے اندر کی پتھری بھی باہر نکل جاتی ہے۔
پیٹ کی گیس:گڑ 200 گرام ،سفوف ہرڑ100 گرام،سونٹھ 35 گرام، کالی مرچ 30 گرام، پیپل کے پتے 40 گرام، دار چینی 30 گرام،تیز پات 30 گرام۔
سب ادویات کو اچھی طرح کوٹ پیس کر 25ـ25گرام کےلڈو بنا لیں۔ ایک ایک لڈو صبح اور شام گرم پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
فوائد:اس سے پیٹ کی گیس ، پیٹ کی گڑگڑاہٹ، کھانسی ،سنگر ہنی،بواسیر،ہاتھ پاؤں کی سوجن وغیرہ امراض ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
دمہ،کھانسی:گڑ10گرام، سرسوں کا تیل خالص10 گرام۔ دونوں کو ملا کر صبح و شام ایک ایک چمچہ چاٹنے سے دمہ اور کھانسی میں فائدہ ہوتا ہے۔
سردی: سردی کے موسم میں گڑ اور کالے تل کے لڈوبنائیں،صبح و شام استعمال کرنے سے کھانسی،دمہ،برانکایئٹس وغیرہ امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔اگر مندرجہ بالا امراض نہ بھی ہوں تو بھی اس کے استعمال سے یہ امراض پیدا نہ ہوں گے۔
ہچکی:پرانا گڑ خشک کر کے پیس لیں،اس میں سونٹھ پیس کر ملا لیں۔اس کے سونگھنے سے ہچکی آنا بند ہو جاتی ہے۔
درد شقیقہ:گڑ12گرام،گھی6گرام،دونوں کو ملا لیں۔صبح سورج نکلنے سے پہلے اور رات کو سوتے وقت کھانا نافع ہے۔اس کو چند دن استعمال کرنے سےدرد شقیقہ دُور ہو جاتا ہے۔
کانچ وغیرہ لگنا:کانچ یعنی شیشہ،کانٹا یا پتھر جسم میں اگر کہیں چبھ جائے اور باہر نہ نکلے تو گڑ اور اجوائن گرم کر کے باندھنے سے وہ چیز خود بخود باہر نکل جائے گی۔
پیٹ کے کیڑے: اگر پیٹ میں کیڑے ہوگئے ہوں تو مریض کو سوتے وقت گڑ کھلائیں۔اس سے پیٹ کے کیڑے نکل جائیں گے۔
وَرم و دَرد: وَرم و دَردکو دُور کرنے کے لئے گڑ کی پلٹس بنا کر باندھنے سے فائدہ ہوگا۔
نوٹ:گڑ کا زیادہ استعمال نقصان دہ ہوتا ہے اس سے پیٹ میں اپھارہ ہو جاتا ہے اور بھوک کم لگتی ہے۔
(حکیم ہری چند ملتانی ،پانی پت)
قبض:جن لوگوں کو قبض ہو انہیں گڑ کا استعمال ضرور کرنا چاہئے۔یہ قبض کشا ہے۔
کف:اگر کف (بلغم) زیادہ بنتا ہو تو گڑکے ساتھ ادرک کا رس استعمال کریں۔اس سے کف ختم ہو جاتا ہے۔
پت:اگر پت ہو تو گڑ کے ساتھ ہرڑ کا استعمال کرنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ بہت مفید چیز ہے۔
وجع المفاصل:اس میں گڑ کے ساتھ سونٹھ کا استعما ل کرنا بہت ہی فائدہ مند ہے۔
خون کی کمی :خون کی کمی یعنی انیمیا میں بھی گڑ کا استعمال بہت ہی مفید ہے۔
پیشاب کی زیادتی:اگر بچے نیند میں بستر میں پیشاب کر دیتے ہوں تو اُن کے لئے مفید ہے۔کالے تِل اور گڑ ملا کر لڈو بنا لیں۔اس کے استعمال سے فائدہ ہوگا۔
دیگر:بھنے ہوئے چنے یا اخروٹ کی گری گڑ میں ملا کر استعمال کرائیں،اس سے فائدہ ہو گا۔
نوٹ:بچے کو رات کو پیشاب کرا کر سلائیں اور اُسے ڈانٹیں نہیں بلکہ پیار سے سمجھائیں۔
(حکیم پریم ناتھ ملتانی ،پانی پت)
سوکھا مسان:جو بچے سوکھ گئے ہوں ۔کھایا پیا نہ لگتا ہو،دن بدن کمزوری ہوتی جا رہی ہو،اُن کے لئے گڑ بہت مفید ہے۔کیونکہ اس میں کیلشیم کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔جن بچوں کو دودھ نہ ملتا ہو اُن بچوں کو روزانہ گڑ استعمال کرائیں۔اس سے بچے کا سوکھنا ٹھیک ہو جائے گا۔
امراض دِل و جگر:گڑدِل وجگر کے امراض کے لئےبہت مفید ثابت ہوا ہے۔گڑگلوکوز کے برابر فائدہ کرتا ہے۔جس میں گلوکوز جو کام کرتا ہے ہے گڑ بھی وہی کام کرتا ہے۔لیکن چیت(مارچ) میں گڑ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
پیٹ کے کیڑے:پرانے گڑ کے ساتھ پلاش کے بیج ملا کر پلانا پیٹ کے کیڑوں کے امراض میں فائدہ مند ہے۔
کیل مہاسے:گڑ کا استعمال خون کو صاف کرنے میں نافع ہے،خراب خون کی وجہ سے پیدا ہونے والے کیل مہاسے اس سے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
پستانوں میں دودھ کی کمی :دودھ پلانے والی عورتوں کو دودھ کے ساتھ زیرہ سفید کا سفوف و گڑ صبح و شام استعمال کرانا چاہئے۔اس سے اُن کے پستانوں میں دودھ کی مقدار میں اضافہ ہو گا۔
کھٹی ڈکاریں آنا:گڑ، سیندھا نمک ،کالا نمک چاٹنے سے کھٹی ڈکاریں آنا بند ہو جاتی ہیں۔
یادداشت میں کمی:جن لوگوں کی یادداشت میں کمی آگئی ہو،وہ گڑ کا حلوہ کھائیں۔اس سے اُن کی یادداشت تیز ہو جائے گی۔
منہ سے بد بُو آنا:گڑ دو گرام ،دھنیا ایک گرام،۔روزانہ کھائیں،چند دن استعمال سے دانت مضبوط ہو جائیں گے اور منہ سے بد بُو آنا بھی ختم ہو جائے گی۔
جسمانی کمزوری:سردی میں مکئی کی روٹی کے ساتھ گڑ کھانے سے جسمانی کمزوری دور ہو جاتی ہے۔
پریوار نیوجن:ایام آنے کے بعد روزانہ 25گرام قند سیاہ (گڑ) گرم پانی سے 15دن تک استعمال کریں۔
بواسیر:20گرام گڑ میں 5گرام بیل گری کا سفوف استعمال کرنے سے بواسیر میں فائدہ ہوتا ہے۔
درد کان :گڑ اور گھی ملا کر کھانے سے درد کان میں آرام آجائے گا۔
گلا بیٹھنا:گڑ میں پکائے گئے چاول کھانے سے بیٹھا ہوا گلا ٹھیک ہو جاتا ہے۔اور گلے کی آواز کھل جاتی ہے۔
داد:چقندر کے پتوں کا رس گڑ میں ملا کر مقام داد پر لگائیں، اس سے داد ٹھیک ہو جائے گا۔
سینے کی جلن:گڑ کا شربت بنا کر پینے سے سینے کی جلن دور ہو جاتی ہے۔
کمر درد:اجوائن کا سفوف50گرام،گڑ50گرام۔
دونوں کو ملا کر رکھ لیں۔5گرام صبح اور5گرام شام استعمال کرائیں،اس سے کمر درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔
ہاضمہ کی خرابی:تلسی کا رس 10گرام،سونٹھ10گرام،گڑ20گرام۔ان سب کو پیس کر ملا لیں اور اس کی نخود کے برابر گولیاں بنا لیں۔ایک ایک گولی صبح وشام پانی سے دیں۔ ہاضمہ کی خرابی کے لئے بہت ہی مفید چیز ہے۔
اس کے علاوہ گڑ اور تِل ملا کر گزک وغیرہ بھی تیار کی جاتی ہے اس کے کھانے سے زیادتی پیشاب کو فائدہ ہوتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
قند سیاہ (Jaggery ) گڑ
ما ہیت : گنے کے رس کوپکا کر جمالیاجاتاہے تو اس کو گڑ کہتے ہیں۔جب قوام کو سخت بنا کر ہاتھوں یامشین میں ملاکرسفوف بنالیتے ہیں تو اس کو شکر سرخ کہتے ہیں ۔گڑ تازہ ہلکا سرخ رنگ کا جبکہ پراناسیاہ رنگ کا ہوتاہے ۔ اس کا ذائقہ شیریں ہوتاہے۔
مزاج : گرم تر ۔۔۔۔۔درجہ دوم۔۔۔۔پرانا گڑ ۔۔۔گرم خشک۔
افعال واستعمال : مسمن بدن ،ملین طبع اور دافع تعفن ہے ۔بلغم نکالتاہے۔پرانا گڑ کھانسی، دمہ اور درد سینہ کونافع ہے ۔تھوڑی مقدار میں بعداز طعام کھاناغذا کو ہضم کرتاہے۔بغرض امدار مسہل ادویہ کے ساتھ ملاتے ہیں ۔شہد کی بجائے گڑ کے قوام میں شربت اور معاجین بھی تیارکرتے ہیں .طور غذابکثرت کھایاجاتاہے۔
مقدار خوراک : دوتولہ سے چار تولہ (20سے 40گرام تک)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق