مختلف نام: ہندی ہنسراج، ہنس پری۔ اردو ہنسراج۔ فارسی پر سیاؤشاں ۔ عربی شعر الجبال الارض۔ بنگالی گوبالی لتا ، کالو جھانٹ۔ گجراتی ہنس پاری۔ مرہٹی ہنس راج، راج ہنس، گھوڑ کھری ۔ تیلگو ہنس پا (مو)۔ لاطینی میں آڈی آنٹم لینو لیٹم برم(Adianatum Lunulatum Burm)اور انگریزی میں میڈن ہئیر(Maiden Hair)کہتے ہیں۔
مقامِ پیدائش: شملہ، کشمیر، ڈلہوزی،نینی تال، منصوری کے بلند مقامات پر سیا ؤشاں بے شمار ملتی ہے ۔ جہاں پر دیوار کے درخت عام طور پر پائے جاتے ہیں ۔
شناخت: ہنسراج کئی قسم کا پودا ہوتا ہے۔ عام طور پر دو قسم کا ملتا ہے ۔ ہنسراج کے پتے گہرے سبز رنگ کے، پتے کے درمیان ایک ڈنڈی اور پتے پرندوں کے پروں کی طرح ڈنڈی کے دونوں طرف لگے ہوتے ہیں۔ نرم و سبزی مائل پتے ہنس کے بیجوں کی طرح ، پتوں کی پیٹھ پر دھیان سے دیکھنے پر کالے رنگ کے ذرے لگے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ کالے کا لے ذرے زمین پر گر جاتے ہیں اور بیج کی طرح اس سے ہنسراج کے پودے پیدا ہو جاتے ہیں ۔ یہ پودا ایک فٹ سے ڈیڑھ فٹ اونچا ہوتا ہے۔ اس کے پھول و پھل نہیں ہوتے۔
دوسری قسم کا ہنسراج ننھے ننھے نازک و خوبصورت پتوں والا۔ یہ کوئی 9 انچ سے ایک فٹ تک اونچا ہو تا ہے۔ ستمبر ، اکتوبر ی میں یہ پودا پورے قد کا ہوتا ہےاور اس موسم میں اس کے پتے جمع ہوتے ہیں۔ اس کے پانچوں اجزاء استعمال کئے جاتے ہیں ۔ اس کا دوائی اثر 6 ماہ تک رہتا ہے ۔ اس لئے اسے ہمیشہ تازہ سٹاک سے ہی خرید کر استعمال کرنا چاہئے ۔
مزاج: گرم و خشک ۔
مقدار خوراک: جوشاندہ 5 سے 7 گرام ۔ تازہ پتوں کا رس 6 سے 10 گرام، سفوف ایک سے تین گرام تک۔
فوائد: بلغم کو پتلا کر کے نکالنے والا اور بلغم کو دور کرنے والا ہے ۔ چھاتی کے درد ، دمہ، کھانسی اور نزلہ و زکام کا آزمودہ علاج ہے ۔ بچوں کی کھانسی میں شربت ہنسراج بہت آرام دیتا ہے ۔ اسے گھریلو دوا کی صورت میں گجرات اور مہا را شٹر میں کافی عرصہ پہلے سے استعمال میں لایا جاتا ہے۔
بلغمی کھانسی: پرسیاو شاں 5 گرام کا جوشاندہ چھان کر چینی ملا کر صبح و شام دیں ۔ چند دن میں بلغمی کھانسی کو آرام آ جائے گا۔
پیشاب کی بندش: ہنسراج کا جوشاندہ چھ گرام چینی ملا کر دن میں دو سے تین بار دیں ۔ بند پیشاب کھل جائے گا۔
خشک کھانسی: اس کا جوشاندہ 6 گرام صبح و شام شہد ملا کر دیں۔ خشک کھانسی کو آرام آ جائے گایا اس کا شربت استعمال کریں ۔ تب بھی یہی فائدہ ہو گا۔
پھوڑے ،پھنسی: ہنسراج اور میتھی کو پانی میں پیس کر نیم گرم لیپ کرنے سے پھوڑے پھنسی جلد پک کر پھوٹ جاتے ہیں ۔
بالوں کا جھڑنا: ہنسراج 200 گرام کو پانی 250 گرام میں بھگو دیں۔ چھ گھنٹے بعد جوش دے کر چھان لیں۔ پھر اس میں تلی کا تیل ایک کلو ملا کر آگ پر رکھیں ، پانی جل جانے پر تیل کو چھان لیں اور بالوں میں لگائیں۔ خوشبو ملانی ہو تو خوشبو آملہ ملا لیں ۔ اس سے بالوں کا جھڑنا دور ہو کر بال لمبے اور کالے ہو جاتے ہیں۔
نکسیر: ہنسراج 10 گرام، ملیٹھی ) چھلی ہوئی(پانچ گرام ، الا ئچی چھوٹی چار گرام، ست گلو ایک گرام ، چینی 12 گرام ، سب کو پیس کر سفوف بنا لیں اور چھ چھ گرام صبح، دوپہر اور شام لیں ۔ سات آ ٹھ دن میں نکسیر بند ہو جاتی ہے اور ناک سے نکلنے والا بلغم بھی بند ہو جاتا ہے۔
جوشاندہ پر سیاؤشاں: پر سیاؤشاں چھ گرام کو کوٹ کر 200 گرام پانی میں بھگو کر چھ گھنٹہ بعد جوش دے کر چھان لیں۔ جب ایک چوتھائی حصہ رہ جائے تو چھ گرام شہد ملا کر نیم گرم پلائیں ۔ اگر موسم گرما ہو تو شہد کی جگہ چینی ملا کر پلائیں ۔ اس کے استعمال سے ایک گھنٹہ میں دمہ کا دورہ رک جاتا ہے۔
دیگر: ہنسراج )پرسیاؤ شاں ( چھ گرام، خطمی کے بیج چار گرام، خبازی کے بیج چار گرام، انجیر ایک عدد، 150 گرام پانی میں چھ گھنٹہ بھگو دیں۔ بعد میں جوش دیں۔ 50 گرام رہنے پر چھان کر چینی ملا کر نیم گر م استعمال کرائیں ۔ نزلہ کو فورا آرام آ جائے گا۔
شربت ہنسراج: ہنسراج 50 گرام، ملیٹھی چھلی ہوئی 20 گرام، بیج خطمی ، بیج خبازی ہر ایک دس دس گرام، بہی دانہ چھ گرام، گل بنفشہ 30 گرام۔ رات بھر 750 گرام پانی میں بھگو دیں۔ صبح جوش دیں۔ جب 375 گرام رہ جائے تو چھان لیں اور 750 گرام چینی ملا کر شربت بنائیں ، 20 گرام شربت میں 25 گرام عرق گاو زبان میں ملا کر صبح و شام دیں۔ دمہ اور کھانسی کو دور کرنے اور لیس دار بلغم کو نکالنے کے لئے مفید ہے ۔ گرم خشک کھانسی، درد سینہ اور موسم گرما کے نزلہ و زکام میں خاص طور پر مفید ہے ۔
شربت فریا درس: پر سیا ؤشاں )ہنسراج( ، گاو زبان ، صندل سفید، ، عود صلیب ، خشخاش سفید، ملیٹھی چھلی ہوئی ہر ایک 20 گرام، سونف، بیج خطمی، بیج خبازی، پھول گلاب ہر ایک 10 گرام، مویز منقی 25 عدد۔ سب دواوں کو آ دھا کلو پانی میں رات کو بھگو کر جوش دیں۔ جب 375 گرام رہ جائے 750 گرام چینی ملا کر شربت تیار کریں ، 20 گرام پانی ملا کر پئیں ۔ کھانسی ، نزلہ اور زکام کے لئے مفید ہے۔
بعض اطباء اس میں پوست خشخاش )کو کنار( 5 عدد بڑھا لیتے ہیں ، جس سے اس کی تاثیر زیادہ تیز ہو جاتی ہے۔
شربت کھانسی : پرسیاؤشاں 25 گرام، عناب 30 دانے ، لسو ڑیاں 50 دانے، خطمی، خبازی، گل بنفشہ، ہر ایک 50 گرام۔ زوفہ، ملیٹھی چھلی ہوئی ہر ایک 30 گرام، انجیر زرد 20 عدد۔
تمام دواوں کو موٹا موٹا کوٹ کر رات کو 500 گرام پانی میں بھگو دیں۔ صبح کو جوش دیں۔ جب 375 گرام پانی رہے تو 750 گرام چینی ڈال کر شربت تیار کر یں۔
خوراک 25 گرام ہمراہ عرق گاؤزبا ن 50 گرام صبح و شام استعمال کرائیں۔
جوشاندہ دمہ: پرسیاؤشاں ، گاو زبان، ملیٹھی چھلی ہوئی، زوفہ ہر ایک 3 گرام، عناب 7 دانہ، انجیر 5 عدد، لہسوڑے9 دانہ کا جوشاندہ بنا کر صاف کر کے خمیرہ بنفشہ 30 گرام ڈال کر دیں۔
روغن گیسو دراز: پر سیا ؤشاں ، زردرد، طباشیر، انار کے پھول ، گرد سماق ہر ایک 25 گرام۔ لاذن ، فوفل، چھلکا انار، چھلکا بہیڑہ ہر ایک 50 گرام، چھلکا ہرڑ زرد، چھلکا ہرڑ سیاہ ، مازوئے سبز ہر ایک 75 گرام۔ برد مورگ290 گرام، آملہ خشک خستہ نمودہ 125 گرام۔
سب دواوَں کو کوٹ چھان کر چار کلو پانی میں رات بھر بھگو دیں، صبح دھیمی دھیمی آگ پر پکائیں۔ جب آدھا رہ جائے تو مل چھان کر اس میں 1(1/4)کلو تلوں کا تیل ملا کر نرم آگ پر پکائیں۔جب پانی جل جائےتو چھا ن کر رکھ لیں۔بوقت ضرورت تھو ڑا سا تیل سر پر ملیں اور با لو ں میں جذ ب کریں۔ یہ تیل بالوں کو بڑھا تا ہے۔اور ان کی سیا ہی کو قائم رکھتا ہے۔ساتھ ہی مقوی دماج بھی ہے۔
شربت شفاء: پرسیاؤشاں 30گرام ، عناب 30عدد، عدد، بیج خطمی، بیج خبازی ہر ایک 18گرام ، انجیر 20گرا م ، ملیٹھی چھلی ہوئی، زوفہ ہر ایک 36گرام ، چینی 750گرام ۔
سب دواوَں کو 750گرام پانی میں رات کو بھگو دیں ، صبح جوش دیں،جب آدھا رہ جائے تو چینی ملا کر شربت تیار کریں ، 25 گرام سے 40 گرام صبح وشام ہمراہ عرق گاوَ زبان دیں۔کھانسی ، زکام اور نزلہ ودمہ کے لیے مفید ہے۔
بچوں کی کھانسی: پرسیاؤ شاں، ملیٹھی چھلی ہوئی، زوفہ۔ لسوڑیاں ، گل بنفشہ، مویزمنقیٰ ہر ایک ایک گرام ، پانی دس گرام میں جوش دے کر چینی 3 گرام ملا کر بچے کو چٹا ئیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
پرسیاؤشان ’’ہنس راج‘‘
انگریزی میں :Maiden Hair feru
لاطینی میں:AdiantumLunulatum خاندان: Polypodiaceae
دیگر نام: شعرالارض یا شعرالجبال عربی میں‘ ہندی میں ہنس راج‘ پنجابی میں کھوہ بوٹی ‘ بنگالی میں گوپائے لتا کہتے ہیں۔
ماہیت : یہ بوٹی عموماً نمناک زمین مثلاً تالاب ‘ کنوئیں کے کنارے پر سایہ دار درختوں کے نیچے بیدا ہوتی ہے اور پہاڑی علاقہ کی نمناک جگہوں پر کثرت سے ہوتی ہے ۔ پتے گہرے سبزرنگ کے ہنس کے پنجوں کی طرح کٹے ہوئے یا دھنیے کے پتوں کے مشابہ اور چھوٹے ہوتے ہیں۔ پتوں کے پچھلی طرف غور سے دیکھیں تو سیاہ رنگ کے دھبے یا ذرے لگے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔
دراصل یہ کالے رنگ کے ذرے ہنس راج کے بیج ہوتے ہیں ۔ جو زمین پر گرجاتے ہیں اور ان سے نئے پودے پیدا ہو تے ہیں ۔ ان پتوں کے درمیان ایک ڈنڈی سیاہ سرخی مائل اور باریک ہوتی ہے ۔ جس پر پتے پرندوں کے پروں کی طرح دونوں لگے ہوتے ہیں۔ شاخیں نرم اور سرخی مائل ہوتی ہیں۔
پرسیاوشان کا پودا ڈیڑھ سے دو فٹ تک بلند ہوتا ہے۔ اس بوٹی کے پھل ‘ پھول نہیں ہوتے ۔ یہ بوٹی شاخ اور پتوں سمیت استعمال ہوتی ہے۔
اقسام: یہ کئی اقسام کی ہے جس میں ایک کا نام AdiantumCapallusاور دوسری کا نام AdiantumVenustumہوتا ہے۔ جس کے پتوں اور پودوں میں تھوڑا تھوڑا فرق ہوتا ہے۔
مقام پیدائش: یہ عموماً پاکستان ‘ ہندوستان‘ ایران اور افغانستان کے بیشتر علاقوں میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج: معتدل ‘ بعض کے بقول گرمی خشکی کی طرف مائل
افعال: محلل‘ ملطف ‘ مفتح‘ منفج بلغم‘ جالی‘ مدربول‘ مدرحیض ونفاس
استعمال: مدربول و حیض ہونے کی وجہ سے ادرار بول و حیض کے علاوہ نفاس اور اخراج مشیمہ کے لئے دیگر ادویہ کے ہمراہ استعمال کرتے ہیں ۔ محلل‘ مفتح اور منفج بلغم ہونے کے سبب سے ذات الصدر ‘ ذات الریہ ‘ نزلہ‘ کھانسی اور ضیق النفس میں استعمال کیا جاتا ہے اور حمیات بلغمی میں بطور منفج دیگر ادویہ منفج کے ہمراہ استعمال کراتے ہیں۔ جالی اور مجفف ہونے کی وجہ سے قروح رطبہ‘ داءالثعلب‘ داء طیہ میں نافع ہے۔ اسی وجہ سے اس کو باریک پیس کر قلاع‘ ثبور دہن اطفال میں چھڑکنا مفید ہے۔ محلل ہونے کی وجہ سے بطورضماد صلابات خنازیر اور دیگر اورام کو تحلیل کر تا ہے۔ خاکستر پر سیاہ شان سے سر دھونے سےسبوسہ سر زاہل ہوتا ہے۔تریاق ہونے کی وجہ سے سانپ اور پاگل کتے کے کاٹنے کے زہر میں اس جوشاندہ مفید ہے۔
پرسیاوشان خلطوں کو لطیف کرتا ہے ۔ سدہ کھولتا ہے۔ مادہ کو پختہ کر کے معتدل القوام بناتا ہے۔ خشکی لاتا ہے درد سینہ کھانسی اور دمہ کو مفید ہے۔
خصوصی ہدایات: اس کو سفوفاً تنہا استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ عام طور پر اس کا جوشاندہ مستعمل ہے۔
ہدت اثر: اس کی قوت ایک سال تک رہتی ہے۔
نفع خاص: سودا‘ صفراء‘ بلغم کا مسہل اور دافع نزلہ ہے۔
مضر: امراض طحال ‘ مصلح: مصطگی اور گل بنفشہ بدل: بنفشہ اور اصل السوس
مقدار خوراک: پانچ سے سات گرام (ماشے)
مشہور مرکب: مطبوخ بخار‘ لعوق سپستان ‘ شربت مدر حیض ’’ جوشاندہ خاص (طب نبوی دواخانہ)‘‘
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق