مونگ پھلی موسم سرما کا تحفہ ہے۔جو کئی صحت بخش غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔مونگ پھلی نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہوتی ہے بلکہ اس کی خوشبو بھی دل کو لبھاتی ہے موسم سرما کی سوغات مونگ پھلی کے حیرت انگیز فوائد – سرما میں مونگ پھلی لازمی کھانا چاہئے کیونکہ ایک تو یہ دوسرے خشک میوہ جات کی بہ نسبت زیادہ سستی ہوتی ہے۔ دوسری بات یہ کہ اس کے غذائی اجزاء صحت کےلیئے بہت مفید ہیں۔اور اس کی تاثیر گرم ہے اس لئے موسم سرما میں جسم کو موسم سرما کے مضر اثرات اور ٹھنڈ لگنے سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتی ہے۔ کچی مونگ پھلی بہت کم اور بہت کم مقدار میں ہی کھائی جا تی ہے عام طور پرا سے بھون کر ہی کھایا جاتاہے۔
غذائی اجذاء
مونگ پھلی کے غذائی اجذاء میں کیلوریز ،پروٹین، وٹامنز، آئرن، کیلشیم سوڈیم، پوٹاشیم، معدنیات ، فائبر، کاربوہائیڈریٹس،شکر، پانی،اور صحت بخش چربی وغیرہ شامل ہیں۔ و ٹامنز میں وٹامن ای، وٹامن بی 1 (تھیامین)، وٹامن بی 3 (نیاسین)، وٹامن بی 9 (فولیٹ)، اور کاپر ، بایوٹین ، مینگنیج ،میگنیشیم اور فاسفورس غذائی اجذاء شامل ہیں۔
مونگ پھلی کے حیرت انگیز فوائد
مونگ پھلی ضروری غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے۔ جو کئی قسم کی بیماریوں کا علاج بھی ہے۔ جیسے بلڈ شوگر کو کنٹرول، دل کی صحت کو بہتر ، وزن میں کمی ،لمبی عمر میں اضافہ، پتھری کی روک تھام اور دائمی بیماروں کے خطرات کو کم کرتی ہے۔ مونگ پھلی میں کیلوریز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ مونگ پھلی حیاتیاتی اجزاء بھی فراہم کرتی ہے جو اینٹی آکسیڈنٹس کے طور پر کام کرتے ہیں۔
امراض قلب سےحفاظت
اس میں امراض قلب سے بچاؤ کے لئے کئی صحت مند غذائی اجزاء شامل ہوتے ہیں اس لئے مونگ پھلی دل کی بیماریوں کو روکنے میں مدد کر سکتی ہے۔خراب کولیسٹرول خون کی نالیوں میں جمنے کا باعث بنتا ہے۔جو امراض قلب کا سبب بن سکتاہے۔ مونگ پھلی کا استعمال خراب کولیسٹرول کی سطح کو کم کر نے میں مدد کرتا ہےاس لئے مونگ پھلی دل کی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد کرتی ہے۔مونگ پھلی کا باقاعدہ استعمال ٹرائگلیسرائیڈز کو بھی کم کرتا ہے اور دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
وزن میں کمی
وزن میں اضافہ کیئے بغیر غذائی اجزاء کی مقدار کو بڑھانے کا ایک بہترین طریقہ مونگ پھلی کواپنی غذا میں شامل کرنا ہے۔مونگ پھلی میں کیلوریز کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے ، عام خیال ہےکہ یہ وزن میں اضافہ کرتی ہے لیکن یہ وزن میں اضافے کے بجائے وزن میں کمی لانے کا سبب بنتی ہے۔ کیونکہ مونگ پھلی توانائی پیدا کرنے والے اجزاء سے بھرپور ہوتی ہے۔ لہذا یہ کافی دیر تک بھوک لگنےکا احساس پیدا نہیں ہونے دیتی ہے۔ ایک تحقیق کےمطابق مونگ پھلی اور مونگ پھلی کے مکھن کےاستعمال سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سےدوسری غذاؤں کےکم استعمال سے کم کیلوریز کی وجہ سے وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
پتھری کی روک تھام
مونگ پھلی کے استعمال سے پتھری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کےمطابق مونگ پھلی کا کثرت سے استعمال کرنے والے افراد میں پتھری ہونے کا خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔
بلڈ شوگر کنٹرول
مونگ پھلی یا مونگ پھلی کے مکھن کے استعمال سے بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ نہیں ہوتا ہے۔ مونگ پھلی میں موجود میگنیشیم،صحت مند چکنائی اور فائبر بلڈ شوگر کی سطح کو کم کر تے ہیں۔ اسی لیئے میڈیکل سائنس مونگ پھلی کو ذیابیطس کے مریضوں کے لئےاسے سپر فوڈ کا نام دیتی ہے۔ ایک میڈیکل تحقیق کےمطابق خواتین میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مونگ پھلی اور مونگ پھلی کا مکھن معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
کینسر کے کم خطرات
مونگ پھلی اور گری دار میووں میں شامل فینالوک ایسیڈ،اور کینسر کی مخالف خصوصیات رکھنے والے دوسرے اجزاء کینسر سے محفوظ رکھتےہیں۔ اس لئے دوسرے گری دار میووں کےساتھ مونگ پھلی کا کثرت سے استعمال کینسر کے خطرے کو کم کر تاہے۔ کیونکہ یہ طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات رکھتی ہے۔
توانائی میں اضافہ
مونگ پھلی میں پروٹین اور فائبر کی کافی مقدار شامل ہوتی ہے۔ جو کاربوہائیڈریٹس کو توانائی میں تبدیل کردیتی ہے مونگ پھلی میں شامل فائبر اور پروٹین ہاضمے کے عمل کو سست کر دیتے ہیں۔ جس سے جسم سے توانائی کا اخراج آسان ہوجاتا ہے۔
بہتر میٹابولک نظام
میٹابولک نظام کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔ موبگ پھلی میں شامل تمام غذائی اجذاء جسم کے میٹابولزم کو اعلیٰ رکھتے اور کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈیٹیو اجذاء
مونگ پھلی میں متعدد پودوں کے نباتاتی مرکبات اور اینٹی آکسیڈینٹ اجذاء شامل ہوتے ہیں اس لئے مونگ پھلی میں شامل اجذاء اینٹی آکسیڈیٹیو خصوصیات رکھتے ہیں۔ ان میں سے اکثر مرکبات مونگ پھلی کی گلابی جلد میں موجود ہوتے ہیں، اس لئے اسے کچا کھانا زیادہ صحت بخش ہے۔ کیونکہ بھوننے یا تلنے سے چھلکے میں موجود مرکبات سوکھ جاتے یا جل جاتے ہیں اور چھلکا اُتر جاتا ہے۔
الزائمر سے حفاظت
مونگ پھلی میں شامل ایک جذ نیاسین اور وٹامن ای الزائمر کی بیماری سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
جلد کی حفاظت
مونگ پھلی میں پائے جانے والے اجذاء جیسے زنک، وٹامن ای اورمیگنیشیم بیکٹیریا کےخلاف مزاحمت کرتے ہیں۔یہ جلد کو چمکدار بناتے ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹ بیٹا کیروٹین جذ بھی جلد کی صحت و تروتازگی میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ مونگ پھلی کا استعمال جلد کو دھوپ سے جھلسنے سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
بالوں کی نگہداشت
کیونکہ مونگ پھلی میں بہت سی اقسام کے پروٹین اور تمام امینو ایسڈز شامل ہوتے ہیں۔ اس لئے یہ بالوں کی غذا ،نشوونما اور نگہداشت کے لیے بہترین ہے۔
پروٹین
مونگ پھلی پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس لئے یہ صحت بخش پروٹین حاصل کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ کیونکہ بہ نسبت دوسرے گری دار میوں کے اس میں پروٹین کی مقدار سب سے زیادہ ہوتی ہے۔ مونگ پھلی میں شامل پروٹین، حیوانی پروٹین کے برعکس نباتات پر مبنی ہوتی ہے، اس لیےاس میں اضافی اجزاء بھی ہوتےہیں ہے جن سے صحت مند فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ مونگ پھلی کو اپنی غذا میں شامل ضرور شامل کریں ۔
ارجینائن
اس کے غذائی اجذاء میں تقریباً 20 امینو ایسڈ ہوتے ہیں، ان میں سب سے زیادہ مقدار میں آرجینائن ہوتا ہے۔ جو بلڈ پریشر کو کم کرنے اور دل کی بیماری کے خطرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتاہے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
کاربوہائیڈریٹ
چونکہ مونگ پھلی میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کم ہوتی ہے۔اس لئے کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کا کم ہونے اور چکنائی اور فائبر کی مقدارکا زیادہ ہونے کی وجہ سے کاربو ہاہیڈریٹ جسم میں تیزی سےجذب نہیں ہوتا ہے۔ اس لئے ذیابطیس کے مریضوں کےلئےمونگ پھلی انتہائی موزوں ہے اور نقصان دہ نہیں ہے۔
چکنائی
مونگ پھلی میں چکنائی کی مقدارکافی زیادہ ہوتی ہے۔دنیا میں مونگ پھلی کی فصل کا ایک بڑا حصہ مونگ پھلی کا تیل بنانے کے لئے استعمال کیاجاتاہے۔ اس میں صحت مند چکنائی ،اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسیڈ ہوتے ہیں جو صحت کے لئے انتہائی مفید ہیں۔ اس میں شامل قدرتی چکنائی جلد اور بالوں کے لیےبھی بہت مفید ہے ۔
وٹامن ای
وٹامن ای ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے یہ وٹامن اکثر چکنائی والی غذاؤں میں زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اور یہ مونگ پھلی کا بھی ایک غذائی جذ ہے۔ وٹامنز بی کو تھامین کہا جاتاہے۔ یہ جسمانی خلیوں میں کاربوہائیڈریٹ کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے اور اعصابی نظام کے افعال ، دل کی کارکردگی ، عضلات کی مضبوطی کو بہتر بناتا ہے۔جن افراد کو مونگ پھلی سے الرجی ہوتی ہے ان کے لئے مونگ پھلی مضر ہے۔