نیند کی کمی یا بے خوابی ایک عام شکایت ہے۔ نیند کا نہ آنا یا رات کو سونے سے جاگنے کے بعد دوبارہ نیند نہ آنا کسی کے لئے بھی بہت تکلیف دہ بات ہے ۔ جو ذہنی اور جسمانی تھکان کا باعث بنتی ہے۔ بے خوابی نیند کی خرابی کی ایک قسم ہے۔ بے خوابی میں مبتلا افراد کو نیند نہیں آنا یا ، اطمینان سے سونا دونوں مشکل ہو جاتے ہیں نفسیاتی ایسوسی ایشن (اے پی اے) کے مطابق نیند سے متعلق تمام شکایات میں بے خوابی سب سے عام شکایت ہے۔
بے خوابی یا نیند نہ آنےکو انگریزی میں انسومنیا (Insomnia) کہتے ہیں ۔ بے خوابی میں مبتلا افراد اکثر نیند سے بیدار ہونے پر خود کو ہشاش بشاش یا تروتازہ محسوس نہیں کرتے۔ اور انھیں طبیعت میں تھکاوٹ، بوجھل پن اور سستی محسوس ہوتی ہے۔
بے خوابی کیا ہے؟
بے خوابی نیند نہ آنے یا دیر سے نیند آنے کی ایک خرابی ہے۔ جس میں انسان کو سونے میں دشواری ہوتی ہے۔بے خوابی کی عادت جز وقتی یعنی قلیل مدت کے لئے بھی ہو سکتی ہے یعنی ایک دو دن یا یک ہفتے یا چند ہفتوں تک اور یہ شکایت دائمی یا طویل مدت کے لئے بھی یعنی ہفتوں یا مہینوں پر بھی محیط ہو سکتی ہے ۔
بے خوابی کی اقسام
بے خوابی کی دو اقسام ہیں: پرائمری یعنی بنیادی اور سیکنڈری یعنی ثانوی
پرائمری یا بنیادی بے خوابی
پرائمری یا بنیادی بے خوابی اس کا مطلب ہے کہ کسی بیماری یا صحت کی خرابی نیند کی کمی یا بے خوابی کی وجہ نہ ہو ۔
ثانوی بے خوابی
ثانوی بے خوابی اس کا مطلب ہے کہ کسی بیماری یا صحت کی خرابی کی وجہ سے بے خوابی یا نیند کی کمی شکایت ہو ۔ جیسے ٹینشن کی وجہ سے ، دمہ ، گیس کی شکایت ،کسی وجہ سے رات کو جسمانی درد یا تکلیف کا ہونا ، ادویات کے استعمال، یا کسی جسمانی مرض یا عارضہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے بے خوابی یا نیند نہ آنے کی شکایت ہو سکتی ہے۔
بے خوابی کی وجوہات
بے خوابی کی وجوہات کئی ہو سکتی ہیں۔ مثلا کوئی ذہنی دباؤ یا پریشانی ، کسی بات پر یا مسئلے پر پریشانی ، پڑھا ئی کی یا نوکری کی ٹٰینشن، نزلہ، دمہ، نیند کی عادات میں تبدیلی مثلا جگہ کا تبدیل ہونا، حمل ، الرجی، الزائمر کی بیماری اور ڈیمینشیا کی دیگر اقسام، ڈپریشن یا اضطراب ، ہائی بلڈ پریشر ،ماحول کا غیرمناسب ہو نا مثلا اردگردشور ہونا ، یا تیز روشنی ، درجئہ حرارت بھی نیند نہ آنے کا
سبب ہوسکتا ہے مثلا نا قابل برداشت گرمی یا سردی وغیرہ
بے خوابی کی شکایت کسی بھی عمر میں ہو سکتی ہے لیکن یہ شکایت مردوں کی بہ نسبت خواتین میں زیادہ ہوتی ہے اور نوجوانوں یا بچوں کی بہ نسبت بزرگوں میں زیادہ ہوتی ہے۔
بے خوابی کی علامات
بے خوابی کی علامات یہ ہو سکتی ہیں مثلاً تھکاوٹ، سستی ، چاق و چوبند نہ ہونا ،بے دلی ، بدمزاجی، دن کے وقت نیند آنا، دماغ کا سست ہونا ، نیند آنے میں دشواری، ہشاش بشاش نہ ہونا ، صبح بہت جلدی جاگ جانا، رات سوتے میں بار بار نیند سے جاگنا یا رات کو سو نہیں پانا، توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں کمی، چڑچڑاپن، ہاضمے کے مسائل وغیرہ
بے خوابی کا علاج۔
شدید بے خوابی کا کوئی علاج نہیں ہے۔ اگرچہ نیند کی گولیوں کا استعمال کچھ عرصے کے لئے تو مناسب ہے۔ لیکن بے خوابی کا مؤثر علاج نہیں کیونکہ ان کا اثر دوسری جسمانی کار کردگیوں پر پڑسکتا ہے۔ اصل میں بے خوابی کا علاج وہ مسائل اور حالات ہیں جن کا حل ہونا ٖضروری ہے جن سے بے خوابی کا مسئلہ پیدا ہوا ہے ۔ کچھ نفسیاتی تھراپیز سے بھی ان مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے ۔
نیند بھی اللہ کا نمول عطیہ ہے ہمارے جسم کو صحت منداور تندرست و توانا رکھنے کے لئے اور دما غی صحت کے لئے بھی نیند بہت ضروری ہے۔ اچھی نیند کی عادات حفظان صحت کے اصولوں میں شامل ہے۔
رات کے سونے کے لئے ایک وقت مقر ر کریں اور اسی طرح صبح جاگنے کے لئے بھی ایک وقت مقرر کریں ۔ اگر بے خوابی کی شکایت ہے تو دن میں سونے سے اجتناب کریں ورنہ پھر رات کو نیند نہیں آئے گی ۔ جلد سونےکی عادت ڈالیں اور صبح جلداٹھنے کی بھی ۔
آجکل موبا ئل فون کی وجہ سے بے خوابی کی شکایت عام ہو گئی ہے ۔ رات کو موبائل آف کردیں ، اور سونے سے پہلے موبائل فون ٹی وی یا کمپیوٹر دیکھنے کی عادت سے گریز کریں۔ کیونکہ ان سے نکلنے ولی روشنی دماغ پر برا اثر ڈا لتی ہے ۔ اور نیند کی کمی شکایت پیدا ہو جا تی ہے ۔ چا ئے کم استعمال کریں کیونکہ اسمیں شال کیفین ہوتی ہے اور اسی طرح تمباکو نوشی اور سگریٹ نوشی بھی نیند نہ آنے کا سبب بنتےہیں۔ مراقبہ بھی بے خوابی کا علاج ہے۔ سونے کے وقت ایسے مشروبات جن میں کیفین شامل ہو پرہیز کریں ۔ نیند آنے کے لئے جڑی بوٹیوں والی چائے، قہوہ ، جوشاندہ ، اور گرم دودھ گھریلو نسخہ جات پر عمل کرہں۔
اروما تھراپی یعنی خوشبو کا استعمال یا تیل کی مالش سے بھی بے خوابی کی شکایت میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔ ، صحت مند غذا کا استعمال ، اچھی طرح سے ہائیڈریٹ رہنا یعنی جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دینا اس کے لئے سادہ پانی یا صحت بخش مشروبات کا استعمال ہے ۔
اچھی نیند کے لئے ماحول کو پرسکون بنائیں۔ زندگی کے طرز عمل میں تبدیلی لائیں ، مشبت سوچ اپنائیں ، پریشانیوں تفکرات ، اور منفی سوچوں سے خو د کو محفوظ رکھنے کی کوشش کریں اور ان کا خیال اپنے ذہن سے جھٹک دیں ۔
سونے سے تین یا چا ر گھنٹے قبل رات کا کھانا کھانے کے بعد ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی کی عادت ڈالیں اس سے نیند اچھی آتی ہے ۔ اور غیر ضروری کاموں اور مصروفیات سے پرہیز کریں ۔سونے کا بستر اور کمرہ آرام دہ بنائیں ۔اگر آپ کو نیند نہیں آتی تو کوئی اچھی کتاب کچھ دیر کے لئے پڑھ لیں ۔
بے خوابی معمولی پریشانی نہیں ہے
بے خوابی کی شکایت زندگی میں بڑی پریشانی یا مشکلات پیدا کرسکتی ہے ۔ بے خوابی صرف ایک چھوٹی سی پریشانی یا چھوٹی سی تکلیف نہیں ہے۔ یہ ایک بڑا مسئلہ بن سکتی ہے لیکن اس کا علاج ممکن ہے۔ ذہنی دباؤ، دورے، طبیعت میں چڑچڑا پن، بے چینی ، مدافعتی نظام کا کم زور ہونا ، دمہ ہوجانا امرآض قلب ، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس ، یاداشت کا متاثر ہونا اور موٹاپا وغیرہ بے خوابی کے نتیجے میں ہونے والی بیماریاں ہیں۔
اس لئے اگر ایک مہینے سے زیادہ آپ کو بے خوابی کی شکایت پیدا ہو گئی ہے یا دن میں نیند آتی ہے رات کو نیند نہیں آتی تو تو ڈاکتر سے رجوع کرنا بہتر ہے۔
مضمون نگار:فرح فاطمہ