مختلف نام:
مشہور نام جل نیم یاجل نیب- پنجابی وتر بکن- سنسکرت برم پر لونیا-گجراتی بوئی ایکر ت- لاطینی رپس ٹس مونی ایرا (bacopa monnieri)۔
شناخت:
یہ ایک مشہور بوٹی ہے. جو عام طور پر تالا بوں، جوہڑوں اور مرطوب جگہوں پر پائی جاتی ہے۔ موسم برسات میں بکثرت ملتی ہے ۔ یہ بوٹی زمین پر بچھی ہوتی ہے۔ اس کے پتے لونیا کے پتوں کی طرح لیکن اس سے پتلے ہوتے ہیں۔ ذائقہ بہت کڑوا ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ کھانے سے قے ہوجاتی ہے، یہ بوٹی گلابی پھول والی زیادہ تر ملتی ہے ۔ سیاہ پھول والی اعما ل کیمیائی میں استعمال ہوتی ہے جو کہ کم ملتی ہے۔ سفید پھول والی بھی کئی مقامات پر عام ملتی ہے۔ سفید پھول والی اکثر کیمیا وی اعمال میں کام آتی ہے ۔ بوٹی اکھاڑنے میں یہ احتیاط ضروری ہے کہ لوہے کی کوئی چیز استعمال نہ کی جائے۔
مزاج:
دوسرے درجہ میں گرم خشک۔
مقدارخوراک:
پانچ گرام سے دس گرام تک۔
ماڈرن تحقیقات:
اس میں خاص کڑوے ذائقہ کا جوہر ہوتا ہے جس میں روغنی مادہ پایا جاتا ہے۔
فوائد: (bacopa monnieri benefits)
امراض سوداوی کوڑھ ، زہریلے امراض اور خارش کے لئے مفید ہے ،پھوڑوں کو پکاتی ہے، بواسیرو پھوڑے پھنسیوں کو ٹھیک کرتی ہے۔
جل نیم کے آسان مجربات
امراض سینہ:
جل نیم بوٹی (bacopa monnieri) چھ گرام کو 100گرام پانی میں تین گھنٹے رگڑ کر بغیر چھانے پلایا جائے تو دمہ و پھیپھڑے کا بلغم نکالنے میں مفید ہے۔ بلغم کو دستوں کے ذریعہ خارج کرتی ہے، کمزوری محسوس ہو تو گھی خالص گائے ایک گھونٹ پلا ئیں ۔ اس علاج سےقے ودست بھی جاری ہو جاتے ہیں اس لئے زیادہ کمزور مریضوں کو نہ دیں۔
خرابی خون:
جل نیم بوٹی 5گرام، مرچ سفید6 عدد، صبح کو پانی میں گھوٹ کر چھان کر پلائیں، سفید داغ ،خارش،زہریلے امراض کا کامیاب علاج ہے۔
جلدی امراض:
جل نیم بوٹی کے پتے50 گرا م، تیل تلی200گرام میں جلا کر مرہم بنا لیں۔ ہر قسم کے زخم،خارش، پھوڑے پھنسی( کھال روگ) کے لئے ازحد مفید (bacopa monnieri benefits) ہے۔
جلدی امراض:
جل نیم بوٹی کے پتے 50گرام ،مرچ سفدی 6عدد،صبح وک پانی میں گھوٹ کر چھان کر پلائیں۔ سفید داغ ،خارش، زہریلے امراض کا کامیاب علاج ہے۔
جل نیم گولی:
جل نیم (bacopa monnieri) کے پتے، چاکسو،رسونت شدھ، سرپھوکہ برہم ڈنڈی ،مرچ سفید ہر ایک50 گرام، نرکچور25 گرام، باریک پیس کر مرچ سفید کے برابر گولیاں بنالیں۔بگڑی ہوئی چھپاکی کا کامیاب علاج ہے۔ ایک گولی صبح و ایک گولی شام ہمراہ تازہ پانی دیں۔علاوہ ازیں اسقاط حمل، بواسیرو نواسیر کا بھی کامیاب علاج ہے۔
تیل جل نیم:
رس جل نیم 50 گرام، تلی کا تیل 250گرام ملا کر آگ پر رکھیں، جب پانی جل کر تیل رہ جائے تو چھان لیں، تیل جل نیم تیار ہے۔پھر یری سے لگا ئیں۔ ہر قسم کے پھوڑے پھنسی اور زخم کے لئے بہت ہی مفید (bacopa monnieri benefits) ہے۔
ٹنکچر جل نیم:
جل نیم (bacopa monnieri) رس 250گرام،ریکٹی فا ئیڈ سپریٹ 250گرام لے کر کسی شیشی میں بند کرکے ایک ہفتہ تک ٹھنڈی جگہ پر رکھیں۔ دس دن کے بعد کسی موٹے کپڑے سے چھان لیں۔پانچ قطرے ہر تین گھنٹہ بعد پلانے سےبلغمی و سوداوی امراض دور ہو جاتے ہیں۔
مندرجہ ذیل امراض کا کامیاب علاج ہے:
-1شہد ایک چمچہ،ٹنکچر جل نیم 5بوند ملا کر دیں۔پیٹ درد کو فائدہ (bacopa monnieri benefits) فوراً فائدہ ہوگا۔
-2پانچ بوند ٹنکچر جلنیم مکھن میں لیں۔ اس سے بڑھی ہوئی تلی کو آرام ملتا ہے۔
-3آملہ کا رس یا شیرہ25گرام ، ٹنکچر جل نیم5 بوند ،ملا کر استعمال کرنے سے ہیضہ کو آرام آجاتا ہے۔
-4ٹنکچر جل نیم بوند ،اونٹنی کا دودھ نیم گرم250 گرام ملاکر استعمال کریں۔ اس سے خون کی کمی کا عارضہ دور ہو جاتا ہے۔ اگر اونٹنی کا دودھ نہ ملے تو بکری کا دودھ استعمال کیا جاسکتا ہے۔
-5گائے کے دودھ کی لسی 250گرام، ٹنکچر جل نیم5 بوند ملا کر استعمال کریں،پھوڑے اور پھنسی کے لئے مفید ہے۔
-6لیموں کارس ایک چمچہ،ٹنکچر جل نیم5 بوند ملا کر استعمال کرائیں۔ پیٹ کے کیڑوں کے لئے مفید (bacopa monnieri benefits) ہے۔
-7چینی 25گرام ،ٹنکچر جل دھنیا5 بوند ملا کر استعمال کرائیں، جسم کی کمزوری کے لئے مفید ہے۔
جل نیم کا کشتہ جات میں استعمال
کشتہ چاندی:
چاندی خالص کا روپیہ لیں۔جل نیم کے پتوں کا50 گرام نغدہ بنائیں اور روپیہ کے نیچے اور50 گرام ستیاناسی بوٹی کانغدہ بناکر اوپر رکھیں۔ اب خوب گل حکمت کرکے ہوا سے محفوظ جگہ پر پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں اس طرح چھ سات بار تازہ نغدہ میں آگ دینے سے خاکستری رنگ کا کشتہ تیار ہوگا۔
خوراک:
ایک سے دو چاول مکھن یا بالائی میں دیں۔ شادی سے پہلے وبعد کی کمزوری میں مفید (bacopa monnieri benefits) ہے۔ زبردست مصفئ خون ہے۔
کشتہ سنگ جراحت:
سنگ جراحت بڑھیا25گرام کورس جل نیم (bacopa monnieri) میں خوب کھرل کرکے اسی کے نغدہ میں رکھ کر گل حکمت کرکے پانچ کلو اپلوں کی آگ دیں ۔سرد ہونے پر نکال کرکیلا کے پھول100 گرام میں کھرل کرکے کوزہ میں رکھ کر گل حکمت کرکے دس کلو اپلوں کی آگ دیں ۔شنگرف کی طرح لال کشتہ تیار ہوگا۔
ایک سے دورتی مکھن یا بالائی میں دیں۔ خونی بواسیر کے لیے مفید (bacopa monnieri benefits) ہے۔فوراً فائدہ دیتا ہے۔ علاوہ ازیں کثرت ایام میں بھی اس کا کھلانا لابھ دائیک ہے ۔(حکیم ڈاکٹر ہری چند ملتانی ،پانی پت)
جل نیم بوٹی سے آزمودہ علاج
جل نیم زبردست مصفئ خون ہے، عشبہ اور چوب چینی سے بھی بعض حالتوں میں زیادہ مؤثرا ور مفید ہے۔خارش ، کجھلی، داد اور چنبل کو مفید ہے۔
میرے پاس ایک دیہاتی آیا جس کی عمر ساٹھ برس کی تھی۔ اس کے ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلوے شدت احتراق خون سے اس درجہ کرخت اور سیاہ ہو گئے تھے کہ وہ بجائے جلد کے درخت کیکر کی بیرونی چھال نظر آتے تھے۔+ اس کا میں نے مختلف طریقوں سے علاج کیا مگر کوئی ظاہر فائدہ نظر نہ آیا ۔پھر ما ءالجبن شروع کیا اور قسم قسم کے ضماد کرائے گئے۔ مرض میں 30فیصد ی کمی واقع ہوئی۔ مگر جونہی علاج چھوڑ دیا، حالت بدستور خراب ہو گئی۔
مریض نے تنگ آکر میرا علاج چھوڑ دیا اور توکل بخدا گھر میں جا بیٹھا۔ ایک برس کے بعد وہی مریض بڑی خوشی سے میرے پاس آیا اور اس نے دونوں ہتھیلیاں مجھے دکھائیں جو اس کے جسم کے ہم رنگ اور عام جلد جیسی تھیں، سیاہی اور کرختگی دونوں کا نشان تک نہ تھا۔ میں نے دریافت کیا کہ کس علاج سےتمہیں شفا حاصل ہوئی۔
اس نے جواب دیا کہ راجبا ہا نہر کے کنارے پر سے ہر صبح جل نیم روزانہ 25 گرام لا کر گھوٹ چھان کر پیا کرتا تھا۔ پینی بڑی مشکل تھی پھر اسی سے قے اور دست خوب آیا کرتے تھے۔ اس کے بعددو گھونٹ گھی کے پی لیتا تھا۔ ایک مہینہ تک برابر سے استعمال کرنے کا نتیجہ یہ ہے کہ آپ مشاہدہ کر رہے ہیں۔
دوسرا تجربہ یہ ہے کہ اکثر مستورات کے بچے چھوٹی عمر میں مرض اٹھراہ ، سر خبادہ اور دوسرے خوش خونی امراض سے پک کر مر جاتے ہیں جن کے لئے میں نے گولیوں کا یہ نسخہ بے حد مفید (bacopa monnieri benefits) پایا ہے۔
پھول نیم یا مغز نمولی نیم، سرپھوکہ، گندھک آملہ سار شدھ ، تر کچور ،با بچی، چا کسو، الائچی خورد، ہلدی،ہر ایک گرام ،کالی مرچ ،صندل سرخ ،صندل سفید ہر ایک دس گرام ، رسونت شدھ50گرام۔
سب کو کوٹ چھان کاجل نیم کے پتوں کے پانی میں کامل ایک ہفتہ بھر خوب کھرل کریں اور چنے کے برابر اور کچھ سونگ کے دانہ کے برابر گولیاں بنالیں جس عورت کے بچوں کو اٹھراہ کا عارضہ ہو جاتا ہو اسے یہ گولیاں جو چنے کے برابر ہیں، روزانہ ایک صبح اور ایک شام پانی کے ساتھ نگلوا دیا کریں، پھر جب بچہ پیدا ہو اس کی شیر خواری کے زمانے میں بھی بدستور جاری رکھیں بلکہ باجرہ کے دانہ کے برابر چھوٹی گولی ہر روز بچے کو بھی اس کی ماں کے دودھ کے ساتھ دیں۔(حکیم پرس رام صاحب وتس)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
جل نیم: (bacopa monnieri)
لاطینی میں:
(سیاہ پھولوں والی)(LycopusEupopeaus) (لیکو پاس یوروپس)
دیگر نام:
ہندی میں جل نیم، بنگالی میں جل براہمی ،
نباتی نام:
ہرپٹیس مویزا۔
ماہیت:
چھتے دار پودا (bacopa monnieri) ہے ۔یہ پودا بالشت بھرلمبا ہوتا ہے۔ اس کا پودا بالکل لونیا ساگ یعنی چھوٹے قسم کی خرفہ کے ہمشکل ہوتاہے۔ اسکو چھوٹا پنکھڑی والا سفید رنگ کا پھل لگتا ہے۔ اس کے پتوں کا ذائقہ بالکل نیم کے پتوں جیسا کڑوا ہوتا ہے اور جل نیم کے پتوں میں نیم کے پتوں جیسی بو ہوتی ہے۔ اس لئے اس بوٹی کا نام جل نیم رکھا گیا ہے۔بنگال کے وئید جل نیم کو ہی برہمی بوٹی سمجھتے ہیں۔رنگ گلابی یا سفید یا سیاہ۔ ذائقہ :تلخ و تیز ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
چھانگامانگا کے علاوہ ندی نالوں کے کنارے موسم گرما اور برسات میں پیدا ہوتی ہے۔
مزاج:
گرم و خشک درجہ دوم
افعال اور استعمال:
مصفیٰخون ہے۔ امراض جلد میں نافع یعنی خارش خشک و تر کو مفید ہے۔سوداوی و بلغمی مادے کو دستوں کے ذریعے جل نیم خارج کرتی ہے۔ اس میں چاندی کاکشتہ ہوجاتا ہے۔اس کو کالی مرچ اور نمک کے ساتھ گھوٹ کر پیتے ہیں۔
ذاتی مجرب:
جل نیم (bacopa monnieri) اور فلفل سیاہ کو گھوٹ کر پینے سے چھپا کی اور خارش کو بہت جلد فائدہ (bacopa monnieri benefits) ہوتا ہے۔ اور چھپاکی کی مجرب دوا ہے ۔(حکیم نصیر احمد طارق)
نوٹ:
جدید تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں تلخ جوہر موثرہ اور روغنی مادہ پایا جاتا ہے ۔سیاہ پھول والی کم یاب ہے۔
مقدار خوراک:
نوماشہ(9 گرام)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق