مقام پیدائش:
پوکھروں ، جوہڑوں اور ایسے مقام پر جہاں رکا ہوا پانی اکٹھا رہتا ہے. وہاں پانی کے اوپر کائی سی جمی رہتی ہے، یہ جل کھمبی (mushroom water) کہلاتی ہے۔ عام طور پر اسے بیکار کی چیز سمجھا جاتا ہے. لیکن آیوروید نے اسے کئی امراض پر آزما کر مفید (benefits of mushroom water) مانا ہے۔ اس کا پودہ زیادہ تر بنگال کے جوہڑوں میں پانی کے اوپر پایا جاتا ہے.
مختلف نام:
ہندی جل کھمبی- گجراتی جل کھمبی- مرہٹی جل منڈوی -کنڑانت گنگا- سنسکرت کمبھکا-عربی فلفل الماء-بنگلہ ٹو کا پانا- ممبئی پرشنی اور انگریزی میں (mushroom water) کہتے ہیں.
شناخت:
یہ ایک پھیلا ہوا پودا ہے. جو پانی کے اوپر تیرتا رہتا ہے. اس کے جڑ زمین میں نہیں ہوتی. پھول سفید ہوتا ہے.
مزاج:
سرد و تر۔
رنگ:
سبز
ذائقہ:
تلخ
فوائد:
خونی بواسیر، کھانسی، دمہ اور کان درد اور گنج میں مفید ہے۔
جل کھمبی کے آسان طبی مجربات
پیچش:
چاول اور ناریل کے دودھ کے ساتھ جل کھمبی کے پتوں کو ملا کر دینا پیچش میں فائدہ مند (benefits of mushroom water) ہے۔
خونی بواسیر:
جل کھمبی کے پتوں کی پلٹس بنا کر لگانے سے جلد فائدہ ہوگا۔
کھانسی، دمہ :
جل کھمبی کے پتوں کو گلاب جل اور شکر کے ساتھ ملا کر دینے سے کھانسی اور دمہ میں فائدہ ہوتا ہے۔
درد کان:
اگر کان میں درد ہو تو جل کھمبی کا رس ڈالیں۔ کان کے درد میں فائدہ ہو گا۔
پرانے زخم:
جل کھمبی نئے و پرانے زخموں کے لئے مفید ہے. اس کی راکھ کا ضمادداد کے لئے فائدہ مند (benefits of mushroom water) ہے۔
یونانی معالجوں کی رائے
یہ پیشاب کی جلن کو دور کرتی ہے۔ اگر جسم میں کہیں سے بھی خون بہہ رہا ہو تو اسے لگانے سے فورا خون رک جاتا ہے ۔اگر اس کی جڑ کا کاڑھا بنا کر اس میں شہد ملا کر دمہ کے مریض کو پلایا جائے تو کافی فائدہ ہوتا ہے۔ کاڑھا صبح و شام پلائیں۔
جل کھمبی (mushroom water) کو لگاتار کھاتے رہنے سے سر کا گنجا پن دور ہوجاتا ہے۔ اگر جل کھمبی کے پتوں کے رس کو ناریل کے تیل میں حل کرکے پرانے سے پرانے جلدی امراض پر لگایا جائے. تو وہ جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں.
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
جل کبھنی: (mushroom water)
دیگرنام:
عربی میں فارس الماء ، بنگالی میں ٹوکا پانا، بمبئی میں پرشنی اور انگریزی میں مشروم واٹر کہتے ہیں۔
ماہیت:
ایک پھیلا ہوا پودا ہے۔ جو پانی کے اوپر تیرتا رہتا ہے۔ اس کی جڑزمین میں نہیں ہوتی۔ اس کا پھول سفید ،
رنگ:
سبز،
ذائقہ:
تلخ ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
یہ پودا (mushroom water) ساحلی مقامات اور بنگال کے جوہڑوں ،تالابوں میں پیدا ہوتا ہے۔
مزاج :
سرد تر
افعال و استعمال:
لیپ ہمراہ سرکہ کے سرخبادہ کو نفع دیتا ہے۔ گرمی کے ورموں کو تحلیل کرتا ہے. نئے و پرانے زخموں کو بھر دیتا ہے. اس کی راکھ کا ضماد داد کے لئے مفید (benefits of mushroom water) ہے.
ڈاکٹر وارڈن کے بقول اس کی کھار میں پوٹاشیم کلورائیڈ سلفیت موجود ہوتے ہیں.
نوٹ:
صرف بیرونی طور پر استعمال ہوتا ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق