مختلف نام:
مشہور نام جوانسہ، ہندی، گجراتی جوانسہ۔ پنجابی جوانہہ۔سندھی کانڈیرو۔بنگالی یوواسہ ۔فارسی خارشتر۔ مرہٹی کانٹے چبک۔ عربی حاج۔ سنسکرت یاس۔ لاطینی فے گونیا ارے ڈیکا (Fagonia Aredica) انگریزی میں کیمل تھارن(vachellia erioloba)کہتے ہیں۔
شناخت:
ایک میٹر کے لگ بھگ کانٹے دار پودا ہے۔ اس کی شکل دھماسہ سے ملتی جلتی ہے لیکن اس کے پتے اور کانٹے دھمانسہ سے بڑے ہوتے ہیں۔ اس کے پتے مہندی کے پتوں کی طرح لیکن اس سے کچھ چھوٹے ہوتے ہیں۔ گرمی میں پھیلتا ہے لیکن برسات میں خشک ہو جاتا ہے۔ اس بوٹی کو اونٹ بہت شوق سے کھاتے ہیں. پانیوں کے قریب کی زمین میں بکثرت پیدا ہوتا ہے۔ رنگ ہرا اور ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔
مزاج:
گرم و خشک۔
مقدار خوراک:
3 گرام سے 5 گرام تک۔
فوائد:(camel thorn benefits)
پیشاب لاتا ہے اور زبردست مصفیٰ خون ہے۔ اس کے جوشاندہ میں کمر تک بیٹھنا بواسیر بادی و خونی کو فوراً آرام دیتا ہے۔ اس کو پیس کر استعمال کرنا پارہ کے زہر کو دور کرتا ہے۔ اس کا جوشاندہ خالص گھی ملا کر پینے سےسوجن دور ہو جاتی ہے۔
ترنجبین جس کا ذکر پچھلے باب میں آچکا ہے، یہ اسی پودے کی جمی ہوئی رطوبت ہے اس کے علاوہ جوانسہ اور دھماسہ دو علیحدہ علیحدہ پودے ہیں۔ اس سے پہلے دھماسہ کا باتصویر بیان اسی کتاب کے صفحہ نمبر۔۔۔ پر آچکا ہے، وہاں ملاحظہ فرمائیں۔( ہری چند ملتانی)
جوانسہ کے آسان و آزمودہ مجربات
مہاسے:
جوانسہ 5 گرام، پانی 25گرام میں بھگو کر جوشاندہ بنا کر چہرہ کو دھوئیں۔مہاسے دور ہو جائیں گے۔
پتھری گردہ مثانہ:
جوانسہ (vachellia erioloba) کا عرق کھینچ کر دن میں دو سے تین دفعہ 20۔ 20 گرام پلانا پتھری گردہ و مثانہ کو توڑ کر خارج کرتا ہے۔ موسم گرما میں مناسب شربت کے ساتھ استعمال (camel thorn benefits) کریں۔
آنکھ کا جالا:
جوانسہ کا عصارہ آنکھ میں ہلکی سلائی سے لگانے سے معمولی جالا کٹ جاتا ہے۔
جوڑوں کا درد:
جوانسہ 100 گرام، تلی کا تیل 250 گرام میں جلا کر چھان کر اس تیل کی مالش کرنا جوڑوں کے درد و درد کمر کے لئے مفید (camel thorn benefits) ہے۔
بواسیر:
جوانسہ (vachellia erioloba) کارس نچوڑ کر 5 گرام دن میں دو بار لینے سے بواسیر (camel thorn benefits) کو آرام آجاتا ہے۔
پارہ کا زہر:
کسی نے پارہ کھا لیا ہو تو جو انسہ کا رس 5۔ 5 گرام دن میں 4 بار 4 دن تک لگاتار پلانا پارہ خام کو بدن سے خارج کر دیتا ہے۔
منہ کے چھالے:
اس کے پتوں کے جو شاندہ سے کلیاں کرنا منہ کے چھالے اور سوجن کے لئے مفید(camel thorn benefits) ہے۔
بواسیری مسّے:
جوانسہ کے پتوں کادھواں مسوّں کے درد میں آرام دیتا ہے اوراس کا ہلکا بیرونی ضماد بواسیری مسّوں کودور کرتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
جوانسہ(vachellia erioloba)
انگریزی میں:
(Camel Thorn)
خاندان:
(Palilionceae)
دیگر نام:
عربی میں حاج ‘فارسی میں خارشتر‘ بنگالی میں یواسا‘ پنجابی میں جوانہہ، گجراتی میں جوا سو ،سندھی میں کانڈیرو اور انگریزی میں کمیل تھارن کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا پودا ایک سے دو فٹ تک اونچا خاردار ہوتا ہے۔ یہ گرمیوں میں سبز رہتا ہے۔ اس کی بہت سی شاخیں ہوتی ہیں جبکہ کانٹے پونےدو انچ تک لمبے تیز ہوتے ہیں ۔پتے کا نٹوں کی جھاڑی کے پاس نکلتے ہیں یہ چھوٹے لمبے نازک گولائی لئے ہوتے ہیں ۔پھول موسم بہار میں کانٹوں کی جڑ سے بینگنی رنگ کے لگتے ہیں۔پھلی سواانچ لمبی ،سیدھی کچھ ٹیڑھی اورگانٹھ دار ہوتی ہے۔ جس میں ننھے ننھے پانچ چھ تخم بھرے رہتے ہیں۔ جو انسہ کے پودے پر آنسو کی شکل کا گوند نکلتا ہے اس کو ترنجبین کہا جاتا ہے جو کھانڈ کی طرح میٹھی ہوتی ہے لیکن بعد میں کسیلی محسوس ہوتی ہے۔ آج کل بازار میں میٹھیترنجبین ملتی ہے جو کہ شکر یا گڑ سے تیار کی جاتی ہیں۔
مقام پیدائش:
جوانسہ (vachellia erioloba) کی یہ بڑی قسم ہندوستان میں کمیاب ہے۔ یہ پنجاب، یوپی‘ دہلی اور راجستھان میں پیدا ہوتی ہے۔ مصر (شام )قندھار (افغانستان )خراساں( ایران )عرب میں بکثرت پائی جاتی ہیں۔
خاص نوٹ:
اس کی شکل دھانسہ سے ملتی جلتی ہے اور افعال و خواص بھی دونوں ایک جیسے ہیں۔ جس کی وجہ سے وید اور حکیم اس کو ایک ہی مانتے ہیں۔درحقیقت یہ اس کی ہی ایک قسم ہے ۔
مزاج:
گرم خشک درجہ دوم
استعمال:
مدربول ‘مصفیٰ خون ومسکن ہے جوانسہ کی جڑ دو گرام بطور جوشاندہ پلانے سے ڈبہ اطفال کو فائدہ (camel thorn benefits) ہوتا ہے۔ اس کے جوشاندہ میں تابہ کمر بیٹھنا بواسیر خونی و بادی میں تسکین درد کے لئے مفید ہے۔ اس سے غسل کرنا اور اس کو پیس کر پینا پارہ کی مضرت درد کو دور کرتا ہے ۔اس کا جوشاندہ گھی ملا کر پینے سے ورم دور ہو جاتا ہے۔ ترنجبین اسی درخت کی رطوبت منجمدہ ہے۔
مقدار خوراک:
تین سے پانچ گرام( ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق