مختلف نام:ہندی کدو،میٹھا کدو،لوکا،لوکی،میٹھی تمبی،گھیاـسنسکرت مشٹ تمبیـبنگالی لوؤ،کودو،مشٹ لاؤـگجراتی دودھی،بھوپلا، آلوڈی ـفارسی کدوئے شیریں درازـعربی قرح و یقطینـانگریزی وائٹ پمپکن سویٹ گارڈ (White Pumpkin Sweet Gourd) لاطینی ککر بٹا کچسینیریا۔
شناخت:عام بیل کا پھل ہےجو کہ بہت مشہور ہے۔اس کو سبزی کی طرح پکا کر کھاتے ہیں۔بنگال میں سب قسم کے کدو کو کدو کہا جاتا ہے۔مگر یوپی میں گول پھل والے کو کدو اورلمبے پھل کو لوکی کہتے ہیں ۔یہ سارے ہندو پاکستان میں عام پایا جاتا ہے۔اس کی دو اقسام ہیں۔لمبا اور گول۔اسے گھیا بھی کہا جاتا ہے۔
مزاج:سرد وتر۔
خوراک:پھل کا رس 50سے 100گرام،پتوں کا رس 10سے20گرام اور گری تخم کدو کا سفوف 3سے6گرام۔
فوائد:کدو پیشاب لاتا ہے۔سدے کھولتا ہے ۔گرمی کے بخاروں میں مفید ہے۔زبر دست پیشاب آور ہے۔صفراوی و گرم مزاج والوں کے لئے موافق ہے۔خونی بواسیرو نفث الدم کو دور کرتا ہے۔نمکیات اور وٹامن اے،بی،سی،اس کے خاص اجزاء ہیں۔
مغز کدو شیریں:بدن کو موٹا کرتے ہیں۔منہ سے خون آنے و گرمی کی کھانسی میں مفید ہے۔پیاس بجھاتے ہیں۔پیشاب و مثانہ کی سوزش میں مفید ہیں۔روغن مغز کدو شیریں کی سر پر مالش کرنے سے بے خوابی کا عارضہ دور ہوتا ہے۔دماغ و دل کو طاقت دیتے ہیں۔ذائقہ شیریں ہے۔
کدو/گھیا قبض کشا ہے،ملین ہے،زود ہضم ہے۔کدو دل و جگر اور دماغ کو فرحت دیتا ہے۔بلڈ پریشر اور خون کی گرمی کو کدو ختم کرنے میں لاثانی ہے۔پیشاب کے امراض میں بے حد مفید ہےاور اگر پیشاب جل کر آتا ہو تو اسے جلد ختم کر دیتا ہے۔
کدو کے بیجوں کا تیل نکالا جاتا ہے۔جو سر کے بالوں کو بڑھاتا اور طاقتور بناتا ہے۔درد سر دورکرتا ہے۔سر کو ٹھنڈک دیتا ہے اور نیند آور ہے۔
تپ دق کے مریض کو اگر روزانہ کدو مصری ملا کر کھلایا جائے تو بے حد فائدہ دیتا ہےاور بتدریج مریض کو مرض تپ دق سے نجات مل جاتی ہے۔کدو کے گودے میں مصری ملا کر حاملہ عورت کو کھلانے سے خوب صورت بچہ پیدا ہوتا ہے۔یہ گودا اور مصری حمل کے دوران کھلاتے رہنے سے حمل گرنے کا خدشہ باقی نہیں رہتا ۔حاملہ عورت تین ماہ کدو اور مصری متواتر استعمال کرے تو اس کے ہاں اولاد نرینہ پیدا ہوگی۔کدو کا گودہ درد گردہ میں بے حد مفید اور شافی ہے۔گردہ کے درد کے دوران یہ گودہ گرم کر کے درد کے مقام پر رکھ دینے سے گردہ کا درد بند ہوجاتا ہے۔کدو کھانے سے دائمی قبض دور ہو جاتا ہے۔
کدو کا مربہ جسم اور دماغ کو تازگی اور طاقت اور تراوٹ دیتا ہے۔کدو کا گودابچھو کے ڈنک والے مقام پر ملنے سے اور اس کا رس مریض کو پلانے سے درد بند ہو جاتا ہے۔اور زہر اپنا اثر نہیں کرتا۔
آنکھوں تلے اندھیرا آتا ہو اور سر چکراتا ہو تو کدو کاٹ کر اس کا ٹکڑا پیشانی پر رکھنے سے درد سر کو آرام آجاتا ہے کدو کے چھلکے پاوں پر ملنے سے گرمی کا بخار دور ہو جاتا ہے۔اور پاؤں کی جلن کو بے حد آرام ملتا ہے۔
کدو کا حلوہ مردانہ صحت بڑھاتا ہےاور ویرج کو گاڑھا کرتا ہے۔اس کا گودہ پلٹس کی صورت میں زخموں پر باندھتےہیں۔پیٹ کے کیڑوں کے لئے 5گرام مغز کدوسفوف بنا کر شہد کے ساتھ کھلانے سے پیٹ کے کیڑے خصوصاًکدو دانہ کی تکلیف دور ہو جاتی ہے۔اس سلسلہ میں صبح نہار منہ یہ کھلا کر اور چار گھنٹے بعد کیسٹر آئل کا جلاب دیں،کیڑے نکل جائیں گے۔ٹھنڈے مزاج کے لوگوں کو اس کا استعمال ادرک کے ساتھ کرنا چاہئے۔
جیسا کے اُوپر لکھا جا چکا ہے کہ لوکی بھی عام سبزی ہے۔دمہ و تپدق کے مریضوں کے لئے اس سے بہتر کوئی خوراک نہیں ہے۔
ڈاکٹر مہتہ کی تحقیق کے مطابق جو لوگ لوکی زیادہ کھاتے ہیں اُن کے جسم میں ایسی طاقت پیدا ہو جاتی ہےکہ وہ سل و تپ دق جیسی بیماریوں سے بچے رہتے ہیں۔لوکی کے بیجوں کی گری کا تیل دماغ کی خشکی دور کرنے کے لئےبہترین علاج ہے اور نیند لاتا ہے۔ لوکی کا تیل اس طرح بھی بناتے ہیں ۔ کہ لوکی کدو کش کر کے اس کا رس 200گرام نکال کراس کو100گرام خالص تلی کے تیل میں ڈال کر ابالیں۔جب لوکی کا پانی جل جائےتو تیل کو چھان لیں۔تیل لوکی تیار ہے۔
لوکی مردانہ کمزوری کے لئے بھی مفید ہے۔جسم کو صحت مند رکھتی ہے،پیشاب کی جلن میں فائدہ مند ہے۔اس کا چھلکا پاؤں کے تلوؤں پر ملنے سے بخار دور ہو جاتا ہے۔اور تلوؤں کی جلن کو بہت آرام ملتا ہے۔
گردے کے درد میں لوکی کدوکش کر کے اور ہلکا گرم کر کے درد والی جگہ پر رکھیں۔اسی وقت درد سے آرام آجاتا ہے۔لوکی کھانے سے بھوک بڑھتی ہے اور وزن بھی بڑھ جاتا ہے۔اس کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے پھنسیاں سوکھ جاتی ہیں۔
کدو لوکی کے مجربات درج ذیل ہیں:
یرقان:ایک لوکی گرم راکھ میں دبا دیں،جب گل جائے تو اسے نکال کر اس کا پانی نچوڑ لیں۔اس پانی میں تھوڑی سی چینی ملا کر پینے سے دل اور جگر کی گرمی دور ہوتی ہےاور یرقان کو آرام آجاتا ہے۔
دیگر:کدو کے پتوں کا رس دس گرام صبح وشام پلائیں۔یرقان کو آرام آجائے گا۔
بالوں کا گرنا:لوکی کے بیجوں کی گری کا تیل یا کدو کے بیجوں کی گری کا تیل سر کے بالوں کو گرنے سے روکتا ہےاور بالوں کو بڑھاتا و مضبوط کرتا ہے۔
بے خوابی:موسم گرما ہو تو گری بیج کدو 4گرام ،بیج کاہو4گرام،خشخاش4گرام،م مناسب پانی میں پیس کر چینی سے میٹھا کر کے دن میں دو بار دیں۔
روغن کدو:کدو دراز(گھیا)کو پگھل کر 75گرام پانی نکال لیں ۔پھر اس میں تلی کا تیل 25گرام ملا کر جوش دیں۔پانی کے جل جانے پر صاف کر کے شیشی میں محفوظ رکھیں۔بوقت ضرورت سر پر مالش کریں۔دماغ کی خشکی دور کر کے نیند لاتا ہے۔
روغن لبوب سوحہ:مغز بیج کدو،مغزفندق،مغزپستہ،مغزچلغوزہ،مغزبادام میٹھے،تل چھلے ہوئے۔مغزاخروٹ برابر وزن کوٹ کر اور گرم کر کے خوب اچھی طرح نچوڑ لیں یا کولھو سے تیل نکلوالیں۔دماغ کی خشکی دور کر کے نیند لاتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
کدو (لوکی) گھیا کدو ٗکدو دراز (White Gourd)
ماہیت: مشہور عام سبزی ہے ۔بہتر وہ ہے جو سفید نازک ٗتازہ اور شیریں ہو جس میں کاٹتے وقت زیادہ ریشے نہ ہوں اور بہت بڑا نہ ہو ٗ یہ باہر سے سبز اور اندر سے سفید ہوتا ہے ۔ اس کی ایک قسم قدرے تلخ ہے۔ جس کا بیان ہو چکا ہے۔ اس کے تخموں کا مغز بطور دواء بکثرت استعمال ہوتا ہے ۔ اس کا ذکر تخم کدو میں ہو چکا ہے۔ علاقے کے لحاظ سے اس کی اقسام بھی ہیں۔ پنجاب میں زیادہ تر کدو گول ہوتا ہے اور لمبا کم کم ٗجب کہ صوبہ سرحد میں زیادہ لمبا کدو ہوتا ہے۔ جس کی لمبائی ایک فٹ سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔
مزاج: سرد تر۔۔۔۔ درجہ دوم ۔
افعال :سریع الہضم ٗمبرد ٗ مرطب ٗ مسکن ٗ مدربول ٗ ملین طبع ٗمولد رطوبات ٗمسکن حدت صفراء اور خون ۔
استعمال :کدو شیریں کو زیادہ تر تنہا یا گوشت کے ہمراہ پکا کر کھایا جاتا ہے۔ بعض اوقات دال خصوصا ًچنے کی دال کے ہمراہ پکایا جاتا ہے ۔صفراوی اور دموی مزاج اشخاص کے لئے اچھی غذا ہے ۔ صالح خلط پیدا کرتا ہے ۔ حار امراض مثلا ًصفراوی ٗدموی بخاروں ٗ کھانسی حار ٗسل دق ٗجنون اور مالیخولیا میں پیشانی اور خومے پر رکھنے سے فائدہ پہنچاتے ہیں۔ آب کدو سل میں پلایا جاتا ہے جو حرارت و پیاس میں تسکین دیتا ہے ۔ملین طبع اور مدربول ہے ۔
بعض تحقیقات کے مطابق جو لوگ کدو کثرت سے کھاتے ہیں ۔ ان کے جسم میں ایسی قوت مدافعت پیدا ہو جاتی ہے کہ مرض سل سے محفوظ رہتے ہیں۔
روغن کدو
کدو سے روغن بھی نکالا جاتا ہے جو روغن کدو کے نام سے مشہور ہے ۔ روغن کدو دماغ کی خشکی کو دور کرتا ہے ۔ نیند لاتا اور بالوں کو مضبوط کرتا ہے ۔
اس کے بیجوں سے شیرہ یا روغن (گھی) نکالا جاتا ہے جو کہ مزکورہ بالا فوائد رکھتا ہے ۔
روغن کدو بنانے کا طریقہ :کدو کے گودے کو نچوڑ کر اس کا پانی ہم وزن ٗ روغن کنجد کے ساتھ جوش دیں جب پانی جل جائے تو روغن صاف کر لیتے ہیں۔
آب کدو (ماء القرع) کدو کا پانی
کدو کو گل حکمت کر کے بھاڑ یا تنور میں رکھ دیتے ہیں ۔ جب مٹی سرخ ہو جائے تو نکال کر گل حکمت دور کر کے کدو کا پانی نچوڑ لیتے ہیں ۔ جس میں مصری یا چینی ملا کر یا شربت نیلوفر سے شیریں کر کے پلاتے ہیں جو کہ صفراوی بخاروں ٗ نفث الدم اور اندرونی اعضاء کے جریان خون اور مرض سل میں پلانا مفید ہے۔
کدو کا رائتہ مشہور پسندیدہ کھانا ہے۔ اگر اس میں صرف نمک بقدر ذائقہ ڈالیں اور دوسرے مصالحے نہ شامل کریں تو یہ رائتہ حرارت جگر اور اسہال کبدی کو بہت مفید ہے ۔
نفع خاص :دافع حدت صفراء و مسکن ۔ مضر: قولنج اور ثقل (میرے نزدیک یہ ابہام ہے
مصلح: قرنفل ٗنمک وغیرہ ۔ بدل: پیٹھا وغیرہ ۔
مقدار خوراک :آب کدو ۔۔۔۔پانچ تولہ سے دس تولہ تک۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق