حبۃالسودہ ایک تعارف
خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: کالا زیرہ
طب نبوی ﷺکے مطابق بہت سی جڑی بوٹیاں اور پھل انسانی جسم میں پیدا ہونے والی بیماریوں کے علاج کے لیے انتہائی مفید خواص لیے ہوئے ہیں۔ انار ،انجیر،کھجور،شہد اور زیتون کا تذکرہ تو قرآن کریم میں بھی ملتا ہے کہ یہ اچھی غذا ہیں اور ان میں اللہ تعالیٰ نےانسانوں کے لیے شفا ءرکھی بہر حال ایک شے ایسی بھی ہے جسےطب نبوی میں بہت ساری چیزوں پر فوقیت حاصل ہے اس کا نام کالا زیرہ ہے عربی میں اسے حبۃالسودہ کہتے ہیں ۔ قدیم زمانوں سے ہی مسلمان اور دیگر مذاہب کے لوگ اس کو یکساں استعمال کرتے آ رہے ہیں۔ کالا زیرہ الکمون کے عربی لفظ سے نکلا ہے اسے یونانی میں کیمینون اور عبرانی میں کامنون سے اخذ کیا گیا ہے۔انگریزی میں اسے کیومن کہا جاتا ہے
شکل و ساخت
اکثر لوگ اسے کلونجی سے ملانے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ ایسا نہیں یہ یاد رہے کہ کالا زیرہ ،عام زیرے ہی کی شکل کا ہوتا ہے بس اسکی جسامت چھوٹی اور پتلی ہوتی ہے۔اور رنگ قدرے سیاہی مائل سبز ہوتا ہے۔یہ خشک بیج ہوتے ہیں جو کہ کمینم ثمینم نام کے پودے کے پھول سے حاصل ہوتے ہیں اور پارسلے کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ پودا 30 سے 50 سینٹی میٹر کی بلندی تک جاتا ہے۔جو 12 سے 20 انچ بنتا ہے۔اسے ہاتھ سے لگایا جاتا ہے۔اور سال میں ایک بارفصل کشی ہوتی ہے۔پھول چھوٹے چھوٹے سفید اور گلابی ہوتے ہیں۔ پھول گچھوں کی صورت میں ہوتے ہیں اور ہر گچھا پانچ پھولوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ہر دو پتیوں کے درمیانی خول میں ایک بیج ہوتا ہے۔ہر بیج ہشت پہلوی ہوتا ہے۔جنکے اندر تیل کی نالیا ں ہوتی ہیں۔زیرے کی پیداوار بڑے پیمانے پہ انڈیا اور چین کرتے ہیں۔ پوری دنیا میں 3 سو ہزار ٹن کے قریب کالا زیرہ پیدا ہوتا ہے۔اور اسکی کچھ مقدار میکسیکو میں بھی پیدا ہوتی ہے۔دنیا کا 90 فیصدکالا زیرہ ہندوستان میں ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
طبی فوائد
یہ دنیا میں سب سے زیادہ ادویاتی کمیت رکھنے والی غذا مانا جاتا ہے اس کا ذکر اگرچہ بائبل میں بھی ملتا ہے لیکن آپﷺ کی حدیث میں اسکی نصحیت اور فوائد کا بیان ابھی تک محفوظ ہے۔البتہ اس پر تحقیق کا آغاز 40 سال قبل ہی شروع ہوا ہے۔اب تک جامعات میں 200 کے قریب تحقیقات کا انعقاد ہو چکا ہے۔مشہور معالج Dioscorides نے کالے زیرے کو سر درد اور دانت درد کے علاج کے لئے استعمال کیا۔ شاید اسکی وجہ بیج کا پیچیدہ کیمیائی نظام ہے۔اس چھوٹے سے بیج میں سو سے زائد کیمیائی مرکباتی اجزاء پائے جاتے ہیں۔یہ ادویات کے علاوہ کھانے پکانے میں بھی استعمال ہوتا ہے ،اسے روٹی اور کڑھی کے علاوہ پنیر کو ذائقہ دینے کےلئے استعمال کیا جاتا ہے۔یہ پیٹ کے کیڑے مارنے کی بہترین دوا ہونے کے ساتھ ساتھ وزن کم کرنے او ر گیس سمیت معدے کے دوسرے کئی امراض کے لئے پر اثر ہے۔مزید برآں یہ انسانی جسم کی مخصوص بیماری Autoimmune Disorder ( جس میں انسا ن کا مدافعتی نظام اسی کے جسم پر حملہ آور ہو کر بہت نقصان پہنچاتا ہے) کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔خاص طور سے جب اسے لہسن کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جائے۔غرض یہ کہ اسکے طبی فوائدانسانی عقل کو ورطئہ حیرت میں ڈال دیتے ہیں۔