خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: کمرکس
مختلف نام:
اردو چنیا گوند، چنی گوند، گوندڈ ھاک -عربی اورفارسی گوند پلاس -ہندی کمرکس (kamarkas) -گجراتی کمرکس- سنسکرت پلاش ، نریاس – لاطینی سال و یہا پلے بیا(Salvia Plebeia)سالو یہا براچی یاٹا (Salvia Brochiata) اور نگریزی میں بنگال گائنو (Bengal Kino) کہتے ہیں۔
شناخت :
درخت ہلاس ، ڈھاک( جس کا مفصل بیان اس کتاب میں اپنے مقام پر پڑھیں )کے تنے میں شگاف دینے سے جو رس نکل کر جم جاتا ہے اسے جمع کر لیتے ہیں۔ اس میں کسی قسم کی بو نہیں ہوتی۔ یہ ایک قسم کا گوند ہے۔ اسے ہی کمرکس کہتے ہیں۔ رنگ سرخ سیاہی مائل ،ذائقہ نہایت کسیلا ہوتا ہے۔
مزاج :
گرم و خشک۔
مقدار خوراک :
ایک سے تین گرام تک۔
فوائد:
قابض ہے، سرعت ، جریان و سیلان کے لئے اکثر سفوفو ں میں بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ کمر اور رحم( بچہ دانی) کی طاقت کے لئے دوسری دواؤں کے ساتھ خالص گھی میں بھون کر اس کی (bengal kino) پنجیری بنا کر زچہ عورتوں کو کھلاتےرہیں۔ اسی وجہ سے اس کا نام’’ کمر کس‘‘ مشہور ہے۔
طب آیوروید کے مطابق یہ (bengal kino) سرعت اور سیلان کے علاوہ منی کی کمزوری کے لئے مفید ہے۔
کمرکس (bengal kino)/ گوند ڈھاک کے آسان اور آزمودہ مجربات
سفوف سیلان :
کمر کس(گوند ڈھاک )، ستاور،کندر،مصطلگی رومی ، ثعلب مصری ،الائچی خورد، پھول پستہ ،پھول سپاری ، تج ، طبا شر ، موصلی سفید، سنگجراحت ،لودھ پٹھانی ہر ایک تین تین گرام ، چینی سب کے برابر ،سفوف بنائیں۔
خوراک:
6سے 9گرام ہمراہ دودھ گائے نیم گرم دیں۔
دیگر :
گوندڈھاک (کمر کس) ،آم کا پھول ،پھول پستہ ،پھول سپاری ہر ایک دس دس گرام ،چینی سفید 40 گرام۔ کوٹ پیس کر سفوف بنائیں ،پانچ گرام صبح و پانچ گرام شام نیم گرم دودھ سے دیں۔
دیگر :
کمر کس (bengal kino)، دھا و اکے پھول ،پھول سپاری ،موچرس،گوند کیکر ،گوند مولسری ۔ ہر ایک گرام ،چینی سفید گرام، سفوف بنائیں ۔خوراک گرام گائے کے دودھ نیم گرم کے ساتھ دیں۔
دیگر :
گوند ڈھاک( کمرکس)،سپاری ،گری جامن ،موچرس، مائیں خورد، پھول دھاوا، پھول انا ر ،پھٹکری سفید ہر ایک دس دس گرام،اقاقیا 3گرام ، ماجو 25 گرام ، سفوف تیار کریں ۔ قبل از……… باہر سے استعمال کریں۔ یہ (kamarkas) دوائی صرف ایک چٹکی استعمال کریں۔ یہ دوائی کھانے کے لئے نہیں ہے ۔سیلان کے لئے مجرب ہے۔
حلوائے سپاری پاک :
مسیح الملک حکیم محمد اجمل خاں صاحب کے معمولات میں سے ہے ۔عورتوں کے سیلان اور مردوں کے جریان کے لئے بہت ہی مفید (kamarkas) ہے۔
سپا ری بڑھیا50 گرام ،سونٹھ ۔ دونوں کو کوٹ کر ایک کلو دودھ میں جوش دیں، جب دودھ کا کھویا بن جائے تو اس کو خالص گھی میں بھونیں۔ اس کے بعد گہیوں کاآ ٹا250 گرام، سنگھاڑے کا آٹا100 گرام خالص گھی میں بھونیں۔ پھر سب کو چینی آدھا کلو کے قوام میں حلوا بنائیں۔ آخر میں کمرکس( گوند ڈھاک)، مائیں خورد، مائیں کلاں ، پھول سپاری ،گوند تا لکمھانہ، پھول دھاوا ،بیج بند، گری بیج املی، ہر ایک20 گرام،مازودوعد، جائفل ، جاوتری ،لو نگ، کیسر ہر ایک تین گرام کو کوٹ چھان کر شامل کریں۔
خوراک 25گرام حلوہ بنا کر صبح نہار منہ کھا کر اوپر سے 250گرام نیم گرم دودھ دیں۔
سفوف سیلان :
کمرکس (kamarkas) 12گرام، موچرس12 گرام،اندر جو6گرام،اسنگدھ6گرام،مازو(جلا ہوا) 1 (1/2)گرام ، چینی40 گرام۔
تمام ادویات کو پیس کر چینی ملالیں۔ پانچ گرام صبح اور پانچ گرام شام پانی سے دیں۔ سیلان و کمر درد کے لئے مفید ہے۔
دوائے سیلان :
سپاری چکنی دکھنی100 گرام کو کوٹ کر دو کلو دودھ گائے میں ڈال کر آگ پر چڑھائیں اور آہستہ آہستہ آگ پر پکائیں۔ جب تمام دودھ خشک ہوکر سفوف باقی رہ جائے تو مائیں چھوٹی50 گرام، کمرکس50 گرام، مصری 100گرام ۔کوٹ چھان کر آگ پر گرم گرم ملائیں۔ٹھنڈا ہونے پر ڈبوں میں رکھیں۔
خوراک پانچ گرام صبح اور پانچ گرام شام نیم گرم دودھ سے دیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
کمرکس’’ چنیاگوند‘‘ڈھاک کا گوند‘صمغ پلاس
(Bengal Kino….ButeaeGummi)
دیگر نام:
چنیاگوند‘ چنی گوند‘ ڈھاک کا گوند اردو میں‘ عربی اور فارسی میں صمغ پلاس‘ ہندی میں کمر کس‘ سنسکرت میں پلاش نریاش اور انگریزی میں بنگال کائنو کہتے ہیں۔
ماہیت:
درختپلاس کے تنے میں شگاف دینے سے جو رس نکل کر جم جاتا ہے اسے جمع کرلیتے ہیں اس میں کسی قسم کی کوئی بو نہیں ہوتی۔ اس درخت کی مکمل تفصیل پلاس پاپڑا میں دیکھیں۔
مزاج:
گرم خشک
افعال:
حابس سیلان الرحم‘ ممسک و مغلظ منی‘ مجفف‘قابض معدہ و آمعاء‘حابس اسہال۔
استعمال:
کمر اور رحم کی طاقت( مقوی رحم) کے لئے دوسری دواؤں کے ہمراہ یا گھی میں بھون کر اسکی پنجری بناکر زچہ عورتوں کو کھلاتے ہیں۔اسی وجہ سے اس کا نام’’ کمرکس‘‘ مشہور ہے۔ ممسک و مغلظ منی ہونے کی وجہ سے مقوی باہ اور دافع رقت و جریان حابس سیلان سفوف و معاجین میں بکثرت استعمال کیا جاتا ہے۔ قابض ہونے کی وجہ سے اس کو (kamarkas) اسہالبند کرنے کے لئے سفوفاًاستعمال کرتے ہیں۔مجفف ہونے کی وجہ سے سیلان الرحم کے لئے حمولاً بہت زیادہ مستعمل ہے۔ اس کو تنہا یا مصری کے ہمراہ سفوف کرکے دودھ کے ساتھ مذکورہ امراض میں استعمال کرتے ہیں۔ قابض اور مقوی ہونے کی وجہ سے سنگرہنی اور خروج مقعد میں بھی استعمال کرتے ہیں۔
نفع خاص:
حابس سیلان‘ مغلظ منی و ممسک۔
مضر:
اعصائے اسفل۔
مصلح:
کتیرا‘ دودھ‘ گلاب‘ صندل۔
بدل:
گوندببول
کیمیاوی اجزاء:
گیلک ایسڈ اور ٹینک ایسڈ
مقدار خوراک:
ایک سے تین ماشہ(گرام)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق