مختلف نام:مشہور نام کتیرا، کثیرا، گوند قتاد۔طب یونانی میں تر غاقساد- لاطینی میں سٹر کلیا یوری نس (Sterulia Urenus)اور انگریزی میں ترگ اکنتھ(Trag Acanth)کہتے ہیں۔
شناخت:گوند کتیرا ایک قسم کا گوند ہوتا ہے جو ایک قسم کے درخت میں شکاف دینے سے حاصل ہوتا ہے ۔اس کےدرخت زیادہ تر کستان، ایران یونان اور عراق میں پائے جاتے ہیں۔ جب ان درختوں میں شگاف دیا جاتا ہے تو گوند نکل جاتا ہے ۔ اس کا درخت کانٹے دار ہوتا ہے ۔ سفید رنگ کا وزن میں ہلکا ، ڈلی دار اور ذائقہ میں میٹھا ہوتا ہے ۔ یہ آسانی سے سفوف بنایا جا سکتا ہے اور پانی میں آسانی سے پھول جاتا ہے۔ کیکر کے گوند کی طرح یہ بھی کئی امراض میں ادویات کی صورت میں کام آتا ہے۔ کتیرا کی خوبی یہ ہے کہ پانی میں حل کرنے سے پھول جاتا ہے لیکن گوند کیکر کی طرح پانی میں حل ہو جاتا ہے۔
مزاج :سرد و خشک۔
ماڈرن تحقیقات:(1) گوند ٹریگا گنتھین(کتیرین)33 فیصد، جو پانی میں بہت کم حل ہو تی ہے،(2)اربین(گوند پول سے ملتی جلتی )،(3) نشاستہ ، کل تین جزو ہوتے ہیں۔
مقدار خوراک:ایک سے تین گرام تک
فوائد:یہ ٹھنڈا، دافع بلغم اور بہتے خون کو روکنے والا ہوتا ہے ۔ طب یونانی کے مطا بق یہ امراض چشم، کھانسی،پھیپھڑوں کے زخم میں بھی مفید ہے۔ گوند کتیرا کھا نسی ، انتڑیوں کی خشکی و پیشاب کی نالی کے زخموں کے لئے استعمال کر لیا جاتا ہے۔خون و صفرا کی تیزی کے لئے اس کا فالودہ بنا کر اور شربت ملا کر پلانا مفید ہے۔جب ہونٹ یا ہاتھ،پا ؤں پھٹ جائیں تو اسے مکھن یا بالائی میں ملا کر ہونٹوں اور ہاتھ پاؤں پر ملیں، جس سے پھٹے ہوئے ہونٹ اور ہاتھ پاؤں ٹھیک ہو جائیں گے۔ جلد پر لگانے سے جلد کے خشک وکھردرے پن کو دور کرتاہے۔
گوند کتیرا کے آسان وآزمودہ مجربات
اسہال :جب پتلے دست بار بار آتے ہوں، یا خونی دستوں کی شکایت ہو تو گوند کتیرا کے سفوف کو دو سے تین گرام کی مقدار میں دہی کے ساتھ ملا کرمرض کے مطابق دن میں دو سے تین بار استعمال کرائیں تو یہ ہر طرح کے خونی دستوں کو بند کر نے میں بے حد مفید ہے۔
پیشاب کی جلن:گوند کتیرا دو گرام ، چینی دو گرام ، سفوف بنا کر لیں اور اوپر سے تازہ پانی پئیں ۔ اس سے پیشاب کی جلن بند ہو جاتی ہے۔
ایام کی زیادتی : سفوف گوند کتیرا دو گرام دودھ بکری میں ملا کر روزانہ رات کو سوتے وقت دیں۔ اس سے زیادتی ایام کا عارضہ دور ہو جائے گا۔
گوند کتیرا کے مشہور یونانی مرکبات
شیاف ابیض:موسم گرما میں آنکھ سے پانی بہنے اور آنکھ کی سوجن میں مفید ہے۔
نشاستہ 3گرام سفیدہ کاشغری ، گوند کتیرا، گوندکتیرا گوند کیکر ہر ایک 9 گرام –تمام دواؤں کو باریک پیس کر لعاب اسپغول میں ملا کر گولائی لئے شیاف تیار کریں۔ ضرورت کے وقت ایک گولی تازہ پانی میں گھس کر آنکھ میں لگائیں۔
شربت اعجاز:خشک کھانسی ، سل ودق کے لئے مفید ہے۔ عناب 20گرام دانہ ، لسوڑیاں 60دانہ ، گوند کتیرا ، گوند کیکر ہر ایک دس دس گرام ، بہی دانہ 18گرام ، بیج خطمی ،بیج خبازی، ملیٹھی (چھلی ہوئی)،پھول نیلوفر، پھول بنفشہ ہر ایک 24گرام ، ہانسہ کے پتے 500گرام۔
گوند کتیراوگوند کیکر کے علاوہ سب ادویات پانی میں جو ش دے کر چھان لیں اور چینی ایک کلو شامل کر کے شربت کے قوام پر لے آئیں ۔ بعد میں گوندیں خوب پیس کر قوام میں شامل کردیں۔ خوراک 25گرام ، عرق گاؤزبان یا پانی ملا کر صبح و شام دیں۔
لعوق کھانسی:نزلہ ، زکام اور کھانسی کے لئے مفید ہے ، بلغم سے سینہ صاف کرتاہے۔لسوڑیاں 25 دانہ،عناب 10دانہ پوست خشخاش12گرام ،ملیٹھی(چھلی ہوئی)6گرام ،بیج خطمی،بیج، بیج خیارین ہر ایک 2گرام ، بہی دانہ ڈیڑھ گرام۔
سب کو ایک کلو پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور چینی ادویات سے تین گنا ، ملا کر قوام بنا لیں ۔ بعد میں جو چھلے ہوئے ،گری بادام میٹھی ، تخم خشخاش سفید بریاں ہر ایک چھ گرام ، گوندکیکر ، گوند کتیرا ، ست ملیٹھی ہر ایک تین گرام ، سفوف کر تھوڑاتھوڑا چمچہ سے ملائیں۔ خوراک 5گرام سے 10گرام تک ، عرق گاؤزبان 100گرام یا پانی میں ملا کر پلائیں ۔
قرض طباشیر ملیّن:سِل، دق اور تپ محرقہ میں نہایت مفیدہے۔ خشک کھانسی اور قبض کو دور کرتا ہے۔
طباشیر سفید بڑھیا12گرام ترنجبین 9گرام ، مغز خیارین ، مغز کدو شیریں ، نشاستہ ، گونڈکتیرا ، گوند کیکر ،سفید خشخاش، ہرا یک چھ گرام ۔کوٹ کر لعاب اسپغول میں قرض بنائیں ، چارگرام سے چھ تک ہمراہ عرق گاؤزبان 100کھلائیں۔
لعوق معتدل :بلغم کو دور کرتا ہے،کھانسی اور نزلہ میں مفید ہے۔
گری بادام میٹھی چھلی ہوئی ، گری بیج کدو میٹھے ، گوند کیکر ہر ایک 5گرام ، گوند کتیرا ، نشاستہ ، ملیٹھی چھلی ہوئی ہرا یک 9گرام ، سب کو کوٹ چھان کر چینی سفید 35گرام کے قوام میں شامل کر کے لعوق بنائیں۔ خوراک 5 گرام، عرق، عرق گاؤزبان کے ساتھ استعمال کرائیں
لعوق نزلی :ملیٹھی (چھلی ہوئی)9گرام بیج خطمی ، بہی دانہ ہرا یک 10گرام
سب ادویات کو رات کو پانی میں بھگو رکھیں، صبح جوش دے کر مل چھان لیں، پھر اس میں 250گرام چینی سفید ملا کر قوام بنا لیں۔ بعد ازاں ، بہی دانہ ،گوند کیکر ہر ایک 5 گرام ، گوند کتیرا 7گرام ، خشخاش سفیدو سیاہ ہر ایک 9 گرام کو باریک سفوف کر کےقوام میں شامل کریں ۔ 5گرام سے دس گرام تازہ پانی کے ساتھ دیں۔ نزلہ کے لئے بہت مفید ہے۔ نزلہ کی وجہ سے جو کھانسی ہو جاتی ہے اُسے یہ لعوق دور کر دیتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
کتیرا(گوند کتیرا) (Tragacantha Gun)
دیگر نام:عربی میں صمغ القتاد‘بنگالی میں کٹیلا‘ سندھی میں کتیلا‘ اور انگریزی میں ٹریگاکتھا گم کہتے ہیں۔
ماہیت:یہ ایک خاردار درخت قتاد کا گوند ہے۔ جس کے کانٹوں کی کثرت اور تیزی مشہور ہیں۔ گوندکتیرا پانی میں پھول جاتی ہے لیکن صمغ (گوند کیکر)پانی میں حل ہو جاتا ہے مگر کتیرا پر ٹنکچر آیوڈین لگانے سے رنگت اودی یا نیلی ہو جاتی ہے۔ اس کا رنگ زردی مائل سفید ہوتا ہے اور ذائقہ پھیکا۔
مزاج:گرمی اور سردی کے لحاظ سے معتدل۔۔۔۔ تر درجہ اول میں۔
افعال:مغری ‘ملین‘ مسکن سوزش و حرارت‘ حابس الدم‘ ملین صدر‘مسمن بدن۔
استعمال بیرونی:کتیرا جلد کو نرم وملائم کرنے اور اسکیخشونت( خشکی) کو زائل کرنے کے لئے مناسب ادویہ کے ہمراہ طلاء کیا جاتا ہے۔ شقاقلب میں لگایا جاتا ہے۔مغری ہونے کی وجہ سے آنکھ کے زخموں اور آشوب چشم میں مناسب ادویہ کے ہمراہ شیاف آنکھوں میں لگایا جاتا ہے۔
استعمال اندرونی:اندرونی طور پر جسم کی سوزش و حرارت کو تسکین دینے کے لئے اس کو شربتوں میں شامل کر کے یا اس کو بھگوکر( مثل فلودا) پلاتے ہیں۔ ادویہ مسہلہ کی حدت و حرارت کی اصلاح کے لئے شامل کرتے ہیں۔
مغز بادام‘ نشاستہ‘ شکر اور کتیرا ہموزن سفوف بناکر دودھ کے ہمراہ کھلانے سے بدن کو فربہ کرتا ہے نیز اس کو بھگوکر کھانے سے قروح آمعاء‘ پیاس‘اعضاء بول میں زخم اور جلن میں سکون دیتا ہے۔ نفث الدم‘ گرم کھانسی‘ خشونت صدر و حلق‘ فرحہ ریہ اور بحتہ الصوتمیں گدھی یا بکری کے تازہ دودھ کے ہمراہ کھلاتے یا مناسب ادویہ کے ہمراہ شربت وغیرہ میں ملاکر چٹاتے ہیں یا گولیوں میں شامل کرکے منہ میں رکھ کر چوستے رہتے ہیں۔
کتیرا بعض دواؤں کی سمیت کو زائل کرتا ہے۔ باطنی ا عضا ء کے سیلان خون کو بند کرتا ہے ۔ حرقتہ مثانہ میں تسکین و تغزیہ کی غرض سے استعمال کرتے ہیں۔
نفع خاص: حابس و نزف الدم۔ مضر:سدہ پیدا کرتا ہے۔
مصلح: انیسوں۔ بدل : گوند ببول۔
مقدار خوراک:ایک سے تین گرام(ماشے)
مشہور مرکب:لعوق‘ سپستان‘ شربت اعجاز‘ سفوف گوند کتیرے والا۔( سفوف حابس‘ طب نبوی دواخانا)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق