مختلف نا م: کیلا ۔ ہندی کیلا ۔سنسکرت کولی رمبھا۔ بنگا لی کلا۔ مر ہٹی کیل، میٹھل،لو کھنڈی،آ بیل چینی،گجر ا تی کیلہ۔ کر نا ٹکی کد لی،کا والی تب ۔ ملیا لم وش۔ لا طینی مسا سپی اٹ (Musa Spientum) اور انگریزی میں بنا نا(Banana)کہتے ہیں۔
شنا خت ؛ اس کا درخت تقریبا تین یا چار گز اونچا ہوتا ہے۔پتے بہت لمبے اور چوڑ ے، پھل تقریبا آٹھ انگشت لمبی گول پھلیاں ، کچی کا رنگ سبز اور پک کر زرد ہو جا تے ہیں ۔بعض سبز ہی رہتی ہیں اور بعض سرخ ہو جا تی ہیں۔ ذا ئقہ میٹھا اور بہت لذ یذ ، کچا قد رے میٹھا اور کسیلا سا ہوتا ہے۔
مزا ج: معتد ل اور دوسرے درجہ میں تر۔ کئی حکیمو ں کے نز دیک سرد اور تر بد درجہ دوم۔
جر یا ن خو ن رو کنے کے لئے مفید ہے۔ اس سلسلہ میں اس کا چھلکا جلا کر چھڑ کنا زخموں سے جا ری خون کو بند کرتا ہے۔ زخموں کو بھر تا اور خشک کرتا ہے۔کھا نسی کے لئے نمک کیلا ایک رتی ہمراہ شہد کھلا نا مفیدہے۔
کیلا کے مجر بات درج ذ یل ہیں:
کالی کھا نسی: پھٹکری سفید 10 گرام کو تو ے یا کڑ ا ہی میں پگھلا ئیں اور رس درخت کیلا کا چو یہ دیتے جا ئیں ،یہاں تک کہ سو گرام عر ق جذب ہو جاِئے ۔ ایک برس کے بچے کو ایک رتی،دو برس کے بچے کو دو رتی اور تین برس کے بچے کو تین رتی ہمراہ عرق اجوا ئن دن میں ایک یا دو بار کھلا ئیں ۔ کالی کھا نسی میں بہت مفید ہے۔
حب ہیضہ: جڑ کیلا ، مرچ سیا ہ، زیرہ سفید ،پو دینہ خشک ہر ایک 50 گرام۔ تما م ادویہ رس کیلا میں پیس کر حب بقد ر نخو د بنا لیں۔ ایک گولی صبح ،ایک دو پہر اور ایک شام ہمراہ عرق گلا ب دیں۔
پیچش: گودا کیلا ایک او نس نمک لگا کر کھا ئیں،پیچش کو آرام ملے گا۔
کشتہ جا ت میں کیلا کا ا ستعمال
کشتہ سنگ یہو د: سنگ یہود 25گرام کو مولی کے رس میں کھرل کر کےٹکیہ بنا کر سمپٹ کر کے چھ کلواپلوں کی آگ دیں ۔ اس طرح تین آگ دے کرپھر دو آگ کیلا کے رس میں کھر ل کر کے دیں۔ کشتہ ہو جاِئے گا۔
یہ کشتہ بمقد ار ایک رتی انا ر کے شر بت کے ساتھ استعما ل کریں،پتھر ی کے لئے بہت مفید ہے۔
کشتہ شنگر ف) سفید ( : ایک گز طویل کیلا کے ڈنڈ ے میں سو را خ نکال کر اس میں خا کستر ) جلے ہوئے ( تل کالے یا کالے تل کے پھول 12 گرام ڈال دیں۔ پھر شنگر ف 12 گرام کی ڈلی رکھ دیں۔پھر 12 گرام خا کستر تل یا پھول تل بھر کر کیلا والا برادہ اوپر دے دیں اور گل حکمت کر کے 40 کلو اپلوں کی آگ لگا دیں۔سب چیز یں خا کستر ہو جائیں گی اور کشتہ با وزن نکلے گا۔
آدھا سے ایک بالائی چاول میں دیں۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری کے لئے کا میا ب علا ج ہے۔
کیلے کے آسان مجر بات
پیشاب کی زیا د تی: ایک کیلا کھا کر آدھا پیالہ آملہ کا رس )رس میں چینی ملا لیں ( مریض کو دینے سے بار بار پیشا ب کا آنا بند ہو جا تا ہے۔
پیچش: سو گرام دہی میں کیلے کو چھیل کر اس کے چھو ٹے چھوٹے ٹکڑے کا ٹ کر ملا کر مریض کو دن میں تین چار بار کھا نے سے پیچش کو آرام آجاتا ہے۔
منہ کے چھا لے؛ ایک کیلا گائے کے دودھ سے تیا ر کئے گئے دہی سے30 دن تک دیں۔آرام ہو گا۔
نکسیر؛ 250 گرام دودھ میں چینی ملا کر کیلے کے ساتھ ہر روز صبح و شا م دس دن تک استعما ل کرا نے سےپرانی نکسیر میں فا ئد ہ ہو تا ہے۔
امراض دانت: 3 گرام کیلے کی جڑ کے سفوف کوگھی میں ملا کر گڑ میں دھیمی آگ پر پکائیں پھر اسے کھائیں۔ دس دن متوا تر استعما ل سے امراض دا نت ٹھیک ہو جا تے ہیں۔ )حکیم پریم ناتھ ملتا نی، پا نی پت (
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
کیلہ ‘کیلا(Banana)
دیگرنام:عربی میں موز ،بنگالی میں کلہ‘ تامل میں کڈالی ‘سندھی میں کیلو اور انگریزی میں بناناکہتے ہیں ۔
ماہیت:مشہورعام پھل ہے جوکہ کھانے میں نہایت لذیذاور شیریں ہوتاہے۔اس کارنگ باہر سے سبز یا زرد اور اندرسے سفیدہوتاہے۔
مزاج:گرمی سردی میں معتدل اور دوسرے درجہ میں تر ہے۔
افعال و استعمال:کیلابطور پھل بکثرت کھایاجاتاہے۔کیلاملین اور زود ہضم لیکن نفاخ ہے اور بدن کو کافی غذا بخشا اور فربہ بناتاہے۔قوت باہ کو قوی کرتاہے۔یہ منفث بلغم ہے لہذا خشک کھانسی اور سینہ و حلق کی خشونت کو زائل کرتاہے۔پختہ نہار منہ کھاناآنتوں پر ملین تاثیر رکھتاہے۔لیکن خام کیلاقابض اور دیر ہضم ہے اس کے تنے اور پھولوں کا پانی حابس الدم ہے اس کی جڑ کا پانی سہاگہ بریان اور قلمی شورہ ملا کر حبس بول میں گھی اور شکر ملاکر سوزاک میں دیاجاتاہے۔اس کے پھولوں کا رس دہی کے ہمراہ کثرت حیض میں کھلاتے ہیں اور ذیابیطس میں پھولوں کو پکاکرکھاتے ہیں
بیرونی استعمال:قوت جلاکی وجہ سے سرکہ اور آب لیموں کے ہمراہ طلاء کرنے سے کھجلی گنج اور چرب و حکمہ کو نفع بخشتاہے۔آگ سے جلے ہوئے عضو پر لگانے سوزشدرد کو تسکین دیتا اور آبلے نہیں پڑنے دیتاہے۔
نفع خاص:مسمن بدن حابس بطن ۔مضر:نفاخ۔
مصلح:زنجیل الائچی خرد۔بدل:شکر قند۔
کیمیاوی اجزاء:اس میں کاربو ہائیڈریٹس‘ پروٹین‘ کیلشیم‘ آئرن‘فاسفورس‘ وٹامن اے اور وٹامن سی پایا جاتا ہے۔
ذاتی تجربہ:اگر کیلا زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ ملین ہے اگر اس کے کھانے سے قبض یا پیٹ میں ریاح ہو جائے تو الائچی خرد کھانے سے یہ تمام علامات ختم ہو جاتی ہیں۔ بعض لوگوں کو کیلا کھانے سے سانس کی تنگی ہوتی ہے۔ان کا بہترین تریاق الائچی خرد ہے۔(حکیم نصیر احمد)
محترم جناب پروفیسر حکیم محمد دلپذیر صاحب (روالپنڈی)کیلا خام کو خشک کرکے اس میں دیگر ادویہ ملا کر معدہ کے السر کےلئے سفوف تیار کرتے ہیں جو کہ کافی مؤثر ہے۔
کلوریز۔۔۔۔حرارے: ایک درمیانے کیلا میں(85)کلوریز ہوتی ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق