مختلف نام: ہندی کھجور ،چھو ہارا،چھوار ا،پنڈ کھجور ۔سنسکرت کھجور۔مرہٹی فارک،کھجور۔بنگالی کھجور،چھو ہارا،گجراتی فارک کھجور۔لاطینی فنکس ڈیکٹ لیپھیرا فی ایکسی لیسا P.Excelsa اورا نگریزی میں ڈیٹ ایڈ بیل Date Edible کہتے ہیں۔
اس میں 60 سے 70 فیصدی شکر و دیگر حصہ میں خوراکی نمک ،فولاد ٹینن،پروٹین ،فا سفورس واے بی ،سی وٹا منز ہوتے ہیں۔
شناخت : اس کا درخت تاڑ یا ناریل کے درخت کی طرح ہوتا ہے۔درخت کے ڈنٹھل نیچے سے اوپر تک لگے ہوتے ہیں ۔پتے کھجوری پتوں کی طرح مگر کچھ بڑے ہوتے ہیں۔پھل بھی کھجوری کے پھل سے بڑا اور گودے والا ہوتا ہے۔کھجور یا چھو ہاروں کی سب سے زیادہ پیدائش عراق ،اتری ،افریقہ،مصر ،شام اور عرب ممالک و کابل ،قندھار ہے۔پنجاب و سندھ و ڈیرہ دون (یوپی) میں بھی بوئے جاتے ہیں۔
اس کی خوراک کھجور یا پنڈ کھجور دس بارہ عدد اور رس 50 گرام ہے۔جگر اور تلی کے مریضوں و گرم مزاجوں والوں کے لئے اس کا استعمال منع ہے۔
فوائد: یہ مقوی پھل ہے ،میٹھا ہے اور دل و دما غ کے لئے مفید ہے ۔دماغی کمزوری و عام کمزوری ،کمر درد رینگین میں بہت مفید ہے،اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
عام کمزوری: بادام کی گری دس عدد ،کھجور دھوئی ہوئی دس عدد کا استعمال مفید ہے۔
بواسیر:کھجور کی گھٹلی کو پیس کر چور ن سا بنا لیں۔اس چورن کی مسوں کو دھونی دینے سے مسے مر جھا جاتے ہیں۔
دست: بڑھیا کھجور پانچ سات عدد پانی سے دھو کر کھا کر پانی لگ بھگ ایک گھنٹہ بعد تھوڑا تھوڑا کئی بار پئیں ۔پھر2(1/2)گھنٹہ بعد اسی طرح کھجور کھا کر پانی ایک گھنٹہ بعد پئیں ۔ دستوں کو آرام آجائے گا۔
جسمانی ریا حی درد:کھجور( گھٹلی نکال کر )20 گرام کو 250 گرام ،ابلتے دودھ میں ڈھک کر رکھیں۔تین گھنٹے بعد اچھی طرح ملا کر پینے سے جسمانی ریاحٰی درد دور ہوجاتے ہیں۔دس پندرہ دن تک دونوں وقت کھانا کھا نے کے بعد اس کے استعمال سے جسم کو طاقت مل کر درد وغیرہ دور ہو جائیں گے۔
زخم: پرانے زخموں پر کھجور کی گھٹلی جلا کر بر کاتے ہیں جس سے پرانے زخم بھی درست ہوجاتے ہیں۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
تمر‘کھجور ’’خرمائے ہندی ‘‘رطب ہندی(Date)
دیگرنام:عربی میں رطب ہندی‘ فارسی میں خرمائے ہندی‘ سندھی میں کتل ‘بنگلہ میں کھجور‘ مرہٹی میں شندی‘ ملتانی یا سرائیکی میں پنڈ کہتے ہیں ۔
ماہیت:مشہور پھل ہے مگر عراقی کھجور دنیا میں بہترین سمجھی جاتی ہے۔اس کی مکمل ماہیت خرما میں دیکھیں ۔مقام پیدائش:عرب ‘عراق ‘پاکستان میں صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب میں زیادہ رحیم یارخان سے ملتان تک اس کے علاوہ ہندوستان‘ ایران اور مصر میں بکثرت ہوتاہے۔
مزاج:گرم درجہ دوم تر درجہ اول۔
افعال و استعمال:کیثر القدا ،مولد خون اور ہاضم ہے۔معدہ وجگر اور باہ کوقوت بخشتی ہے باردمزاجوں کے واسطے خوب موافق ہے ۔بدن کو فربہ کرتی ہے۔لقوہ اور فالج میں مفیدہے۔اسکی گٹھلی دستوں کو بند کرتی ہے۔جلی ہوئی خون بہنے کو بند کرتی ہے۔اور زخموں کو صاف کرتی ہے۔اور اس کا منجن دانتوں کو جلادیتاہے۔کھجور کے درخت تازہ رس سل و دق کے مریضوں کو استعمال کراتے ہیں ۔
مصلح:سرکہ۔
ادارہ تحقیات طبیہ آل پاکستان طبی کانفرنس لاہور نے ایک کتاب مجریات کے نام سے شائع کی تھی جس میں حکیم انور اعجاز چشتی صاحب نےاسپرین کا بدل کانام سے نسخہ لکھا ہے۔کہ کھجور کی گٹھلی کوگزیٹ کی آگ دےکے سفید برآمد کرکے پیس کر رکھیں ۔چارتی سے ایک سے ایک ماشہ تک گرم دودھ کے ساتھ تپ محرقہ مخدر اور دافع درد ہے۔اسپرین کے تما م فوائد اس میں موجود ہیں ۔جیساکہ آج کل اسپرین کوبخار درد کے علاوہ کم مقدار میں دل کے مریضوں کو کھلاتے ہیں اس سے خون پتلارہتاہے۔جس سے انسان دل کے امراض کے علاوہ فالج وغیرہ سے محفوظ رہتاہے۔کیونکہ مذکورہ نسخہ بےضرر ہے وہی استعمال کریں۔(حکیم نصیر احمد ناز)
طب نبوی ﷺ اور کھجور(عجوہ):حضرت انس بن مالکؓ روایت فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا۔۔۔’’رات کا کھانا ضرور کھاؤ خواہ تمہیں کھجور کی ایک مٹھی میسرہو کیونکہ رات کا کھانا ترک کرنے بڑھاپا طاری ہوجاتاہے‘‘(ترمذی)
حضرت عائشہؓ بیان فرماتی ہیں کہ’’رسول اللہﷺنے فرمایا اس عظیم کھجور اور عجوہ میں ہربیماری سے شفا ہے۔اگر اسے نہار منہ کھایاجائے تو یہ زہروں سے تریاق ہے۔‘‘
حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں کہ حضورنبی کریم ﷺ نے فرمایا’’کھجور کھانے سے قولنج نہیں ہوتا۔‘‘(ابونعیم)
حضرت عبداللہ عباسؑ روایت فرماتے ہیں کہ اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا ۔۔صبح نہار منہ کھجوریں کھایا کرو کہ ایسا کرنے سے پیٹ کےکیڑے مر جاتے ہیں۔(مسند فردس‘ ابوبکر فی الغانیات)
حضرت سعد بن ابی وقاص روایت کرتے ہیں ۔۔۔۔۔میں بیمار ہو میری عیادت کو رسول اللہ ﷺ تشریف لائے ۔انہوں نے اپنا ہاتھ میرے کندھوں کے درمیان رکھا تو ہاتھ کی ٹھنڈک میری ساری چھاتی میں پھیل گئی ۔پھر فرمایا کہ اسے دل کا دورہپڑا ہے۔اسے حارث بن کلدہ کے پاس لے جاؤ جو ثقیف میں مطب کرتاہے۔ طبیب کو چاہیے کہ وہ مدینہ کی سات عجوہ کھجوریں گھٹلیوں سمیت کوٹ کر اسے کھلائے ۔(ابوداؤد‘مسند احمد‘ ابو نعیم)
حضرت ابوہریرہؓ روایت فرماتے ہیں کی نبی کریم ﷺنے فرمایا۔۔۔میرے نزدیک عورتوں کے حیض کی کثرت کیلئے کھجور سے بہتر اور مریض کیلئے شہد سے بہتر کوئی دوائی نہیں ہے۔
کیلوری ۔۔(حرار ے (ایک اونس کھجور کھانے سے (80)کلوریز حاصل ہوتی ہے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق