مختلف نام:
مشہور نام خوبانی۔عربی مشمش۔ فارسی زرد آلو اور پہاڑی نام ہاڑی۔ انگریزی میں اپریکاٹ (Apricot) کہتے ہیں۔مشہور پھل (khubani) ہے، مغربی ہندوستان و پڑوسی ممالک میں عام پیدا ہوتا ہے۔
مزاج:
سردتربدرجہ دوم،مغزگرم وتر۔
مقدار خوراک:
6سے 12 عددتک
فوائد: (apricot benefits)
قبض کشا ہے، صفراوی امراض کے لئے مفید ہے۔ سوزش معدہ و بواسیر کے لئے بھی مفید ہے۔ اس کا خسیاندہ صفراوی بخار، سوزش معدہ اور بواسیر کا کامیاب علاج ہے۔ پیاس کو تسکین دیتی ہے۔جوش خون کو آرام ملتا ہے۔صفرا کا جلاب ہے۔ درخت خوبانی کے پتے پیٹ کے کیڑوں کو دور کرتے ہیں۔ مغز خوبانی بادام کی مانند لذیذ ہوتا ہے اور مردانہ طاقت (apricot benefits) بڑھاتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
خوبانی (khubani)
دیگر نام:
عربی میں مشمش، فارسی میں زرد آلو، سندھی میں زرد آلو، پہاڑی میں ہاڑی اور انگریزی میں اپریکاٹ کہتے ہیں۔
ماہیت:
خوبانی (khubani) تازہ اور اخروٹ کے برابرلیکن آڑو سے کسی قدر مشابہ گول پھل ہے۔ جو خشک ہونے پر بھورے رنگ کا مزہ میں شیریں ہو جاتا ہے۔ اس کے اندر گھٹلی بادام سے مشابہ ہوتی ہےاور توڑنے پر اس کے اندر سے مغز بادام کے مانند مغز نکلتا ہے۔ جو مزہ میں کسی قدر بادام کی مانند لذیذ ہوتا ہے۔
مقام پیدائش:
پاکستان میں خصوصاَ صوبہ بلوچستان و سرحد، افغانستان، ہندوستان
مزاج خوبانی:
سرد وتر درجہ دوم
مغزخوبانی:
گرم وتر
استعمال:
خوبانی (khubani) تازہ مسہل صفراء، مسکن خون وحدت صفراء ہے لہٰذا امراض صفراویہ میں اکثر نقوعاَ استعمال کی جاتی ہے۔ خصوصاََ تپ صفراوی اور التہاب معدہ (سوزش معدہ) کی حالت میں مستعمل ہے۔ پیاس کو تسکین دینے کے لےَ استعمال (apricot benefits) کرتے ہیں۔ مغز خوبانی مبہی اور دیر ہضم ہے۔ خوبانی کے پتے مخرج و قاتل دیدان ہیں۔
نفع خاص:
مسکن جوش صفراء ملین طبع
مضر:
نفاخ
مصلح:
شکر، مصطگی اور انیسوں
بدل:
شفتالو
مقدار خوراک:
پانچ سے دس عدد تک
بطور غذا:
بقدر ہاضم
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق