مختلف نام:
ہندی خس۔ پنجابی پنی۔ فارسی خس۔ سنسکرت اُشیر۔ عربی اسکر۔ مرہٹی والا۔ کجراتی والو ۔ بنگالی کھس کھس۔ تیلگو ویٹی ویلو۔ انگریزی کسکسگر اس (Cuscus Grass) اور لاطینی میں (chrysopogon zizanioides) کہتے ہیں۔
شناخت:
یہ پانی کے قریب کی زمین مین بکثرت پیدا ہوتی ہے۔ اس کی جڑ (chrysopogon zizanioides) نیچے زمین میں دو دو فٹ تک چلی جاتی ہے۔ اسے کدالوں سے کھود کھود کر نکالا جاتا ہے۔ پھر پانی سے دھو کر صاف کرلیا جاتا ہے۔ یہی جڑیں خس کہلاتی ہیں. گرمیوں کو موسم میں امیر لوگ خس کی ٹٹیاں بنوا کر اپنے مکانوں کے دروازوں اور کھڑکیوں پر لگواتے ہیں۔ جب ان پر پانی چھڑکا جاتا ہے تو ہوا کے چلنے پر بھینی بھینی خوشبو آتی ہے جس سے کمرہ ٹھنڈا رہتا ہے اور طبیعت میں بہت فرحت (khus khus benefits) پیدا ہوتی ہے.
مزاج:
سرد و خشک۔
ماڈرن تحقیقات:
خس میں روغن فراری ہوتا ہے۔ اس وجہ سے اس میں سے خوشبو آتی ہے. اس کے علاوہ رال، لونی مادے اور نمک آہک اور آکسائیڈ آف آئرن وغیرہ مواد ہوتے ہیں.
خوراک:
سفوف 2 گرام سے 5 گرام تک۔
طب یونانی کے نظریہ کے مطابق خس کی جڑ کڑوی ہوتی ہے۔ یہ دماغ کو ٹھنڈک پہنچاتی ہے۔ اس لئے اس کا استعمال گرمیوں میں بہت مفید ہے۔ گرمی کے دنوں میں اس کے شربت کا استعمال کرنے سے پیاس بجھ جاتی ہے اور اس کے استعمال سے لو لگنے کا خطرہ نہیں رہتا۔ دماغی گرمی کی وجہ سے لوگ پاگل پن کا شکار ہو جاتے ہیں ۔ ان کے لئے اس کا استعمال زیادہ مفید ہے۔ اس کے علاوہ خون کی خرابی سے ہونے والے امراض یا جریان، احتلام کے لئے بھی مفید (khus khus benefits) ہے.
خس کا عرق کشید کر کے دل کی طاقت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، اس کا خیساندہ بھی مفید ہے. شربت کا استعمال اکثر گرمیوں میں کیا جاتا ہے.
خس کے آسان مجربات مندرجہ ذیل ہیں:
شربت خس:
خس (chrysopogon zizanioides) 125 گرام، چینی ڈیڑھ کلو، پانی 375گرام۔ رات کو خس (اشیر)کو پانی میں بھگو کر رکھ دیں۔ صبح جوش دیں ۔ آدھا حصہ پانی رہے تو چینی ڈال کر قوام بنائیں ۔ شربت تیار ہے۔ پانی ملا کر پئیں۔ موسم گرما میں بہت مفید ہے اگر اس میں مناسب ایسنس خس بھی ملا لیں تو زیادہ مفید (khus khus benefits) رہے گا.
دماغی تھکاوٹ، پیشاب کی جلن و لو سے بچانے کا بہترین علاج ہے.
اسہال:
اُشیر، گری کنول گٹہ ) چھلاکا و اندر کا نیلا حصہ دور کر کے دونوں کو برابر لے کر سفوف بنا لیں۔ ایک ایک گرام دن میں تین بار پانی سے دیں۔ اسہال کے لئے مفید ہے.
موسمی بخار:
خس، کنکی، کھرینٹی، چھنیا، پت پاپڑہ، ناگرمو تھا۔ سب ایک ایک گرام لے کر 50 گرام پانی میں کواتھ بنا کر پینے سے موسمی بخار کو آرام آ جاتا ہے.
دیگر:
خس (chrysopogon zizanioides)، صندل سرخ، ناگر موتھا، گلو،دھنیا، سونٹھ ہر ایک، ایک ایک گرام۔ ان سب کو 50 گرام پانی میں بھگو کر 6 گھنٹے بعد ابال کر چھان کر چینی یا شہد ملا کر بصورت جوشاندہ پلانے سے تیسرے دن آنے والے ملیریا یا بخار کو آرام (khus khus benefits) آجاتا ہے.
جسم کی جلن:
خس اور سفید صندل کو پانی میں پیس کر جسم پر لیپ کرنے اے موسم گرما کی پت و جلن کو آرام آ جاتا ہے.
دیگر:
خس، لودھر کی چھال اور کنول کے پتےپانی سے پیس کر جسم پر ملنے سے گرمی سے پیدا پت و جلن کو آرام آ جاتا ہے۔
کئی آیوردید کمپنیوں نے خس کے آیورویدک انجکشن بھی تیار کئے ہیں جو امل پت، بخار، قے و پیشاب کے امراض میں مفید ہیں۔ علاوہ ازیں اُشیر آدی چورن ، اُشیر آسو، اُشیر آدی تیل اُشیر کے مشہور آیوردیدک مرکبات ہیں.
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
خس (chrysopogon zizanioides)
دیگر نام:
عربی میں اسیر، ہندی میں خس ، سنسکرت میں اْثیر ، سندھی میں دارون، فارسی میں خس خانہ ریشہ، بنگالی میں خس فس، گجراتی میں کالو والو اور انگریزی میں کسکس گراس کہتے ہیں.
نوٹ:
کاہو کا عربی نام فس ہے. جو مذکورہ فس کے علاوہ دوا ہے.
ماہیت:
یہ ایک قسم کی گھاس ہے۔ جس کی جڑیں بہت لمبی ہوتی ہیں۔جن سے موسم گرما میں خوشبودار چٹائیاں (ائیر کولر کے خس پیڈ) بنائے جاتے ہیں اور ان پر پانی گزار کر کمرے کی ہوا کو ٹھنڈا اور معطر رکھا جاتا ہے۔ یہی جڑیں دواََ مستعمل ہیں۔ جس کا رنگ زردی مائل بھورا، ذائقہ تلخ خوشبودار ہوتا ہے.
مقام پیدائش:
پاکستان میں یہ کڑور پکا، ملتان ڈویژن جبکہ ہندوستان میں حصار (مشرقی پاکستان) میسور، کارومنڈل، سی پی کے ریتلے علاقوں میں بکثرت پیدا ہوتی ہے.
مزاج:
سرد خشک درجہ دوم
افعال:
خس (chrysopogon zizanioides) کو زیادہ تر عرقیات اور نقوعات کی شکل میں استعمال کراتے ہیں۔ اس کا عطر کشید کیا جاتا ہے۔ جو نہایت لطیف اور خوشبودار ہوتا ہے اور گرم مزاجوں کے لےَ نہایت مفید ہے۔ مفرح و مقوی قلب ہونے کی وجہ سے خفقان، ضعف قلب، غشی اور ہواےَ وبائی کے ضرر کو دور کرنے کے لےَ استعمال کرتے ہیں۔قابض و مقوی معدہ ہونے کے باعث پیاس اور صفراوی و مودی بخاروں کو تسکین دیتا ہے۔قابض آمعا ہے۔خس نیم کوفتہ کو دو تین عدد مغز کنول گٹہ نیم کوفتہ کے ہمراہ پانی اور عرق کیوڑہ میں بگھو کر پلانا اطفال کی عطاش میں مفید (khus khus benefits) ہے.
خس کا عطر گرمی کے سر درد کو زائل کرتا ہے۔ ہیضہ میں قے کو بند کرنے کے لےَ بمقدار دو بوند دیا جاتا ہے. اس کی جڑ کو پانی میں پیس کر ضماد کرنے سے گرمی کا ضرر اور جسم کی جلن دور (khus khus benefits) ہوجاتی ہے.
نفع خاص:
مفرح قلب و دماغ
مضر:
گرم امزجہ کے لےَ۔
مصلح:
صندل
بدل:
عطر خس۔
مقدار خوراک:
پانچ سے سات گرام یا ماشے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق