مختلف نام:
مشہور نام خرفہ۔ ہندی کلفہ،لونک۔ سنسکرت لونی ۔ مراٹھی موٹھی گھول۔ بنگالی راج شاک۔سندھی لونک۔ عربی بقلتہ الحمقا۔ فارسی بستان افروز، خرفہ ۔ گجراتی مہوٹی لونی۔ لاطینی پورٹیلیکا ایلر کیا (Portulaca Olercea) اور انگریزی میں پور سلین(purslane) کہتے ہیں۔
شناخت:
خْرفہ مشہور ساگ (purslane) ہے جس کے پتے بطور سبزی کھائے جاتے ہیں۔ یہ 6 سے 12 انچ لمبا و چکنا ہوتا ہے۔ عام طور پر زمین پر پھیلنے والی شاخیں پتلی ، لال، چکنی، چمکیلی ہوتی ہیں اور ہر شاخ کی ہر گر نتھی سے جڑ نکل کر زمین کے اندر جاتی ہے۔ پتے کچھ نوکیلے ، لالی لئے ہرے رنگ کے ہوتے ہیں۔ پتوں کا ذائقہ نمکین و ترش ہوتا ہے۔ بڑی قسم سے چھوٹی قسم کے خرفہ کے پتے زیادہ نمکین ہوتے ہیں۔ خرفہ کی گھنی شاخیں ہوتی ہیں۔ اس کے زرد رنگ کے پھول پتوں میں ہی چھپے رہتے ہیں اور صرف صبح کے وقت ہی کھلتے ہیں۔ اس ک بیج بطور دوا بکثرت استعمال (purslane benefits) ہوتے ہیں جس کا ذکر “خرفہ کے بیج” کے عنوان کے آخر میں لکھا گیا ہے۔ اس کے پتے گول گول، دبیز اور لیس دار ہوتے ہیں۔ شاخیں سبز سرخی مائل رطوبت سے بھری ہوئی ہوتی ہیں۔ چھوٹی قسم کو لونیا ساگ کہتے ہیں کیونکہ اس کا ذائقہ شور ہوتا ہے۔ پھولوں کا رنگ سفید، بیج سیاہ ہوتے ہیں اور بیجوں کاذائقہ قدرے میٹھا ہوتا ہے۔ ہندوستان و پڑوسی ممالک کے تمام گرم و معتدل علاقوں میں پیدا ہوتا ہے.
مزاج:
سرد تر بدرجہ دوم۔
خوراک:
خرفہ (purslane) کا رس 12 گرام سے 25 گرام اور سفوف 1 گرام سے 3 گرا م تک
فوائد:(purslane benefits)
زیادتی صفر اد خون کے کو جوش دیتا ہے۔ جگر و معدہ کی جلن کو مفید ہے۔ پیشاب کی جلن و گرمی مثانہ کو مفید ہے۔ ہرے خرفہ کو پکا کر اس کا پانی پینا نفث الدم کو فائدہ دیتا ہے۔ خرفہ کے رس کا پینا ذیابیطس شکری کے لئے ازحد مفید ہے.
خرفہ کے پنچانگ کے جوشاندہ کا استعمال پیٹ کے کیڑوں، معدہ کی خرابی اور پیشاب کی نالی کی سوجن کو دور کرتا ہے۔اس کے پتوں کا رس درد سر صفرادی بخار کے لئےفائدہ دیتا ہے۔ تلی کے بڑھ جانے پر بھی اس کا رس پلایا جاتا ہے۔ اس سلسلہ میں چھوٹے خرفہ کا پنچانگ لینا زیادہ مفید ہے۔ 20 گرام پنچانگ کوٹا ہوا لے کر چھ گنا پانی میں ڈال کر مٹی یا کانچ دار برتن میں ڈھک کر رات بھر بھیگتا رہنے دیں۔ صبح اسے صاف ہاتھوں سے مل کر چھان لیں۔ اس کی مقدار 50 گرام تک دن میں دو سے تین بار دیں۔ اگر اس میں چینی یا شہد ملانا چاہیں تو مناسب مقدار میں ملا سکتے ہیں۔پیشاب کی جلن، پیشاب کی رکاوٹ و پیشاب میں خون آنے میں مفید (purslane benefits) ہے۔ یہ نسخہ قے کو بھی روکتا ہے.
اس کا ساگ گرمی کے بخار ، بواسیر، جگر کی گرمی میں بہت مفید ہے۔ ساگ بناتے وقت ابال کر اس کا تھوڑا رس نچوڑ کر نکال دیں اسے کچھ زیادہ گھی ملا کر پکانا چاہئے ۔ رس کو نچوڑے بغیر ساگ بنا کر کھانے سے دست وغیرہ لگنے کا خطرہ ہے.
پیشاب میں خون آنے کے عا رضہ میں اس کے ساگ یا پتوں کا رس 15 سے 25 گرام تک معمولی چینی ملا کر دن میں دو سے تین بار پلانے سے ایک دو دن میں ہی فائدہ ہو جاتا ہے۔ دانت یا مسوڑھوں سے خون آتا ہے تو اس کے لئے بھی یہی ساگ مفید ہے۔ اس کے استعمال سے خونی بواسیر ، پیشاب کی نالی کا درد ، تھوک میں خون آنے کا عارضہ بھی دور ہو جاتا ہے.
خرفہ کے آسان مجربات درج ذیل ہیں:
آگ سے جل جانا:
خرفہ کے پتوں کا لیپ یا پلٹس چھالوں پر باندھیں، آگ یا گرم چیز سے جل جانے کے لئے مفید ہے.
پھوڑے:
خرفہ (purslane) کے پتوں کو پیس کر تیل میں ملا کر پلٹس بنا کر باندھنے سے آرام آ جاتا ہے.
منہ کے چھالے:
خرفہ کے پتوں کا باریک سفوف بنا کر چھان لیں اور منہ کے چھالوں پر چھڑکیں۔ چھالوں و سوجن کو آرام آ جائے گا.
سر درد:
گرمی سے سر در د ہو تو خرفہ کے پتوں کا لیپ ماتھے پر کرنا مفید (purslane benefits) ہے.
خرفہ کے بیج:
یہ بیج دانہ خشخاش کے برابر ہوتے ہیں۔ رنگ کالا اور ذائقہ پھیکا ہوتا ہے.
مزاج:
سرد درجہ دوم، تر درجہ دوم
مقدار خوراک:
2 سے 3 گرام تک۔
فوائد:
صفرا کو دور کر کے پیشاب لاتے ہیں۔ صفرادی اور گرمی کے بخار میں بھی مفید ہیں۔ پیاس کو تسکین دیتے ہیں۔ گرمی کے درد سر اور معدہ و جگر کی گرمی کو دور کرتے ہیں۔ گرمی کے بخاروں میں اس کا شیرہ نکال کر پلانا مفید ہے۔ گرمی کی کھانسی اور منہ سے خون آنے کو آرام دیتا ہے۔ زیادتی پیشاب کے لئے بھی فائدہ (purslane benefits) دیتے ہیں.
سفوف بیج خرفہ (purslane) کے استعمال سے پیچش کو آرام آتا ہے۔ گرمی کے دستوں میں ان کا شیرہ پلاتے ہیں۔ بیج خرفہ کو بھون کر اس کا سفوف بنا کر گرم مزاج والے ذیابیطس کے مریضوں کو استعمال کراتے ہیں۔ اس سے ذیابیطس کو آرام آ جاتا ہے۔
دھیان رہے کہ خرفہ کے بیجوں کا زیادہ مقدار میں استعمال معدہ کے لئے غیر مفید اور مردانہ طاقت کو کم کرتا ہے۔ جو لوگ سرد مزاج کے ہیں انہیں خرفہ کا استعمال نہیں کرانا چاہئے ۔ اگر کہیں سرد مزاج والوں کو زیادہ استعمال ہو جائے تو اس کے برے اثرات کو دور کرنے کے لئے پودینے کا استعمال (purslane benefits) کرنا چاہئے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
خرفہ کے بیج (purslane)
دیگر نام:
عربی میں بزر بقلتہ الحمقا، فارسی میں تخم خرفہ، بنگالی میں بڑو لونیا بیج، سندھی میں لونک جوبج، انگریزی میں کارڈن پرسلین سیڈز کہتے ہیں۔
ماہیت:
خرفہ (purslane) مشہور بوٹی ہے جس کا ساگ کھایا جاتا ہے۔یہ دو قسم کی ہوتی ہے ایک کی کاشت کی جاتی ہے۔ پتے موٹے یسدار اور گول جو لگ بھگ سوا انچ لمبے ، جن کا رنگ سرخی مائل سبز ہوتا ہے اور چھوٹی قسم کے پتے کم جوڑے نوکیلے اور سبزی مائل زیادہ نمکین ہوتے ہیں۔ پھل یا ڈودی سردیوں میں لگتی ہے جو کہ گول ہوتی ہے۔جس میں تخم بھرے ہوتے ہیں۔تخم کچی حالت میں ڈودی کے اندر سفید ہوتے ہیں لیکن پکنے کے بعد گہرے بھورے یا کالے رنگ کے چھوٹے چھوٹےاور چمکدار ہوتے ہیں۔جڑ انگلی کے برابر موٹی اور لگ بھگ آٹھ انچ لمبی ہوتی ہے۔
مقام پیدائش:
پاکستان میں صوبہ سندھ اور پنجاب میں جبکہ ہندوستان میں یوپی ، دہلی وغیرہ میں ہوتی ہے۔
مزاج:
سرد تین تر درجہ دوم
استعمال:
مبرد و مسکن صفراء خون ہونے کی وجہ سے اکثر امراض حار مثلاََ صداع حار، شدید عطش، جوش خون و صفرا، سرفہ حار، سوزش معدہ اور آمعاء اوار سوزش بول میں نہایت مفید ہے۔ اسہال کبدی حار میں شیرہ نکال کر مصری یا شربت بزوری میں ملا کر پلاتے ہیں۔مبرد و مسکن صفرا خون ہونے کے ساتھ ساتھ مدربول بھی ہے لہٰذا حمیات حار حتیٰ کہ تپ محرقہ میں شیرہ نکال کر استعمال کرنے سے نہایت فائدہ (purslane benefits) ہوتا ہے.
تخم خرفہ بریاں گرم مزاجوں کے لےَ مقوی معدہ و آمعاء اور قابض ہیں. ذیابیطس میں مستعمل ہے۔
نفع خاص:
مدربول، مسکن صفراء
مضر:
معدہ کے لےَ
مصلح:
قند سفید
کیمیاوی اجزاء:
پتوں میں پوٹاشیم آگزلیٹ ایک کھٹا کھار میو سلج پایا جاتا ہے۔
مقدار خاص:
تین سے سات گرام یا ماشے۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق