مختلف نام:اردولہسُوڑہ- فارسی سپستان- سندھی لیسوڑہ-ہندی لیسوڑا چھوٹا ،لسوڑہ-گجراتی نانوگنڈی،چھوٹا گوندو-عربی وبق-تیلگو چینانیکرو-تامل نردولی-سنسکرت شیلبیشمانتک،شیلو-بنگالی چھوٹ تہہ ناری،بہو چھوٹا-راجستھانی گوندا، چھوٹا گوندا –لاطینی میں کورڈیا اوبلیکوا(Cordia Obliqua Wild) اور انگریزی میں سیبے سٹن پلم(Sebesten plum) کہتے ہیں۔
شناخت:یہ ایک درخت کا لیس دار اور گول ،برابر جھر بیری کے پھل ہیں۔اس کا درخت 40فٹ اونچا ہوتا ہے۔یہ پھل دیکھنے میں بہت بڑے لہسوڑے کے برابر ہوتے ہیں۔پتے ڈمبا کرتی ونڈ کے دونوں طرف ہوتے ہیں۔پتے کی بڑی شرائیں پتے کے نرم دو ماولی کنارے کترت ہوتے ہیں۔پھل میں ایک بیج ہوتا ہے۔بیج سے گودا علیحدہ کیا جا سکتا ہے۔گرمی کے موسم کے شروع میں پھول اور برسات کے موسم میں پھل لگتے ہیں۔اس کی چھوٹی ٹہنیاں کچھ سرخی لئے ہوئے ہوتی ہیں اور بھورے رنگ کی ہوتی ہیں۔
تمام ہندوستان ،چھوٹا نا گپور،پنجاب،ہریانہ سے آسام تک کھیتوں میں جنگلوں کے کنارے باغیچوں میں اس کے درخت پائے جاتے ہیں۔لہسوڑا چھوٹا اور لسوڑا بڑا دو قسم کا ہوتا ہے۔پکے ہوئے لہسوڑے پھلوں کی طرح کھائے جاتے ہیں۔خشک لہسوڑے ادویات میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ذائقہ کچے پھل کا پھیکا اور پکے پھل کا قدرے میٹھا ہوتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات:لہسوڑے کے درخت کی چھال میں ایک قسم کا کارڈری (Cordare)پایا جاتا ہے۔پکے پھل میں شکرا ایک قسم کا گوند اور ایک قسم کی بھسم پائی جاتی ہے۔
ڈاکٹری تحقیقات: ڈاکٹر کھوری کا کہنا ہے کہ لہسوڑا پکے کا گودا 50گرام کھانے سے گرمی دور ہو جاتی ہے۔آنتوں کو چکنا کرتا اور قبض کو دور کرتا ہے۔
ڈاکٹر پاویل کا کہنا ہے کہ لہسوڑے کے تازےنئے نرم پتوں کا رس پانی میں ملا کر کلیاں کرنے سے منہ کے چھالے اور گلے کی خراش دور ہو جاتی ہے۔
مزاج:معتدل مائل بہ رطوبت۔
مقدار خوراک:9دانہ سے15دانہ تک۔
فوائد:طب یونانی کے مطابق اس کا پھل گرمی اور سردی میں معتدل ہوتا ہے۔یہ نمونیہ اور گلے کے امراض میں مفیدہے۔نمونیہ میں مندرجہ ذیل طریقہ سے دیتے ہیں:
9دانے سپستان(لسوڑیاں) لے کر 100گرام پانی میں جوش دیں۔جب یہ 75گرام رہ جائے ،تب اس کو چھان کر چینی ملا کر پلائیں۔
لہسوڑے پیٹ کونرم اور پھیپڑوں کو صاف کرتے ہیں۔اس سے دست صاف ہوتا ہے۔یہ بلغم کو صاف کرکے نکال دیتا ہے۔پیشاب کی جلن کو دور کرتا ہے۔پکے ہوئے لہسوڑے پھلوں کی طرح کھائے جاتے ہیں۔ خشک شدھ لہسوڑے دواکے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔دمہ،خشک کھانسی اور درد سینہ کو مفید ہے۔
اس کی کونپل10گرام لےکر 50گرام پانی میں بھگو کر 6گھنٹہ بعد چھان کر پلانے سے پیشاب کی جلن دور ہوتی ہے۔
لہسوڑہ(سپستان) کے آسان و آزمودہ مجربات
خشک کھانسی:لہسوڑے(پھلوں) کا جوشاندہ بنا کر چھان کر پینے سے خشک کھانسی کو آرام آجاتا ہے۔
پیشاب کی جلن:لہسوڑے کے گودے کے (کچے پھلوں) کا لعاب استعمال کرنے سے پیشاب کی جلن میں فائدہ ہوتا ہے۔
زخم:لہسوڑے کے پتوں کی راکھ کو گھی خالص میں ملا کر لگانے سے زخم بھر جاتے ہیں۔
مقعد کا باہر آنا:بڑے لہسوڑہ کی صاف راکھ باریک پیس کر چھان کر مقعد کی نکلنے والی کانچ پر برُک کر بٹھانے سے مقعد باہر نکلنے کا مرض دور ہو جاتا ہے۔
پیشاب کی نالی کی جلن:اس کے پھلوں کے لعاب میں چینی ملا کر پلانے سے مثانہ اور پیشاب کی نالی کی جلن دور ہو جاتی ہے۔
زکام:لہسوڑہ کے پتے 5 عددکو 100گرام پانی میں بھگوئیں۔جب پانی کا رنگ لال ہو جائے تو لہسوڑہ کے پتے مل کر پھینک دیں اور پانی چھا ن کر قدرے چینی ملا کر پلادیں،دو تین دن میں زکام دور ہو جاتا ہے۔
جریان:لہسوڑے کے تازہ پکے پھل 10عدد روزانہ کھانے سے مثانہ کی گرمی دور ہو کر جریان کا عارضہ دور ہو جاتا ہے۔گرم چیزوں سے پرہیز لازمی ہے۔
پیچش:لہسوڑے کے پھل حسب ضرورت لے کر ان کی ٹوپی دور کریں،بعد میں کسی کونڈے میں ڈال کر خوب باریک کریں،بعدازاں دوگنا شہد ملائیں۔چھ گرام صبح اور چھ گرام شام کو دیں۔آرام آجائے گا۔
کثرت ایام:بڑے لہسوڑے کےتنے کا چھلکا سایہ میں خشک کر لیں پھر اس میں برابر چینی ملا لیں۔روزانہ دس گرام صبح و شام پانی سے دیں۔زیادتی ایام کا عارضہ دور ہو جائے گا۔
شربت اعجاز:خشک کھانسی اور دِق کی کھانسی میں مفید ہے۔عناب بڑھیا20دانہ،لہسوڑیاں(سپستان)بڑی 60دانہ،گوند کتیرا،گوند کیکر ہر ایک 10گرام بہی دانہ 18گرام،ملیٹھی(چھلی ہوئی)بیج خطمی،بیج خبازی،پھول نیلوفر،پھول بنفشہ ،ہر ایک 25گرام،بانسہ کے پتے 500گرام۔
گوند کتیرااورگوند کیکرکے علاوہ سب ادویات پانی میں دس گھنٹے بھگو کر پھر جوش دے کر مل کر چھان لیں اور چینی ایک کلو شامل کر کے شربت کے قوام پر لے آئیں۔بعد میں گوندیں اچھی طرح پیس کر قوام میں ملا لیں۔25گرام پانی یا عرق گاؤزبان 50گرام ملا کر پلائیں۔
شربت کھانسی:کھانسی،نزلہ ،زکام کے لئے مفید ہے،بلغم کو پکا کر باہر نکالتا ہے۔عناب بڑھیا30دانے،لہسوڑا50دانے،خطمی،خبازی،گل بنفشہ ہر ایک 50گرام،زوفہ،ملیٹھی(چھلی ہوئی) ہر ایک 30گرام،پرسیاؤشاں25گرام،انجیرپیلی20عدد۔
لعوق سپستان:نزلہ اور کھانسی کے لئے مفید ہے۔بلغم سے سینہ کو صاف کرتا ہے۔
سپستان (لہسوڑیاں)50دانہ،عناب20دانہ،پوست خشخاش20گرام ملیٹھی(چھلی ہوئی) 10گرام،بیج خطمی،بیج کھیرا ہر ایک 4گرام،بہی دانہ3گرام۔سب کو دو کلو پانی میں جوش دے کر چھان لیں اور چینی سفید ادویات سے تین گنا ملا کر قوام بنا لیں۔بعد میں جَو چھلے ہوئے،گری بادام میٹھی،خشخاش سفید بھنی ہوئی ہر ایک 10گرام گوندکیکر،گوند کتیرا،ست ملیٹھی ہر ایک 3گرام سفوف کر کے تھوڑا تھوڑا چمچ سے ملائیں۔خوراک ایک گرام سے دس گرام تک عرق گاؤزبان 100گرام یا پانی کے ساتھ دیں۔
نوٹ:قوام اگر پتلا رکھا جائے تو جلد خراب ہو جاتا ہے اس لئے قوام ہمیشہ ٹھیک ٹھیک بنانا چاہئے،یعنی گاڑھا کر کے بنانا چاہئے۔
شربت ملیّن:قبض اور پیٹ کی گیس کو دور کرتا ہے۔
لہسوڑیاں12گرام،بہی دانہ10گرام،گاؤزبان12گرام،پھول گلاب،پھول بنفشہ ،عناب ہر ایک20گرام،اسپغول25گرام۔سب ادویات کو رات کو پانی میں بھگو رکھیں۔صبح کے وقت جوش دے کر مل چھان لیں۔پھر اس میں ترنجبین250گرام حل کر کے دوبارہ چھان لیں اور چینی سفید آدھا کلو ملا کر شربت تیار کریں۔خوراک 20گرام سے40گرام پانی ملا کر پئیں۔
مردانہ کمزوری:لہسوڑے سوکھے پانچ دس دانے رات کو بھگو دیں۔صبح200گرام پانی میں پکائیں۔3/1حصہ باقی رہنے پر چھان لیں اور مصری ملا کر پئیں،یہ پیشاب کھولتا ہے،منی کو گاڑھا کرتا ہے۔مردانہ قوت بڑھاتا ہے۔عورتوں کے سیلان میں بھی نافع ہے۔اس سے پاخانہ صاف آتا ہے۔(حکیم پریم ناتھ ملتانی،پانی پت)
لہسوڑہ-لسُوڑہ
مقام پیدائش: یہ تمام ہندو ستان میں ہمالیہ اور پنجاب سے آسام تک 5000فٹ کی اونچائی تک بنگال کے پہاڑی علاقوں،برما،وسطی اور دکن بھارت ، راجستھان میں گاؤں کے کنارے ، کھیتوں کے کنارے اور باغیچوں میں پایا جاتا ہے ۔ غیر ممالک چین وغیرہ میں بھی پایاجاتا ہے۔
مختلف نام : ہندی لسوڈھاـ پنجابی لسُوڑہـاردو لہسوڑہـسنسکرت بہودرکاـ بنگالی بہوبڑاـعربی دبقـفارسی سپستانـسندھی لیسوڑا ـبنگالی بھوبارـگجراتی بڑگوندـتامل الیـتیلگونیکیریاـلاطینی کارڈیا اویلی قوا(Cordia Obliqua) اور انگریزی میں سیبیسٹن پلم(Sebesten plum) کہتے ہیں۔
شناخت: اس کے درخت 30 سے40 فٹ کی اونچائی کےہوتے ہیں۔ اس کے پتے 3سے6 انچ لمبے اور 2سے4 انچ چوڑےہوتے ہیں۔ نئے پتوں میں پچھلی طرف روئیں ہوتے ہیں ،بعد میں پتے کھردرے ہوجاتےہیں۔پتوں میں4-6شریائیں ہوتی ہیں اورپتے کی ڈنڈی 1سے 2 انچ لمبی ہوتی ہے ۔
اس کے پھل عام طور پر ایک انچ سے 2/1 ،1 انچ کے ہوتے ہیں جن کے دونو ں سرے اندر کی طرف دھنسے ہوتے ہیں ۔یہ کچی حالت میں ہرے مگر پکنے پر پیلاپن لئے ہوئے سفید ہو جاتے ہیں ۔ ان میں چپچپا، گاڑھا مٹھاس لئے ہوئے گوداہوتا ہے ۔ موسم گرما میں اس کے پھول ، پھل لگتے ہیں جو بر سات میں پک جا تے ہیں ۔
ماڈرن تحقیقات :لہسوڑے کے درخت میں ایک قسم کا کور ڈر پایا جا تا ہے ۔ پکے پھل میں شکرا قسم کا گوند اور ایک طرح کا کشتہ پایاجاتا ہے ۔
مزاج : معتدل مائل بہ رطوبت۔
مقدار خوراک :9دانے سے 15 دانے تک ، چھال کا کاڑھا50 سے100گرام ، پھل کا شر بت 10 سے 20 گرام ۔
ذائقہ:ہا ضم ، میٹھا ، شیتل ،کڑوا ۔
قسمیں:اس کی دو قسمیں ہوتی ہیں :(1) بڑا لہسوڑہ ،(2) چھوٹا لہسوڑہ ۔
فوائد:دونو ںطرح کے لہسوڑے کااستعمال اور فائدے برابر ہیں ، کچے پھلوں کا اچار ڈالا جاتا ہے ۔ اور پکے پھل کھائے جا تے ہیں۔اس کے ہرپھل میں ایک بیج ہو تا ہے ۔اس سے تیل بھی نکا لا جا تا ہے ۔ درخت سے ایک طرح کا گو ند بھی نکلتا ہے ۔ اس کے پھل ، پتے ، چھال ادویات میں استعمال ہوتے ہیں ۔پکے لہسوڑے پھلوں کی طرح کھائے جا تے ہیں۔خشک لہسوڑے دوا کے طور پر استعمال کئے جاتے ہیں۔ پیٹ اور سینہ کو نرم کر تا ہے ۔ اور حلق کے خرخرانے اور ورم حلق کو نافع ہے ۔پیشاب کی چپک کو رفع کر تا ہے ۔ آنتوں کی خراش اور گر می کے تپ کو مفید ہے۔ دمہ،خشک کھانسی اور درد سینہ کو نا فع ہے ۔
پھلوں کو اکٹھاکرنا :کچےیا پکے پھلوں کو سایہ میں خشک کر کےڈبوں میں بند کر کے رکھاجاتاہے ۔ یہ پنساریوں کے ہاں بھی فروخت ہوتے ہیں۔ یہ ایک سال تک خراب نہیں ہوتے ہیں۔
لہسُوڑہ کے طبی مجربات
مردانہ کمزوری:لہسوڑےسوکھے 5ـ10دانے یا5ـ6دانےتازہ،شام کو بھگو دیں۔ صبح200گرام پانی میں پکائیں۔2/1حصہ باقی رہنے پر چھان لیں اورمصری ملا کر پئیں۔ اگر اس طرح شام کو بھی پئیں تو بہت فا ئدہ ہو گا۔
فوائد:یہ پیشاب صاف لاتا ہے ، منی کو گاڑھا کرتا ہے،پاخانہ صاف لاتا ہے۔چند دنوں کے استعمال سے مردانہ قوت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ یہ عورتوں کے لئے بھی مفید ہے۔یہ عورتوں کے سیلان میں نافع ہے صرف اس کی کومل پتیوں کا رس 4-5چمچ صبح و شام پینے سے بھی پیشاب صاف آتا ہے اور جسم تندرست رہتا ہے۔
زکام حرارت وغیرہ:لہسوڑے سوکھے 50گرام،ملیٹھی،عناب،بہی دانہ،گل بنفشہ،سونف،کالی مرچ ہر ایک15ـ15 گرام کو موٹا موٹا کوٹ لیں۔15سے25گرام یہ سفوف 250گرام پانی میں پکائیں۔جب 2/1کپ باقی رہ جائے تو نیچے اتار کر چھان کر تھوڑی چینی ملا کر نیم گرم پلائیں۔ اسی طرح شام کو پی لیں۔
فوائد: اس سے زکام،حرارت،خشک کھانسی اور دمہ کو آرام آجاتا ہے۔
دیگر:لہسوڑہ کے آٹھ دس پتے جوش دے کر کچھ بتاشے ملا کر نیم گرم پی لیں۔ہر طرح کے زکام ،حرارت ،گلے کی خراش وغیرہ میں فائدہ ہوتا ہے۔
نوٹ:آگ دھیمی دیں، اس سے بہت دنوں کا زکام جو کسی علاج سے ٹھیک نہ ہو رہا ہو ،ایک ہفتہ تک صبح اور شام لگاتار یہ کاڑھا پینے سے ٹھیک ہو جاتا ہے۔(حکیم پریم ناتھ ملتانی،پانی پت)
گلے کی خراش:لہسوڑے کی چھال 25گرام کو موٹا موٹا کوٹ کر 200گرام پانی میں دھیمی آگ پر پکائیں۔جب2/1 حصہ باقی رہے تو اسے چھان کر اس میں دو چٹکی نمک ملا کر غرارے کرائیں۔اس طرح دن میں چار بار کریں۔
فوائد:گلے کا درد ،گلے کی خراش، گلے کی سوجن میں مفید ہے
نمونیہ:لہسوڑہ9دانےکو125گرام پانی میں جوش دیں،جب2/1حصہ رہ جائے تواتار کر چھان کر 30گرام گھی گرم اور30گرام مصری ملا کر اُنگلی سے چٹائیں۔نمونیہ میں نافع ہے۔
آبلے:لہسوڑے کی چھال کو پیس کر آبلے پر لیپ کرنے سے آبلے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
سخت پیٹ: لہسوڑے کے پتوں کو تیل میں چپڑ کر ان کو گرم کر کے پیٹ پر باندھنے سے سخت پیٹ نرم ہو جاتا ہے۔
پیشاب نالی کی سوجن:اس کے پھلوں کے لعاب میں مصری ملا کر پلانے سے مثانہ اور پیشاب کی نالی کی سوجن دور ہو جاتی ہے۔
سینہ کے امراض:لہسوڑہ خشک،ملیٹھی،عناب،گل بنفشہ،بہی دانہ،سونف وغیرہ کا کواتھ پینا مفید ہے۔اس سے سینے کے تمام روگ دور ہو جاتے ہیں۔نہایت مفید ہے۔
کانچ نکلنا:بڑے لہسوڑے کی کالی راکھ باریک پیس کر گدا سے نکلنے والی کانچ پر چھڑکیں۔
منہ کے چھالے:لہسوڑہ کے نرم پتے دن میں کئی بار چبا کر اس کا لعاب جتنی دیر ہو سکے منہ میں روکیں۔اس سے منہ کے چھالے ایک دو دن میں ہی دور ہو جائیں گے۔
لہسوڑہ کے شربت تیار کرنے کے طریقے
شربت لہسوڑہ:لہسوڑہ کےپھل 250گرام،بانسہ کی ہری پتیاں125گرام،ملیٹھی50گرام،بہیڑہ کا چھلکا50گرام،منقیٰ بیج کے ساتھ100گرام،کالی مرچ15گرام،سونٹھ15گرام،پیپل چھوٹی15گرام کوموٹا موٹا کوٹ کر 5 کلو پانی میں شام کو بھگو دیں۔صبح ان کو پکائیں۔جب تقریباً ایک کلو 250گرام پانی باقی رہ جائے تو اُتار کر چھان لیں مگر موٹے کپڑے میں چھان لیا جائے۔ اب اس میں ایک کلو چینی ملا کر چاشنی بنا لیں۔ٹھنڈا ہونے پر بوتل میں بھر لیں۔
مقدار خوراک:چار سے پانچ چمچےتھوڑے گرم پانی میں ملا کر دن میں3 بار پلائیں۔بچوں کو 2/1 چمچ سے2چمچ تک بلحاظ عمر دیں۔
فوائد:یہ کھانسی ،زکام،کف کی خشکی وغیرہ میں مفید ہے۔
شربت ارجانی:پھول بنفشہ،عناببیر،پھول گلاب ہرایک80گرام،لہسوڑے،اسپغول ہرایک100گرام،بہی دانہ40گرام،گاؤزبان60گرام۔
سب ادویات کو 8گناپانی میں رات کو بھگو دیں۔صبح کواتھ بنائیں،3/1رہنے پر اس میں چوتھا حصہ ترنجبین ڈال کر چھان لیں اور پانی سے تین گنا چینی ملا کر پاک تیار کریں۔
مقدار خوراک:20سے40گرام۔
فوائد:آنت کی خشکی دور کرتا ہے۔
نوٹ:اگر شربت میں اسغول نہ ڈالا جائے تو شربت استعمال کرتے وقت پہلے 6 گرام چھلکا منہ میں ڈال کر اوپر سے شربت پی لیں۔ (حکیم ہری چندملتانی،پانی پت)
شربت کاسنی:جڑ سونف، جڑ کاسنی، جڑ کرفس،جڑ اذخر،انجیر پیلی ہر ایک 750گرام،عناب ،گاؤزبان ،بہی دانہ،ملیٹھی(چھلی ہوئی)،دراکھ(بیج نکال کر)،پھول بنفشہ،گل سناء،املی ہر ایک 4/1 ،1 کلو،لہسوڑے،سونف، ہنس راج ہر ایک 2/1 ،2 کلو،ریشہ خطمی250گرام۔
سب ادویات کا سفوف آٹھ گنا پانی میں رات کو بھگو کر صبح کواتھ کریں اور3/1حصہ باقی رہنے پرچھان کر پھر 38کلو گڑ ملا کر پاک تیار کریں۔
مقدار خوراک:20گرام۔
فوائد:اماشیہ کے سبھی امراض کے لئے فائدہ مند ہے۔
شربت بانسہ:بانسہ کے پتے 110گرام ،دراکھ بیج سمیت80گرام،ملیٹھی(چھلی ہوئی)،زوفا،پودینہ،پرسیاؤشاں ہر ایک35گرام،مصطگی،دار چینی،سونٹھ ہر ایک 7گرام،عناب،لہسوڑے ہر ایک100گرام،انجیر سفید20عدد۔
تمام ادویات کو12کلو پانی میں24گھنٹے بھگو دیں۔صبح دھیمی آگ پر پکائیں۔جب آدھا حصہ باقی رہ جائے تو صاف کر کے2/1 ،2 کلو چینی ملا کر پاک تیار کریں۔
مقدار خوراک:20سے 25گرام۔
فوائد:کف کی وجہ سے اگر کھانسی ،دمہ ہوتو اس کے استعمال سے دور ہوجاتا ہے۔نہایت عمدہ اور کامیاب علاج ہے۔
شربت اعجاز: عناب ولایتی 20عدد،لہسوڑے60دانے،،گوند کتیرا،گوند کیکر ہر ،ایک دس،دس گرام،،ملیٹھی(چھلی ہوئی) ،بیج خبازی ،گل بنفشہ ہر ایک 20-20 گرام،بانسہ کے پتے500گرام۔
گوند کے علاوہ سب کو آٹھ گنا پانی میں بھگو کر صبح کواتھ تیارکریں۔پاک تیار ہو جانے پر گوند کو کھرل کر کے ڈال دیں۔
مقدار خوراک:20گرام عرق گاؤزبان کے ساتھ استعمال کریں۔
شربت جاتوریہ:عناب30عدد،لہسوڑا50دانے، بیج خطمی،بیج خبازی ہر ایک 15گرام انجیر20عدد،زوفا، ملیٹھی(چھلی ہوئی) ہر ایک 30گرام،ہنس راج25گرام،چینی سفید 500گرام۔
چینی سفید کے علاوہ باقی تمام ادویات کو رات کو ایک کلو پانی میں بھگو کر صبح کواتھ تیارکریں۔ جب آدھا حصہ پانی باقی رہ جائے،تب اُتار کر مل چھان کر چینی ملا کر چاشنی شامل کر کے شربت بنائیں۔
مقدار خوراک:30گرام شربت صبح اور30گرام شام کو عرق گاؤزبان کے ساتھ دیں۔
فوائد:نزلہ ،زکام اور کھانسی میں صرف پانی ملا کر استعمال کرائیں،خاص طورنمونیہ کے لئے نافع ہے۔
شربت قبض کشا:پھول گلاب،سناءہرایک35گرام،گل بنفشہ70گرام،تربد،افسنتین رومی،غاریقون ہرایک21گرام،بیج کثوث،اسطخدوس،مصطگی ہر ایک14گرام،بالچھڑ9گرام،عناب ،لہسوڑہ ہر ایک 20عدد۔
مصطگی اور غاریقون کے علاوہ باقی سب ادویات کو آٹھ گنا پانی میں بھگو دیں۔ صبح کواتھ تیارکریں ۔3/1حصہ باقی رہنے پر اس میں ترنجبین280گرام حل کر کے چھان لیں۔اس کے بعد اس میں تین گنا چینی ملا کر پاک تیار کریں۔پاک تیار ہو جانے پر مصطگی،غاریقون کا باریک سفوف کر کے شربت میں ملا لیں۔
مقدار خوراک:40 گرام۔
فوائد:قبض کشا ہے۔
شربت صدور:پھول گاؤزبان 3گرام،ابریشم مقرض(قینچی سے کترا ہوا)30گرام،گاؤزبان،بیج السی،پرسیاؤشاں،ملیٹھی،اجوائن دیسی،سونف ہرایک15گرام، عناب50گرام،پوست ڈوڈہ،بیج خطمی ہر ایک25گرام، لہسوڑے30گرام،بہی دانہ10گرام۔
سب ادویات کاآٹھ گنا پانی میں کواتھ تیارکریں۔3/1حصہ باقی رہنے پر چھان کر تین گنا چینی ملا کر پاک تیار کریں۔
مقدار خوراک:20گرام۔
فوائد: کھانسی ،دمہ میں مفید ہے۔
لہسوڑہ کے آیورویدک مجربات
لعوق لہسُوڑہ:لہسوڑے50گرام،عناب20عدد،پوست خشخاش20گرام،ملیٹھی(چھلی ہوئی)10گرام ،بیج خطمی سفید 10گرام،بیج خیارین ہر ایک 4گرام،بہی دانہ 3گرام۔
تمام ادویات کو دو کلو پانی میں جوش دے کر پاک تیار کریں،چھان لیں۔چینی ادویات سے تین گنا لے کر پاک تیار ہوجانے پر چھلے ہوئے گری بادام10گرام،خشخاش(بھُنی ہوئی) 10گرام،گوند کتیرا،رُب السوس3ـ3گرام،سفوف بنا کر پاک میں ملائیں۔
لعوق لہسوڑہ خیارشنبری:عناب،لہسوڑہ ہرایک15عدد،بنفشہ9گرام،خطمی5گرام،سناء15گرام،شیرخشت25گرام،گری
املتاس45گرام،خمیرہ بنفشہ30گرام،ترنجبین60گرام،بادام روغن شیریں 5گرام،مصری 15گرام۔
سب سے پہلے عناب،لہسوڑے ،خطمی ،سناء کو 750گرام پانی میں جوش دیں۔آدھا حصہ باقی رہنے پر چھان لیں۔اس میں شیر خشت،گری املتاس،ترنجبین،خمیرہ،مصری ملا کر چھان کر دھیمی آگ پر پاک تیار کریں۔گاڑھا ہونے پر روغن بادام ملا کرحفاظت سے رکھیں۔
مقدار خوراک:10ـ10گرام صبح اورشام عرق گاؤزبان کے ساتھ دیں۔
فوائد: نمونیہ اورکھانسی میں مفید ہے۔
معجون لہسوڑہ:موصلی سیاہ ،موصلی سفید ،بیج بنولہ،بیج اوٹنگن،شقاقل مصری،ثعلب مصری،گری پستہ،گری چرونجی ہر ایک دس دس گرام،گری ناریل ،گری چلغوزہ ،گری بادام ،تج ہر ایک 20ـ20گرام،تال مکھانہ15گرام،پپلی،سونٹھ،بہمن سرخ،بہمن سفید،موچرس،تل(چھلے ہوئے) ہر ایک3گرام،مصطگی،عقرقرحا ہر ایک9گرام،لہسوڑے،گوند کیکر200-200گرام،شہد شدھ 2/1 ،2 کلو، چینی ایک کلو ،گھی گائے100گرام،کیسر3گرام۔
لہسوڑے اور گوند کو کوٹ چھان کر گھی میں بھونیں اور دوسری پیسی ہوئی ادویات کے سفوف میں ملا لیں۔پھر چینی اور شہد کے پاک میں ملا کر معجون تیار کریں۔
مقدار خوراک:دس گرام۔
فوائد:مردانہ قوت بڑھاتا ہے اور منی پیدا کرتا ہے۔معجون لہسوڑہ کیڑے بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوئی ہے۔
جوشاندہ نزلہ زکام:گل بنفشہ12گرام ،گاؤزبان6گرام،عناب10عدد،لہسوڑیاں22عددسونٹھ6گرام۔سب ادویات کا سفوف بنائیں۔
مقدارخوراک:6گرام سے12گرام تک یہ سفوف مناسب مقدار پانی میں اُبال لیں اور اس میں 24گرام مصری ملا دیں۔اس جوشاندہ کو چھان کر نیم گرم حالت میں مریض کو پلائیں۔اس کی تین چار خوراک دینے سے نزلہ زکام کو آرام آجائے گا۔
کھانسی: گاؤزبان کے پتے 3گرام،ملیٹھی(چھلی ہوئی)3گرام ،زوفا3گرام،گل بنفشہ 5گرام ،لہسوڑیاں9عدد۔رات کو50گرام پانی میں بھگو دیں،صبح ابال کر چھان کر 4گرام شہد ملا کر پلائیں،کھانسی میں مفید ہے۔
جوشاندہ دمہ:گاؤزبان ،ملیٹھی(چھلی ہوئی)،زوفا،پرسیاؤشاں ہر ایک 3گرام،عناب 7عدد لہسوڑیاں9عدد،انجیر3عدد۔
سب ادویات کو ملا کر جوشاندہ تیار کریں۔ اس میں 20گرام خمیرہ بنفشہ ملا کر پلائیں۔دمہ کے لئے نافع ہے۔
لہسوڑہ کے متعلق ڈاکٹروں کی رائے
ڈاکٹر کھوری کا کہنا ہے کہ لہسوڑہ (پکے لہسوڑہ کا گودا 50ـ60گرام ایک ساتھ پلانے سے) پت کی جلن اور دیگر خرابیوں کو دور کرتا ہے اور قبض کھولتا ہے۔
ڈاکٹر پاویل اور کھوری دونوں کی رائے ہےکہ لہسوڑہ کے نئے کومل پتوں کا رس منہ کے ذریعے استعمال کرنے سے مگھ پاک اور گلے کی کھرکھراہٹ دور ہوتی ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
لہسوڑہ(سپستان)
( Cilati Fclia )
دیگرنام: عربی میں دبق، فارسی میں سپستان، بنگالی میں مبہو بار، گجراتی میں نانوگنڈی، ہندی ،سندھی اور پنجابی میں لہسوڑہ اورانگریزی میں سی لیٹی فولیاکہتے ہیں ۔
ماہیت: سپستان کا درخت لگ بھگ چالیس ،پینتالیس فٹ اونچا ہوتاہے۔اس درخت کی چھال مٹیالی لکڑی نرم اور جلانے کے کام آتی ہے۔پتے پلاس کے پتوں سے چھوٹے لیکن کنارے کٹے ہوئے ہوتے ہیں ۔پتا قدرے موٹا اور نوک دار ہوتاہے۔پھل گچھوں میں لگتے ہیں جو پیلے سبز اور پھر زردی مائل لیکن پک کرسرخ بادامی رنگ کے ہوجاتے ہیں ۔اس کے پھول سفید رنگ کے گچھوں میں لگتے ہیں جو بعد میں پھل بنتے ہیں یہ پھول چیت میں نکلتے ہیں اور جیٹھ میں پھل لگتے ہیں ۔پھلوں کامزہ لعاب دار شیریں اور یہ خشک ہونے کے بعد سرپستان ( بھٹنی کی مانند ) کی طرح مٹیالہ ہوجاتے ہیں۔ اس پھل کے اوپر چھلکا ، اندرگودا اور اس کے اندر گٹھلی ہوتی ہے۔جس کے اندر مغز سے تیل بھی نکالاجاتاہے۔جو سر میں لگاتے ہیں ۔
پھل کے لحاظ سے اس کی دو اقسام ہیں ۔(1) چھوٹا لہسوڑا (2) بڑالہسوڑہ۔
مقام پیدائش: یہ درخت تقریباًپاکستان اور ہندوستان کے تمام علاقوں میں ہوتاہے۔
مزاج: گرمی سردی میں معتدل ۔۔۔۔۔تردرجہ اول۔
افعال: ملین حلق و صدر ،منفث بلغم ،مسکن صفراء دافع لذع ،مزلق۔
استعمال: تازہ پکے ہوئے لہسوڑے دیگر پھلوں کی مانند کھائے جاتے ہیں اور بچے شوق سے کھاتے ہیں ۔خشک شدہ لہسوڑے بطور دواء مستعمل ہیں جبکہ تازہ لہسوڑوں کا اچار بھی تیارکیاجاتاہے۔ جو مجھے ( حکیم نصیر احمد) بھی پسند ہے۔ خشک شدہ لہسوڑے کا سفوف یا خیساندہ تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ خشک کھانسی ، نزلہ حار، خشونت حلق وغیرہ میں اس کا استعمال کرتے ہیں ۔صفراوی اور دموی بخاروں ، سوزش بول اور پیاس کی شدت میں بھی استعمال کرتے ہیں ۔ آنتوں کی خراش (سحج ) اور پیچش میں تنہا یا مناسب ادویہ کے ہمراہ اس کا نقوع پلاتے ہیں ۔سپستان لاذع اور تیز ادویہ مسہلہ کی اصلاح اور ان کے فعل کی اعانت کیلئے شامل کرتے ہیں ۔اس کی کونپل کو نقوع باربار پیشاب کرنے اور سوزش بول کونافع ہے۔
استعمال بیرونی: سپستان کے درخت کے پتوں کی راکھ کو مکھن میں ملاکر زخموں پرلگانا مفید ہے ۔ اس کے پتوں کی راکھ ( جلا کر) سفوف بناکر قلاع الفم میں (منہ میں ) لگانامفید ہے۔
جب میں اسکول کے ایک بلاک میں پڑھا کرتا تھا اس میں بھی ایک لہسوڑے کا درخت تھا تو اکثر کا غذ وغیرہ جوڑنے کے لیے اسکا لعاب استعمال کرتے تھے جو گوند کی طرح کام کرتا تھا یا شرارت کے طور پر اپنے کلاس فیلو کے کپڑوں وغیرہ کے ساتھ لگا دیتے تھے۔ ( حکیم نصیر احمد)
نفع خاص: نافع سعال یابس مضر: مضعیف معدہ و جگر۔
بدل: خطمی ۔ مصلح: عناب برگ گلاب۔
مقدارخوراک: نو (9)سے پندرہ (15) دانے تک۔
ذاتی تجربہ : میرے محترم دوست محمدتقی ذکی (م ت ذکی) جو کہ شاعر بھی ہیں ان کو خشک دمہ تھا ، وہ اکثر لعوق سپستان کو نیم گرم پانی میں ملا کر پیتے تھے ۔ جس سے فوراً فائدہ ہوتا تھا ۔ میں بھی( کھانسی ، دمہ ، ورم حلق ) لعوق سپستان کو ہمیشہ نیم گرم پانی میں ملا کر پینے کی ہدایت کرتا ہوں ۔ ( حکیم نصیر احمد)
مشہور مرکب: لعوق سپستان، لعوق سپستان خیار شبری وغیرہ ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق