خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: لونگ
مختلف نام:مشہور نام لونگـاردو لونگ ـفارسی قرنفلـعربی قرنفلـہندی لونگـ سنسکرت لونگ،سشرت دراج،شری پشپـمرہٹی لونگـگجراتی لوینگـلاطینی میں کیری اوفلم،مائی رس ٹیکا اور انگریزی میں کلووز(Cloves) کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:پہلے لونگ صرف جزائرملایا میں پیدا ہوتا تھا۔بعد میں یہ دیگر نزدیکی جزائر میں بویا گیا اور اب یہ افریقہ میں بھی بویا جاتا ہے۔ہندوستان میں یہ حیدر آباد دکن میں بویا جاتا ہے۔ہندوستان میں اس کی آمد کا صحیح زمانہ معلوم نہیں۔ہاں چرک نے لونگ کے نام سے اس کا ذکر کیا ہے اور یہی نام آج تک ہندوستانی زبانوں میں مروج ہے۔
شناخت:اس کا پودا بیری کے درخت برابر لگ بھگ 9فٹ اونچا ہوتا ہے۔شاخیں پتلی پتلی چنبیلی کی شاخوں کی طرح ہوتی ہیں ۔ پتے انا ر کے پتوں کی طرح لیکن ان سے بڑے ۔لونگ اس کا غنچہ(نا شگفتہ پھول) ہے۔یہ لمبائی میں تقریباً8/5 انچ۔رنگت میں سرخی مائل کالا۔اوپر کی طرف چار دانت ،جن کے درمیان گول سر کی طرح۔ہر ایک دوسری پر لپٹی ہوئی پھول کی چار پنکھڑیاں ،ان کے اندر زیرہ ہوتا ہے۔اس کے سر کو لونگ یا ٹوپی کہتے ہیں ۔بو تیز و خوشگوار ، ذائقہ تلخ و تیز اور خوشگوار ہوتا ہے۔
مزاج:درجہ سوم میں گرم خشک ،بعض درجہ دوم میں مانتے ہیں۔آیوروید میں اسے گرم و خشک بتایا گیا ہے۔
مقدار خوراک:2/1 سے ایک گرام ۔روغن لونگ ایک قطرہ سے تین قطرہ تک۔
فوائد:طب یونانی میں سردی کی کھانسی ،خوف ،وسواس کو مفید ہے۔نچلے دھڑ کا مارا جانا، منہ پھر جانا،نزلہ اور دانتوں کے درد منہ کی بدبو کے لئے تیر بہدف ہے۔قے،متلی،ہچکی اور ڈکار کو دور کرتا ہے۔شادی سے پہلے اور شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔
طب آیور وید میں اسے منہ کی بد مزگی دور کرنے ،گنٹھیا کے درد ، سانس کی بد بو اور دمہ کے لئے استعمال کراتے ہیں۔بلغمی و ریاحی امراض میں بہت مفید ہے۔
طب ایلو پیتھک میں کاسر ریاح و مقوی (ٹانک)ہے۔دردوں کے لئے مفید ہے۔ درد اعصاب کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔اندرونی طور پر محرک اور کاسر ریاح ہونے کے باعث بد ہضمی اور ریاحی درد کے علاوہ اپھارہ اور قولنج میں بھی مفید ہے۔
تیل لونگ کی تاثیر کافور کی طرح ہوتی ہے لیکن یہ زیادہ جھنجھناہٹ تیزی،گرمی اور سرخی پیدا کرتا ہے جس کے بعد بے غشی پیدا ہو جاتی ہے۔تیل لونگ بہترین دافع تعفن (اینٹی سیپٹک) بھی ہے۔
لونگ کے آسان و آزمودہ مجربات
درد سر :تیل لونگ ماتھے پر لگانا سردی کے سر درد کو فوراً آرام دیتا ہے۔
دانت درد:لونگ کے چبانے سے دانتوں کا وہ درد جو سردی سے ہو دور ہو جاتا ہے۔منہ کی بد بو دور ہوتی ہے اور مسوڑھے مضبوط ہوتے ہیں۔
دیگر: تیل لونگ کا پھایا دانت کے سوراخ میں لگانا دانت کے درد میں نہایت مفید ہے
کمزوری:آدھا گرام لونگ پیس کر بالائی میں لپیٹ کر نیم گرم دودھ کے ساتھ 30 دن استعمال کرنا شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔
کالی کھانسی:لونگ بھون کر یا راکھ کر کے شہد میں ملا کر چٹانا کالی کھانسی کے لئے مفید ہے۔
خرابی ہاضمہ:لونگ ،دار چینی، چینی برابر برابر لے کر سفوف بنا کر دو گرام کی مقدار میں پھانکنا خرابی ہاضمہ کے لئے مفید ہے۔
موسمی بخار:لونگ، چرائتہ برابر لے کر دو گرام ہمراہ پانی دینا بخار کے لئے مفید ہے۔
گنٹھیا:تیل لونگ کی مالش گنٹھیا کے درد کو دور کرتی ہے۔مالش کرکے پانی سے بچاؤ لازمی ہے۔
مچھروں سے حفاظت:تیل لونگ 10گرام،تلی کا تیل25گرام ملا کر رکھیں اور برہنہ حصہ پر مالش کرکے سوئیں۔اس سے مچھر نزدیک نہیں آئیں گے ،ملیریائی علاقوں میں ملیریا(موسمی بخار)سے محفوظ رہنے کے لئے عمدہ دوا ہے حسب ضرورت لے کر نیم کوفتہ کر کے چند گری بادام کچل کر ملا لیں اور انہیں کسی مٹی کے برتن میں ڈال کر اس کا منہ گل حکمت سے بند کر کے اس کے پہلو میں سوراخ کر کے نلی لگا کر برتن کو نرم آگ پر رکھیں۔نلی کے نیچے چینی کا برتن رکھ دیں۔اس میں سے تیل ٹپکے گا۔50گرام لونگ میں سے لگ بھگ 6گرام تیل حاصل ہوتا ہے۔ بشرطیکہ بہت احتیاط سے نکالیں۔
برقی:تیل لونگ ،ست پودینہ،کاربالک ایسڈ،کلورل ہائیڈریٹ،مصطگی رومی،کریازوٹ،ٹنکچر آئیوڈین(ریکٹی فائیڈ سپرٹ سے تیار شدہ) ہر ایک چھ چھ گرام۔سب کو شیشی میں ڈال کر مضبوط کارک لگا رکھیں۔بس”برقی”تیار ہے۔جیسا نام ویسا کام۔بجلی کی طرح اثر کرتی ہے۔بوقت ضرورت درد والے دانت کو پھایا سے لگائیں۔فوراً آرام آجائے گا۔درددانت کے لئے یہ ایک نہایت مفید دوا ہے جس سے دوا کا پھایا لگاتے ہی درد فوراً دور ہو جاتا ہے۔درد دانت کے لئے اس سے بڑھ کر کوئی اور نسخہ نہیں ہے۔
دیگر:کلورل ہائیڈریٹ، کیمفر،منتھول ہر ایک2/1ڈرام،سپرٹ کلوروفارم2/1 اونس،ٹنکچر مہرہ2/1 اونس، تیل لونگ 2/1 ڈرام ،کریازوٹ 5 بوند۔
تمام چیزوں کو ملا لیں اور درد والے دانت میں پھریری سے لگائیں،تھوڑی دیر میں درد دور ہو جائے گا۔
لونگ پین بام:کافور7گرام،ست پودینہ 12 گرام،ست اجوائن7گرام،آئل آف سنامن(روغن دار چینی)2/1 ،3 گرام،آئل آف کلووز(تیل لونگ) 2/1 ،3گرام،آئل آف کیجوپٹ7گرام، آئل آف ونٹر گرین2/1 ،3 گرام،ویزلین سفید ایک کلو،ہارڈ پیرافین100 گرام ۔
ترکیب:کسی صاف برتن میں ہارڈ پیرافین اور ویزلین کو نرم آگ پر پگھلائیں اور کسی صاف شیشی میں پہلی تینوں چیزیں یعنی ست پودینہ،کافور، ست اجوائن ڈال کر شیشی پر کارک لگا کر دھوپ میں رکھیں ۔چند منٹ بعد حل ہو جانے پر باقی تیل ملا لیں اور پگھلی ہوئی ویزلین میں ملا کر چوڑے منہ کی شیشیوں میں پیکنگ کر کے فائدہ اٹھائیں۔مقام درد پر ملنے سے فوراً آرام آجاتا ہے۔
اولاد کی آرزو:لونگ، بیج شولنگی (چاندی پکش)،افیون،بھنگ ،جائفل،جاوتری،کستوری خالص،برادہ ہاتھی دانت اصلی،سپاری ہر ایک تین تین گرام ،گڑ12گرام۔سب دوائیں تازہ و اصلی لے کر کوٹ چھان کر چھوٹے چنے کے برابر گولیاں بنائیں۔کھانا کھانے کے ڈیڑھ گھنٹہ بعد ایک گولی صبح ایک شام ہمراہ دودھ نیم گرم دیں۔اوّل پہلے،ورنہ دوسرے ،حد تیسرے ماہ ضرور کامیابی ہو گی۔
دیگر:لونگ 4عدد،کستوری،افیون،کیسر ہر ایک دو دو رتی،جائفل ایک عدد،بھنگ کے بیج ایک گرام،چھالیہ تین عدد،گڑ 5گرام۔سب دواؤں کوچھان کر گڑ ملا کر نخود کے برابر گولیاں بنالیں۔
خوراک ایک گولی صبح و شام ہمراہ دودھ نیم گرم دیں اور ہر ماہ ایام کے بعد سات دن تک کھلائیں۔اللہ کے فضل سے امید پوری ہو گی۔
زد جام عشق:زعفران(کیسر) ،دارچینی ،جائفل ،افیون،مشک (کستوری)،عقر قرحا ،شنگرف،قرنفل(لونگ)۔سوائے کستوری کے باقی تمام ادویات تین تین گرام، کستوری ایک گرام ،عرق گلاب کے ساتھ 15دن کھرل کریں۔آدھی رتی مکھن یا بالائی دس گرام میں لپیٹ کر دیں۔دن میں ایک بار صرف رات کو ہی نیم گرم دودھ سے دیں۔یہ موسم سرما کا علاج ہے۔گرم مزاج والوں کو موافق نہیں ہے۔شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری کے علاوہ سرعت کا آزمودہ علاج ہے۔
حب مقوی:لونگ،جاوتری،کیسر،جائفل،طباشیر،دار چینی،ثعلَب مصری،کشتہ قلعی ہر ایک چھ چھ گرام،کچلہ شدھ تین گرام ، افیون ، کستوری خالص ہر ایک دو دو گرام ۔
کوٹ چھان کر گو ند کے پانی سے گوندھ کر گولیاں چھوٹے چنےکے برابر بنائیں۔ خوراک ایک گولی ہمراہ دودھ کھانا کھانے کے ڈیڑھ گھنٹہ کےبعد دیں۔ہرسات دن کے بعد دو دن دوائی بند رکھیں ۔
دیگر:کچلہ 25 گرام کو پوٹلی میں باند ھ کر دو کلو گا ئے کے دودھ میں پکائیں ، جب دودھ کھویا سا بن جا ئے تو نکا ل کر چھیل لیں اور پتہ نکا ل کر صاف کر کے گھی گائے میں بھون لیں ، گھی صرف اتناہو کہ بھونتے بھونتے کچلہ میں جذب ہو جا ئے۔ مگر کچلہ جلنے نہ پا ئے ۔ جب لال ہو جائے تو با ریک
کو ٹ لیں ۔ یہ کچلہ مد بر ( شدھ ) ہے ۔ اب اس میں لونگ ، جاوتری ،کیسر ،جائفل ہر ایک تین تین گرام ، سلا جیت خالص عمدہ 12 گرام ، ریگ ماہی عمدہ 12 گرام ۔ باریک کر کے خوب ملا ئیں اور کھرل کر کے شہد خالص ملا کر چنے سے ذرا کم گو لیاں بنائیں۔ آدھی سے ایک گولی صبح و شام بالائی میں استعمال کر کے اوپر سے نیم گرم دودھ پلائیں ۔ شادی سے پہلے و شادی کے بعد کی کمزوری کا مجرب علاج ہے ۔
لونگ والے چھو ہا رے : چالیس عدد چھوہاروں کو پانی سے دھو کر دو دھ گا ئے میں ایک رات ترکریں اور صبح گٹھلی نکال کر ہر ایک چھوہارا میں ایک گرام لونگ ، ایک گرام مصطگی رومی اصلی بھر کر اوپر سنگھاڑے کا آٹا لگا کر علیحدہ علیحدہ غلولہ بنائیں اور خالص گھی میں بریاں کریں۔ہر صبح ایک چھوہارا دودھ میں پکا کر کھایا جاتا ہے یا ایک چھوہارا چار گرام چینی لگا کر رات کو کھائیں۔اوپر سے آدھا کلو دودھ نیم گرم استعمال کریں ۔موسم سرما کا بے نظیر تحفہ ہے۔
قوت پیدا کر کے کھوئی ہوئی طاقت کو بحال کرنے کے لئے لا جواب گھریلو چیز ہے۔بعض طبیعتوں میں تو صرف سات چھوہارے کھانے سے ہی غیر معمولی طاقت پیدا ہوتی ہے۔
جوڑوں کا درد :لونگ ،سونٹھ،جائفل، عقر قرحا،حرمل،ہر ایک دس دس گرام۔کوٹ کر رات کو 150گرام پانی میں بھگو رکھیں ۔صبح جوش دے کر چھان لیں۔ اس میں تلی کا تیل 125گرام ملا کر دوبارہ آگ پر پکائیں۔جب پانی خشک ہو جائے تو آگ سے اُتار کر تھوڑا سا رتن جوت کا رنگ ملا دیں۔مقام ماؤف پر نیم گرم مالش کریں۔جوڑوں کے درد کے لئے ازحد مفید ہے۔
دیگر:تیل لونگ 3گرام،تیل دار چینی3گرام،کاڈ لور آئل 50گرام،تیل تار پین 6گرام،سب کو ملا کر دھوپ میں رکھیں۔اس تیل کی مالش سے کمزوری اور سست عضو طاقتور بنتا ہے۔دردوں کے لئے بھی مفید ہے۔
طلاءمقوی:لونگ 2 گرام کستوری خالص ایک گرام،تیل مال کنگنی12گرام۔ کھرل کر کے بطورطلا ء استعمال کریں ۔ عضوکے منہ اور جڑ پر نہ
لگا ئیں ۔ شادی سے پہلے وشادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔
دیگر:لونگ 2گرام،جاوتری2گرام،تلوں کا تیل25گرام،زیتون کا تیل 25 گرام ،مال کنگنی3گرام کھرل کر کے رکھیں۔5دن کے بعد قابل استعمال ہے۔ بطور طلاء دو دو قطرے عضو کے درمیانی حصہ پر استعمال کریں۔
لونگ آدی وٹی(وید جیون): لونگ 10گرام،مرچ کالی 10گرام،ہرڑپیلی10گرام،کتھا سفید30گرام،سب کو کوٹ چھان کر ملا لیں اور چھلکا کیکر 50گرام کے جوشاندہ میں کھرل کر کے گولیاں دو دو رتی کی بنا لیں۔حسب ضرورت ایک سے دو گولی چوسیں۔گلے کو بلغم سے صاف کر کے خرخراہٹ کو دور کرتی ہے۔ آواز صاف کرتی ہے۔بلغمی کھانسی اور بد ہضمی کے لئے مفید ہے۔
لونگ آدی چورن:لونگ عقر قرحا،سونٹھ،سردچینی،کیسر،مگھاں،جائفل،چندن سفید۔ہر ایک12ـ12گرام،افیون40گرام۔سب کا باریک سفوف بنا لیں۔خوراک ایک رتی ہمراہ دودھ۔سرعت کے لئے دو رتی شہد میں دیں۔ شادی سے پہلے وشادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔ سرعت کا مستقل علاج ہے۔اسے عقرقرحا آدی چورن بھی کہتے ہیں۔
جاتی پھل آدی چورن:لونگ ،جائفل،الائچی خورد ،تیزپات،دار چینی،آملہ(گٹھلی خارج کردہ) ناگ کیسر،مشک کافور،صندل سفید،تالیس پتر،طباشیر،تل(دھوئے ہوئے)تگر،مگھاں،چھلکا ہرڑ زرد،کلونجی،چھال جڑ چترک،سونٹھ،باوبڑنگ،مرچ سیاہ،سب برابر وزن لیں۔
ہر ایک کا علیحدہ علیحدہ سفوف بنا کر ملا لیں اور اس کے برابر بھنگ کے پتے ملائیں۔پھر تمام کے برابر مصری کوزہ باریک کر کے ملا دیں۔خوراک ایک گرام سے تین گرام ہمراہ شربت اناریا چھاچھ یا شہد دن میں تین بار دیں۔
یہ چورن سنگرہنی کو دور کرنے کے لئے بے مثل ہے۔ہاضمہ کی کمزوری کو دور کر کے آنتوں کو طاقت دیتا ہے اور پاخانہ باندھ کر لاتا ہے۔کھانسی،دمہ،غذا سے نفرت ،ریح اور بلغم کے امراض میں مفید ہے۔یہ طب آیور وید کا مشہور نسخہ ہے جو”جاتی پھل آدی چورن” کے نام سے ملتا ہے۔
لونگ سے تیار ہونے والے کشتہ جات
رام بن رس(رسیندرسار): لونگ،شدھ پارہ،شدھ گندھک،میٹھا تیلیہ ہر ایک 12گرام،کالی مرچ24 گرام، جائفل 6گرام۔
سب کو کوٹ چھان کر رس املی میں کھرل کر کے گولیاں بقدر نخود بنائیں۔خوراک ایک سے دو گولی بعد از غذا ہمراہ نیم گرم پانی یا عرق اجوائن سے دیں۔ہیضہ،سنگرہنی، درد پیٹ،قے،جی متلانا،غذا سے نفرت ہونا،وست و بد ہضمی کے لئے رام بان علاج ہے۔
نوٹ:پہلے پارہ اور گندھک کی کجلی کریں بعد میں دوسری ادویات شامل کریں۔
کشتہ قلعی:لونگ،چھلکا ہرڑ،چھلکا بہیڑہ،چھلکا آملہ،ہلدی، بھنگ کے پتے ،اجوائن خراسانی ہر ایک40-40گرام ،باریک کوٹ لیں ۔قلعی شدھ کر کے باریک باریک پتلے ٹکڑے بنا لیں اور ٹاٹ میں سفوف مذکور تہہ بہ تہہ دے کر اس میں بند کر لیں اور کلو پرانا کپڑا اس پر لپیٹ دیں۔ہوا سے بچا کر دہکتا ہوا کوئلہ اس پر رکھ دیں،شگفتہ نکلے گا۔
خوراک ایک رتی سے دو رتی مکھن یا با لائی میں دیں۔جریان اور کمزوری کے لئے مفید ہے۔بھوک بڑھاتا ہے۔
کشتہ شنگرف:لونگ 60گرام،سونٹھ ،ہلدی،الائچی بڑی،جائفل ہر ایک 60گرام،سفوف کر کے تین پڑیاں بنا لیں اور ایک پڑیہ کو آک کے دودھ میں خمیر کر کے نغدہ بنائیں اور20گرام شنگرف شدھ کو اس میں رکھ کر ایک مٹی کے برتن میں صاف ریت کے درمیان رکھ کر آگ پر رکھیں۔دوپہر تک نرم آگ دیں۔ پھر گرما گرم اٹھا کر مناسب گھی خالص میں ڈال دیں۔اس طرح تین بار تکرار عمل کریں۔
خوراک2/1سے ایک رتی بالائی میں دیں۔ شادی سے پہلے وشادی کے بعد کی کمزوری میں مفید ہے۔ ریاحی امراض کا نہایت کامیاب علاج ہے۔
کانی وِد راون رس(بھیثج رتنا ولی ):شنگرف شدھ ،گندھک شدھ ہرایک6-6گرام،افیون96گرام،کیسر کشمیری،جائفل،لونگ ،جاوتری،عقرقرحا،سونٹھ،کالی مرچ،صندل سرخ ہر ایک 24-24گرام۔
پہلے شنگرف،گندھک اور افیون کو آپس میں ملا لیں،پھر باقی ادویہ کا سفوف بنا کر سب کو پانی یا رس پان میں 6 گھنٹے تک کھرل کریں اور ایک ایک رتی کی گولیاں بنائیں۔
خوراک ایک گولی شام کو ہمراہ دودھ نیم گرم دیں۔
یہ رسائن منی کا پتلا پن دور کر کے منی کو مضبوط اور گاڑھا کرتی ہےکمزوری معدہ کو دور کرتی ہے۔منی کی اصلاح کر کے غضب کی طاقت پیدا کرتی ہے اور سرعت کا قلع قمع کرنے میں لا جواب ہے۔
نوٹ:چونکہ اس رسائن میں افیون کا جزو شامل ہے اس لئے اس کو لگاتار زیادہ دیرتک استعمال نہیں کرنا چاہئے ورنہ اس بجائے فائدہ کے نقصان ہونے کا احتمال ہے۔(حکیم ہری چند ملتانی)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
لونگ(قرنفل)(Colves)
دیگرنام:عربی میں قرنفل ، فارسی میں میخک ،بنگلہ میں لاونگا گجراتی میں رونیگ اور انگریز ی میں کلووزکہتے ہیں ۔
ماہیت: یہ سدا بہادر درخت تیس چالیس فٹ اونچا ہوتاہے۔اس کی شاخیں نرم اور چاروں طرف پھیلی ہوتی ہیں ۔اس کی چھال مٹیالی زردی مائل ہوتی ہے۔پتے تین چارانچ چوڑے دونوں سروں پر نوک دار ( جبکہ درمیان سے چوڑے ) ہوتے ہیں ۔اوپر کا حصہ صاف ان کا مزہ تیز اور خوشبودار ہوتاہے۔لونگ دراصل درخت کی خشک شدہ کلیاں ہیں جن کا رنگ سرخ سیاہی مائل ہوتاہے۔اوپر کی طرف چند دندانے سے ہوتے ہیں اور ان کے درمیان ایک گول ابھار(کالا) ہوتاہے۔یہ درحقیقت پھولوں کی پنکھٹریاں ہوتی ہیں ۔جوکہ ایک دوسرے پر لپٹی ہوئی ہوتیں ہیں ۔ان کے نیچے لمبی نوک دار ڈنڈی ہوتی ہے۔اس کاپھول آدھ انچ کے قریب ہوتاہے۔
لونگ کا مزہ تلخ ، تیز اور خوشبو خوشگوار ہوتی ہے ۔ یہی بطور دواء مستعمل ہے۔ لونگ سے روغن بھی نکالاجاتاہے۔جو روغن لونگ کے نام سے مشہور ہے۔
مقام پیدائش: جنوبی ہند،لنکا کے علاوہ یہ زیادہ ترافریقہ میں پیداہوتاہے۔
مزاج: گرم خشک ۔۔۔۔۔درجہ سوم۔
افعال: بیرونی طورپر محلل،محمر،مخدر ، دافع تعفن،اندرونی طور پر مفرح، مقوی قلب دماغ ،منفث بلغم ، دافع تشنج ، مقوی معدہ و جگر ، کاسرریاح ، ممسک ومقوی باہ۔
استعمال (بیرونی): لونگ کو پھوڑے ،پھنسیوں پر ضماد کرتے ہیں ۔اور جو دریا یا ورم سردی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ ان پر مالش کرتے ہیں۔ محمر اور مخدر ہونے کی وجہ سے مجلو قین( جلق کے مریض) کو بطورضماداً یا طلاء استعمال کرتے ہیں اور روغن لونگ کی مالش کرتے ہیں۔ لونگ منہ میں چبانے سے بدبودہن کو دور کرکے خوشبو پیداکرتی اورمسوڑھوں کو تقویت بخشتی ، دانتوں کے باعث دردسرکو زائل کرتی ہے۔درددندان کے ساکن کرنے میں روغن لونگ بہت مشہور دواء ہے۔ماؤف دانت پر اس روغن کے ایک دو قطرے ٹپکانے سے آرام ہوجاتاہے۔
قرنفل + زنجیل + اجائفل اور حرمل روغن کنجد میں پکاکر ملنادردوں کو مفید ہے۔اس کو بطور سرمہ لگانا اور اس کو کھانا بینائی کو تیز کرتاہے۔روغن لونگ کو کنپٹیوں پر ملنا سردی کے سردرد کو رفع کرتاہے۔بشرطیکہ بہت زیادہ شدید نہ ہو۔
استعمال اندرونی: اندورنی طورپر لونگ کو اکثر بطور مصالحہ غذاؤں میں شامل کرتے ہیں۔ اس سے غذا میں خوشبو آجاتی ہے نیزنفاخ اغذیہ کی اصلاح ہوجاتی ہے۔لونگ بطور دواء خفقان بارد میں استعمال کراتے ہیں ۔ اس کو مفرحات میں شامل کرتے ہیں ۔لونگ مقوی باہ اور ممسک ادویہ میں شامل کرکے کھلاتے ہیں۔ ضعف معدہ وجگر ، بدہضمی ، نفع شکم اور قولنج میں اس کا جوشاندہ یامرکبات دیتے ہیں ۔
لونگ کاسرریاح ہے اوربہترین ہاضم ہے ۔مفرح و مقوی قلب و دماغ ہے۔
روغن لونگ: لونگ سے کشیدکیا ہوا روغن بھی کھلانے سے معدے کو قوت دیتاہے۔نفخ اور قولنج کو زائل کرتاہے۔طلاء میں شامل کرکے تقویت باہ کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔
روغن کنجد میں روغن قرنفل ملاکر یاقرنفل کنجد میں پکاکر بالعموم دردوں کو تسکین دینے کیلئے بطورمالش استعمال کیاجاتاہے۔
نفع خاص: ہاضم ،محلل،مقوی باہ۔ مضر: گردوں کو۔
مصلح: صمغ عربی۔ بدل: دار چینی ،جاوتری ،فرنجمشک۔
کیمیاوی اجزاء : نہ اڑنے والاتیل ( روغن فراری) ایک قلمی جوہر یوجونین ، کیری اوفلین، جوہر قرنفل کا نور کے مشابہ ، رال اور(Gallo ) ٹےنک ایسڈ اور ٹے نین وغیرہ پائے جاتے ہیں۔
مقدارخوراک: نصف گرام سے ایک گرام تک۔
روغن لونگ ایک قطرے سے تین قطرے ۔
مشہور مرکب: جوارش جالینوس ،جوارش شہریا ران ، جوارش بسباسہ
روغن لونگ کامشہور مرکب امرت دھاوا ۔
ذاتی تجربہ : لونگ اور روغن لونگ کو میں نے قولنج ، دردفم معدہ اور درد گردہ ریحی میں بہت مفید پایا ہے ۔ ( حکیم نصیر ناز)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق