مختلف نام: ہندی نیبو کاغذی،لیموں،نیمو-سنسکرت نیمبوک۔ مرہٹی لیموں۔گجراتی کھانٹا گول،کاغذی لیموں۔بنگالی پاتی لیمبو۔ پنجابی نِمبو۔ لاطینی میں سائٹرس میڈیکا الیسی ڈابر گبیا(Citrus Begamia)لیمونیم ایسڈیم (Lemonam Acidum)اور انگریزی میں لیمن (Lemon)کہتے ہیں۔
شناخت:اس کے درخت درمیانہ قد کے جھاڑی جیسے ،پتے چھوٹے گول ،کچھ لمبے ،کسی کے چھوٹے ،پھول چھوٹے سفید خوشبودار ،پھل گول چھوٹے کچی حالت میں ،عام طور پر کاغذ کی طرح پتلا ہونے سے اسے کاغذی لیموں کہتے ہیں۔ اس کا درخت ہندوستان و پڑوسی ممالک میں ہر جگہ پایا جاتا ہے اور مشہور ہے۔
مزاج: گرم مزاج والوں کے موافق ہے۔
مقدار خوراک:بمقدار مناسب۔
فوائد:انسانی جسم میں اس کا اثر جسم کے اندر سے زہر کو نکالنے کے جتنے راستے ہیں۔ان سب کے ذریعے یہ جسم کے اندر جمع زہروں(Waste Poisons)کو بہت خوبی سے نکال دیتا ہے۔جگر کی صفائی کے لئے اس سے اچھی اور کوئی دوا نہیں ہے۔ بد ہضمی ،چھاتی کی جلن ،دست ،کھٹی ڈکاریں آنا وغیرہ میں مفید ہے۔
لیموں کے آسان مجربات مندرجہ ذیل ہیں:
لیموں کا مربہ:عمدہ اور گدرائے لیموں چیر کر دو حصہ کریں۔دیگچہ میں پانی ڈال کر جوش دیں اور دیگچہ کے منہ پر کپڑا باندھ کر اوپر چیرے ہوئے لیموں رکھ دیں جو پانی سے اوپر رہیں ۔یہاں تک کے پانی کے بخارات سے لیموں کا چھلکا نرم ہو جائے۔انہیں ذرا خشک ہونے دیں ۔پھر مصری کے قوام میں ملا کر تھوڑی دیر پکائیں۔جب قوام درست ہو جائے ،رکھ دیں۔چند روز کے بعد اگر قوام پتلاہو تو اسے پھر پکا کر گاڑھا کر لیں۔
فوائد:مقوی معدہ اور ہاضم ہے ،بھوک بڑھاتا ہے۔بخاروں میں قے آنا اور پیاس لگنے کو روکتا ہے۔دل کو فرحت دیتا ہے۔طبیعت کو خوش رکھتا ہے۔
دیگر:لیموں پختہ بڑے بڑے اور زرد رنگ کے لے کر ان کے چھلکے کو کسی پتھر پر رگڑیں اور دس بارہ روز نمک کے پانی میں رکھ دیں تا کہ پوست کی تلخی دور ہو جائے۔پھر ان کو صاف پانی سے دھو لیں ،پھر لکڑی کی باریک سیخ سے ان کو گودیں۔یعنی ان میں سوراخ کریں اور مصری کے شیرہ میں ڈال کر تھوڑی دیر پکائیں اور مرتبان میں رکھ دیں۔چند روز کے بعد اگر شیرہ پتلا ہو جائے تو اس کو پھر قوام کریں۔
فوائد:یہ مربہ گرم مزاج والے آدمی کے موافق ہے اور معدہ کو طاقت دیتا ہے۔امراض صفراوی میں کارآمد ہے۔حمیات صفراویہ میں پیاس اور قے صفراوی کو روکتا ہے۔دل کو تفریح دیتا ہے۔
لیموں کے چھلکوں کا مربہ:لیموں کے چھلکے احتیاط سے اتار کر بڑے بڑے ٹکڑے بنائیں۔اس کو بند دیگچہ میں تھوڑے پانی کے ساتھ جوش دیں۔پانی اس قدر ہو کہ چھلکے نرم ہو جائیں اور تمام پانی جذب ہو جائے۔اب ان چھلکوں کو مصری کے شیرہ میں ڈال دیں۔چند روز کے بعد اگر قوام پتلا ہو تو پھر پکا لیں۔نہایت عمدہ مربہ ہو گا۔
فوائد: یہ خوشبودار ،خوش ذائقہ مربہ مقوی معدہ اور مفرح ہے۔
لیموں کے چھلکے کا عطر یا روح: لیموں کے تازہ چھلکوں کا بدستور عرق نکالیں اور اس عرق میں اور چھلکے ڈال کر سہ آتشہ عرق نکالیں،اس عرق کو ٹکا کر رکھ دیں اور اوپر سے لطیف روغن باحتیاط جدا کر کے شیشی میں رکھ دیں،یہ چھلکوں کا عطر ہے۔
فوائد: یہ عطر مختلف کھانوں میں ان کو خوشبودار اور خوش ذائقہ بنانے کے لئے ڈالا جاتا ہے۔
رُب لیموں:لیموں کاغذی کا رس نکال کر اسے نرم آگ پر مردق کریں اور اچھی طرح صاف کر لیں۔پھر اس کو دیگچہ میں ڈال کر نرم آگ پر پکائیں ،جب چوتھا حصہ رہ جائےتو اس میں دو چند مصری مصفیٰ ملا کر قوام کو گاڑھا کر لیں۔
فوائد:بھوک لگاتا ہے۔قے صفراوی کو دفع کرتا ہے۔دل کو فرحت دیتا ہے۔امراض معدہ اور جگر کے لئے مفید ہے۔مقوی معدہ اور ہاضم ہے۔خوراک بقدر 5گرام چٹائیں۔
یہ رُب اس موسم میں جب کہ تازہ لیموں دستیاب نہیں ہو سکتے ،شربت لیموں بنانے کے کام آتا ہے۔ایک کلو مصری کو قوام دے کر اس میں 250 گرام رُب ڈال دیں۔نہایت عمدہ شربت لیموں تیار ہو گا۔اس طرح جس قدر چاہیں شربت تیار کر سکتے ہیں۔
قرص لیموں: چینی کو پانی سے قوام دیں پھر اس میں نصف وزن آب لیموں ملا کر پکائیں۔جب گاڑھا ہو جائےاس میں چمچہ پھیرتے رہیں تا کہ سفید ہو جائے اور اس میں تھوڑی سی رطوبت رہ جائے پھر اسے پتھر کی سل یا چینی کی پلیٹ میں ڈال کر ذرا پھیلائیں اور اس کے قرص کاٹ کر رکھ دیں۔سل یا چینی کی پلیٹ میں ڈالنےسے پہلے اس سل یا پلیٹ کو بادام روغن سے اچھی طرح چرب کر لیں تا کہ قوام اس کےساتھ چپک نہ جائے۔
اس کے فائدے شربت لیموں کے برابر ہیں۔
لیموں کے چھلکے کا اچار: لیموں کا چھلکااتار کر اس کے اندر کی سفیدی چاقو کی مدد سے دور کریں اور اس کے باریک طولانی ٹکڑے کاٹ لیں اور انہیں نمک کے پانی میں ڈال دیں تا کہ ان کی تلخی دور ہو جائے۔پھر صاف پانی سے دھو کر چونے کے پانی میں رکھ دیں تا کہ خستہ ہو جائیں۔پھر صاف پانی سے دھو کر پانی کے ساتھ تھوڑا جوش دیں۔اس قدر کہ زیادہ نہ گل جائیں۔پھر ان کو کپڑے سے پونچھ کر برتن میں ڈال دیں۔اوپر سرکہ انگوری ڈال دیں جو کہ بہت زیادہ تیز ہو۔
چند عدد لونگ اور چھوہارے پتلے ٹکڑےکر کے اور قدرے کلونجی بھی شامل کریں اور چند روز دھوپ میں رکھیں۔اگر چاشنی دار بنانا چاہیں تو مصری بقدر ضرورت سرکہ میں پکا کر اس میں چھلکے ڈال دیں اور چند جوش دے کر رکھ دیں۔جب درست ہو جائے تو استعمال میں لائیں۔
فوائد:صفرا کو تسکین دیتا ہے اور گرم مزاج والوں کے معدہ کو طاقت دیتا ہے۔
دیگر:لیموں ثابت لے کر ان کے چھلکےکو پتھر سے رگڑیں اور مٹی کے برتن میں ڈال دیں۔اب اس میں قدرے نمک سائیدہ داخل کریں اور دھوپ میں رکھ دیں اور دن میں کئی مرتبہ ہلاتے رہیں۔تین دن کے بعد نمک کا پانی دور کر کے لیموں کو دھو کر خشک کریں اور نمک کے ساتھ برتن میں؎ ڈال کر دھوپ میں تین دن رکھیں اور ہلاتے رہیں۔یہ عمل تین مرتبہ کریں۔اس کے بعد لیموؤں کو دھو کر رطوبت خشک کر کے برتن میں رکھیں اور ان کے اوپر سرکہ مقطر یا روغن سرسوں اس قدر ڈالیں کہ لیموؤں کے اوپر آ جائے نیز اس میں سرخ مرچ اور دیگر مصالحےبھی شامل کریں۔چند روز دھوپ میں رکھیں۔جب تیار ہو جائے استعمال کریں۔
فوائد:مقوی معدہ ،ہاضم اور مشتہی ہے۔
دیگر:لیموں کلاں پختہ لے کر ان کو ایک طرف سے چیر دیں لیکن چیر کرجدا نہ کریں۔پھران میں مصالحہ ذیل نمک 250 گرام،مرچ 50 گرام ،ہلدی 10 گرم، سونف 20گرام فی کلو کے حساب ڈال کر برتن میں ترتیب وار رکھتے جائیں،جب برتن پر ہو جائے تو اس پر سرپوش رکھ دیں۔ان سے بہت پانی نکلے گا۔جب تک پانی خشک نہ ہو جائے برابر دھوپ میں رکھتے رہیں۔اس کے بعد اس میں سرسوں کا تیل اس قدر ڈالیں کے اوپر آ جائے۔چند روز دھوپ میں رکھ کر پھر محفوظ رکھیں ۔اگر چاہیں تو تیل ڈالنے کے بعد اس میں چند سرخ مرچ جو ابھی سبز ہوں ،چیر کو نمک سے پُر کر کے داخل کریں ۔اگر تیل ڈالنا منظور نہ ہو تو سرکہ خالص اس قدر ڈالیں کے اوپر آ جائے۔عمدہ اچار ہو گا ۔باحتیارکھیں ۔
فوائد:اس کے کھانے سے خوشبودار ڈکاریں آتی ہیں اور بدن میں سے خوشبو آنے لگتی ہے۔یہ معدہ کو طاقت دیتا ہےاور معدہ کی رطوبت کو خشک کرتا ہے۔قوت ہاضمہ کو بڑھاتا ہے۔غلیظ غذاؤں کو ہضم کرتا ہے اور ان کی ذخانیت کو مٹاتا ہے۔دل اور جگر کو قوت دیتا ہے۔گردے کے سدوں کو کھولتا ہے۔پیشاب جاری کرتا ہے۔کیڑے مکوڑوں کا زہر رفع کرتا ہے۔
لیموں کے آسان و آزمودہ مجربات
گلے کی سوجن:اگر گلے میں سوجن ہو ،آواز بھاری ہو تو شکر میں لیموں کا رس نچوڑ کر گرم پانی میں ملا کر استعمال کریں۔
منہ کے چھالے:تازہ لیموں کا رس 20گرام ،پانی 100 گرام میں ملا کر غرغرے کریں۔اس طرح چند بار عمل کرنے سے منہ کے چھالوں کو آرام آ جاتا ہے۔
قے اور متلی: ایک گرام لونگ ،لیموں کے رس میں پیس کر پلانے سے قے اور متلی کو فائدہ ہوتا ہے۔
منہ کی بدبو:منہ کی بدبو دور کرنے اور پھولے مسوڑھوں کو ٹھیک کرنے کے لئے گرم پانی میں ایک لیموں کا رس نچوڑ کر کلیاں کرنے سے منہ کی بدبو دُور ہو جاتی ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
لیموں(نمبو)(Lemon)
دیگرنام: فارسی ، عربی ، بنگالی میں لیبو ، ہندی میں نیبو اور انگریزی میں لیمن کہتے ہیں ۔
ماہیت: اس کے درخت درمیانی قد کے جھاڑ نماہوتے ہیں ۔پتے گہرے سبز، لمبوترے ، گولائی لئے ہوئے اس کے پتوں کو مل کر دیکھاجائے تو کھٹاس سی معلوم ہوتی ہے۔پھول چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے خوبصورت اور خوشبودار پھل گول گول سبز رنگ کے جن کا چھلکا پتلااور بعض کو موٹا ہوتاہے۔ان کے پکنے کے بعد رنگ (چھلکا) زرد ہوجاتاہے۔اندرسے مالٹے کی طرح مگر چھوٹا اور اندرسے سفید رنگ کے تخم قدرے لمبوترے ہوتے ہیں ۔اگر تخم پر سے چھلکا اتار دیاجائے تو اندرسے سفید نکلتے ہیں ۔
لیموں کے اکژپودے سال میں دوبار پھل دیتے ہیں۔ موسم برسات کے آخر میں پھول اور پھل لگتے ہیں ۔اس کی کئی اقسام ہیں لیکن کاغذی لیموں بہترین قسم ہے۔اس کا چھلکا پتلالیکن رس زیادہ ہوتاہے۔ تخم آب اورچھلکالیموں بطوردواء مستعمل ہیں ۔
مقام پیدائش: پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش کے ہر حصہ میں کاشت کیاجاتاہے۔
مزاج: آب لیموں: سرد درجہ دوم خشک درجہ اول۔ بعض اطباء کے نزدیک سرد دوسرے درجہ اور تر پہلے درجہ میں۔ تخم لیموں اور پوست گرم خشک ۔۔۔۔۔ درجہ دوم ۔
افعال : آب لیموں مبرد ،مفرح ،جالی ،مقطع ،ملطف اخلاط غلیظ ، دافع تپ موسمی ، دافع حدت صفراء ،ہاضم ،دافع سموم ،مقوی معدہ ،مشہتی ،تخم لیموں: مفرح ، نافع ہیضہ ۔
پوست لیموں: قابض ،مقوی معدہ ،مفرح اور مطیب دہن۔
استعمال بیرونی: مقطع و جالی ہونے کی وجہ سے بیرونی طور پراستعما ل کرنے سے جلد کو میل کچیل سے صاف کرتاہے اور بہق سیاہ، کلف ، داد کے زائل کرنے کے لئے یا دیگر ادویہ کے ہمراہ بطور معین استعمال کیاجاتاہے۔دافع سموم ہونے کی وجہ سے سانپ ، بچھو، بھڑ وغیرہ کے کاٹے کے مقام پر لگانے سے آرام اور سکون ہوتاہے ۔اور رس پلانے سے سموم کا دفعیہ ہوتاہے۔
آب لیموں مقامی طورپر مقام گزیدہ پر لگانے سے کیڑے مکوڑوں اور مچھروں کے زہر کو دفع کرتاہے اور اس کے عرق میں چاکس حل کیاہوا جست کے ظرف میں آشوب چشم کو نافع ہے۔
آب لیموں مبرد اور مفرح و دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے موسمی بخاروں میں اس کی سکنجین خام یا پختہ بناکر پلاتے ہیں ۔جس سے بخار کی حرارت اور پیاس کم ہوجاتی ہے اور قلب کو فرحت حاصل ہوتی ہے۔آب لیموں دال ترکاری پر نچوڑ کر کھایاجاتاہے۔جس سے معدہ کو تقویت ہوجاتی ہےاور قوت ہاضمہ کی اعانت ہوتی ہے۔دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے قے اور متلی کو دفع کرتاہے۔جوکہ صفراء کی وجہ سے لاحق ہو ۔معدہ کو قوی کرتا۔بھوک خوب لگاتاہے مرض سکروی کا شافی علاج ہے۔
ملیریابخار میں لیموں کو نمک اور سیاہ مرچ لگا کر چوسنا حرارت کم کرتاہے۔ہیضہ میں لیموں کا رس ایک تولہ، پیاز کارس ایک تولہ ، کافور ایک رتی ملاکردن میں تین چار بار استعمال کراتے ہیں ۔
تخم لیموں کامغز نکال کر مرض ہیضہ میں استعمال کرایاجاتاہے۔اپنی تریاقیت اور تفریح کی وجہ سے فائدہ بخشتاہے بریان تخم قابض ہونے کی وجہ سے دستوں کو بندکرتاہے ۔تخمہ کو مفیدہے۔
پوست لیموں: مقوی معدہ اورمفرح قلب ہے ہونے کی باعث امراض معدہ اور امراض قلب میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پوست لیموں کا سونگھنا بھی مفرح مقوی وقلب ہے اور تریاق سموم ہونے کی وجہ سے وبائی نزلہ میں شرباًو اکلاًمفیدہے۔تازہ پوست لیموں کے چھلکوں سے روغن لیموں حاصل کیاجاتاہے۔جوکہ نفخ شکم کیلئے مفیدہے۔
لیموں کا اچار
یہ اچار بڑھی ہوئی تلی ( عظیم طحال) کیلئے بہت مفید ہے اور اپنی تریاقیت کی وجہ سے وبائی امراض اورہیضہ وغیرہ سے محفوظ رکھتاہے۔معدہ میں تیزابیت کو بڑھاتاہے۔ جس کی وجہ سے ہلکا ملین ہے ۔بھوک بڑھاتاہے اور ہاضمہ کو تیز کرتاہے۔
نفع خاص: مسکن حدت صفراء مقوی معدہ۔ مضر: سردمزاجوں اعصاب کے لئے ۔
مصلح: شکرسفید۔ بلد: نارنج۔
کیمیاوی اجزاء: سائیٹرک ایسڈ اب سے زیادہ پایا جاتا ہے ۔ میلک ایسڈ ، فاسفورس ایسیڈ کار بوج، پروٹین ، نباتی چربی، وٹامن (اے) ، وٹامن(بی) ، وٹامن(سی) ، کیلشیم ، پوٹاشیم ، کلوٹین کے علاوہ سائٹرس، میلے ٹس ، ٹار ٹریس وغیرہ ہوتا ہے۔
مقدارخوراک: آب لیموں چھ ماشہ ۔ پوست و تخم ، لیموں ایک گرام یا ماشہ ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق