مختلف نام:ہندی لودھ پٹھانی ،لودھـسنسکرت لودھرـبنگالی لودھ ـتیلگو لودھکـ مراٹھی لودھ ـتامل بوٹی سیٹھےـ ملیالم پچیٹی ـگجراتی لودھرـکرنا ٹکی پچپٹیوـفارسی لودھ پٹھانیـانگریزی لودھ ٹری (Lodh Tree) اور لاطینی میں سمپلوکاس ریسی موسا (Symplocos Recemosa) کہتے ہیں۔
شناخت:لودھ پٹھانی پہاڑی صوبوں میں پیدا ہو نے والی بوٹی ہے۔اس کے درخت 30ـ40فٹ کے قریب بلند ہوتے ہیں۔ہمالیہ کی ترائی سے لے کر آسام تک کے پہاڑی علاقوں کے علاوہ اس کے درخت بنگال،بہار و ہندوستان کے دیگر صوبوں میں پیدا ہوتے ہیں۔علاوہ ازیں پڑوسی ممالک کے جنگلوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔
اس کا پتہ دو تین انچ لمبا ،ایک ڈیڑھ انچ چوڑا ،کنارے کٹے ہوئے آگے سے نوکدار ہوتا ہے۔پھول سفید خوشبو دار ہوتے ہیں ۔پھل لمبوترا اور گول ہوتا ہے۔ اس کی چھال لودھ پٹھانی کہلاتی ہے اور یہی استعمال میں آتی ہے۔یہ چھال بازار میں پنساریوں سے عام مل جاتی ہے۔چھال بھورے رنگ کی لیکن اندر سے سرخ سفیدی مائل ہوتی ہے۔سرخی مائل لودھ کو لودھ گجراتی بھی کہا جاتا ہے۔اس کی چھال اور پتوں سے رنگ نکلتا ہے جو سلے ہوئے کپڑے رنگنے کے کام آتا ہے۔
مزاج:سرد و خشک درجہ دوم۔
مقدار خوراک :ایک گرام سے تین گرام۔
فوائد:مسکن درد و قابض ہونے کے باعث لودھ پٹھانی آشوب چشم اور درد چشم میں درد کو دور کرنے کے لئے گھس کر آنکھوں کے گرد ضماد کرتے ہیں۔خون بند کرنے کی وجہ سے عورتوں کے زیادتی ایام،اسہال خونی،بواسیر خونی و سیلان میں مفید ہے۔مردانہ صحت ،جریان و بچہ دانی کو طاقت دینے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔
لودھ پٹھانی کا زیادہ استعمال امراض زنانہ یعنی عورتوں کےزیادتی ایام ،سیلان ورحم کی سوجن وغیرہ کے علاج میں کیا جاتا ہے ،چہرہ کی جلد کی خرابی کے لئے بیرو نی استعمال کر نے سے فائدہ ہوتاہے ۔ دا نتوں کومضبوط کرنے اور مسوڑھوں سے خون آنے کی صورت میں اسے منجن کرتے ہیں۔پیپ کو بند کرتا ہے۔ سرد مزاج والوں کو اسے باحتیاط استعمال کرنا چاہئے کیونکہ سرد مزاج والوں کے لئے مضر صحت ہے۔لودھ پٹھانی کے آسان مجربات درج ذیل ہیں۔
کثرتِ ایام:لودھ پٹھانی سفوف 2گرام، چینی 2گرام،تازہ پانی سے صبح ،دوپہر اور شام دیں۔ایام کی زیادتی دور ہو کر بچہ دانی کا ڈھیلا پن دور ہوتا ہے۔ اس کا استعمال چار پانچ دن ہی کافی ہے۔
مسوڑھوں کی سوجن: لودھ پٹھانی کا سفوف 3گرام، 250گرام پانی میں ڈالیں ،چھ گھنٹہ بعد جوش دے کر چھان لیں ۔ اس پانی سے کلیاں کرنے سے کچھ ہی دنوں میں مسوڑھوں کا ڈھیلا پن دور ہو کر خون نکلنا بند ہو جاتا ہے۔اور مسوڑھے مضبوط ہوجاتے ہیں۔
کان بہنا:لودھ پٹھانی کا سفوف کپڑ چھان کر لیں اور کان میں برکنے سے کان کا بہنا بند ہوجاتا ہے۔
پستانوں کا ڈھیلا پن :لودھ پٹھانی کو پانی میں پیس کر گاڑھا لیپ تیار کر کے چھاتیوں پر لگانے سے پستانوں کا درد و ڈھیلا پن دور ہو جاتا ہے۔
خوبصورتی بڑھانے کے لئے ابٹن:لودھ پٹھانی ، برداہ صندل سفید ، اگر ،خس اور اسگندھ بالا ہر ایک 25-25گرام،کیسر ایک گرام،سفوف بنا لیں اور 3گرام سفوف 2/1 گھنٹہ تھوڑے پانی میں بھگونے کے بعد اسے سل پر باریک پیس لیں۔اس ابٹن کو لیپ کرنے کے تھوڑی دیر بعد نہا لیں۔جسم کی جلد صاف و پرکشش بن جائے گی۔یہ نسخہ تمام بازاری کریموں سے عمدہ ہے۔
دیگر:لودھ پٹھانی،سنبل الطیب ،کالے تِل ، سرسوں پیلی ،زیرہ سیاہ ،ناگرموتھا،صندل سرخ،صندل سفید، ہلدی،مجیٹھ،گری بادام، ہر ایک دس دس گرام،کافور 5گرام، سوڈا بائیکارب30گرام ،زعفران خالص 3گرام، لکس سوپ سفید 50گرام،تمام چیزوں کا سفوف بنا لیں اور بوقت ضرورت 3گرام دودھ گائے یا بھینس میں بھگو کر تھوڑی دیر بعد چہرے پر ملیں اور لکس صابن سے چہرہ صاف کر کے تو لیہ سے رگڑ کر خشک کر کے نار یل کا تیل مل لیا کر یں۔ چہرہ گلاب کے پھول کی طرح ہو جائے گا ۔
دیگر :لودھ پٹھانی 10گرام،دیودار 10 گرام ،ہلدی 10گرام ، صندل سفید 10گرام ، صندل سرخ10گرام ، خوب باریک سفوف بنا لیں اوراس میں سے 5 گرام لے کر پانی میں گھول لیں اور معمولی مکھن ملا کر اُبٹن کی طرح ما لش کریں ۔چہرہ کے دا غ اور چھائیاں دور ہو جائیں گی ۔ پندرہ بیس منٹ بعد لکس صابن سے چہرہ دھوکر نار یل کا تیل مل لیا کریں ۔
دیگر :لودھ پٹھانی ، دھنیا،بچ تینوں برابر سفوف بنا لیں ۔ پانچ گرام لے کر پانی میں پیس کر چہرہ پر لیپ کریں اور اسے آہستہ آہستہ مالش کریں ۔ کچھ دیر بعد لکس سوپ وپا نی سے دھو دیں ۔ بعد میں ناریل کا تیل مل لیں ۔
دیگر :پھول سرس ، لودھ پٹھانی ، صندل ، ناگ کیسر ہر ایک 25ـ25 گرام ، کوٹ چھان کر سفوف بنا لیں اور 6 گرام لے کر دہی 50 گرام میں ملا کر چہرہ وجسم پر ملیں ، کچھ دیر بعد لکس صا بن سے دھو ڈالیں اور بعد میں ناریل کا تیل مل لیں ۔ چہرہ نہایت خوبصورت نکل آئے گا ۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
لودھ پٹھانی (Lodh Tree)
دیگرنام: گجراتی میں لودھ ب، نگالی میں لودھرا ، تلیگو میں لڈوکا اور انگریزی میں لودھ ٹری کہتے ہیں ۔
ماہیت: لودھ پٹھانی جس کو لودھ گجراتی بھی کہتے ہیں ۔اس کا درخت تیس یا چالیس فٹ کے قریب بلند ہوتاہے۔اس کا تنا دو تین انچ لمبا، ایک یا ڈیڑھ انچ چوڑا ، کنارے کٹے ہوئے آگے سے نوکدار ہوتا ہے۔ پھول سفیداور خوشبودار ہوتے ہیں ۔جس کی خوشبو دور دور تک ہوا میں پھیلی ہوتی ہے۔ پھل لمبوتر اور گول ہوتاہے۔اس درخت کا پوست بطوردواء مستعمل ہے۔اس کی لکڑی سفید رنگ کی ہوتی ہے۔چھال بھورے رنگ کی لیکن اندر سے سرخ سفیدی مائل ہوتی ہے۔
مقام پیدائش: ہمالیہ کے دامن میں آٹھ سے نو ہزار فٹ کی بلندی اور دریا سندھ کے کنارے کے علاوہ بنگال ، آسام، برما میں پائے جاتے ہیں ۔
مزاج: سرد وخشک ،درجہ دوم۔۔۔۔۔ بقول حکیم مظفر اعوان : گرم خشک ۔۔۔ بدرجہ دوم۔
افعال: قابض الیاف ،مغلظ منی ،مسکن درداور حابس الدم۔
استعمال بیرونی : لودھ پٹھانی زیادہ تر آشوب چشم میں تسکین درد کیلئے استعمال کی جاتی ہے۔چنانچہ اس کا ضماد آنکھ کے ارد گرد کیاجاتاہے یا دیگر ادویہ کے ہمراہ پوٹلی میں باندھ کر پانی یا عرق میں بھگو کر آنکھ کے ارد گرد پھراتے ہیں۔ دانتوں کو مضبوط بنانے کیلئے اس کو سنونات میں شامل کرتے ہیں اورنرم مسوڑھوں کے سیلان خون میں اس کے جوشاندہ سے غرغرے کراتے ہیں۔ باریک پیس کر کان میں ڈالنے سے بہنے کو مفیدہے۔
استعمال اندرونی : رحم کے ریشے ڈھیلے پڑجانے کی وجہ سے کثرت حیض کی شکایت ہوتو کھانڈ (چینی) کے ہمراہ اس کا سفوف بناکر دن میں دوتین مرتبہ، چارروز تک کھلانا بہت مفیدہے۔اسہال خون ،اسہال بواسیری اور سیلان الرحم میں بھی سفوفاًاستعمال کرتے ہیں ۔قابض ہونے کی وجہ سے اوعیہ منی کو تقویت دیتاہے۔مغلظ منی و حابس ہونے کی وجہ سے جریان ،تقویت باہ میں استعمال کرتے ہیں دودھیا پیشاب اور مرض فیل پاء ( داءالفیل) میں بہت مفیدہے۔پیپ کو بندکرتاہے۔
نفع خاص: قابض وحابس ۔ مضر۔ گرم مزاج کے لیے ۔
مصلح: آب مکوما یا آب کانسی مروق ۔ بدل:ہلیلہ زرد۔
کیمیائی اجزاء : لوٹو ریڈین ، کندوین ، لوٹرین، کولوٹرین، کاربو نیٹ آف سوڈا اور رنگدار مواد
مقدارخوراک: ایک سے تین ماشہ یا گرام۔ مشہور مرکب :سفوف سیلان الرحم
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق