مختلف نام :اردو مکھانا – ہندی ،گجراتی، بنگالی، مراٹھی مکھانا – راجھستانی پھول مکھانا -سنسکرت پانیہ پھل- لاطینی ایرل فیروس سیلی سب (Eyryl Feros Salisby)انگریزی میں فوکس نٹ (Foxnut)کہتے ہیں ۔
مقام پیدائش :یہ پودا کشمیر ،اودھ ،بنگال اور بہار میں پیدا ہوتا ہے ۔
شناخت :یہ کنول گٹہ سے بنایا جاتا ہے ۔کمل گٹے (مکھانے )کو بھون کر ہی مکھانا بنایا جاتا ہے۔ مکھانے کی کھیل سفید ،ہلکی اور چھوٹی بتاشوں کی طرح ہوتی ہے ۔یہی مکھانا ہے۔ پودے و پھول دیتے نیلوفر کے پتوں و پھول کی طرح ہوتے ہیں۔ جڑ چکندر کے برابر ہوتی ہے۔ اس کے جوف میں خانے ہوتے ہیں۔ ہر ایک خانے کے اندر سے گول کالے بیج نکلتے ہیں جن کا مغز سفید اور لیس دار ہوتا ہے۔ اس کا پودا تالابوں میں پیدا ہوتا ہے۔ بچے مکھانے کا مغز نکال کر کھاتے ہیں ۔اس کو بھاڑ میں بھوننے سے یہ پھٹتے ہیں۔ مغز کا ذائقہ میٹھا و لیسدار ہوتا ہے ۔
مزاج :پہلے درجہ میں گرم و تر ۔ یہ رس میں میٹھا ،مٹی میں ٹھنڈ، ا کف نکالنے والا ہے ۔اس کے فائدے کمل کے بیجوں کے برابر ہیں ۔
خوراک :6سے 12گرام تک۔
فوائد :سارے جسم کو طاقت دیتا ہے ۔منی پیدا کرتا ہے ۔جریان و مردانہ کمزوری کو دور کرنے کے لئے سفوفات میں شامل کرتے ہیں اور کمزوری کو دور کرنے کے لئے اسے حلوہ میں شامل کرتے ہیں ۔اس کے آٹے میں گھی اور چینی ملا کر عورتوں کو کھلانے سے بچہ دانی کی کمزوری اور سیلان دور ہو جاتا ہے۔بچہ دانی کو طاقت ملتی ہے۔ سب قسم کے خون بہنے کے لئے بھی مفید ہے ۔اس کو رات کو لینے سے ڈراونے خواب آنا بند ہو جاتے ہیں ۔مکھانے سے اچھی طاقت حاصل ہوتی ہے ۔بچہ کی پیدائش کے بعد کمزور عورتوں کو اسے حلوہ میں ڈال کر کھلاتے ہیں ۔
تازہ مکھانے مقوی بدن ،مقوی باہ اور منی بڑھانے والے ہیں اور خشک بھنے ہوئے مکھانے قابض ہیں ۔مکھانے سے غذائیت بھی حاصل ہوتی ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
مکھانا’’پھل مکھانا‘‘(Lotus Seed Parchee)
ماہیت:ایک نبات کے تخم ہیں ۔اس کاپودا تالابوں میں پیداہوتاہے۔اس کے پھول اور پتے نیلوفر کے پھول اور پتوں سے مشابہ ہوتے ہیں ۔اس کی جڑ چھوٹے چقندر کے برابر ہوتی ہے۔اس کا بیرونی پوست سیاہ اور کھردرا ہوتاہے۔اس کے جوف میں خانے ہوتے ہیں اور ہرایک خانے کے اندر سے سیاہ رنگ کے گول تخم نکلتے ہیں جن کا مغز سفید اور قدرے شیریں لیس دارہوتاہے۔خام ہونے کی حالت میں ان کا مغز نکال کر کھاتے ہیں اور خشک شدہ کو بریاں کرکے مرکبات میں شامل کرتے ہیں ۔
مزاج:(تازہ) سردتر۔درجہ اول ۔بریاں ،گرم تردرجہ اول۔
استعمال:تازہ مکھانا مقوی بدن ،مقوی باہ اورمولدمنی خیال کیاجاتاہے۔جبکہ خشک بھونے ہوئے مکھانے قابض اورغذائیت سے بھرپورہوتے ہیں بریاں مکھانے زیادہ تر مستورات کو بچہ جننے کے بعد کمزوری کو دور کرنے کے لئے حلووں یا سفوف میں شامل کرکے کھلاتے ہیں اس کے علاوہ جریان ضعف باہ اور رقت منی کے لئے سفوفات میں شامل کرتے ہیں ۔
نفع خاص: مسمن بدن ،جریان ۔ مضر: گرم امزاج کو۔مصلح:بریان کو۔
مقدارخوراک:ایک سے چارگرام یا دس گرام تک۔(ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق