آپ ﷺ نے سب سے زیادہ مشروبات میں پانی اور دودھ کے بعد سینا چاۓ (senna tea benefits) کی تلقین فرمائی۔اسمیں بھی ایک حدیث کے مطابق موت کے علاوہ ہر بیماری کا علاج ہے۔عرب میں یہ مکہ چاۓ کے نام سے مشہور ہے۔
مصر اور اسکے مضافات میں پائی جانے والی سینا سکندرِاعظم سینا اور تینیولی سینا جنوبی ہندوسان اور اسکے ساتھ میسور ،پاکستان میں صوبہ سرحد اور جموں کشمیر کے علاقہ جات میں بھی پائی جاتی ہے۔اسکا پودا (sana makki leaves) ایک چھوٹی سی جھاڑی اور اس پہ لگنے والے پتوں پر مشتمل ہوتا ہے۔اسکی کاشت خشک جگہ پر جنوبی ہندوستان میں کی جاتی ہے۔اور اکثر یہ چاولوں کی کٹائی کے بعد اسی خشک زمین میں اگائی جاتی ہے۔اسکی تھوڑی بہت نگہداشت کی جاتی ہے۔ پودا 10 سینٹی گریڈ درجہ حرارت پر بہت اچھےطریقے سے پروان چڑھتا ہے۔ بیج اچھال کر یا دبا کر اگاۓ جاتے ہیں۔ اور بونے سے پہلے بیجوں کو ہلکا سا ریت کے ساتھ رگڑ کر اوپری چھال کو گھسا جاتا ہے تاکہ پودا جلدی سے نکل آۓ۔ پودے کو چمکیلی دھوپ اور اور ہلکی پھلکی بوندا باندی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر مستقل بارش برسے تو فصل کے خراب ہو نے کا خدشہ ہوتا ہے۔جب پتے پوری طرح تیار ہو جاتے ہیں تو اور انکا رنگ نیلاہٹ لئے ہوتا ہے تو انہیں پھول کھلنے سے پہلے توڑ لیا جاتا ہے۔ پتوں (sana makki leaves) کو ساۓ میں ڈال کر سوکھنے کے لئے چھوڑ دیتے ہیں۔ جب انکا رنگ زرد ہو جاتا ہے تو معیار کے لحاظ سے انہیں الگ الگ کرکے پیک کر لیا جاتا ہے۔ یہ کاغذ کی پڑیوں میں پیک کر کے بیچی جاتی ہیں۔ زیادہ تر پتے ٹوٹے پھوٹے ہی ہوتے ہیں ۔ذائقہ ہلکا ترش ہوتا ہے۔ہر علاقے کی نسل کے پتے جسامت اور رنگ میں قدرے مختلف ہو تے ہیں۔سینا چاۓ میں گلوکو سائیڈز اور ہائیڈروکسی موسینز پاۓ جاتے ہیں۔ اسکے علاوہ یہ کیلشیم آکسائیڈ کا بھی بھرپور وسیلہ ہوتی ہے۔اینتھراکیونین کمپاؤنڈز کی موجودگی کی وجہ سے ابالے جانے پر اسکا رنگ گلابی سے سرخ ہو جاتا ہے۔ علاج (senna tea benefits) میں اسکے استعمالات بہت زیادہ ہیں دائمی قبض کی صورت میں اسے استعمال کیا جاتا ہے۔یہ آنتوں کو ڈھیلا کر کے ہاضمہ کو رواں کرتا ہے۔مقعد کے آپریشن کے بعد بھی ا سے استعمال کرایا جاتا ہے تاکہ پاخانہ کرنے میں آسانی رہے۔ایکس رے کے مقاصد کے لئے بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ اسکے استعمال کے بعد پیشاب کا رنگ لال ہو جاتا ہے جو کسی خطرے کا باعث نہیں ہوتا ۔لیکن اسکے کچھ اجزاء ما ں کے دودھ میں شامل ہو کر بچے کو ہیضہ کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔زیادہ استعمال سے معدہ کا درد اور اسہال واقع ہو سکتا ہے۔
بمبئی ،مکہ اور عربی سینا چاۓ (sana makki leaves) کاشیہ کے بدل کے طور پر بھی استعمال ہوتی ہیں۔سینا چاۓ کی سب سے بہترین قسم رحمتوں بھرے شہر مدینہ سے ملتی ہے۔جہاں یہ بہت زیادہ مقدار میں اُگتی ہے۔سینا چاۓ (senna tea benefits) کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ دل کو کوئی نقصان پہنچاۓ بغیر تقویت بخشتی ہے۔ یہ جوڑوں کے درد کے لئے بھی مؤثر ہے۔اسکا سب سے پر اثر استعمال چاۓ کے طور پر ہی ہوتا ہے جب اسے بنفشہ کے پھولوں اور پسی ہوئی لال دال کے ساتھ استعمال میں لایا جاتا ہے۔
انجیر-طبِ نبوی ؐ کے حوالے سے اہمیت
خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: انجید طبی معالج...