خریدنے کیلئے اس لنک پہ کلک کریں: میتھی دانہ
قاسم بن عبدالرحمن کے مطابق آپ ﷺ نے فرمایا کہ ۔۔۔۔”میتھی کے دانے (methi dana) میں شفاء تلاش کرو”
کچھ طبیب تو یہاں تک کہتے ہیں کہ ‘اگر لوگوں کو اسکے فوائد (fenugreek seeds benefits) کا پتہ ہوتا،تو وہ اسے سونے کے بھاؤ خریدتے۔’
پیغمبرِ مصطفیٰ ﷺ نے ایک بار سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس تشریف لے گئے۔ جو کہ بیمار تھے اور مکہ میں تھے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے طبیب کو بلانے کے لئے کہا۔ہریت بنقلادہ کو بلایا گیا جنہوں نے جائزہ لینے کے بعد کہا کہ ‘پریشانی کی بات نہیں ،صرف میتھی دانہ کھجوروں کے ساتھ پکا کر کھلا دیں ۔حضرت سعد نے جب پکا کر کھایا تو صحت (fenugreek seeds benefits) مند ہوگئے۔
میتھی دانہ (methi dana) کو عربی میں حلبہ کہا جاتا ہے۔یہ تاثیر میں گرم ہوتا ہے۔اور خشک بھی ہوتا ہے۔جب ان بیجوں کو پانی میں پکایا جاۓ اور وہ پانی پیا جاۓ تو یہ حلق ،سینے اور معدے کو نرم کرتاہے۔ یہ کھانسی ،گلے کی خشکی ،دمّہ اور سانس کی تکلیف میں آرام دینے کے ساتھ ساتھ جنسی خواہش میں اضافہ کرتی ہے۔یہ بلغم اور پھنسیوں کا بھی علاج کرتی ہے۔اسکے علاوہ آنتوں کی جملہ بیماریوں کے لئے بھی اسمیں شفاء ہے۔یہ السر اور پھیپھڑوں کی بیماریوں سے بھی شفاء دیتا ہے۔فالودہ اور گھی میں اسے ملا کر استعمال کرنے سے آنتوں کے مسائل کا علاج ہوتا ہے۔اگر میتھی کے دانے گن کر پانچ دانے مشروب بنا کر لئے جایئں تو اس سے ماہواری میں خون کا بہاؤ آسا ن ہو جاتا ہے۔اور جب اسے پکا کر اس سے بال دھوۓ جائیں تو یہ بالوں کو گھنگھریالہ اور خشکی سے پاک کر دیتا ہے۔اسکے آٹے کو سرکے کے ساتھ گوندھ کر گلٹی پر لگا کر رکھنے سے وہ غائب ہو جاتی ہے۔اسکے علاوہ جو خواتین خفیہ کینسر کی تکلیف کا شکار ہوں وہ اگر میتھی دانے ملے پانی میں بیٹھے تو درد سے آرام ملتا ہے۔ پیشاب بند ہونے کی صورت میں بھی یہ آرام دیتی ہے ٹوٹے یا چوٹ لگے ناخن کو بھی درست کرنے کا کام (fenugreek seeds benefits) کرتی ہے۔پھٹی ہوئی جلد پر لگانے سے آرام ملتا ہے۔
میتھی دانہ کا پودا ہندوستان اور پاکستان میں کثرت سے کاشت کیا جاتا ہے کیونکہ اسکے پتے یعنی میتھی ایک سبزی کے طور پر گھروں میں پکائی جاتی ہے۔میتھی زیادہ تر سردیوں میں پکتی ہے اسے سکھا کر مصالحے کے طور پر کھانوں اور غذاؤں میں خوشبو پیدا کرنے اور مختلف فوائد حاصل کرنے کے لئے ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔میتھی دانے کو بھی اسی طرح چٹنیوں مربوں اور کھانوں مین بطور مصالحہ اور غذا استعمال کیا جاتا ہے۔
میتھی دانہ (methi dana) اپنی تاریخ میں عراق میں 4000 قبل از مسیح میں پایا گیا۔ پرانے زمانے میں اسکی کاشت جانوروں کے چارے کے طور پر کی گئی۔رومی اسے شراب میں بھی شامل کرتے تھے۔اسکا نام لاطینی زبان سے اخذ ہوا ہے اور اسے یونانی گھاس کا بھی نام دیا جاتا ہے۔ہندوستان میں راجھستان اور پاکستان میں پنجاب اسکی پیداوار کے لئے مشہور ہیں۔یمن کے یہودی،ہندوستان کے سنسکرت اور مہاراشٹریہ،ترکی کے ترک اور مصری کسان اسے اپنے کھانوں میں استعمال کرتے ہیں۔