مختلف نام:سنسکرت رکت رنگا۔ راگ گر بھرنجکا،نکھ انجنی ، مدنیتی کا۔ ہندی مہندی۔حنا۔ بنگالی مہندی، شدی۔ گجراتی مہندی۔ مراٹھی مہندی۔ پنجابی مہندی ، حنا۔ تامل کُرجی پدائی۔ تیلگو گوارنتا۔ اردو مہندی۔ عربی حنا، الحنا۔ فارسی حنا، انگریزی میں حنا (Henna)کہتے ہیں۔
مزاج:دوسرے درجے میں سرد دوسرے درجے میں خشک
مقدار خوراک:3 گرام سے 5 گرام تک
فوائد: مہندی کے پتے الٹی لانے والے ، بلغم دور کرنے والے اور جسم کے درد کو دور کرنے والے ہیں۔ سفید داغوں کو دور کرنے میں بھی مفید ہیں۔ اس کا لیپ کرنے سے بال لال ہو جاتے ہیں اور سوجن دور ہوتی ہے۔ یہ پیشاب لاتی ہے، مصفیٰ خون ہے اور جلدی امراض میں از حد مفید ہے۔ کوڑھ کا کامیاب علاج ہے۔ اس کا بدل منڈی بوٹی و شاہترہ ہے۔
مہندی کے آسان مجربات درج ذیل ہیں:
سفید بالوں کے لئے: مہندی کے پتوں کا سفوف اور نیل کے پتوں کا سفوف برابر لے کر پیس کر سر پر باندھنے سے سفید بال کالے ہو جاتے ہیں مگر بعد میں لال ہو جاتے ہیں ۔ مہندی کے پھولوں سے عطر نکالا جاتا ہے جسے عطر حنا کہتے ہیں۔ یہ گرم تر مانا جاتا ہے اور سرد موسم میں خاص طور پر کام میں آتا ہے۔
امراض چشم: مہندی کے پتوں کی ٹکیہ دودھ میں گرم کر کے آنکھ پر باندھنے سے آنکھ کا درد دور ہو جاتا ہے۔
سر درد: مہندی کے پھول 3گرام پانی میں پیس کر کپڑے سے چھان کر اس میں شہد 5گرام ملا کر پلائیں۔ اس کے کچھ دنوں تک پینے سے گرمی سے پیدا ہوئےسر درد کو آ رام آ جاتا ہے۔
دیگر: مہندی کا تیل سر پر لگائیں دوسرے تیل لگانا چھوڑ دیں ۔ گرمی کے سر درد کو آرام آجائے گا۔ مہندی کا تیل مندرجہ ذیل طریقہ سے استعمال کریں ۔
مہندی کے پتے آدھا کلو لے کر 134کلو پانی میں ابال لیں ۔ جب پانی آدھا رہ جائے تو اتار کر چھان کر اس میں آدھا کلو تلوں کا تیل ملا کر دوبارہ آ گ پر رکھ کر جوش دیں ۔ جب تمام پانی جل جائے اور صرف تیل باقی رہ جائے تو تیل تیار ہے۔ اسے کسی بوتل میں بھر کر محفوظ رکھ لیں اور مندرجہ بالا طریقہ سے استعمال کریں۔
بے خوابی:مہندی کے پھول لے کر تکیہ میں روئی کی جگہ پر بھر لیں ا ور مریض کے سرہانے رکھ دیں۔ اس سے اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلد مریض کو نیند آنے لگتی ہے۔
منہ کے چھالے: مہندی کو پانی میں بھگو دیں ۔ تھوڑی دیر بعد اس کو چھان کر اس سنہرے پانی سے چھالے والے مریض کو کلیاں کرائیں ۔ اس سے چھالے جلد ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
تلی بڑھ جانا:مہندی کے پتے5گرام لے کر رات کو مٹی کے برتن میں بھگو دیں اور صبح مل چھان کر مریض کو پلائیں۔ تین منٹ کے بعد کشتہ فولاد (لوہ بھسم) 12سے ایک رتی پان میں کھلائیں ۔ ایک ہفتے کے استعمال سے پرانی سے پرانی بڑھی ہوئی تلی کو آ رام آجاتا ہے۔
خضاب حنا و وسمہ:وسمہ ایک حصہ ، مہندی ایک چوتھائی حصہ، دونوں کو املہ کے پانی میں گوندھ کر آدھا گھنٹہ دھوپ میں رکھیں اور پھر بالوں کو لکس صابن اور نیم گرم پانی سے دھو کر اور خشک کر کے اس پر وسمہ لگا کر اوپر سے ارنڈ کے پتے باندھ کر چند گھنٹے بعد دھو لیں ۔ جن لوگو کو بازاری خضاب سی الرجی ہوتی ہے وہ اسے استعمال کر کے فائدہ اٹھائیں۔
شربتِ مصفیئ خون:عناب 50گرام ، برادہ صندل سفید ، برادہ صندل سرخ، سرپھوکہ، مہندی کےپتے، شاہترہ، نیلوفر کے پھول، مکوہ خشک، بیج کاسنی، شیشم کی لکڑی کا برادہ ، منڈی کے پھول ہر ایک 15گرام۔ سب دواوں کو رات کے وقت آٹھ گنا پانی میں بھگو دیں ۔ صبح کو جوش دیں ، جب تہائی رہ جائے تو تین گنا چینی ملا کر شربت کا قوام بنائیں۔ خوراک 25گرام صبح اور 25گرام شام کو دیں۔
عرق مصفئی خون: عناب 50گرام، شاہترہ50گرام، سرپھوکہ 50گرام، برادہ لکڑی شیشم 50گرام، منڈی 50گرام، مہندی کے پتے 50گرام، بسفائج50گرام،ہرڑ کالی 50گرام، چرائتہ 20گرام، گاو زبان 20گرام، عشبہ مغربی 100گرام، پرسیاوشاں 20گرام، کاسنی 100گرام ، مکوہ خشک 100گرام۔
سب کو 16کلو پانی میں رات کو تر کریں صبح 8کلو عرق نکالیں ۔ خوراک 25گرام ہمراہ شربت عناب 20گرام استعمال کریں ۔ بغیر شربت کے بھی پیا جا سکتا ہے۔
حب مصفئ خون: مہندی کے پتے، رسونت مصفیٰ(شدھ) ، چاکسو، منڈی، برہم ڈنڈی، نیل کنٹھی ، نیلوفر، سرپھوکہ، صندل سفید، صندل سرخ، شاہترہ، جوانسہ، نیم کےپتے، بکائن کے پتے، دھنیا خشک، کچنال کے پھول ہر ایک 10گرام۔
سب کو کوٹ چھان کر پانی کی مدد سے گولیاں چھوٹے چنے کے برابر بنائیں۔ چھ ماہ کے بچے کو 14سے 12 گولی اور اس سے بڑے بچے کو ایک گولی ماں کے دودھ میں گھس کر پلائیں۔ بڑے بچوں کو دو گولیاں ہمراہ شربت عناب 20گرام اور جوانوں کو تین گولیاں ہمراہ شربت عناب 20گرام کھلائیں۔گرم مصالحہ اور لحمی اغذیہ و مرچ وغیرہ سے پرہیز کریں۔ خاص طور پر بچوں کے لیے زبردست مصفئ خون ہے۔
سائنٹیفک خضاب:مازو 50گرام، ہرڑ پیلی 50گرام، چھلکا آملہ50گرام، سب کو بریاں کر کے سفوف بنا لیں ۔ کشتہ تانبہ ،کتھا سفید، لونگ بریاں ہر ایک 20گرام، نمک لاہوری 20گرام، نیلا تھوتھا5گرام۔سب کو کوٹ پیس کر ملا لیں اور بوقت ضرارت مہندی کے پتوں کے رس میں ملا کر لگائیں۔ اوپر سے کپڑا باندھ دیں۔ تین گھنٹہ بعد کھول لیں ۔بالوں کو سیاہ اور مضبوط بناتا ہے۔ دہلی کی ایک فرم اس نسخہ سے ہزاروں روپے ہر ماہ کما رہی ہے ۔
دیگر:لونگ اور مہندی کے پتے مساوی الوزن پانی میں پیس کر بالوں میں لگائیں۔ بال سیاہ ہو جائیں گے۔ آزمودہ ہے۔
دیگر:حنا کے پتے مناسب لے کر جوش دیں جب آدھا رہ جائے تو تلوں کا تیل مناسب شامل کر کے آگ پر رکھیں ۔ جب مائیت جل جائے ، روغن مذکورہ ہمیشہ بالوں پر لگاتے رہیں۔ عادت ڈالنے سے بال سیاہ ہو جائیں گے۔
برائے خارش:مہندی کے پتے 3گرام، چرائتہ3گرام، ہرڑ سیا ہ 9گرام، عناب 7عدد۔ رات کو تازہ پانی میں کسی مٹی کے برتن میں بھگو دیں ۔ صبح نتھا ر کر 15گرام شہد خالص میں ملا کر پلائیں۔ سات روز کافی ہے۔ ایک دست روزانہ آےگا۔ زبردست مصفی خون ہے۔
شربت مصفئ خون:مہندی، گورکھ پان، برہم ڈنڈی، جوانسہ، شاہترہ، نیم کے پتے، مکو، ریوند خطائی، چرائتہ، عشبہ، ہرن کھری، کنگھی بوٹی، چوب چینی، دھمانسہ۔سنکھ پشپی،بکن، بھنگرہ سفید، منڈی بوٹی ہر ایک دس گرام۔
تمام ادویہ کو دو کلو پانی میں رات بھر تر رکھیں۔صبح آگ پر پکائیں ۔ جب 750گرام پانی باقی رہے تو چھان کر 112کلو چینی ملا کر شربت تیار کریں۔ خوراک 20گرام صبح اور 20گرام شام ہمراہ تازہ پانی دیں۔
بعض لوگ مہندی سے رنگے ہوئے ہاتھ مشرقی بد مذاقی سمجھتے ہیں لیکن مہندی مفید چیز ہے۔ ہندوستان اور پڑوسی ممالک میں شادی بیاہ کے موقع پر ہر کوئی مہندی لگاتا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ میں عام طور پر ہاتھ پر مہندی لگاتے ہیں لیکن اتر پردیش میں ہاتھوں پر اس ترکیب سے مہندی لگاتے ہیں جس سے خط اور لکیریں سفید یا ہلکے رنگ کی رہ جاتی ہیں۔ اس کو دست حنائی یعنی مچھلیاں چھوڑ کہتے ہیں۔
ہوا ہے شوق آرائش جو پابندِ حنا تم ہو
بنگال میں ہتھیلیوں اور تلو و ں کو مہندی سے سرخ رنگنے کا رواج ہے ۔ سچ تو یہ ہے کہ ایک دو شیزہ کے حنائی ہاتھ اس کی دوشیزگی کو چار چاند لگا دیتے ہیں اور بہت ہی خوبصورت معلوم ہوتے ہیں۔ اگر ہاتھوں پر پہلے گیرو لگا کر اس کے بعد ان کو دھو کر مہند لگائیں تو سرخی پندرہ بیس دن تک باقی رہتی ہے۔
ہمارے آیورویدو یونانی گر نتھوں میں عورتوں میں مردوں سے کئی گنا زیادہ طاقت مانی گئی ہےاور طاقت کے ساتھ گرمی بھی کئی گنا زیادہ ہوتی ہے جس سے مرد عورت کے ملاپ میں دونوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
اس گرمی سے مردوں میں پیشاب کے امراض، مردانہ طاقت کی کمی، کمزوری اور کسی کو گرمی کی شکایت ہو جاتی ہے اور جسم مختلف امراض کا گھر بن جاتا ہے۔ اس گرمی کو آرام دینے کے لئے ہمارے ماہرین طب نے عورتوں میں مہندی کا استعمال کرنا اچھا مانا ہے۔ اور اسے لئے اسے مذہبی صورت دے کر عورتوں کے سہاگ کے لئے ضروری بنا دیا ہے۔
آج کل نئے فیشن کی عورتیں مہندی کا لگانا اسے پرانا دیہاتی رواج مان کر نہیں لگاتی ہیں اور اس کی جگہ پر اپنے اعضا کی صفائی و خوبصورتی دکھانے کے لیے سنگھار کا سامان جیسے نیل پالش ، لپ اسٹک، سنو پاوڈر وغیرہ لگاتی ہیں اس سے عارضی آرام ملتا ہے اور خوبصورتی بھی مگر ان کا دونوں کی صحت پر غلط اثر ہونے لگتا ہے۔ مرد عورت کی اس گرمی سے ملاپ میں کامیاب نہیں ہوتا جس سے نہ تو عورت کی تسکین ہوتی ہے اور نہ اولاد پیدا ہوتی ہے اور اگرقسمت سے ہو بھی جائے تو دبلی پتلی اور کمزور ہوتی ہے اور مریض بنی رہتی ہے۔
آج کل مارکیٹ میں مہندی کا رنگ نام کا رنگ یکتا ہے جسے لا علمی میں عورتیں مہندی کی جگہ اپنے ہاتھوں اور پاوں پر لگاتی ہیں ۔ اس سے وقت کی بچت ہوتی ہے مگر جو آرام و فائدہ مہندی لگانے سے ملتا ہے وہ مہندی کے رنگ سے نہیں ۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ مہندی کی ٹھنڈک ہے تو اسے ہاتھ پاوں کے تلووں پر ہی کیوں لگایا جائے ؟ اس کے لئے ذرا غور کیجئے جیسے جاڑے کے دنوں میں آپ ہاتھ تاپتے ہیں اس وقت صرف ہاتھ پاوں ہی زیادہ تاپتے ہیں اور اس سے سارے جسم میں گرمی کا اثر ہونے لگتا ہے۔خاص حالتوں میں ہی ہمیں جسم کے دیگر حصوں کو گرم کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایسے ہی جسم میں سردی پہنچانے کے لئے ہاتھ پاوں پر مہندی لگانا ضروری ہے اور خاص وجہ سے مرض کے مطابق تو کبھی پلانے کی ضرورت بھی پڑ جاتی ہے۔
مہندی کے آسان مجربات
1۔ اگر کسی کے پیشاب میں جلن ہو ، بار بار پیشاب بوند بوند آتا ہو، پیشاب روکنے کی طاقت نہ ہو ، پیشاب کا رنگ پیلا ہو، پیشاب کرنے میں تکلیف محسوس ہوتی ہو۔ ایسی حالت میں مرض کی حالت دیکھ کر مہندی کے تازہ گیلے پتوں کا دس گرام رس نیم گرم دودھ میں ملا کر پانچ دن استعمال کریں ۔ تیل، گڑ، لال مرچ ، ترش چیزوں اور آلو وغیرہ سے پرہیز کریں۔
2۔ عورتوں کے زیادتی آیام یا مردوں میں کسی وجہ سے بھی پیشاب میں خون آنے پر ، ہاتھ پاوں کے تلووں میں جلن ہونے پر، جاڑوں کے موسم کو چھوڑ کر دیگر موسم میں بوائیاں پھٹنے پر مندرجہ بالا طریقہ سے مہندی کا رس دینے سے ضرور فائدہ ہوگا۔
3۔ پتھری کے مرض میں مہندی کا رس دودھ کے ساتھ دینے سے پہلے جواکھار کو پانی سے دیں۔ بعد میں رس پلائیں ۔ لگ بھگ دو ہفتہ تک دیں۔
4۔ چہرے دھبے بننے پر جسم پر پھنسیاں ہونے پر کسی بھی قسم کے جلدی امراض ، سفید داغ، خون کی خرابی وغیرہ میں پہلے پانچ دن مہندی کے رس کاستعمال نسخہ نمبر 1 کے مطابق کریں۔ بعد میں پانچ دن صبح دودھ سے خشک ہلدی کا سفوف پانچ گرام کی مقدار میں استعمال کریں ۔ کچھ کمی رہنے پر مہندی کا رس اور ہلدی مندرجہ بالا طریقہ سے استعمال کریں۔ سفید داغ میں لمبے عرصے تک استعمال کرتے رہیں ۔ تب ہی فائدہ ہوگا۔ نمک ، مرچ، تیل کی اور ترش چیزیں نہ لیں ۔ خوراک میں گیہوں ، چاول ، مونگ ، ہری سبزیاں لیں۔ بیسن نہ لیں۔
5۔ احتلام جریان میں مہندی کا رس پانچ دن صبح اور شام نسخہ نمبر 1کے مطابق لیں۔
6۔ گرمی کے دنوں میں لو لگنے پر ہتھیلیوں اور پاوں کے تلووں پر خشک مہندی کو پیس چھان کر پانی میں ملا کر گلا لیں۔ اس میں ایک دو پیاز کا رس بھی نچوڑ دیں۔ تب تک لگاتار لیپ کرتے رہیں ۔ جب تک یس لیپ میں ٹھنڈک نہ آے۔ ٹھنڈک آنے پر لیپ بند کر دیں۔ درمیان میں مریض کو دہی کی لسی اور کچے آم کو آگ میں بھون کر شربت بنا کر بھی دیں۔
7۔ مہندی کے پتوں کو رات کو بھگو دیں صبح مل کر چھان لیں۔ اس پانی سے کلیاں کرنے سے منہ کے چھالے جلد دور ہو جاتےہیں۔
8۔ یر قان کے لیے مہندی کا رس لگ بھگ دس گرام دودھ کے ساتھ دینے کے تین منٹ بعد لوہ بھسم آدھی سے ایک رتی پان مین رکھ کر مریض کو کھلائیں ۔ ایک ہفتہ کے استعمال کرنے سے پرانے سے پرانا یرقان دور ہو جاےگا۔
9۔ مہندی کا رس 5گرام میں قلمی شورہ ایک گرام ملا کر پلائیں ۔ بند پیشاب کے لیے مفید ہے۔
10۔ تلی کی سوجن میں مہندی کی چھال 30گرام، نوشادر10 گرام ، دونوں کو پیس چھان کر مھفوظ رکھیں ۔ تین گرام کی مقدار میں صبح و شام پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے تلی کی سوجن جاتی رہے گی۔
11۔ پاوں کی جلن:مہندی کے پتوں کا رس 10گرام، گائے کا دودھ 50گرام، ، مصری 5گرام ملا کر پانی پلانے سے پیٹ وہاتھ پاوں کی جلن، سر کی جلن اور ہڈیوں کی گرمی دور ہو جائے گی۔
12۔ لاغری: مہندی کے پتوں کا رس 6گرام، سفوف زیرہ 3گرام ، دودھ گائے اور چینی کے ہمراہ دونوں وقت پلائیں۔ جسم کا دبلا پن دور ہو جائے گا۔
13۔ پیشاب کی جلن:مہندی کے پتوں کا رس 10گرام، چینی 10گرام۔ چند بار پلانے سے آرام ااجائے گا۔
14۔ آدھے سر کا درد:مہندی کے پھول پیس کر ماتھے پر ضماد کریں ۔ آرام آجائے گا۔
15۔ منہ کے زخم:مہندی کی پتیاں چبانے سے منہ کے زخم اور چھالے اچھے ہو جاتے ہیں۔
16۔ یرقان:مہندی کے پتے 6گرام لے کر 20گرام پانی میں تر کریں صبح چھان کر پی لیں ۔ ایک ہفتہ میں آرام ہو گا۔
17۔ بالوں کی سفیدی:سفید بالوں کو کالا بنانے کے لیے اس کے ہمراہ وسمہ ملا کر لگاتے ہیں ۔ سفید بالوں کو سرخ بنانے کے لئے صرف مہندی کا استعمال کافی ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
مہندی (Henna)
دیگرنام:عربی میں فارسی میں حناء ‘پشتو میں نکریزہ ‘بنگالی میں مہندی ‘انگریزی میں حناکہتے ہیں ۔
ماہیت: برصیغر کا مشہور پودا ہے۔اسکے پتے برگ سنا سے مشابہ ہوتے ہیں اور برصغیر میں مستورات ان کو پانی میں پیس کر ہاتھوں پر ضماد کرتی ہیں۔جس سے ہاتھوں کی رنگت سرخ و شوخ ہوجاتی ہے۔ان پتوں کا رنگ سبز ذائقہ کسیلا اور تلخ ہوتاہے۔
مزاج: سردخشک ۔۔۔بدرجہ دوم۔۔
افعال : مصفیٰ خون،مدربول ،مسکن الم ،محلل مجفف ہے۔
استعمال:مہندی کو پانی میں پیس کر دردسر کو زائل کرنے کیلئے پیشانی پر ضماد کرتے ہیں ۔ہاتھ پاؤں کی سوزش کو رفع کرنے کیلئے ہتھیلی اورتلوؤں پر لگاتے ہیں۔ زفت اور روغن گل کے ہمراہ سرکہ زخموں پر لیپ کرتے ہیں۔ آب برگد‘بید انجیر کے ہمراہ درد زانو کو تسکین دینے کیلئے لگاتے ہیں ۔ قلاع دہن میں اس کے جو شاندے سے غرغرے کراتے ہیں ۔سفید بالوں کو سرخ کرنے کیلئے صرف مہندی کا ضماد کرتے ہیں لیکن سیاہ بالوں کو سرخ کرنے کیلئے مہندی کے ہمراہ وسمہ ملاکرلگاتے ہیں ۔اس سے بال چمک دار خوبصور ت سیاہ ہوجاتے ہیں۔یرقان میں مدربول ہونے کے باعث اس کا خیساندہ تیارکرکے پلاتے ہیں۔ اور مصفیٰ خون ہونے کے باعث امراض فساد خون مثلاًابتدائے جذام آتشک اور خارش وغیرہ میں استعمال کرتے ہیں ۔
اس کے پھولوں کا عطر(عطرحناء) بنایاجاتاہے ۔پھولوں کو کپڑوں میں رکھنے سے کیڑے نہیں کھاتے ہیں ۔
نفع خاص:مصفیٰ خون و امراض جلد ۔مضر:حلق اور پھیپھڑے کے امراض ۔
مصلح:کتیرا،اسپغول ۔بدل:منڈی و شاہترہ۔
مقدارخوراک: تین سے پانچ گرام یا ماشے ۔
طب نبوی ﷺ اور حناء:
ابوداؤد نے اپنی سنن میں اور بخاری نے اپنی تاریخ میں روایت کیاہے۔ پیغمبر خداﷺ سے جب بھی کسی نے درد سر کی شکایت کی تو آپﷺ نے اسے پچھنالگوانے کیلئے کہااوراگر دردیا (پاؤں کی شکایت) تو حنا لگانے کو کہا۔
سلمیٰ ام رافعؓ پیغمر خدا ﷺ کی خادمہ نے کہا کہ جب کبھی آپ ﷺ کو زخم ہوتایا کانٹا چبھتا تو آپ ﷺ اس پر حنا کا لیپ فرماتے۔
ذاتی مجرب : حنا کو کچھ عرصہ گلاب میں بھگو کر رکھا۔ بعد میں فلٹر پیپر سے فلٹر کر کے محفوظ کر لیا۔ اس عرق کو آنکھوں کے امراض خصوصاً آشوچشم ‘ خارش چشم اور دھند و جالا کے لئے استعمال کیا مفید پایا۔(حکیم نصیر احمد طارق)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق