قدیم زمانے میں جب ایکسرے مشینیں اور مختلف ٹیسٹ مشینیں الٹرا سا ؤنڈ، ای سی جی ایم آر ا آئی وغیرہ ایجاد نہیں ہوئی ناخن اور بیماریوں کی تشخیص تھیں تو معالجین بیماری کی تشخیص مختلف طریقوں سے کیا کرتے تھے ۔ وہ مریض کی آنکھیں ، انگلیوں کے نا خن اور نبض وغیرہ کی جانچ یا جائزہ لے کر، اُس سے مریض کی صحت کا اندازہ لگایا کرتے تھے اور مرض کی تشخیص کیا کرتے تھے۔ یہ طریقئہ تشخیص آج بھی را ئج ہیں۔ لیکن جتنا قدیم اطباء کو اس طریقے پر دسترس اور مہارت حا صل تھی آج کےطبیبوں کو اس پر اتنی مہارت حاصل نہیں ہے وہ صرف بنیادی چیزوں کے بارے میں جانتے اور صحت کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ کیونکہ وہ جدید طریقئہ تشخیص اورجدید جانچ کے طریقوں پر ہی زیادہ بھروسہ کرتے ہیں ۔
لیکن ہم یہاں بات کریں گے کہ ناخن سے انسان کی جسمانی صحت اور بیماریوں کا اندازہ لگایاجاسکتاہے۔ نا خنوں کی صحت کا تعلق انسان کی جسمانی صحت سےہے کہ جسم کس طرح کام کر رہا ہے۔اور جسم میں کون سی بیماریاں ہیں جن کی نشاندہی ناخن کر رہے ہیں ۔
کیونکہ طبی ماہرین کے مطابق ناخن سےانسان کی جسمانی صحت کا اندازہ کیا جاسکتاہے۔ متوازن غذائیں جسطرح انسانی صحت کے لئے ضروری ہیں اسی طرح ناخنوں کی صحت مندی کا تعلق بھی اچھی اور متوازن غذا سے ہے۔
ناخن انسان کی مجموعی صحت کا اشارہ دے سکتے ہیں اور جسم میں بیماری کی علامات کی نشاندہی کر سکتے ہیں ۔ جیسے ناخنوں کی حالت، رنگ وغیرہ دیکھ کر جگر ، پھیپھڑوں ، جلدی امرض اور دل کے مسائل وغیرہ کے بارے میں جانا جا سکتا ہے۔ ناخنوں کی مختلف حالتیں مختلف بیماریوں کےلاحق ہونے کی علامات بتاتی ہیں۔
عام طور پر اکثر لوگوں میں ناخنوں کی خرابی ٹوٹے ہوئے ، کمزور ناخنوں کی علامات کی وجوہات غذائیت کی خرابی یعنی نا مناسب یا غیر متوازن خوراک، ناقص خوراک یا ہاضمے کی خرابی ہوتی ہیں۔
صحت مند ناخن
ناخن اگر ہموار، صحت مند چمکدار اور خوبصورت گلابی یکساں رنگ کے ہوں تو یہ اچھی صحت کی نشانی ہیں۔اوردیکھنے میں بھی ناخن صحت مند نظر آتے ہیں ۔
پیلی یا زرد مائل رنگت کے ناخن
اگر ناخنوں کی رنگت بہت زیادہ پیلی یا زرد مائل ہو تو کسی خطرناک بیماری کی جانب نشاندہی کرتی ہے۔ مثلاً ناخنوں کے فنگل انفیکشن یعنی فنگس پھپھوندی (اس انفیکشن میں ناخن بہت زیادہ موٹے اور بھربھرے ہوکر ٹوٹنے لگتے ہیں اور ناخنوں کا رنگ بھی ارد گرد سے پیلا ہو جاتا ہے ) اس کےعلاوہ جسم میں غذائی اجزاءکی کمی ، انیمیایا خون کی کمی اور مختلف سنگین بیماریوں جیسے شوگر یعنی ذیابطیس ، دل اور جگر کےامراض اورپھیپڑوں کی بیماری، تھائی رائیڈ،وغیرہ کی بھی نشاندہی کرتی ہے۔
ناخن پر سفید نشانات
اگر ناخنوں پر سفید نشان نمودار ہوں تو یہ حالت جسم میں کیلشیم کی کمی، جگر کے مسائل یا یرقان کے مرض کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔
نیلے رنگ کے ناخن
نا خنوں کا نیلا ہونا بھی امراض کی نشاندہی کرتا ہے۔ جیسے آکسیجن کی کمی کی یعنی جسم کو آکسیجن کی مناسب مقدار نہیں مل رہی ہے۔ نا خنوں کا نیلا ہونا دل کے اور پھیپھڑوں کے امراض کی بھی نشاندہی کرسکتا ہے ۔
ناخن پر سیاہ لائنیں
ناخن کی سطح پر یعنی نا خنوں کے نیچے اگر سیاہ رنگ کی یا گہرے کتھئے پٹی ہو یا گہری لائنیں ہوں تو یہ جلد کے مسائل کی نشاندہی کرتی ہے اور خدانخواستہ کینسرکی بھی نشاندہی کرتی ہے۔اس لئے بر وقت توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
پھٹے یا ٹوٹےہوئے ناخن
اگر نا خنوں کی سطح پھٹی ہوئی ہے یا اکھڑی ہوئی ہو تو یہ سوزش، گٹھیا کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے۔ اور جسم میں آئرن کی کمی بھی ہو سکتی ہے۔ نا خنوں کی کھردری سطح کھجلی یا چنبل کی بیماری کی نشانی ہے۔ جو جلدی بیماریاں ہیں
ناخنوں کی پھولی ہوئی سطح
ناخنوں کی پھولی ہوئی سطح دل اور انفیکشن کےامراض کی نشاندہی کرتی ہے۔ اکثر جب ناخنوں کےاندر کوئی انفیکشن ہو تو ناخنوں کی سطح پھولی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔
اہم بات
ناخنوں کی حقیقی خرابی عام طور پر صرف ایک یا دو ناخنوں کا خراب ہونا ہوتا ہے۔ ۔ا وران کا تعلق صحت سے متعلق کسی بڑے مسئلے یا بیماری سے نہیں ہوتا ہے ۔ یعنی اگر ایک یا دو ناخن خراب ہوں تو یہ کوئی تشویشناک بات نہیں ایسا کسی بھی عارضی وجہ سے ہو سکتا ہے مثلا اچانک کوئی چوٹ لگ جاناا ، یا کسی کیمیکل یا ڈٹر جنٹ سے متاثر ہونا ۔ یہ وقتی خرابی ہوتی ہے اگر انسان کی صحت اچھی ہو تو یہ خرابیاں خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہیں۔
کھردرا یا وہ ناخن جو آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں ناخن کے سب سے عام مسائل میں سے ایک ہے۔ اور یہ ناخن ٹوٹنے کا مسئلہ سب سے زیادہ خواتین میں دیکھاجاتا ہے۔ اسے اونیکوشیزیا کہتے ہیں۔ ٹوٹے ہوئے ناخن عام طور پر ناخنوں کو بار بار گیلا کرنے اور خشک کرنے کی وجہ سے ہوتے ہیں یا آئرن کی کمی بھی وجہ اس کی ہو سکتی ہے۔لہذا اگر ناخن نرم یا کمزور ہوں تو ہاتھوں کو پانی سے بچائیں۔ گیلے کرتے وقت دستانے استعمال کریں۔۔جیسے برتن دھوتے وقت۔ یا کپڑے دھوتے وقت ۔ اس کے علاوہ کوئی بھی ہینڈ لوشن استعمال کریں۔
نرم یا کمزورناخن
یہ ناخن آسانی سے ٹوٹ جاتے ہیں نرم ناخن نمی یا کیمیکلز ڈٹرجنٹ ، صفائی سیال وغیرہ کے استعمال کی وجہ سے ہو جاتے ہیں۔ اپنے ناخنوں کو کیمیکل سے بچائیں ۔کمزور ناخن زیادہ تر وٹامنز ، کیلشیم ، آئرن یا فیٹی ایسڈ کی کمی سے وابستہ ہوتے ہیں۔ ایک ملٹی وٹامن اس مسئلے کا حل ہو سکتی ہے یعنی ملٹی وٹامن استعمال کریں ۔ جس میں کیلشیم اور وٹامن بی بھی شامل ہوں۔
تجاویز
یہااں کچھ تجاویز پیش ہیں۔
ناخن بڑے نہ کریں کیوںکہ بڑے نا خنوں میں میل کچیل اور جراثیم پرورش پا سکتے ہیں۔ اس لئے ناخنوں کو چھوٹا رکھنا چاہئے ہر ہفتے پابندی سے تراشنا چاہئے ، خشک اور صاف رکھنا چاہئے۔
با ہر نکلتے وقت دستانوں کا استعمال کرنا چا ہئے ۔ تاکہ ہاتھ اور ناخن متعدی جرا ثیم سے محفوظ رہ سکیں۔
فنگس کی بیماری میں پانی کا کام کرنے کی صورت میں ربڑ کے دستانے ضرور پہننا چا ہئے۔
عوامی مقامات پر ہا تھوں کے ساتھ ساتھ پیروں کی صحت کا بھی خیال رکھنا چا ہئے، موزے اور بند جوتوں کا استعمال کرناچاہئے۔
مصنوعی ناخن اور نیل پالش کا استعمال کم کرنا چاہئے۔کیونکہ اس میں شامل کیمیکل سے بھی ناخن خراب ہو جاتے ہیں۔
اگر ناخن میں انفیکشن یا فنگس ہو تو متاثرہ ناخنوں کو چھونے کے بعد ہاتھ دھونا ضروری ہے۔
ا پنے استعمال شدہ جوتے اور موزے بانٹنے سے گریز کرنا چا ہئے۔ یعنی اپنے جوتے ، موزے یا دستانے کسی کو بھی استعمال کے لئے نہ دیں نہ کسی اور کے استعمال کریں ۔
ہینڈ لوشن یا کوئی اچھا لوشن ہاتھ دھونے کے بعد استعمال کریں۔اور ہا تھوں اور پیروں کو بھی موئسچرائز کرنا چاہئے۔
نا خنوں کےفنگس انفیکشن کو روکنے کے لیے ہاتھ اور پاؤں کی صفائی کی ضرورت ہوتی ہے۔