مختلف نام: سنسکرت نارنگ، ناگ رنگ۔ ہندی نارنگی۔ بنگالی نارنگالیبو۔ مراٹھی نارنگ۔ گجراتی نارنگی۔ فارسی نارنج ۔ تیلگو نارنگم۔ لاطینی سِٹرس اورنٹیم(Citrus Aurantium) اور انگریزی میں اورنج (Orange) کہتے ہیں۔
شناخت: نارنگی مشہورپھل ہے۔ اس کے درخت زیادہ اونچے نہیں ہوتے۔ لیموں کی مانند پھول سفید اور خوشبودار ہوتے ہیں، پھل گول ہوتے ہیں۔ کچے رہنے پر ہرے اور پک جانے پر یہ بسنتی رنگ کے ہو جاتے ہیں۔
ماڈرن تحقیقات: اس میں کلورین، آئرن ، پروٹین پایاجاتا ہے۔ اس میں وٹامن سی زیادہ پایا جاتا ہے۔
ذائقہ: نارنگی کھٹی میٹھی یا میٹھی ہوتی ہے۔
فوائد: یہ زود ہضم ہے۔ اس میں وٹامن ‘اے’ اور ‘بی’ کم مقدار میں ہوتا ہے اور وٹامن ‘سی’ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔ وٹامن ‘سی’ کی کمی ہونے پر نارنگی کا استعمال کرنا چاہئے۔ اس سے پیاس دور ہو جاتی ہے، جسم میں چستی آتی ہے اور یہ جسم کی کمی دور کرتی ہے۔
.نارنگی کے آزمودہ مجربات
پیٹ کے کیڑے: نارنگی کے درخت کی چھال کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
ناسور: اس کا گودا سینک کر باندھنے سے پرانے ناسور کا زخم بھر جاتا ہے۔
ٹائیفائیڈ: نارنگی کا رس گرمی کے بخار کو دور کرتا ہے۔ مریض کو نارنگی کا رس پلائیں یا دودھ پلا کر نارنگی کھلائیں۔ دن میں تین بار استعمال کریں ۔
کھانسی ، بخار : نارنگی کے چھلکے کو سکھا کر اس کے سفوف کی چائےاستعمال کرنے سے زکام ، بخار ، کھانسی ، قے وغیرہ کی تکلیف سے نجات ملتی ہے۔
بچوں کے پیٹ کے کیڑے: نارنگی کے چھلکوں کو پانی میں ابال کر اُس میں ایک گرام ہینگ ملا لیں۔ بچوں کو صبح شام ایک ایک چمچہ پلائیں۔ اس سے پیٹ کے کیڑے ختم ہو جاتے ہیں۔
پائیوریا: نارنگی کا استعمال پائیوریا میں بھی مفید ہے کیونکہ وٹامن ‘سی’ کی مقدار اس میں زیادہ پائی جاتی ہے۔ نارنگی کے چھلکوں کو سایہ میں خشک کر کے باریک سفوف بنا لیں اور پھر اسے چھان کر بطور منجن استعمال کریں اس سے دانت اور مسوڑھے مضبوط بنتے ہیں۔
مہاسے: نارنگی کے سوکھے چھلکے پیس کر چہرے پر ملنے سے مہاسے چند دنوں میں ختم ہو جاتے ہیں۔
دیگر: نارنگی کے سوکھے چھلکوں کو باریک سفوف بنا لیں۔ اس سفوف میں ایک چمچہ بیسن ، ایک چمچہ ناریل کا تیل، چند قطرے عرق گلاب اور معمولی مقدار میں ہلدی ملا کر اُبٹن بنا لیں۔ روزانہ اس اُبٹن کا استعمال کریں۔ اس سے جلد کا رنگ نکھر آتا ہے۔
دیگر: نارنگی کے سوکھے چھلکوں کا چورن 90 گرام، چندن 5 گرام، کیسر ایک گرام ملا کر دودھ میں بھگو کر رات کو رکھ دیں۔ صبح اس پیسٹ کو چہرے پر مَل کر آدھے گھنٹے کے بعد صاف پانی سے چہرہ دھو لیں۔ اس سے چہرہ گلاب کی مانند کھل اٹھے گا۔
ملیریا: دو نارنگیوں کے چھلکے دو کپ پانی میں ابالیں اور آدھا پانی باقی رہ جانے پر چھان کر نیم گرم پئیں۔
چیچک کے داغ: نارنگی کے چھلکے سکھا کر باریک پیس لیں۔ اس میں عرق گلاب ملا کر پیسٹ بنائیں اور روزانہ چہرے پر ملیں۔ چند دِنوں میں چیچک کے داغ ہلکے ہو جائیں گے۔
خارش، کھجلی: خارش ، کھجلی اور دیگر جِلد کے امراض ہونے پر نارنگی کا رس استعمال کریں اور چھلکوں کو جِلد پر رگڑنے سے فائدہ ہوتا ہے۔
پیٹ میں گیس: نارنگی کے استعمال سے جگر درست ہو جاتا ہے ،پیٹ پھولتا ہو یا پیٹ میں گیس ، ان کے لئے بھی نہایت مفید ہے۔
قبض: صبح کے ناشتے میں نارنگی کا رس چند دنوں تک لگاتار پیتے رہنے سے قبض دور ہو جاتا ہے۔ اس سے ہاضمہ کی طاقت بھی بڑھ جاتی ہے۔
نکسیر: نارنگی کا رس ناک میں ڈالنے سے خون آنابند ہو جاتا ہے۔
حاملہ عورتوں کو نارنگی کا رس روزانہ استعمال کرنا چاہئے۔ اس سے ان کی اولاد خوبصورت پیدا ہوتی ہے۔ بچوں کو تھوڑا تھوڑا رس پلانے سے وہ موٹے تازے ہو جاتے ہیں۔ نارنگی کا رس پلانے سے بچوں کے خون کی خرابی دور ہو جاتی ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
(Orange)نارنگی
دیگرنام:مرہٹی میں نارنگ‘ بنگالی میں کملااور انگریزی میں اورنج کہتے ہیں ۔
ماہیت: مشہور پھل ہے جو کہ سنگترہ کی مانند لیکن اسے قدرے چھوٹی ہوتی ہے پختہ نارنگی کا پوست سرخ زردی مائل ہوتاہے۔سنگترے کی مانند اس کے اندر بھی قاشیں ہوتی ہیں ۔جن کا رس چوسا جاتاہے۔اس کا مزہ ترش شیرینی مائل ہوتاہے۔
مزاج: سرد تر۔۔۔درجہ دوم۔۔۔پوست نارنگی ۔۔۔گرم خشک۔
افعال: مفرح و مقوی قلب‘ صفراء کی حدت اور خون کے جوش کو تسکین‘ مقوی معدہ ‘پوست نارنگی جالی ہے۔
استعمال:نارنگی کو بطور پھل بکثرت کھایاجاتاہے۔گرم مزاج اشخاص کیلئے اور گرم امراض میں نہایت مفیدہے۔گرم مزاجوں کے معدے کو تقویت دینے کیلئے استعمال کراتے ہیں۔ صفراوی قے‘متلی اور ابکائی کو ساکن کرنے کے لئے اس کی قاش چوساتے ہیں خفقان کو دفع کرتی ہے۔معدہوجگر کی سوزش کو تسکین دیتی ہے۔اور خمار (شراب)کی دافع ہے۔غذائے چرب کی اصلاح کرتی ہے پوست نارنگی معدہ کو قوت دیتاہے اور اسکے خشک چھلکا بطور ابٹن چہرہ پر ملنے سے سیاہی اور جھائیاں دور کرتاہے۔یعنی چہرے کی رنگت کو نکھارتاہے۔
نفع خاص:مفرح ،دافع حدت صفراء خون ۔مضر:اعصاب اور سرد مزاجوں کو۔
مصلح:قند،سفید، نمک ،فلفل سیاہ۔بدل:نارنج و سنگترہ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق