مقام پیدائش:یہ نیبو کی ہی فیملی کا ہو تا ہےلیکن اس سے کچھ بڑا اور نا رنگی کے برابر ہوتا ہے۔ یہ ہندوستان میں کئی جگہوں پر خا ص طور پر جنوبی بھارت میں با ٖغ با غیچوں میں لگایا جاتا ہے۔
مختلف نام:ہندی نیبو میٹھا۔ گجرا تی میٹھا لیمبو۔ بنگالی میٹا لیبو۔سنسکرت مدھو جمبیر۔مراٹھی سا کھر لیمبو۔ لا طینی سائیٹرس میڈیکا لا ئی میٹا اور انگریزی میں سویٹ لیمن (Sweet Lemon )کہتے ہیں۔
شناخت:اس کا درخت زیادہ اونچا ہوتا ہے۔ اس میں کا نٹے بھی ہوتے ہیں۔ میٹھے نیبو کا رنگ پک جا نے پر لال ہو جاتا ہے۔ یہ گرمی کے موسم میں بہت اچھا لگتا ہے۔ اس کے پھول، پتے کا غذی لیموں کی ما نند ہو تے ہیں۔ اس کے درختوں میں کہیں کہیں کا نٹے بھی ہو تے ہیں۔ اس کے پتے کاغذی نیبو کے پتوں سے کچھ بڑے ہوتے ہیں اور پھو ل اپریل کے مہینے میں لگتے ہیں۔ پھل جون کے مہینے میں کا غذی نیبو سے بڑے لگتے ہیں، اس کے پھل کا رس میٹھا ہوتا ہے اس لئے اس کو سویٹ لیمن کہا جاتا ہے۔ پھل کا چھلکا بہت پتلا،چکنا اور گودے کے ساتھ لگا ہوتا ہے۔
ماڈرن تحقیقات:اس کے پھلوں میں گلوکو سا ئیڈ اور سائیٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے اور اس کے چھلکوں میں تیل بھی پایا جاتا ہے۔
فوائد:اس کے پھل کا رس اور چھلکا ادویات کے طور پر کام میں لا یا جاتا ہے۔
نیبومیٹھا کے آزمودہ طبی مجرّبات
یہ خاص طور پر بخاراور جانڈس (یرقان) میں استعمال کیا جاتا ہے،جگر کے ورم کو دور کرتا ہے۔
سوکھامسان:اس کا رس لگاتار کچھ دنوں تک استعمال کرانے سے بچوں کے سوکھا مسان میں فائدہ ہوتا ہے
گلے کے امراض: ڈفتھیریا وغیرہ،گلے کے امراض اور زبان کی سوجن ( ٹانسلائیٹس) پر اس کے رس میں روئی کی پھریری ڈبو کر ہر دودو گھنٹے بعد لگانے سے ان امراض میں فائدہ ہوتا ہے۔
ہیضہ:اس کے 500 گرام رس میں لال مرچ کے بیج 20 گرام گھوٹیں، جب گھوٹتے گولی بنانے کے قابل ہو جائے تو آدھی رتی کی گولیاں بنا لیں۔
مقدار خوراک:ایک سے تین گولی تک استعمال کرانے سے فائدہ ہو جاتا ہے۔
قے:اس کے سو کھے پھولوں کو بھون کر اس کا سفوف بنا لیں اسر شہد کے ساتھ استعمال کریں۔ اس سے قے رک جاتی ہے۔
مہاسے،کالے داغ: اس کے چھلکوں کو پیس کر مکھن میں ملا کر چہرے پر مالش کرنے سے مہا سے اور کالے داغ دور ہو جاتے ہیں۔
نیبو میٹھا کے آیورویدک مجربات
دٹکا مشٹ نمبوک: اس کے ایک کلو رس میں 50 گرام نخود کو شیشے کے برتن میں ایک ہفتہ بھگو دیں۔ برتن پر ڈھکن لگا دیں۔ اس کے بعد پتھر کے کھرل میں چنوں کو رس کے ساتھ گھوٹیں۔ اس میں اجوائن چورن 50 گرام اور کافور 6 گرام ڈال کر اچھی طرح رگڑیں اور تین تین رتی کی گولیاں بنائیں اور ان گولیوں کو سکھا کر بحفاظت رکھیں۔
پیٹ کے تمام امراض،قے، دست، اپھارہ میں ایک سے دو گولی استعمال کرائیں۔
نیبو میٹھا کا اچار: نیبو ؤں کی 4-4 پھانکیں کر کے ایک کلو نیبو میں 200 گرام گڑ اور 100 گرام نمک ملا کر برتن میں بھر کر دھوپ میں رکھیں اور روزانہ ایک دو بار ہلا دیا کریں۔ ایک ماہ میں عمدہ، ہاضم، اچھے سواد والا اچار تیار ہو جاتا ہے۔
دیگر: 25 نیبوؤں کا رس نکال کر چھان کر اس میں 625 گرام چینی بورایا شکر، سا نبھر نمک 100 گرام، کالی مرچ 50 گرام،چھوٹی الائچی 20 گرام پیس کر ملا لیں۔ ایک ماہ کے بعد یہ اچار عمدہ ہاضم تیار ہو جاتا ہے۔
نیبو میٹھے کا مربہ:ایک کلو نیبو کو جھانواں سے رگڑ کر چونے کے پانی میں ڈال دیں۔ دودن بعد نکال کر دھو ڈالیں تا کہ چونا اس میں نہ رہ جائے۔ پھر آگ پر رکھ کر جوش دیں۔ ٹھنڈا ہو جا نے پر ان کو چار کلو شکر کی چاشنی میں ڈال دیں۔ عمدہ مربہ تیار ہے۔ یہ مربہ دل کی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
نوٹ: ٹھنڈے مزاج والے اور نزلہ، زکام اور بلغمی مزاج سالے اسے استعمال نہ کریں۔ (ڈاکٹرملتانی)
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
لیموں(نمبو)(Lemon)
دیگرنام: فارسی ، عربی ، بنگالی میں لیبو ، ہندی میں نیبو اور انگریزی میں لیمن کہتے ہیں ۔
ماہیت: اس کے درخت درمیانی قد کے جھاڑ نماہوتے ہیں ۔پتے گہرے سبز، لمبوترے ، گولائی لئے ہوئے اس کے پتوں کو مل کر دیکھاجائے تو کھٹاس سی معلوم ہوتی ہے۔پھول چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے خوبصورت اور خوشبودار پھل گول گول سبز رنگ کے جن کا چھلکا پتلااور بعض کو موٹا ہوتاہے۔ان کے پکنے کے بعد رنگ (چھلکا) زرد ہوجاتاہے۔اندرسے مالٹے کی طرح مگر چھوٹا اور اندرسے سفید رنگ کے تخم قدرے لمبوترے ہوتے ہیں ۔اگر تخم پر سے چھلکا اتار دیاجائے تو اندرسے سفید نکلتے ہیں ۔
لیموں کے اکژپودے سال میں دوبار پھل دیتے ہیں۔ موسم برسات کے آخر میں پھول اور پھل لگتے ہیں ۔اس کی کئی اقسام ہیں لیکن کاغذی لیموں بہترین قسم ہے۔اس کا چھلکا پتلالیکن رس زیادہ ہوتاہے۔ تخم آب اورچھلکالیموں بطوردواء مستعمل ہیں ۔
مقام پیدائش: پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش کے ہر حصہ میں کاشت کیاجاتاہے۔
مزاج: آب لیموں: سرد درجہ دوم خشک درجہ اول۔ بعض اطباء کے نزدیک سرد دوسرے درجہ اور تر پہلے درجہ میں۔ تخم لیموں اور پوست گرم خشک ۔۔۔۔۔ درجہ دوم ۔
افعال : آب لیموں مبرد ،مفرح ،جالی ،مقطع ،ملطف اخلاط غلیظ ، دافع تپ موسمی ، دافع حدت صفراء ،ہاضم ،دافع سموم ،مقوی معدہ ،مشہتی ،تخم لیموں: مفرح ، نافع ہیضہ ۔
پوست لیموں: قابض ،مقوی معدہ ،مفرح اور مطیب دہن۔
استعمال بیرونی: مقطع و جالی ہونے کی وجہ سے بیرونی طور پراستعما ل کرنے سے جلد کو میل کچیل سے صاف کرتاہے اور بہق سیاہ، کلف ، داد کے زائل کرنے کے لئے یا دیگر ادویہ کے ہمراہ بطور معین استعمال کیاجاتاہے۔دافع سموم ہونے کی وجہ سے سانپ ، بچھو، بھڑ وغیرہ کے کاٹے کے مقام پر لگانے سے آرام اور سکون ہوتاہے ۔اور رس پلانے سے سموم کا دفعیہ ہوتاہے۔
آب لیموں مقامی طورپر مقام گزیدہ پر لگانے سے کیڑے مکوڑوں اور مچھروں کے زہر کو دفع کرتاہے اور اس کے عرق میں چاکس حل کیاہوا جست کے ظرف میں آشوب چشم کو نافع ہے۔
آب لیموں مبرد اور مفرح و دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے موسمی بخاروں میں اس کی سکنجین خام یا پختہ بناکر پلاتے ہیں ۔جس سے بخار کی حرارت اور پیاس کم ہوجاتی ہے اور قلب کو فرحت حاصل ہوتی ہے۔آب لیموں دال ترکاری پر نچوڑ کر کھایاجاتاہے۔جس سے معدہ کو تقویت ہوجاتی ہےاور قوت ہاضمہ کی اعانت ہوتی ہے۔دافع حدت صفراء ہونے کی وجہ سے قے اور متلی کو دفع کرتاہے۔جوکہ صفراء کی وجہ سے لاحق ہو ۔معدہ کو قوی کرتا۔بھوک خوب لگاتاہے مرض سکروی کا شافی علاج ہے۔
ملیریابخار میں لیموں کو نمک اور سیاہ مرچ لگا کر چوسنا حرارت کم کرتاہے۔ہیضہ میں لیموں کا رس ایک تولہ، پیاز کارس ایک تولہ ، کافور ایک رتی ملاکردن میں تین چار بار استعمال کراتے ہیں ۔
تخم لیموں کامغز نکال کر مرض ہیضہ میں استعمال کرایاجاتاہے۔اپنی تریاقیت اور تفریح کی وجہ سے فائدہ بخشتاہے بریان تخم قابض ہونے کی وجہ سے دستوں کو بندکرتاہے ۔تخمہ کو مفیدہے۔
پوست لیموں: مقوی معدہ اورمفرح قلب ہے ہونے کی باعث امراض معدہ اور امراض قلب میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پوست لیموں کا سونگھنا بھی مفرح مقوی وقلب ہے اور تریاق سموم ہونے کی وجہ سے وبائی نزلہ میں شرباًو اکلاًمفیدہے۔تازہ پوست لیموں کے چھلکوں سے روغن لیموں حاصل کیاجاتاہے۔جوکہ نفخ شکم کیلئے مفیدہے۔
لیموں کا اچار
یہ اچار بڑھی ہوئی تلی ( عظیم طحال) کیلئے بہت مفید ہے اور اپنی تریاقیت کی وجہ سے وبائی امراض اورہیضہ وغیرہ سے محفوظ رکھتاہے۔معدہ میں تیزابیت کو بڑھاتاہے۔ جس کی وجہ سے ہلکا ملین ہے ۔بھوک بڑھاتاہے اور ہاضمہ کو تیز کرتاہے۔
نفع خاص: مسکن حدت صفراء مقوی معدہ۔ مضر: سردمزاجوں اعصاب کے لئے ۔
مصلح: شکرسفید۔ بلد: نارنج۔
کیمیاوی اجزاء: سائیٹرک ایسڈ اب سے زیادہ پایا جاتا ہے ۔ میلک ایسڈ ، فاسفورس ایسیڈ کار بوج، پروٹین ، نباتی چربی، وٹامن (اے) ، وٹامن(بی) ، وٹامن(سی) ، کیلشیم ، پوٹاشیم ، کلوٹین کے علاوہ سائٹرس، میلے ٹس ، ٹار ٹریس وغیرہ ہوتا ہے۔
مقدارخوراک: آب لیموں چھ ماشہ ۔ پوست و تخم ، لیموں ایک گرام یا ماشہ ۔
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق