مختلف نام:
اسے اونٹ کٹارہ (oont katara) ، اشر خار ، شوکتہ الجمل کہتے ہیں۔ یہ ایک خاردار پودہ ہے جو قد میں ایک گز لمبا ہوتا ہے۔ اس کی شاخوں اور پتوں پر کانٹے بکثرت ہوتے ہیں۔ ہر ایک شاخ کے سرے پر اخروٹ کے برابر پھل لگا ہوتا ہے اور اندر سے اسفنجی ہوتا ہے۔ اس کے اوپر بڑے بڑے کانٹے ہوتے ہیں(جیسا کہ تصویر میں دکھایا گیا ہے)اس کے پھول زرد اور سفید ہوتے ہیں۔ مزہ تیز اور تلخ ہوتاہے۔ چونکہ اونٹ اسے اکثر کھاتے ہیں اس لئے اس بوٹی کا نام اونٹ کٹارہ ہے۔
مزاج:
بعض اطباڑ کے نزدیک دوسرے درجہ میں گرم اور خشک اور بعض اسے تیسرے درجے میں قرار دیتے ہیں۔
فوائد :
1۔بلغمی کھانسی (oont katara) کے لئے اس کی جڑ کی چھال بقدر تین ماشہ پان کے ساتھ کھائیں۔
2۔ ہاضمہ کو طاقت دینے کے لئے اس کی جڑ کی چھال اور چھو ہارہ کی گٹھلی ہم وزن سفوف کر کے چھ ماشہ استعمال کریں۔
3۔عام تقویت کے لئے اس کا سفوف شہد میں ملاکر استعمال کرائیں۔
4۔ عسر ولادت کے لئے اس کی جڑ کو پیس کر پیٹ پر لیپ کریں، بچہ بآسانی پیدا ہو گا یا اس کی جڑ کی چھال چھ ماشہ پانی میں جوش دے کر پلائیں۔
5۔پیشاب کی رکاوٹ کے لئے اس کی جڑ کو پیس کر پانی کے ہمراہ پھانکنا یا جوش دے کر پینا پیشاب کی رکاوٹ کے لئے مفید (oont katara benefits) ہے۔
اونٹ کٹارہ کے مجربات
سفو ف اونٹ کٹارہ:
اونٹ کٹارہ کی جڑ کی چھال تین ماشہ ، گوکھر و تین ماشہ ، مصری تین ماشہ، سفوف بنائیں۔جریان کے لئے ایسی ایک خوراک روزانہ دودھ سے دیں۔
معجون اونٹ کٹارہ:
ا ونٹ کٹارہ (oont katara) کی جڑ کی چھال سایہ میں خشک کر لیں اور بوزن آدھ سیر پیس کر گائے کے دودھ میں جوش دیں۔ جب دودھ گاڑھا ہو جائے تو اس میں موصلی سیا ہ ، موصلی سفید ، تال مکھانہ ، موچرس، بیج بند ہر ایک تین تولہ پیس کر ملا دیں اور مصری نصف حصہ ملاکر معجون بنائیں۔
خوراک:
ایک تولہ روزانہ استعمال کرائیں ۔ قوت کے لئے اور جریان احتلام کے لئے بھی مفید (oont katara benefits)ہے۔
شربت اونٹ کٹارہ:
جڑ اونٹ کٹارہ (oont katara) تازہ حاصل کر کے 24 گھنٹہ پانی میں بھگودیں۔ پھر صاف کر کے حسب معمول تین پاؤ چینی ڈال کر شربت بنالیں ۔ پانچ تولہ کی مقدار میں استعمال کرائیں۔ کمزوری کے لئے مفید (oont katara benefits) ہے۔
تیل اونٹ کٹارہ:
اونٹ کٹارہ (oont katara) کی جڑ کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے آتشی شیشی میں ڈالیں اور بذریعہ پتال جنتر بطور چویہ ٹپکائیں ۔خوراک چار رَتی ملائی کے ہمراہ ۔ کمزوری کے لئے مفید ہے۔ بیرونی طور پر اس کا تیل طلا کرنا مفید (oont katara benefits) ہے۔
اونٹ کٹارہ سے مقوی دودھ:
اونٹ کٹارہ کی جڑ ایک تولہ ، پوٹلی باندھ کر ڈیڑ ھ سیر دودھ میں جوش دیں۔اس میں ایک سیر پانی اور چار عدد چھوہارے بھی ڈال دیں ۔ جب پانی اڑ جائے اور دودھ باقی رہ جائے تو آگ سے اتار کر پی جائیں ۔ قوت کو بڑھاتا ہے۔
اونٹ کٹارہ بوٹی سے خالص سونا بنانا:
گندھک آملہ سار دو تولہ لے کر اس کے ٹکڑے ٹکڑے بنائیں اور کڑاہی میں بچھا کر رکھ دیں ۔ اس کے اوپر اونٹ کٹارہ کا پانی اس قدر ڈالیں کہ ٹکڑوں سے ذرا اوپر آجائے ۔اس کے اوپر لوہے کا ایک کٹورہ اوندھا رکھ دیں اورلبوں کو جلمندرہ سے جوڑ دیں۔کڑاہی میں پانی بھر کر نیچے آگ جلائیں۔ جب پانی گرم ہو جائے نکال کر پانی ڈالیں۔اس طرح سات بار پانی بدلیں ۔ اس کے بعد پانی نکال لیں اور کٹورے کو جدا کردیں۔ گندھک کا تیل موجود ہو گا کہا جاتا ہے کہ یہ تیل اگر تانبے پر لگا دیا جائے تو اس کو خالص سونا بنا دیتا ہے۔
یہ نسخہ بالکل صاف ہے،صرف جلمندرہ کی ضرورت ہے۔ صاحب نسخہ نے قلعی کاٹانکا لگا کر عمل کیا ۔ایک بار تو ٹانکا سلامت رہا اور تیل نکل آیا لیکن اس کے بعد ٹانکا ہمیشہ جدا ہو جاتا تھا ۔ اس کے علاوہ جلمندرہ کا اور کوئی نسخہ نہیں ملا ہے۔
سفوف مقوی:
چھلکا جڑ اونٹ کٹارہ پانچ ماشہ ، عقر قرحا تین ماشہ، آسگندھ ناگوری چار ماشہ پیس کر حلوے میں ملا کر سات دن کھلائیں اور قدرت کا تماشہ دیکھیں ۔ سات روز میں کمزور سے کمزور مریض (oont katara benefits) بھی خوشیوں کو حاصل کر لے گا ۔ کمزور مریضوں کو نصف خوراک دیں۔
طِلا ءخاص:
اونٹ کٹارہ کی جڑ کا چھلکا تین ماشہ ، دار چینی چاررَتی۔ پانی میں نہایت زور دار ہاتھوں سے کھر ل کریں اور تھوڑی سی مقدار میں عضو پر لیپ کریں۔ اوپر پان کا پتہ باندھ دیں ۔ دو ہفتہ کے استعمال سے مردہ رگوں میں جان پڑ جائے گی ۔ اس سے نہ زخم ہوتا ہے نہ آبلہ ۔ دوران استعمال ملاپ سے دور ہیں۔ بالکل بے ضرر اور مجرب علاج (oont katara benefits) ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
اونٹ کٹارا (oont katara)
لاطینی میں:Echinops…Echinatusخاندان:Camposita
دیگرنام:
عربی میں اشوک الجمل،فارسی میں شترخار، گجراتی میں ان کنٹو،سندھی میں کانڈیری وڈی،ہندی میں ات کٹ نکا کہتے ہیں۔
ماہیت:
اس کا پودا اکثر ایک فٹ سے ڈھائی فٹ تک اونچا دیکھا گیا ہے۔ سردیوں میں اس کے پودےسبز رہتے ہیں۔جب تک اس میں پھل نہیں لگتے ۔اس وقت تک اس کا پودا ستیانا سی کےپودے کی طرح معلوم ہوتا ہے۔اس کی جڑ گاؤ دم کی طرح چار سے چھ انچ لمبی ہوتی ہے۔پتےستیاناسی سے کچھ چھوٹے ،مگر لمبے اور نیچے سے سفید رنگ کے روئیں دار ہوتے ہیں۔پھول پانچ پنکھڑیوں والے سفید رنگ کے جن کے اندر سے سفید روئی کی طرح مواد نکلتا ہے۔
پہچان:
ہندوستان کی قدیم بوٹی ہے جس کا ذکر جرک اورشرت میں بھی آیا ہے۔بعض اطباء اس کو برہم ڈنڈی کی قسم مانتے ہیں اوربعض ستیاناسی کی لیکن اونٹ کٹارہ ان دونوں سے بالکل مختلف ہے۔جیسا کہ ماہیت سے ظاہر ہے ایسا دھوکا اس لئے ہوتا ہے کہ ستیاناسی کے پودے کی طرح اس میں بھی (پودے) ہر جگہ کانٹے ہوتے ہیں۔جو کہ اوپر کو اُٹھے ہوتے ہیں لیکن پھل لگنے پر ان میں واضح فرق معلوم ہوتا ہے۔اونٹ کٹارا اس کا نام اس لئے رکھا ہے کہ اس بوٹی (oont katara benefits) کو اونٹ نہایت رغبت سے کھاتا ہے۔ فارسی نا م شترخار ہےلیکن درحقیقت یہ جوانسہ (خارا شتر) سے بلکل الگ بوٹی ہے۔
مقام پیدائش:
پاکستان اور ہندوستان کی ریتلی زمین سے بکثرت پیدا ہوتی ہے۔
مزاج:
گرم خشک درجہ سوم
افعال:
مقوی معدہ ،محلل اورام باردہ ، مدربول،مقوی باہ،دافع بخار ،نقرس میں مفید ہے۔
استعمال:
اونٹ کٹارا کے تخم،پتے اور جڑ کا چھلکا عموماً استعمال ہوتا ہے۔تخم بھوک کی کمی کو دورکرنے کے علوہ بد ہضمی ،یرقان ،بھس،صفراوی مادوں اور یورک ایسڈ کو پیشاب اورپاخانے کے ذریعے نکال دیتا ہے۔جڑ کا چھلکا ضعف باہ میں کافی استعمال کیا جاتاہے۔ جڑ کاچھلکا بطور جوشاندہ بخار،سنگ گردہ، تقطیرالبول،مصفیٰ خون اور پیاس کم کرتا ہے۔ اس کی جڑ+ پان کی جڑ کےساتھ کھانا کھانسی میں مفید ہے۔ اس کی جڑ اور سونٹھ کو باریک پیس کر سر پر لیپ کرنا درد سر بارد میں مفید ہے۔ اس کی جڑ+ سونٹھ کو باریک پیس کر شہد میں ملا کر قضیب پر لیپ کرنے سے شہوت زیادہ آتی ہے اور سختی بڑھ جاتی ہے۔ پتے کے رس کو شہد کے ہمراہ دینا کھانسی اور دمہ میں مفید (oont katara) ہے۔ کانٹوں کو صاف کر کے پتوں کو خنازیر پر باندھنے سے گلٹیاں تحلیل ہو جاتی ہیں۔
پودے کے تمام اجزاء کو شہد یا شکر کے ساتھ استعمال کرنا پیشاب لاتا اور مصفیٰ خون ہے۔نامردی اور ضعف باہ میں اسکی جڑ +تخم کو استعمال کرنا مفید ہے۔ جموں کے شاہی حکیم صاحب روح جیون بوٹی کے نام سے ایک ضعف باہ کی اکسیر دوائی بنا کر استعمال کرتے ےتھے ۔
باری کے بخار خصوصاً چوتھیا بخار (ملیریا) اور وجع المفاصل میں خاص مفید (oont katara benefits) ہے۔
اونٹ کٹارا کا عرق وجع المفاصل، طحال اورجگر کے امراض میں بہت زیادہ مفید ہے۔ اس کے استعمال سے (خام ) بول براز میں بد بو پیدا ہوتی ہے اور مولی کی طرح ڈکار میں اس کی بو دیر تک آتی ہے۔
تقویت معدہ (oont katara) کےلئے اس کی جڑ سرکہ میں بطور اچار استعمال کی جاتی ہے۔ بعض اطباء پوست بیخ اونٹ کٹارا ایک ماشہ پیس کر ہمراہ لبوب کبیر 5گرام تقویت باہ کے لئے کھلاتے ہیں۔
نفع خاص:
ہاضم ،مشتہی اور باہ،مضر: دماغ اور گردوں کو ( زیادہ استعمال سے)۔مصلح:شربت غورہ(شراب انگور) ۔بدل:انجدان
مقدارخوراک:
تین سے پانچ گرام(ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق