پالک (palak)
مختلف نام:
مشہور نام پالک۔ہندی پالک(palak benefits) شاک۔اردو پالک۔فارسی ایسنا کھ۔بنگالی پلا نشاک،پلنک شاک،پالک۔مراٹھی پالکھ،پوئی شاک،پالک۔گجراتی پالکھنی بھاجی۔کشمیری پالکیہ،مکند ناگڈ۔پنجابی پالکھ۔لیٹن بیٹا ولگرس (Beta Vulgaaris) اور انگریزی مین سپائی نیج(Spinage) کہتے ہیں۔
شناخت:
یہ تمام ہندوستان وپڑوسی ممالک میں کھیتی کرکے حاصل کیا جاتا ہے۔اس کے پتے لمبے ،چوڑے اور انڈہ کا ر صورت لئے ہوئے ہوتے ہیں۔اس کا شاک (ساگ)ہمارے ملک کے تمام صوبوں میں بہت ہی ملتا ہے۔یہ سردی میں زیادہ پیدا ہو تا ہے۔ مگر اب ہر موسم میں ملتا ہے۔مگر اب ہر موسم ملتا ہے۔صحت کے نقطئہ نظر سے سب ساگوں میں سے زیادہ مفید (palak benefits) ہے۔
فوائد :
مزاج سرد ہے اس لئے خو ن کی گرمی کے لئے مفید (palak benefits) ہے ۔خون کی خرابی کو دور کرتا ہے۔اس میں سوڈیم ،کیلشم،کلورین،فاسفورس، آئر ن پروٹین اور وٹامن اے اور وٹا من سی کے علاوہ لوہا بھی پایا جاتا ہے۔اس میں آئر ن ہونے کی وجہ سے کمی خون والوں کے لئے بہت ہی مفید (palak benefits) ہے۔
پالک کو سبزی کی صورت میں استعمال کیا جاتا ہے۔بیمار آدمی کو کسی قسم کی سبزی نہیں دی جا سکتی ہر طریقئہ علاج کے معا لج پالک کی سبزی کھانے سے مریض کو منع نہیں کرتے کیونکہ یہ ایک خون بڑھنے والی سبزی ہے اور اس کے نام سے سب لوگ واقف ہیں ۔پالک کو علاج کے نقطئہ نظر سے دوا کی صورت میں مندرجہ ذیل امراض میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
خون کی کمی:
خون کی کمی میں پالک بہت ہی مفید (palak benefits) ہےکیو نکہ ا س میں لوہے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اس لئے خون کی کمی کو پورا کرنے کے لئے اسے مندرجہ ذیل طریقہ سے استعمال کیا جانا چاہئے۔
پالک کار س 25 گرام ،ایک خوراک ۔پالک کے پتوں کو اکٹھا کر لیں ۔انہیں اچھی طرح پانی میں صاف کر کے ان کا رس نکال لیں۔ مندرجہ بالا طریقہ سے بنائی گئی مقدار کے مطابق صبح و شام استعمال میں لائیں۔اس کے رس کا اس طرح لگاتا راستعمال کرنے سے انسان کے جسم میں خون کی بڑھوتری ہوتی ہے۔بیمار مریض شخص میں خون کی کمی کی حالت میں اس کی سبزی کا استعمال کرنا بہت ہی مفید (palak benefits) پایا گیا ہے۔ یہ سبزی جلدی ہضم ہونے والی ہے اس لئے مریض کو اس کی سبزی کا استعمال کرانا اس کے لئے بہت مفید (palak benefits) ہے۔
صبح و شام بیمار شخص کو مندرجہ بالامقدار کے مطابق اس کے رس کا استعمال کرانے سے اس میں نیا خون کا دورہ ہو کر اس کے جسم میں طاقت کی بڑھوتری ہوگی۔اگر صحت مند شخص بھی پالک کا استعمال کرتا ہے تو وہ عام طور پر مرض کے حملہ سے بچا رہتا ہے۔ اس میں کئی دھاتوں کا استعمال ہو کر مرض کے حملہ سے بچنے کی طاقت بنی رہتی ہے اور جس سے مرض کے جراثیم کا حملہ ہونے سے اُن سے مقابلہ کرنے کی طاقت بنی رہتی ہے اس لئے پالک کا استعمال مریض اورصحت مند دونوں اشخاص کے لئے بہت ہی مفید (palak benefits) ہے۔اس کے استعمال سے انسان میں طاقت و چستی آئے گی اور نیا خون پیدا ہو گا ۔و ہ کبھی بیمار نہیں ہو گا ۔
امراض جگر:
جگر کے تمام امراض میں پالک بہت ہی مفید پائی گئی ہے۔ اس میں پالک کا استعمال مندرجہ ذیل طریقہ سے کرایا جا سکتا ہے
پالک (Spinach) کا رس دس گرام،پیاز کا رس دس گرام،پودینہ کا رس پانچ گرام،دھنیہ کارس پانچ گرام۔ایک خوراک بنالیں۔
یعنی ان سب رسوں کو ملا کر یہ ایک خوراک بنالیں۔ایسی خوراک کا صبح اورشام کھانا کھانےسے پہلے استعمال کرنے سے جگر کےمتعلق تمام نقائص دُور ہوتے ہیں۔ یہ رس بھوک نہ لگنے ،بدہضمی ،دردِ جگر،پیٹ کی گیس اور کھانے کے لئے دل نہ کرنے میں فائدہ مند ہے۔اس لئے ان امراض میں مریض کو بغیر کسی سوچ کے مندرجہ بالا مقدار میں رسوں کا استعمال کرنا چاہئے ۔
ایک بات کا دھیا ن رکھنا بہت ضروری ہے کہ دوا کی صورت میں استعمال کرنے سے پہلے پتہ کر لیں کہ یہ مرض کتنا پرانا ہے۔اگر مرض کی شروع حالت ہے تو دس دنو ں تک اس رس کا استعمال کرانے سے فائدہ ہو جاتا ہے۔اگر مرض پرانا ہے تو دوا کی صورت میں اس کا کئی دنوں تک استعمال کرائیں۔جب تک یہ مرض دُور نہ ہوجائے۔
مرض ٹھیک ہو جانے پر بھی مریض کو یہ مشورہ دیں کہ وہ پالک کو اپنی خوراک میں سبزی کی صورت میں استعمال کریں اس سے اُس کی صحت بنی رہے گی۔
پالک(palak ) کے آسان طبی مجربات
قے،اُلٹی آنا:
قے(اُلٹی)ایک ایسی حالت ہے کہ اس میں مریض اور اُس کے خاند ان والے دودنوں تنگ آ جاتے ہیں۔قے کی حالت میں پالک کے رس کا مندرجہ ذیل طریقہ سے استعمال کرائیں۔
پالک کا رس پانچ گرام ،پیاز کارس پانچ گرام،پودینہ کا رس پانچ گرام ایک خوراک۔ مندرجہ بالا سب کا رس نکالیں اور آپس میں ملا لیں۔مریض کو آدھے آدھے یا ایک ایک گھنٹہ بعد دیتے رہیں۔مریض کو یہ رس تب تک استعمال کراتے رہیں جب تک اُلٹیاں بند نہ ہو جائیں۔
قوت ہاضمہ بڑھانے کے لئے :
پالک (Spinach) کے رس کا اور اُس کی سبزی کا جو شخص لگاتار استعمال کرتا ہے اُس کے ہاضمہ کی طاقت بڑھ جاتی ہے۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کی سبزی کے استعمال سے جن مریضوں کی ایلو پیتھک اِنٹی بائیوٹک ادویا ت کے استعمال سے بھوک مر جاتی ہے اس سے اُن کی ہاضمہ کی طاقت بڑ ھ جاتی ہے اور بھوک لگنے لگ جاتی ہے
امراض ِ چشم:
پالک میں وٹا من اے ہوتا ہے اس لئے یہ آنکھوں سے متعلق امراض میں مفید (palak benefits) ہے ۔پالک کا روزانہ استعمال کرانے والوں کو آنکھوں کی بیماریا ں نہیں ہوتی ہیں۔رتوندھی مرض میں پالک کا استعمال ہی مفید (palak benefits) ہے۔ اس کے استعمال سے نظر بڑھتی ہے۔
بچوں کا سوکھا روگ:
بچوں کو مرض سوکھا ہو جانے پر بچے کی جسمانی بڑھوتری رُک جاتی ہے، بچے سوکھنے لگ جاتے ہیں اور دن بدن اتنے کمزور ہو جاتے ہیں کہ ان کی ہڈیاں دکھائی پڑتی ہیں۔اگر وقت پر سوکھے مرض کا صحیح علاج نہ کرایا جائے تو بچہ کی موت تک ہو جاتی ہے۔اس لئے سوکھا مرض ہوتے ہی مستند معالج کا مشورہ لے کر درست دوائی کا انتظام کرنا چاہئے اور بچے کو پالک کا رس دس دس گرام دن میں چار بار تک دینا چاہئے۔اس سے سوکھا کا مرض دُور ہو کر اس مرض سے آرام آجاتا ہے۔
چہرہ کے داغ:
عورتیں اپنے چہرہ کی خوبصورتی کے لئے مصنوعی پاؤڈر،اسنو،کریم،لپ سٹک وغیرہ کا استعمال کرتی ہیں اس کی جگہ اگر لگاتار صرف پالک کے رس کا استعمال کیا جائے تو چہرہ چمکنے لگے گا اور مستقل طور پر چہرہ خوبصورت بنا رہے گا۔
قبض:
پالک کے پتوں کو دھو کر بغیر پانی ڈالے سل پر پیس کر اُس کارس نکال کر دس گرام کی مقدار میں پینے سے قبض دور ہو جاتا ہے۔
یرقان:
پالک کے پتوں کو دھو کر اس کا رس نکالیں اور اور دس گرام صبح اور شام دس گرام شام کو دیں ۔اس سے یرقان(جانڈس) ٹھیک ہو جاتا ہے۔
پالک کے فوائد (palak benefits)
قدرت نے سب ہر ی پتیوں سبزیوں میں خوراک کا بھر پور خزانہ بھر دیا ہے لیکن پالک میں یہ خوبی ہے کہ آپ انہیں کہیں بھی لگا سکتے ہیں۔سستی ا ور ہر موسم میں پیدا ہونے والی فائدہ مند سبزی اس کے علاوہ اور کوئی نہیں ہے۔
فوائد:
آیوروید و یونانی کے ماہرین کے مطابق پالک ٹھنڈی ،قبض کشا اور ہاضم ہوتا ہے۔خون کی خرابی ،گرمی کو دور کرتا ہے اور ٹھنڈا ہونے کی وجہ سے خون کے جوش یعنی ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بنا دوا علاج ہے۔
اس میں وٹا من اے ،بی، سی بھر پور مقدار میں اور ڈی و ای کم مقدار میں ہوتا ہےجو سبزی پکانے پر بھی پوری طرح ضائع نہیں ہوتے۔مریضوں کے لئے یہ بہت ہی مفید (palak benefits) خوراک کا کام دیتا ہے۔
اجزاء:
پالک میں مختلف قسم کے رسائینک تتوؤں (اجزاء)کی مقدار اس طرح ہے۔
19.7%پانی،1.9%پروٹین،0.9%وسا،1.5%معدنیاتی اجزاء ،4%کاربوہائیڈریٹ اور 0.6% کیلشم ہوتا ہے۔
اس کی 100گرام تازہ پتیوں میں 5 ملی گرام وٹامن بی اور سی ہوتا ہے۔اس کی ہر 25گرام پتیوں میں 9 اُشمانک کہتے ہیں اس وجہ سے یہ صاف ہو جاتا ہے کہ پالک میں لوہا کے اجزاء بھر پور مقدار میں رہتے ہیں جو زندگی کے لئے بہت ہی ضروری ہوتے ہیں۔
گھریلو استعمال:
اس کی سبزی اکیلے یا میتھی ،آلو،گاجر،مولی وغیرہ کے ساتھ ملا کر بنائی جاتی ہے مگر دیر تک پکنے سبزیوں کے ساتھ اسے ملا کر نہیں بنانا چاہئے کیونکہ زیادہ دیر تک آگ پر پکانے سے پالک کے سارے طاقتور اجزاء ضائع ہو جاتے ہیں۔
بہتر تو یہ ہے کہ سلاد کی صورت میں دھو کر اسے کچا ہی کھایا جائے یا اس کی پتیوں کو کچے ہی چبانا چاہئے ۔رائتے ،پکوڑیوں کی صورت میں بھی اس کا استعمال بہت کیا جاتا ہے۔ہمارے یہاں سبزی اُبال کر اس کا پانی پھینک دینے کی غلط عادت زیادہ جگہوں میں پائی جاتی ہے ۔ایسا بھول کر بھی نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اُبلے پانی میں مقوی اجزا عام طور پر ضائع ہو جا یا کرتے ہیں۔سبزی بھی بھون کر نہیں بلکہ ہلکی سی اُبال کر رسیلی بنائی جائے۔
دوا کی صورت میں استعمال:
پالک کا دوائی کی صورت میں کئی طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں کچھ گھریلو ادویہ کے طریقے پیش ہیں جو مفید ثابت ہوتے ہیں۔
-1جلدی امراض و پھوڑے پھنسیا ں ہونے پر پالک کو چٹنی یا سبزی کی صورت میں استعمال کرانے سے بہت جلد فائدہ (palak benefits) ہوتا ہے۔اس سے جسم ٍ کا سارا زہریلا مادہ بذریعہ پاخانہ باہر نکل جاتا ہے۔
-2 خون کی گرمی پالک کے تھوڑے رس میں شہد ملا کر پیتے رہنا مفید رہتا ہے۔اسے دن میں تین یا چار بار پینا چاہئے۔
-3 خون کی کمی کی صورت میں کمزوری و چہرہ کے پیلا پن کے لئے بہت مفید ہے۔جب جسم کمزور ہوکر دماٖغ کام نہ کرتا ہوتو پالک کا رس25سے 50گرام تک حسب برداشت 15سے 20دن تک لگا تار استعمال کرنا چاہئے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
پالکOleraceae (Spinach)
خاندان:
Chenonpodiaceae
دیگر نام :
عربی میں آسفا ناخ، فارسی میں اسپاناخ، بنگلہ پالم ساگ، مرہٹی میں پوئی سال کہتے ہیں۔
ماہیت:
یہ پودا مشہور ہے کہ جس کے پتوں کا ساگ پکا کر کھایا جاتا ہے۔ اس کے پتے جڑ سے ہی علیحدہ نکلتے ہیں جو کاسنی یا کاہو کے پتوں کی شکل کے لیکن ان سے موٹے اور گہرے سبز ہوتے ہیں۔ یہ پودانو انچ سے ایک یا ڈیڑھ فٹ اونچا ہوجاتا ہے ۔پتے لمبے اور کافی چوڑے پیچھے ڈنٹھل ہوتا ہے۔ڈ نٹھل پولا ہوتا ہے۔ پھول بہت چھوٹے لیکن گچھوں میں ہوتے ہیں۔
اس کے تخم زردی مائل تکو نےہوتے ہیں۔ اس کو باغوں میں عموماً بھادوں یا اسوج( اگست یا ستمبر )میں بویا جاتا ہے ۔چیت بیساکھ تک عموماً کثرت سے پیدا ہوتی ہے۔ اس کے پتوں کو جتنا کاٹا جائے اتنی ہی جلدی جلدی بڑھتے ہیں۔پالک پاکستان اور ہندوستان کا پرانا پودا ہے ۔
مزاج:
سرد تر درجہ اول
استعمال:
اسکا ساگ زود ہضم اور ملین ہوتا ہے ۔گرم بخاروں، دق، قبض،یرقان اور پیشاب کی سوزش میں مفید ہے ۔قےالدم میں پالک کے سبز پتوں کا رس نکال کر شہد یا مصری کے ہمراہ پلاتے ہیں۔
نوٹ :
پتھری پیدا کرتی ہے لیکن سوزش معدہ اور پیاس کو تسکین دیتا ہے۔ پیشاب آور ہے ۔اس کے پتوں کے پانی سے غرغرہ کرنا اور شکر ملا کر پینا درد گلو میں مفید ہے۔
نفع خاص:
تپ حار اور درد گلو
مضر:
مصدع
مصلح:
دارچینی ،گھی روغن بادام
بدل:
خرمہ اور بتھوا کا ساگ
کیمیاوی صفات :
پانی تقریبا 90 فیصد، پروٹین ایک فیصد، کاربوہائیڈریٹ تقریبا چار فیصد ،تیل 0.80فیصد،کیلشیم 0.90فیصد ،فاسفورس0.10فیصددیگر مواد1.50فیصد،آئرن5.0 ملی گرام،واٹامن اے3500 یونٹ تقریباً انٹر نیشنل کے علاوہ وٹامن سی48 ملی گرام، نائٹریٹ تقریباً ساڑھے تین فیصدی کے علاوہ شکر بھی ہوتی ہے۔
مقدار خوراک:
10 سے 20 تولہ تک یعنی( 200 گرام) بطور دوا 5 سے 10 گرام
پالک کے بیج تخم پالک Spinach Seeds))
دیگر نام:
عربی بزر الا سفانا خ ،فارسی میں تخم اسپاناخ
ماہیت :
یہ بیج تکونے زردی مائل سبز مزہ پھیکا ہوتا ہے۔
مزاج :
سرد وتر بدرجہ اول، بقول حکیم کبیر الدین صاحب سرد ایک تردرجہ دوم
استعمال:
صفراوی و خونی بخار ،تپ دق ،سوزش پیشاب میں تنہا یا دیگر ادویہ کے ہمراہ مفید ہے۔ اس کو تخم خشخاش کے ہمراہ پیس کاداد،کھجلی وغیرہ پر لگانااور اس کے بعد نیم کے ابالے ہوئے پتوں سے نہانا مفید ہے۔
اعضاءشکی کے دردوں اور درد دل کو تسکین دیتا ہے ۔باؤ بڑنگ اور تخم پالک برابر وزن ملا کر پیٹ کے کرموں کو مارنے اور خارج کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
نفع خاص:
تب حار اور دردوں کے لئے
مضر:
طحال
مصلح :
گل مختوم
بدل:
خرفہ کے بیج
مقدار خوراک :
پانچ سے سات گرام( ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق