مشہور نام:
پتنگ۔ہندی پتنگ،بکم ۔سنسکرت پترنگ،پتنگ۔بنگالی پتنگ۔گجراتی پتنگ (sappan wood benefits) ۔لاطینی سی سپینیا سپن(CeapipiniaSappan)اور انگریزی میں سیپن وُڈ(Sappan Wood) کہتے ہیں۔
مقام پیدائش:
اس کے درخت ہندوستان میں خاص طور پر چنئی میں اور بنگال،بہار میں بھی لگائے جاتے ہیں۔
شناخت:
اس (sappan wood) کے درخت سرخ صندل کے درخت کی طرح 20سے 40 فٹ تک اونچے ہوتے ہیں۔تنا گول 6سے 10 انچ گھیر ا ہوتا ہے۔شاخیں بھورے رنگ کی ہوتی ہیں۔تنا سخت ہوتا ہے۔گرمی کے موسم میں پھل اور سردی کے موسم میں پھلی آتی ہے۔
بو:
اس کی لکڑی یا لکڑی کے برادے میں سے کسی قسم کی کوئی خاص بو نہیں آتی۔
ماڈرن تحقیقات:
اس میں گیلک ایسڈ ،ٹینک ایسڈ اور ایک قسم کا فراری روغن وغیر ہ پائے جاتے ہیں۔
فوائد :
اس کی لکڑی یا برادہ ادویات کے کام میں آتا (sappan wood benefits) ہے۔آیوروید کے پرانے گرنتھوں میں اس کا ادویا ت میں استعمال نہیں ملتا۔پہلے ہندوستان میں یہ کپڑوں کو رنگنےکے کام میں آتا رہا ہےاس لئے سنسکر ت میں اس کو پٹ رنجک کہا گیا ہے۔
مارکیٹ میں اس کے کئی قسم کے سخت اور بھاری ٹکڑے یا لال،نارنگی رنگ کی چپٹیا ں ملتی ہیں۔اسے کئی لوگ لال صندل کے نام سے بھی فروخت کرتے ہیں۔اس کی لکڑی کے ٹکڑے سنگا پوری ،گھنسری اور سلونی پتنگ کے نام سےبھی فروخت کئے جاتے ہیں۔امرت سر ،کان پور وغیرہ شہروں میں سنگاپوری یا سلونی پتنگ کے نام سے ان کی قیمت میں فرق رہتا ہے۔
اس کی لکڑی کے باریک برادے میں اراروٹ ملا کر گلال بنایا جاتا ہےاور ہر ڑ ملا کر کالی سیا ہی تیا رکی جاتا ہے۔
پتنگ کے طبی مجربات
سیلان :
اس (sappan wood) کا کاڑھا بنا کر صبح و شام استعمال کرانا سیلان میں مفید (sappan wood benefits) ہے۔
جلد کے امراض:
اس کا کاڑھا جلد کے تمام امراض میں بہت مفید (sappan wood benefits) ثابت ہوا ہے۔
کان بہنا:
اس کے رنگ سےبنے ہوئے گلال کو کان میں رکھ کر پھونک مارنا کان بہنے میں مفید ہے۔اسے چند دن استعمال کرنے سے کان بہنا رُک جاتا ہے۔
اس سے پتنگ آسو بھی تیا ر کیا جاتا ہے۔
جڑی بوٹیوں کاانسائیکلو پیڈیا
از: حکیم وڈاکٹرہری چند ملتانی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آل (پتنگ) (Sappan Wood)
دیگر نام :
عربی میں بقم ‘ فارسی میں بکم ‘ ہندی میں د کھشنی ‘ بنگالی میں بکم کا شٹھ اور پتنگ لکڑ بھی کہتے ہیں۔
ماہیت :
یہ درخت بکم ہندی (دکھشنی) کی لکڑی کا ندرونی حصہ ہے۔ یہ لکڑی سرخ رنگ کی ہے۔اس کے جوشاندے سے کپڑے رنگے جاتے ہیں۔
مزاج :
گرم و خشک درجہ سوم
افعال :
مجفف قابض اور حابس الدم (خون بند)۔
ذائقہ :
قدرے تلخ ۔
مقام پیدائش :
برما (پیگو) مدراس اور دکن وغیرہ
شناخت:
سرخ صندل کی لکڑی سے مشابہ لیکن زیادہ سخت اور زمخت ہوتی ہے۔
استعمال :
آل کو سفوف کو پرانے اور تازہ زخموں پر چھڑکتے ہیں۔ یہ خون کو بند کرنے اور زخم کو بھرنے کے لئے مفید ہے۔ بچوں کے اسہال و پیچش میں کھلاتے ہیں ۔ اس کے جوشاندے سے مرض اور سیلان الرحم (لیکوریا) پچکاری کرتے ہیں۔ اس کے جوشاندے سے منہ دھونا چہرے کے رنگ کو نکھارتا ہے۔ زیادہ مقدار میں دینے سے خشکی پیدا کرکے مہلک ثابت ہوتا ہے۔ یہ 15 گرام (ڈیڑھ تولہ ) زیر قاتل ہے۔ نیز کپڑے رنگنے اور سرخ روشنائی بنانے میں کام آتا ہے۔
نفع خاص :
مجفف قروح ۔
مضر :
گرم مزاج کے لئے ۔
مصلح :
قے کرنا اور چکنائی
بدل :
کوئی نہیں ۔
مقدار خوراک :
دو سے تین گرام (ماشے)
تاج المفردات
(تحقیقاتِ)
خواص الادویہ
ڈاکٹروحکیم نصیر احمد طارق